Tag: فلسطین

  • فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف برسلز میں انوکھا احتجاج

    فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف برسلز میں انوکھا احتجاج

    برسلز: فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر برسلز میں انوکھا احتجاج ریکارڈ کیا گیا، یورپی یونین کونسل کے دفتر کے باہر فلسطینی شہداء کے ہزاروں جوتے رکھ کر اسرائیل پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف برسلز میں بھرپور آواز اٹھائی گئی، یورپی یونین کونسل کے دفتر کے باہر فلسطینی شہداء کے ساڑھے 4 ہزار جوتے رکھ کر اسرائیلی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی، مظاہرین نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلیاں پر پابندیاں لگائی جائیں۔

    [bs-quote quote=”یورپی یونین کونسل کے دفتر کے باہر فلسطینی شہداء کے ساڑھے 4 ہزار جوتے رکھ کر اسرائیلی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی،” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    ایک طرف یورپی یونین کے دفتر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا جارہا تھا تو دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت جاری رہی، شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور ایک زخمی ہوا۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں 35 سے زائد مقامات پر درجنوں فضائی حملے کئے 70 راکٹس اور مارٹر گولے فائر کئے گئے جو 2014 کی جنگ کے بعد سے ایک بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ و تشدد سے دو ماہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 115 تک جاپہنچی ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری

    اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ گزشتہ روز غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقوں میں اندازاً 70 راکٹس اور مارٹر گولے فائر کیے گئے جو 2014 کی جنگ کے بعد سے ایک بڑا حملہ ہے۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ مذکورہ حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج سے لڑنے والے گروہوں حماس اور اسلامی جہاد کے اہداف پر فضائی حملے کیے گئے، حملوں میں سرحدی سرنگ کو بھی نشانہ بنایا گیا جو مجاہدین کے زیر استعمال تھی۔

    اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا کہ ان کے آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم نے آنے والے 25 میزائلوں کو روکا، یہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی پر سب سے بڑا حملہ تھا۔

    مجاہدین کے حملوں کا نتیجہ


    دوسری طرف حماس نے کہا ہے اگر اسرائیل سیز فائر کرتا ہے تو اسے بھی قبول ہے، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا کہ منگل کے روز زبردست مقابلے کے بعد آخر کار مصالحتی کوششیں نظر آنے لگی ہیں، امید ہے کہ جلد ہم غزہ کی پٹی پر سیز فائر کی مفاہمت کی طرف لوٹ سکیں گے۔

    حماس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آگے مزاحمت کرنے والے دونوں گروہ یعنی حماس اور اسلامی جہاد سیز فائر کے لیے مخلص ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ قابض اسرائیل بھی سیز فائر کرے تاہم اسرائیل کی طرف سے اس پر کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    واضح رہے کہ اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں کو اسرائیلی اسنائپرز نے بے دردی سے نشانہ بناتے ہوئے 100 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جس پر عالمی برادری نے بھی اسرائیل کی مذمت کی۔

    سمندری محاصرہ توڑنے کی کوشش


    دوسری طرف گزشتہ روز فلسطینیوں نے کشتیوں میں سوار ہو کراسرائیل کی گیارہ سالہ پرانی سمندری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کی جسے اسرائیلی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ناکام بنا دیا۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    فلسطینیوں کے جہاز میں 25 مریض، طالب علم اور کچھ سماجی رہنما سوار تھے، خیال رہے کہ اسرائیل نے 2006 سے 20 لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں محصور کیا ہوا ہے اور ان کے باہری دنیا سے رابطے پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔

    مجاہدین کے حملوں پر امریکی نیند بھی ٹوٹ گئی


    ادھر اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کرنے والی قوتوں کے حملے پر امریکا بھی ہڑ بڑا کر جاگ اٹھا ہے، اس نے فوری طور پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    یہ ہنگامی اجلاس آج منعقد ہونے کا امکان ہے، جس میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی طرف پھینکے جانے والے مارٹر اور راکٹس پر بحث کی جائے گی۔

    اسے بھی پڑھیں:  فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    امریکی سفیر نکی ہیلی نے غزہ سے ہونے والے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان حملوں میں سے سب سے بڑا حملہ تھا جو ہم 2014 سے دیکھتے آرہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو اس پر سخت غصے کا اظہار کرنا چاہیے کیوں کہ ان حملوں میں براہ راست بے گناہ اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے لیے فلسطینی لیڈرشپ کا احتساب کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ سے حملوں کا خطرہ، اسرائیلی فوج نے خطرے کے سائرن بجا دئیے

