Tag: فلسطین

  • پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، غزہ میں مصائب کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے: آرمی چیف

    پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، غزہ میں مصائب کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے: آرمی چیف

    واشنگٹن: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، غزہ میں مصائب کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے، یک طرفہ اقدام کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف تنازعے کی نوعیت تبدیل نہیں کر سکتا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا ارکان کے ساتھ خصوصی گفتگو کی، آرمی چیف نے بات چیت کے دوران علاقائی سلامتی، بین الاقوامی دہشت گردی اور جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر پاکستان کا نقطہ نظر اُجاگر کیا۔

    آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی اُمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ”کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور کوئی بھی یک طرفہ اقدام کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف اس تنازعہ کی نوعیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔‘‘

    آرمی چیف نے غزہ میں مصائب کے فوری خاتمے، انسانی ہمدردی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے نفاذ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا، جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کئی دہائیوں سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں اور پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک دونوں نقطہ نظر سے اہم ترین ممالک میں سے ہے، پاکستان وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے، انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا اور تمام دوست ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔ آرمی چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان طویل مدتی دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امریکا کے ساتھ مضبوط روابط کو وسیع کرنے کا خواہاں ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دورہ امریکا کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت کے ساتھ آرمی چیف کی بات چیت بہت مثبت رہی، آرمی چیف کی آمد پر پاکستان کے سفیر نے اُن کا استقبال کیا۔

  • اسرائیل کو مٹ جانا چاہیے، سروے میں امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا

    اسرائیل کو مٹ جانا چاہیے، سروے میں امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا

    ہارورڈ یونیورسٹی پریس کی جانب سے ایک سروے جاری کیا گیا ہے جس میں اسرائیل کے مٹ جانے کے حوالے سے امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی پریس نے ایک سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق امریکی نوجوانوں کی اکثریت نے رائے دی ہے کہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹ جانا چاہیے۔

    سروے میں امریکی نوجوانوں کی اکثریت نے ’اسرائیل کو ختم کرنے‘ اور اسے فلسطینیوں کے حوالے کرنے کے خیال کی حمایت کی، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ہی فلسطین کی ساری زمین ملنی چاہیے۔

    18 سے 24 سال کے نوجوانوں نے سروے میں کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، 32 فی صد رائے دہندگان نے تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیا، سروے میں 17 فی صد حمایت کے ساتھ یہ رائے بھی آئی کہ عرب ممالک کو فلسطینیوں کو اپنے اندر جذب کرنا چاہیے۔

    غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    یہ سروے ہارورڈ یونیورسٹی کے ہیرس انسٹی ٹیوٹ اور امریکن پولیٹیکل اسٹڈیز سینٹر کی جانب سے کیا گیا ہے، جس میں خاص طور پر 7 اکتوبر کے واقعات کے بعد سے اسرائیلی قبضے اور فلسطین کے مسئلے پر نوجوان امریکیوں کے خیالات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ پولز سے پتا چلا کہ 18-24 سال کی عمر کے 51 فی صد امریکی نوجوان اسرائیل کو ختم کرنے کے حق میں ہیں، اس سے امریکی نوجوانوں کے جذبات میں نمایاں تبدیلی کی نشان دہی ہوتی ہے۔

    60 فی صد سے زیادہ نوجوان امریکیوں کا خیال تھا کہ حماس کا حملہ جائز تھا اور یہ فلسطینیوں کی مشکلات کا نتیجہ تھا، اور اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے، سروے میں تقریباً 67 فی صد نوجوانوں نے کہا کہ یہودی ’ظالم‘ ہیں۔

  • غزہ میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید، اسرائیلی جارحیت کو 70 دن ہو گئے

    غزہ میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید، اسرائیلی جارحیت کو 70 دن ہو گئے

    غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی جارحیت کو 70 دن گزر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ستر روز ہو گئے لیکن بین الاقوامی برادری وحشیانہ بمباری روکنے میں ناکام ہے، ان ستر دنوں میں ٖغزہ کھنڈر بن گیا ہے، انیس ہزار کے قریب افراد شہید جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں اور 8 ہزار سے زائد لا پتا ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18,787 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ گزشتہ رات بھی غزہ بمباری سے گونجتا رہا، اور مختلف علاقوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    آج ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے دیر البلاح میں المزرعہ اسکول کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی فضائیہ نے رفح کے علاقے البرہمہ میں ایک مکان کو نشانہ بنایا۔ غزہ شہر میں الشجائیہ، الطفہ اور الدراج کے محلوں کو بھی اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا۔ جنوبی غزہ میں، اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے المنارا محلے میں المصری اور سرحان کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔

