Tag: فلسطین کی خبریں

  • اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    یروشلم : اسرائیل نے غزہ کا راستہ فلسطینی شہریوں کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطین کے مسلح گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال نہیں کرپائیں گے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق راستہ کب کھولا جائے گا، صیہونی حکومت کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے مذکورہ اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہوئے فلسطین کے مسلح گروہوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے باعث ’ایریز کراسنگ‘ کو سیل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی پر واقع سرحد کے قریب حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔


    مزید پڑھیں : اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی


    اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کے ساتھ سامان کی نقل وحمل کا واحد راستہ کھولا تھا جس کے بعد ایک ماہ سے زائد عرصے سے رکی ہوئی اشیا کی فراہمی بحال ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

  • اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    غزہ : صیہونی افواج کی جمعرات کے روز غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں واقع ایک کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 18 فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جس بلڈنگ کو نشانہ بنایا گیا ہے اس میں مختلف دفاتر اور کلچرل سینٹر قائم تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت پر بمباری کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی حملے کرنے سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں راکٹ داغا گیا تھا جو اسرائیل کے جنوبی شہر بیر شیبہ سے متصل میدان میں گرا تھا تاہم فلسطینی مسلح گروہوں کے داغے گئے راکٹ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے 150 ٹھکانوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا ہے جو اسرائیلی ریاست پر داغے گئے 180 میزائلوں کا رد عمل تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے جیٹ طیاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی پر درجنوں فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور اس ایک سالہ بیٹی سمیت تین افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    غزہ : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائیہ کی رات گئے شدید بمباری کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور 1 سالہ بیٹی سمیت تین فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں تین فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے فضائی حملے بدھ کے روز اسرائیل کے جنوبی حصّے پر داغے گئے میزائلوں کا رد عمل ہے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایک حاملہ حاتون اور اس کی 1 سالہ بیٹی کی ٖغزہ کے ٹاؤن جعفراوی میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیلی فورسز کے ٹینک حملوں میں حماس کے دو جنگجو بھی شہید ہوئے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی کے مسلح گروہوں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیل کے جنوبی علاقے سڈیروٹ اور دیگر علاقوں میں داغے گئے درجنوں میزائلوں سے متعدد اسرائیلی شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز فلسطین کے مسلح گروپ کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل صیہونی فورسز کے ٹینک حملوں کا جواب تھا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔

  • حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    غزہ : فلسطینیوں کی جانب سے حق واپسی تحریک 19 ویں جمعے بھی جاری رہی، جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 220 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی برائے راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 19 ویں جمعے بھی حق واپسی احتجاجی مارچ کا انعقاد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی سرحد کے قریب کیا گیا تھا جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ کی۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 25 سالہ احمد یحیٰی عطا اللہ یاغی اور  15 سالہ معیز السوری شامل ہے جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 90 فلسطینی اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔

    اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتییجے میں شہید ہونے والے نہتے فلسطینوں کی تعداد 150 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے 50 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا کہ جبکہ 70 زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔ اشرف القدرہ نے بتایا کہ 3 افراد حالت تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ھانیہ سمیت دیگر سیاسی کارکنان نے بھی شرکت کی تھی۔

    دوسری جانب فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کا امکان ہے، اسی لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے۔

    خیال رہے کہ ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے، تاہم اسرائیل نے کسی بھی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا تھا، اسرائیلی فورسز اور  نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن سے فارنگ کی گئی تھی۔

  • احد تمیمی نوجوانوں کی مزاحمت کی مثال ہیں، محمود عباس

    احد تمیمی نوجوانوں کی مزاحمت کی مثال ہیں، محمود عباس

    رملّہ : اسرائیلی عقوبت خانے میں آٹھ ماہ قید رہنے والی احد تمیمی نے کہا ہے کہ ’میری خوشی اس وقت مکمل ہوگی جب اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسیطینی رہا ہوں گے اور فلسطین سے صیہونیت کا قبضہ اور تسلط ختم ہوگا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ظالموں کے خلاف مزاحمت کی علامت فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نے جیل سے رہائی کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس سے صدراتی محل میں ملاقات کی، فلسطینی صدر نے عہد تمیمی کو جیل سے رہائی پانے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے خلاف ڈٹ کرمقابلہ کرنے کی تعریف کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کی پاداش میں آٹھ ماہ جیل کی سختیاں برداشت کرنے والی نوجوان عہد تمیمی سے ملاقات کے دوران محمود عباس نے عہد تمیمی کو نوجوانوں کے لیے مثال قرار دیا۔