    غزہ سے حملوں کا خطرہ، اسرائیلی فوج نے خطرے کے سائرن بجا دئیے

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ملک کی جنوبی سرحد پر غزہ سے متصل علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ممکنہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر خطرے کے سائرن بجا دئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ سے حملوں کے خطرے کے پیش نظر سائرن بجنے کے بعد قابض اسرائیلی فوج سمیت یہودی آبادکاروں کی دوڑیں لگ گئیں، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ غزہ سے اسرائیل پر کوئی راکٹ فائر کیا گیا ہے یا نہیں۔

    اسرائیلی فوج کے زیر انتظام خطرے کے سائرن بج اُٹھے، سائرن بجنے کے بعد ہی یہودیوں کی بڑی تعداد اپنے کام کاج چھوڑ کر بھاگ کھڑی ہوئی اور یقین دہانی کے بعد دوبارہ واپس گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے توپ خانے سے شمالی غزہ بیت لاھیا کے مقام پر حماس کے مراکز پر گولے داغے جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ٹینکوں کی گولہ باری کی زد میں آکر ایک فلسطینی مزاحمت کار مارا گیا جبکہ دو فلسطینی مزاحمت کاروں نے سرحدی باڑ عبور کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں روک دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ، فلسطین: فلسطین کا چھوٹا بحری جہاز(فلوٹیلا) اسرائیل کی جانب سےکئی سالوں سے عائد پابندیوں کو توڑ کر غزہ کی ساحلی پٹی سے باہر کھلے سمندر میں نکل گیا ہے، جہاز میں 25 مریض۔ طالب علم اور کچھ سماجی رہنما سوار ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق فلسطین کے اس جہاز کی منزل سائپرس کی بندرگاہ لیماسول ہے جو کہ غزہ کے شمال میں واقع ہے، یہ جہاز آج صبح اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا ہے اور اس کی حمایت میں متعدد کشتیاں ساتھ چلی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 2006 سےب20 لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں محصور کیا ہوا ہے اور ان کے باہری دنیا سے رابطے پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ فلوٹیلا نے جب 16 ناٹیکل میل کا فاصلہ طے کیا تو اسے اسرائیل کے چار بحری جنگی جہازوں نے اپنے گھیرے میں لے لیا تھا۔ جہاز سے ایک ایکٹوسٹ نے الجزیرہ نامی عرب خبررساں ادارے کو بتایا کہ’’ ہمارے چاروں طرف اسرائیلی جہاز ہیں اور ہم بیچ میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ فی الحال ہم سب ، صحیح سلامت ہیں اور آپ سے دعاؤں کی درخواست کرتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے کہ سنہ 1993 میں ہونے والے اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیل فلسطینیوں کو 20 ناٹیکل میل کے اندر فشنگ کرنے کی اجازت دینے کا پابند ہے تاہم اس پر کبھی بھی عمل درآمد ممکن نہیں ہوسکا۔

    منگل کے روز روانہ ہونے والے اس جہاز پر مریض ، طلبہ اور گزشتہ دنوں ہونے والے مظاہروں میں زخمی ہونے والے افراد شامل ہیں۔ جہاز کے منتظمین کے مطابق اس پر موجود تمام افراد کے پاس پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویز موجود ہیں اور زخمیوں کو علاج کی غرض سے ترکی منتقل کیا جارہا ہے جہاں ان کے علاج کے انتظامات مکمل ہیں۔

    اس فلوٹیلا کی حمایت میں سینکڑوں فلسطینی 30 سے زائد کشتیوں میں سوار ہوکر ساتھ چلیں ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہم اجازت یافتہ حدود سے باہر نہیں جائیں گے، کھلے سمندر میں بس یہی ایک جہاز جائے گا۔ یاد رہے کہ ماضی میں اسرائیل فلسطینی کشتیوں کو محض دس سے 12 ناٹیکل میل تک کشتی رانی کی اجازت دیتا رہا ہے اور گزشتہ دنوں یہ حد گھٹا کر محض ایک کلومیٹر تک کردی گئی تھی۔ فلسطین کی کشتیاں ویسے بھی چھ ناٹیکل میل کی حد میں رہتی ہیں اور اسرائیل کی جانب سے ان پر مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کا یہ سفر واپسی مارچ کا حصہ ہے جس میں وہ اسرائیل کی طرف سے عائد جبری پابندی کو توڑ کر خود اسرائیل اور دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ آزادی چاہتے ہیں۔ انہیں یہ بھی اندیشہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ان کی کشتیوں کو لازمی نشانہ بنایا جائے گا لیکن وہ اس خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کشمیراورفلسطین میں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے‘ ملیحہ لودھی