    غزہ پر تقریر کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ترک رکن اسمبلی انتقال کرگئے

    دوسری طرف غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران مزاحمت کے دوران حماس کے جانبازوں کے ہاتھوں اب تک 116 اسرائیلی فوجی ہلا ک ہو چکے ہیں۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جنگ بندی قرارداد کی منظوری، فلسطین کا پاکستان کو خراج تحسین

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جنگ بندی قرارداد کی منظوری، فلسطین کا پاکستان کو خراج تحسین

    نیویارک : فلسطینی سفیر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد کی منظوری پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا پاکستان نے ہماری بہترین وکالت کی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب نے جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ بندی کی قرار داد کی منظوری کو تاریخی دن قرار دے دیا۔

    فلسطینی سفیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ قرار داد سے بھرپور پیغام گیا ہے، جارحیت کو روکنے تک ایسے اجتماعی فرض کو انجام دیتے رہنا ہوگا۔

    فلسطینی مندوب نے قرارداد کی منظوری پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔

    اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر نے منیر اکرم کو قرارداد سے متعلق وکالت ادا کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جنرل اسمبلی میں پاکستان نے ہماری بہترین وکالت کی۔

    پاکستانی مستقل مندوب منیراکرم گزشتہ رات ہی قطر سے نیویارک پہنچے اور جنرل اسمبلی اجلاس میں بہترین ترجمانی کی۔

  • حساس مسئلے پر متنازع فوٹو شوٹ،  فیشن برانڈ ’زارا‘ کو سخت تنقید کا سامنا

    حساس مسئلے پر متنازع فوٹو شوٹ، فیشن برانڈ ’زارا‘ کو سخت تنقید کا سامنا

    مشہور انٹرنیشنل فیشن برانڈ ‘زارا’ کو غیر حساس فوٹو شوٹ پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غزہ میں حملے روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود اسرائیل کی خون ریزی جاری ہے ایسے میں اسپین کے معروف ملٹی نیشنل فیشن برانڈ نے متنازع فوٹو شوٹ کی تصاویر شئیر کیں۔

    معروف ملٹی نیشنل فیشن برانڈ کے متنازع فوٹو شوٹ پر بائیکات کی مہم چلائی جا رہی ہے، صارفین اس تشہیری مہم کو غزہ کے لوگوں کے مصائب سے منافع خوری قرار دے رہے ہیں۔

    صارفین کا کہنا کہ ہسپانوی فیشن برانڈ کا فوٹوشوٹ غزہ میں ہونے والی تباہی سے مماثلت رکھتا ہے، فوٹو شوٹ میں میں امریکی اداکارہ کرسٹین میک مینامی کو اپنے ارد گرد کفن میں ملبوس پُتلوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے، جبکہ ارد گرد پتلوں کے کچھ اعضا بکھیرے اور کچھ غائب ہیں۔

    https://twitter.com/parishay77/status/1734077167384826034

    ایک تصویر میں اداکارہ کاندھے پر کفن میں ملبوس پتلا لیے کھڑی ہیں،  جسکو صارفین غزہ کی ماؤں سے مماثلت قرار دے رہے ہیں۔

    ایک تصویر میں ماڈل کے عقب میں کچھ پلاسٹر بورڈ کے ٹکڑے موجود ہیں جو فلسطینی پرچم کے نقشے کی طرح نظر آتے ہیں، جس کی وجہ سوشل میڈیا پر برانڈ کے ’بائیکاٹ‘ کی مہم ٹاپ ٹرینڈ بنی ہوئی ہے۔

    https://twitter.com/KhansVoter/status/1733965737084203388

    شدید تنقید پر برانڈ نے کچھ متنازع تصاویر ڈیلیٹ کردی ہیں تاہم کوئی بیان جاری نہیں کیا، واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی جب کہ 49 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔

  • فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی ہڑتال کی کال دے دی

    فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی ہڑتال کی کال دے دی

    فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج پیر کو عالمی ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی کارکنوں اور نچلی سطح کی تنظیموں نے غزہ پر اسرائیل کی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرنے کے لیے آج عالمی ہڑتال کی کال دی ہے۔

