Tag: فلسطین کی خبریں

  • اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    یروشلم : صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں پر دھائے جانے والے مظالم میں مزید اضافہ کردیا، غزہ پر مزید بحری اور زمینی پابندیاں عائد کرتے ہوئے ’کیرم شالوم‘ گزر گاہ بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے نہتے فلسیطینوں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے گذشتہ روز مقبوضہ غزہ پر مزید نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظلم و بربریت کا بازار گرم کرنے والی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع لائیبرمین کی جانب سے نئی پابندیاں غزہ کے مچھیروں پر لگائی گئی ہیں جو اب سمندر میں صرف 6 سے 9 ناٹنیکل میل تک ہی شکار کرسکیں گے۔

    انتہا پسند اسرائیلی وزیر دفاع نے فلسطینی شہریوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر مچھیرے اسرائیلی حکومت کے جاری کردہ احکامات کی حکم عدولی کریں گے یا مزید مظاہرے کریں گے تو انہیں مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں اشیاء کی آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والی شاہراہ ’کیرم شالوم‘ پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے حماس کی حکومت وجود میں آنے کے بعد سے غزہ کا بحری اور زمینی محاصرہ کیا ہوا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1948 میں فلسطینی شہریوں کو ان ہی کے گھروں سے بے دخل کرکے یہودیوں کو آباد کردیا گیا تھا جس کے خلاف رواں برس مارچ سے نہتے فلسطینی شہری صیہونی ریاست کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید


    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کے ظلم و بربریت اور اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر غزہ کی سرحد پراحتجاج کرنے والے تین فلسطینی شہری شہید جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فارس حفیظ اور 24 محمود اکرم موقع پرہی دم توڑ گئے۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فورسز نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان شہید جبکہ 24 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف 30 مارچ سے شروع ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تقریباََ 200 فلسطینی جاں بحق اور 21 ہزار سے زائد مظاہرین زخمی ہوچکے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان واقع بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے فلسطینی پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر میں صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز نے بے دریغ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو بے دردی سے شہید کردیا جبکہ صیہونی فورسز کی گولیوں کی زد میں آکر 24 افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینی عوام تحریک حق واپسی کے تحت اپنے گھروں اور زمینوں پر 70 برس قبل ہونے والے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے تھے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا تھا, نوجوان کی میت اسپتال پہنچی تو ماں شہید بیٹے کی لاش دیکھ کر غم سے نڈھال ہوگئی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز غزہ اور اسرائیل کے درمیان واقع ایریز بارڈر کراسنگ پر تعینات ظالم اسرائیلی فورسز نے مظاہرہ کرنے والے 15 سالہ فلسطینی نوجوان احمد ابو حبل کو سر میں گولی مار شہید کیا تھا۔

    اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مظاہروں میں شریک ایک عینی شاہد نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ احمد ابو حبل کو  سر پر شیل لگا تھا جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف ال قدرا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 24 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج کے ظلم کا شکار ہونے والے فلسطینی نوجوان کی نماز ادا کردی گئی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کرکے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی جنہیں منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا اندھادھند استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج پناہ گزین کیمپ میں رات گئے صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

  • فلسطینی کیمپوں میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 7 افراد زخمی

    فلسطینی کیمپوں میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 7 افراد زخمی

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں صیہونی افواج کی بے دریغ فائرنگ کی زد میں آکر 7 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج پناہ گزین کیمپ میں گذشتہ رات صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے کئی فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز فلسطینی شہریوں کی جانب سے تحریک حق واپسی کے تحت ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کرنے والے اسرائیلی فوجیوں بے دریغ فائرنگ کی تھی جبکہ رات گئے مشرقی خان یونس اور شمالی غزہ کے مقام جبالیا سمیت کئی علاقوں میں نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسائیں ہیں۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ صیہونی فورسز کی بندقوں سے نکلنے والی گولیوں کی زد میں آکر البریج پناہ گزین کیمپ میں 4، خزاعہ کیمپ میں 2 جبکہ جبالیا میں 1 فلسطینی شہری زخمی ہوا ہے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    خیال ہے مفاہمت کی علامت نہتے فلسطینی شہریوں نے کی جانب سے رواں برس 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی اور شمالی سرحد تحریک حق واپسی احتجاج جاری ہے، جس میں صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں کی فائرنگ سے اب تک 191 فلسطینی شہید اور ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکا ہے۔

    یاد رہے کہ 28 ستمبر کو جمعے کے روز تحریک حق واپسی کے تحت احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ سے 7 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہید، 500 سے زائد زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہید، 500 سے زائد زخمی

    یروشلم : تحریک حق واپسی کے تحت احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ سے 7 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے غزہ کی پٹی پر تحریک حق واپسی کے تحت جمعے کے روز احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی عمر 14 سے 26 برس ہے، جن کی شناخت محمد الحوم، ایاد خلیل، محمد بسام، محمد علی، محمد اشرف شامل ہیں، جبکہ دیگر دو شہداء کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج کی گولیوں کی زد میں آکر 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، صیہونی ریاست کے درندوں کی ظلم و بربریت کا نشانہ بننے والوں میں 35 بچے، 4 خواتین، 4 امدادی کارکن اور صحافی بھی شامل ہیں۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں برس مارچ سے شروع ہونے والی حق واپسی کی احتجاجی تحریک کے تحت مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے رہائشی باالخصوص اور دیگر شہروں کے افراد باالعموم ہر جمعے غاصب ریاست اسرائیل کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس مارچ سے اب تک اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر صیہونی افواج کی فائرنگ سے 191 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ مظاہروں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع تاریخی شہر الخلیل کے نواحی علاقے صوریف میں سرچ آپریشن کے بہانے خاتون صحافی اسراء حضر لافی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار اور نظمیں کہنے کے جرم میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی فلسطینی شاعرہ کو دو روز قبل 2 ماہ قید میں گزارنے کے بعد صیہونی حکام کی جانب سے رہا کیا گیا تھا۔

  • یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : غاصب صیہونی فورسز نے اسرائیلی شہری پر قاتلانہ حملہ کرنے کے الزام میں فلسطینی نوجوان کو بے دریغ فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ واقع ملک مقبوضہ فلسطین کے شہر بیت المقدس کے مشرقی حصّے میں غاصب صیہونی ریاست کے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے نہتے فلسطینی شہری کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنانے کر شہید کیا گیاہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جا نب سے نوجوان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ مذکورہ شخص نے پرانے شہر کی دیوار کے باہر دمشق گیٹ کے قریب ایک غاصب یہودی کو تیز دھار خنجر کی مدد سے حملہ کیا تھا۔

    صیہونی فورسز کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اسرائیلی شہری عبادت گزار تھا جسے فلسطینی شخص نےخنجر گھونپ کرزخمی کردیا تھا۔


    غزہ: اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 2 فلسطینی شہید


    یاد رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوج نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے تھے، شہید نوجوانوں کی شناخت ابراہیم النجر اور محمد خضر کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے ایک گروپ کو حملے میں نشانہ بنایا جو مشتبہ طور پر سرحدی باڑ کی جانب بڑھ رہا تھا۔

    شہریوں نے حملے میں نوجوان کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی، فوج نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کی زد میں آکر 26 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید، درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر جمعے کے روز حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 1 فلسطینی شہید جبکہ متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کی گئی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان شہید ہوا ہے جس کی تصدیق غزہ کی وزارت صحت بھی کرچکی ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی شہری بھی جمعے کے صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج شہید ہوگیا۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ صیہونی افواج کی 10 اگست کو غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔


    مزید پڑھیں : حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید


    گذشتہ ماہ کی 4 تاریخ کو بھی غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے 30 مارچ سے فلسطینی عوام وقتاً فوقتاً اسرائیل اور امریکا کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 سے زائد فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر اسرائیل حامیوں کا احتجاج

    پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر اسرائیل حامیوں کا احتجاج

    اسونسیون : مقبوضہ بیت المقدس میں قائم لاطین امریکی ملک کے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی پر پیراگوئے میں اسرائیل حامیوں نے صدارتی محل کے باہر مظاہرے شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد پیراگوئے سمیت کئی ممالک نے اپنے سفارت خانے فلسطین کے شہر مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردئیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیراگوئے کے حکام کی جانب سے تین ماہ بعد سفارت خانے کو واپس کو غاصب اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب منتقل کیا گیا ہےاس فیصلے کے بعد سے  پیراگوئے میں موجود اسرائیل حامیوں کی جانب سے شدید غم و غصّے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    فرانسیسی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ پیراگوئے میں مقیم اسرایئلیوں نے حکومتی فیصلے کو  رد کرتے ہوئے صدارتی محل کے باہر احتجاج کیا جارہا ہے۔

    پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سفارت خانہ واپس مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرکے  اسے کو اسرائیل دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ پیراگوئے حکومت کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے لاطینی امریکا کے ملک پیراگوئے میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام نے پیراگوئے پر دباؤ ڈالتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا کہا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔

  • پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    تل ابیب : پیراگوئے نے مقبوضہ بیت المقدس میں کھولا گیا سفارت خانہ واپس تل ابیب منتقل کردیا، جس کے بعد نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد پیراگوئے سمیت کئی مغربی ممالک نے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ براعظم امریکا کے جنوب میں واقع ملک پیراگوئے کے حکام  نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس سے واپس تل ابیب منتقل کردیا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    پیراگوئے حکام کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 


    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پیراگوئے کا سفارت خانہ بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوئے دنیا کا تیسرا ملک تھا جس نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین نے پیراگوئے کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کو اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا تھا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر حنان اشروی نے پیراگوئے کا سفارت خانہ منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا تھا۔

  • امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    غزہ/واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت پر مامور اقوام متحدہ کے ادارے ’اونروا‘ کی 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ پالیسیوں کے تحت ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کی جانے والی اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی سالانہ امداد مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو امریکی امداد کی منسوخی کے بعد کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ مذکورہ ایجنسی غزہ سمیت اردن، لبنان، شام اور غرب اردن میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں کی کفالت پر مامور ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سنہ 2018 کے آغاز میں امریکی انتظامیہ نے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم فلسطینیوں کو دی جانے والی سالانہ امدادی رقم میں 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کم کرکے 6 کروڑ ڈالر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ پہلے امریکی حکومت نے غزہ اور غرب اردن کی فلاح و بہود کے لیے فلسطین کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم بھی دینا بند کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ماضی میں ’اونروا‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، ’اونروا‘ پر تنقید کرنے والوں میں امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا نام سرفہرست ہے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کرنے والے ادارے کی امداد روکے جانے پر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ’امریکی حکومت امداد روک کر انتقامی کارروائی کررہی ہے‘ کیوں کہ فلسطینیوں نے امریکی اعلان کے باوجود یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    یروشلم : اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے غزہ کی پٹی پر واقع گذر گاہ ’ایریز کراسنگ‘ کو فلسطینی شہریوں کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز فلسطینی شہریوں کی غرب اردن میں آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والے والا واحد راستہ ’ایریز‘ کو کھولنے کی تیاری کررہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر واقع شاہراہ ’ایریز‘ کو ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال کرنے سے قاصر تھے۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