    کشمیراورفلسطین میں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشمیر، فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیراورفلسطین میں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ سلامتی کونسل ایجنڈے پرکشمیر، فلسطین سب سے پرانے تنازعات ہیں۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں شہریوں کا بطورانسانی ڈھال استعمال ہورہا ہے جبکہ سنگین جرائم کے مرتکب افراد کواعزازات سے نوازا جاتا ہے۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    خیال رہے کہ رواں ماہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پراسرائیلی فوج کی فائرنگ ست 58 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی خرابی کا باعث اسرائیل ہے‘ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے ویڈیو پیغام میں بیت المقدس میں اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی وجہ سے امن و امان قائم نہیں ہوسکا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    ہیوسٹن : اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے خلاف امریکی طلبہ نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ نکی تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں، تم نسل کشی کی ذمہ دار ہو۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں امریکی سفیر نکی ہیلی اسٹیج پر تقریر کرنے کے لیے پہنچی تو طلبہ کی جانب سے ان کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

    امریکی سفیر نے طلبہ کو خاموش کرانے کی کوشش کی جس پر طلبہ وطالبات نے ہم آواز ہوکر نعرے بازی شروع کردی جس سے پورا آڈیٹوریم گونج اٹھا۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے نکی ہیلی کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں اور تم نے فلسطینیوں کے قتل عام پردستخط کیے ہیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ نکی ہیلی اقوام متحدہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم پرپردہ ڈالنے کی پوری کوشش کرتی رہتی ہے۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے فلسطینی پرچم بھی نکال کر لہرایا اور احتجاج کرنے والے طلبہ احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد آڈیٹوریم سے واک آؤٹ کرگئے۔

    فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امدادی کشتی کو حملہ کرکے مکمل طور تباہ کر دیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے تھے اور اس معاملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا تھا۔

    اجلاس میں جب فلسطینی سفیر ریاض منصورنے تقریر شروع کی تو امریکی سفیر نکی ہیلی اٹھ کرواک آؤٹ کرگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 

    پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 

    یروشلم: پیراگوئے امریکی ایما پر یروشلم میں اپنا سفارت خانہ کھولنے والا تیسرا ملک بن گیا، فلسطین نے اسے اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر  حنان اشروی نے پیراگوئے کے  سفارت خانہ منتقل کرنےکے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے  عالمی قوانین کی  خلاف ورزی  اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ  پیراگوئے کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم ثابت کرتا ہے کہ  وہ اسرائیل کے غاصبانہ تسلط اور مقبوضہ یروشلم کے حق میں ہے اور اسرائیل کی ہٹ دھرمی کو درست سمجھتا ہے۔یاد رہے کہ امریکا کے بعد گوئٹے مالا بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرچکا ہے  اور اب پیراگوئے ایسا کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔

     پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے گزشتہ روز ایک تقریب میں  اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا اور یہ دفتر بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

      فلسطینی حکام نے عرب ممالک  اور اسلامی اقوام سے اپیل کی ہے کہ  وہ  سفارت خانے منتقل کرنے کے جواب  میں گوئٹے مالا اور پیراگوئے سے سفارتی تعلقات منقطع کرلیں۔

    ایک سینئر فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ یہ بات تو واضح ہے کہ عرب ممالک امریکا سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کرسکتے لیکن  پیرا گوئے او رگوئٹے مالاجیسے ممالک سے سفارتی تعلقات قطع کرنا ان ممالک کے لیے ایک سبق ہوسکتا ہے جو اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا سوچ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 1980 میں اسرائیل نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے  یروشلم کو  مکمل طور پر اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا تھا۔ دوسری جانب  فلسطینی جنہیں وسیع پیمانے پر عالمی حمایت حاصل ہے مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کے قیام کے بعد دارالحکومت تصور کرتے ہیں ، یاد رہے کہ اس علاقے پر 1967 سے اسرائیل قابض ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: پاکستانی سفارت خانے میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریب

    سعودی عرب: پاکستانی سفارت خانے میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریب

    ریاض: سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ تقریب میں سفارتی عملے کے علاوہ پاکستانی کیمونٹی نے بھی بھرپور شرکت کی۔

    فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے قتل عام اور بیت المقدس پر قبضہ انتہائی شرمناک عمل ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جس طرح امریکہ اسرائیل کو مضبوط بنا رہا ہے اور فلسطین کے مؤقف سے پیچھے ہٹ چکا ہے اس سے امریکی عزائم کھل کر پوری دنیا کے سامنے آگئے ہیں۔

    قائم مقام سفیر سردار خان خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی قوم اور حکومت ہمیشہ فلسطین کے مؤقف کی حمایت کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔

    انھوں نے کہا کہ اقوام عالم کو بھی چاہیے کہ وہ فلسطینیوں کی زمین پر اسرائیلی قبضے اور اس کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے بہتے ہوئے خون کا نوٹس لے۔

    امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی غیر قانونی ہے، سعودی وزیرخارجہ


    قائم مقام سفیر نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے ہونے والے بد ترین مظالم کو روکے تاکہ فلسطینی بھی آزاد اور پُر امن ماحول میں زندگی بسر کر سکیں۔

    پاکستانی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی اس تقریب سے ہیڈ آف چانسری سیف اللہ، تصدق گیلانی، ڈاکٹر آصف اور دیگر نے بھی خطاب کرکے فلسطینیوں کے ساتھ یک جہتی کا بھرپور اظہار کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیراورفلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل کیا جائے‘ پاکستان

    مقبوضہ کشمیراورفلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل کیا جائے‘ پاکستان

    اسلام آباد : سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ فلسطین اور جموں وکشمیر دونوں خطوں کی صورت حال مہذب دنیا کے عالمی ضمیر کوجھنجوڑ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کا افتتاح عالمی قوانین خصوصاََ بیت المقدس کی حیثیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اورجنرل اسمبلی کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ہم مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور اس نازک صورت حال میں ہماری مشترکہ آواز ہی سنی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطین اور جموں وکشمیر دونوں خطوں کی صورت حال مہذب دنیا کے عالمی ضمیر کوجھنجوڑ رہی ہے، دونوں خطوں میں نہتے عوام کا قتل عام جاری ہے۔

    سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ دونوں خطوں میں عالمی قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے عالمی برادری کو اجتماعیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ لوگوں کے منصفانہ نصب العین، تسلط کے خاتمے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام عالمی فورموں پرآواز اٹھانے کی ضرورت پرزوردیا۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان نے جموں وکشمیر اور فلسطین کے تنازعات کو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پرزور دیا ہے۔

    فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہیں: ملیحہ لودھی

    خیال رہے کہ 3 روز قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ فلسطینیوں کے قتل عام پراسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب

    القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب

    استنبول: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، بلکہ پوری دنیا ناکام ہو چکی ہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں‌ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم نے اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا.

    [bs-quote quote=”جب ہم قبلہ اول کوتحفظ نہ دے سکے، تو خانہ کعبہ کی حفاظت پر کیسے مطمئن ہو جائیں، صورت حال سنگین ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”طیب اردوان”][/bs-quote]

    ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، دنیا اسرائیل کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے میں‌ ناکام ہو چکی ہے.

    ترکی کے صدر نے کہا کہ جب ہم قبلہ اول کوتحفظ نہ دے سکے، تو خانہ کعبہ کی حفاظت پر کیسے مطمئن ہو جائیں، صورت حال سنگین ہے، القدس کے معاملے میں پوری دنیا اپنا کردار ادا کرنے میں‌ ناکام نظر آتی ہے.

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کے خلاف اقدامات نہ کرکےاقوام متحدہ قانونی حیثیت کھوچکی، اب وہ بے وقعت ادارہ ہے.

    ریلی میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ایک اندازے کے مطابق شرکا کی تعداد پانچ لاکھ کے قریب تھی، جنھوں‌ نے اسرائیل مخالف بینرز اٹھائے ہوئے تھے.

    خیال رہے کہ امریکا سفارت خانے کے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے بعد سے غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 59 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ آنسو گیس اور فائرنگ کے نتیجے میں 2700 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    https://www.facebook.com/RecepTayyipErdogan/videos/10155812697603577/


    فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