    صیہونی فوجیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی عہد تمیمی نے فلسطینی صدر سے ملاقات کرنے سے قبل فلسطین کے حریت رہنما یاسر عرفات کی قبر پر حاضری دی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی جیلوں میں مقید خواتین کا حوصلہ چٹان سے زیادہ مضبوط ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عہد تمیمی نے کہا کہ فلسطین سے اسرائیل کے ناپاک وجود کے خاتمے اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی تک مزاحمت کی تحریک جاری رہے گی۔

    عہد تمیمی کا میڈیا سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ صیہونی عقوبت خانوں میں تمام فلسطینی رہا ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عہد تمیمی کا کہنا تھا کہ ’اسرائیلی مظالم کے خلاف ہماری صدائے احتجاج پوری دیا میں پھیل چکی ہے لہذا اسیروں کی رہائی کے لیے چلنے تحریکوں کا ساتھ ہماری ذمہ داری ہے۔

    فلسطین کی نڈر بیٹی عہد تمیمی نے کہا کہ میری رہائی کی خوشی اس وقت ناتمام ہے جب فلسطین کی سرزمین صیہونی قبضے اور تسلط سے آزاد نہیں ہوجاتی۔


    صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا


    خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد اسرائیلی جیل شیرون سے گذشتہ روز رہا کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    یروشلم : ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں 8 ماہ قید کے بعد آج صبح رہائی مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد اسرائیلی جیل شیرون سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں آٹھ ماہ کی اذیتوں اور مصیببتوں کے باوجود نوجوان احد تمیمی کے صبر و استقامت میں کوئی کمی یا واقع نہیں آئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے حکومتی ارکان کی جانب سے بھی بہادر لڑکی احد تمیمی کی رہائی کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کی جیل خانہ جات کے حکام نے بتایا کہ آج صبح فلسطینی لڑکی احد تمیمی اور اس کی والدہ کو مغربی کنارے پر آباد ان کے گاؤں نبی صالح روانہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی نے جیل سے رہائی کے بعد اہم پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے، خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز 13 فروری کو فوجی عدالت میں ہوا تھا جہان ان کی وکیل کی جانب سے مقدمے لیے اوپن ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ 2 جنوری 2018 کو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احمد تمیمی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ احد تمیمی کو دسمبر 2017 میں دو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے جرم میں والدہ کے ہمراہ صیہونی افواج کے اہلکاروں نے گرفتار کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی فورسز کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، 15 سالہ نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، 15 سالہ نوجوان شہید

    غزہ : اسرائیلی سرحد کے قریب احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی بے دریغ فائرنگ کے نتیجے میں 15 سالہ فلسطینی بچہ شہید، جبکہ درجنوں شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز فلسطین کے مقبوضہ علاقے غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب غاصب ریاست اسرائیل کی افواج کے ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشرقی غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب اپنے حقوق اور صیہونیوں کے مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں نے بے دریغ آنسو گیس کے شیل اور گولیاں برسائی ہیں۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج کی فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں 15 سالہ فلسطینی بچے عثمان الرامی کے سینے میں لگی جو اس کی شہادت کا باعث بنی۔ جبکہ فائرنگ اور شیلنگ سے درجنوں فلسطینی شہری زخمی ہیں۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ ماہ 29 جون کو مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    خیال رہے دو ماہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیا گیا تھا، جس کے بعد 30 مارچ سے فلسطینی عوام وقتاً فوقتاً اسرائیل اور امریکا کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 کے قریب فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ،1 نوجوان شہید

    فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ،1 نوجوان شہید

    غزہ : اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ علاقے غزہ میں غاصب ریاست اسرائیل کی افواج کے ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والے نتہے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مظاہرے میں شریک ایک نوجوان سینے میں گولی لگنے کے باعث موقع پر ہی شہید ہوگیا، جبکہ 57 فلسطینی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہری پر امن مظاہرہ کررہے تھے کہ اچانک اسرائلی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے سیل فائر کرنا شروع کردیئے اور ربڑ کی گولیوں کا بھی بے دریغ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں 400 سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔


    اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 29 جون کو مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    خیال رہے دو ماہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیا گیا تھا، جس کے بعد 30 مارچ سے فلسطینی عوام وقتاً فوقتاً اسرائیل اور امریکا کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 کے قریب فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی

    اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی

    غزہ : مشرقی غزہ کے علاقے خان یونس میں احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 3 سو سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین کے علاقے خان یونس کے مشرقی حصّے میں غاصب صیہونی ریاست کے فوجیوں کی گولیوں کی زد میں آکر ایک 13 سالہ نوجوان شہید ہوگیا، تاحال شہید بچے کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے نوجوان کے سر میں گولی ماری تھی۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مظاہرے میں شریک 24 سالہ نوجوان محمد فوزی بھی سر اور جسم کے دیگر حصّوں میں گولیاں لگنے باعث موقع پر شہید ہوگیا۔

    غٖیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی افواک کی وحیشانہ فائرنگ اور شیلینگ کی زد میں آکر 300 سے زائد فلسیطینی شہری زخمی ہوئے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے 4 افراد کی حالت نازک ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والوں میں 6 بچے، تین طبی امداد فراہم کرنے والے اہلکار بھی شامل ہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج کی فورسز کی جانب سے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے والی گاڑیوں اور ایمبولینسوں پر بھی گولیاں برسائی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی ’حقِ واپسی کونسل‘ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعے کے روز کی جانے والی سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دو ماہ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر جاری فلسطینی عوام کی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلی افواج کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ڈیڑھ سو فلسطینی شہید، جبکہ پندرہ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ اور فلسطین کے دوستانہ تعلقات خطے میں امن کا باعث بنے گے، شہزادہ ولیم

    برطانیہ اور فلسطین کے دوستانہ تعلقات خطے میں امن کا باعث بنے گے، شہزادہ ولیم

    یروشلم :  شہزادہ ولیم نے فلسطین کے سرکاری دورے کے موقع پر کہا ہے کہ ’مجھے امید ہے کہ فلسطین اور برطانیہ کے دوستانہ تعلقات خطے میں امن کا باعث بنے گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہزادے ولیم نے بدھ کے روز دورہ فلسطین کے آخری دن مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع پناہ گزینوں کے کیمپ اور مقبوضہ بیت المقدس کے الحرم القدسی کا بھی دورہ کیا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے کے مطابق الحرم القدسی مسجد اقصی کی دیوار کے ساتھ واقع علاقے کو کہا جاتا ہے جس میں پہاڑ پر موجود گنبد، مسجد قبلیٰ اور دیگر مقاماتِ مقدسہ شامل ہیں۔

    شہزادہ ولیم برطانیہ کے شاہی خاندان سے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے شخص ہیں۔ سرکاری دورے کے موقع پر پرنس ولیم نے رم اللہ کے علاقے میں قائم اقوام متحدہ کے طبی کیمپ کا بھی دورہ کیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ پرنس ولیم نے دورہ فلسطین کے موقع پر صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی، دوران ملاقات شہزادہ ولیم کا محمود عباس سے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے قائم ہونے کی امید ظاہر کی۔

    فلسطین کی سرکاری خبر ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطینی حکومت اور عوام اسرائیل کے ساتھ قیامِ امن کے انتہائی سنجیدہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ فلسطین اور اسرائیل 1967 میں بننے والی سرحدوں کے مطابق امن و امان کے ساتھ رہیں۔

    محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطین کا طویل عرصے سے یہ موقف ہے اور ہم مذاکرات کے ذریعے امن و امان چاہتے ہیں۔

    فلسطینی صدر نے شہزادہ ولیم کے دورہ فلسطین کے موقع پر کہا کہ ’برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے فلسطین کا سرکاری دورہ فلسطینی اور برطانوی عوام کے مابین رشتے کو مضبوط بنائے گا، ہم مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہمیشہ برطانیہ کے شہریوں کی حمایت چاہتے ہیں۔

    شہزادہ ولیم نے محمود عباس سے ملاقات کے دوران کہا کہ‌ ’مجھے خوشی ہے برطانیہ آپ کے ساتھ فلسطینی عوام کی تعلیم کے لیے کوششیں کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے پوری امید ہے کہ برطانیہ اور فلسطین کے درمیان قائم دوستانہ تعلقات مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کا باعث بنے گے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