    ہڑتال کی یہ کال ’نیشنل اینڈ اسلامک فورسز‘ نامی تنظیم نے دی ہے جو بڑے فلسطینی دھڑوں پر مشتمل اتحاد ہے، تنظیم نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں اور دنیا بھر کے حامیوں کو اس ہڑتال میں شرکت کرنے کی دعوت دی تاکہ مسلسل اسرائیلی حملوں کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔

    اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ پوری دنیا اس ہڑتال میں شامل ہوگی، جو ایک وسیع بین الاقوامی تحریک کی طرح ہے جس میں بڑی با اثر شخصیات شامل ہیں، یہ تحریک غزہ میں کھلی نسل کشی، نسل کے خاتمے اور مغربی کنارے میں نوآبادیاتی آباد کاری کے خلاف کھڑی ہے۔‘‘

    اتحاد نے دنیا بھر کے لوگوں سے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی زد میں آنے والی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ یکجہتی کا پیغام بھیجنے کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔

    اتحاد کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب تک تقریباً 18,000 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 297 افراد شامل ہیں، اور صرف دو مہینوں میں 49,500 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے۔

    عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس، غزہ کی امداد کے لیے تاریخی قرارداد منظور

    لبنان نے اتوار کو کہا کہ تمام سرکاری دفاتر، پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی اعلیٰ تعلیمی ادارے ’غزہ کے لیے عالمی کال‘ کی حمایت میں عام ہڑتال کریں گے۔

  • غزہ کے اسپتال کمال عدوان کے دروازے پر اسرائیل کی کئی گھنٹوں تک بمباری، درجنوں شہید

    غزہ کے اسپتال کمال عدوان کے دروازے پر اسرائیل کی کئی گھنٹوں تک بمباری، درجنوں شہید

    غزہ: غزہ کے اسپتال کمال عدوان کے شمالی دروازے پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کئی گھنٹوں تک بمباری کی گئی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے کہا ہے کہ نصف شب سے قبل اسرائیلی قابض فوج نے جبالیہ میں واقع کمال عدوان اسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو گھنٹوں سے نشانہ بنایا، میڈیکل ٹیمیں بھی ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں بے بس ہو گئی ہیں۔

    فلسطینی ہلال احمر کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں الفلوجہ کے علاقے میں ایک زخمی کو لے جانے کے دوران دو ایمبولینسوں پر اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کی، جس سے عملے کے دو ارکان اور ایک تیسرا شخص زخمی ہو گیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی غزہ میں اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں بھیڑ کی وجہ سے متعدی بیماریوں میں اضافہ ہونے لگا ہے، جن میں اسہال، سانس کی نالیوں کا شدید انفیکشن، جلد کا انفیکشن اور جوؤں کا مسئلہ شامل ہیں۔

    غزہ بھر میں اسپتالوں میں بستروں کی گنجائش جنگ سے پہلے 3,500 سے کم ہو کر 1,400 رہ گئی ہے، جب کہ مریضوں میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ غزہ میں اس وقت کام کرنے والے صرف ایک اسپتال میں پیچیدہ سرجری کرنے یا سنگین طور پر زخمیوں کا علاج کرنے کی صلاحیت ہے۔

    حماس کے حملوں کے بعد ہر 3 میں سے ایک اسرائیلی میں ایک خاص بیماری کی علامات کا انکشاف

    وفا نیوز ایجنسی کے مطابق 10,000 سے زیادہ بے گھر افراد کمال عدوان اسپتال میں پناہ کی تلاش میں ہیں، مقامی ذرائع نے بتایا اسپتال کے سامنے اور اندر بہت ساری لاشیں پڑی ہیں لیکن شدید اسرائیلی حملوں کی وجہ سے لوگ انھیں دفنانے کے قابل نہیں ہیں، جب کہ اتوار کی صبح سے کم از کم 99 لاشیں کمال عدوان اسپتال لائی گئیں۔

  • تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    غزہ: عارضی جنگ بندی ختم کے ہونے کے بعد تین روز میں اسرائیلی بمباری سے 300 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، اسرائیل نے خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیلی فورسز کی غزہ میں اندھادھند بمباری جاری ہے ہے، گزشتہ رات بھی غزہ بمباری سے گونجتا رہا، اسرائیلی طیاروں نے جنوبی اور شمالی غزہ میں بم برسائے۔

    خان یونس کے علاقے حماد میں بمباری کر کے 6 عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا، جس سے سیکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں، اب تک تین روز میں اسرائیل کے 400 سے زیادہ حملوں میں تین سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق زخمیوں سے اسپتال بھر گئے ہیں۔

    آج صبح خان یونس اور رفح میں اسرائیلی حملوں میں 30 فلسطینی شہید ہوئے، جبالیہ اور خان یونس میں کئی عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا، اسرائیلی بمباری سے غزہ کے نامور سائنس دان سفیان طیبہ شہید ہو گئے۔

    دوسری جانب حماس کی مزاحمت بھی جاری ہے اور اس نے اسرائیلی شہروں پر درجنوں جوابی راکٹ داغے ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں کم از کم 15,207 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

  • معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی بھی رہا

    معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی بھی رہا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی کو بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کے تحت جمعرات کو علی الصبح اسرائیل کی طرف سے رہائی پانے والے 30 قیدیوں میں ممتاز فلسطینی کارکن احد تمیمی بھی شامل ہیں۔

    غزہ میں 6 روزہ جنگ بندی کا آج آخری دن تھا، جس کے ختم ہونے سے محض 10 منٹ قبل اس میں ایک دن کی مزید توسیع کر دی گئی ہے۔

    22 سال کی معروف سماجی کارکن احد تمیمی کو صہیونی فورسز نے رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا تھا، فوجیوں کا دعویٰ تھا کہ تمیمی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا تاہم ان کی والدہ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزام ایک جعلی سوشل میڈیا پوسٹ پر مبنی ہے۔ واضح رہے کہ صہیونی فوج نے انھیں پانچویں بار گرفتار کیا تھا۔

    مغربی کنارے میں احد تمیمی کو نوعمری سے ہیرو سمجھا جاتا آ رہا ہے، وہ فلسطینی عوام میں مقبولیت رکھتی ہیں، اسرائیل جیل سروس نے جمعرات کی صبح رہا کیے گئے فلسطینیوں کی ایک فہرست اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی جس میں تمیمی بھی شامل تھیں۔

    تمیمی نے قید سے رہائی کے بعد میڈیا کو صہیونی فورسز کے وحشیانہ سلوک کی کہانی سنا دی، انھوں نے کہا کہ صہیونی فوجی کھانا تو دور پینے کے لیے پانی تک نہیں دیتے تھے، انھوں نے کہا میرے ساتھ جیل میں بدترین سلوک کیا گیا، جیل میں بند میرے والد کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی، پہننے کے لیے کپڑے بھی نہیں دیے گئے۔

  • بحرین کے رکن پارلیمنٹ کا امریکی و برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    بحرین کے رکن پارلیمنٹ کا امریکی و برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    نیویارک: بحرین کے رکن پارلیمنٹ محمد البلوشی نے اقوام متحدہ کی تقریب میں امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی، یہ تقریب ہر سال 29 نومبر کو جنیوا، ویانا اور نیروبی میں بھی اقوام متحدہ کے دفاتر میں منعقد ہوتی ہے۔

    تقریب میں بحرینی ایم پی محمد موسیٰ البلوشی نے ایک دلیرانہ تقریر کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کے سلسلے میں اسرائیلی مؤقف کی حمایت پر امریکا، برطانیہ اور فرانس پر شدید تنقید کی۔

    محمد البلوشی نے کہا فلسطینی کاز صرف عرب یا مسلمانوں کا نہیں ہے یہ کاز دنیا بھر میں موجود ہر آزاد انسان کا ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطین میں کتنا ظلم ہو رہا ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز ہمارے بہن بھائیوں کو شہید کر رہی ہیں، یہ تاریخ کے بدترین جنگی جرائم ہیں۔

    اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی

    انھوں نے کہا میں حیران ہوں کہ آج فلسطین سے یکجہتی کے دن پر امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیر یہاں موجود ہیں، یہ وہ ملک ہیں جو اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں، بدقسمتی سے آج یہ لوگ یہاں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دعویٰ کر رہے ہیں، یہ ایسا ہے کہ پہلے قتل کرو اور پھر جنازے پر ماتم کرنے آجاؤ، اس دوغلے پن پر ایونٹ کا حصہ نہیں بنوں گا، تقریب میں امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیر کی موجودگی پر مجھے اعتراض ہے۔