Tag: فلسطین

  • بیت المقدس، او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں بلایا جائے، دفاع پاکستان کونسل

    بیت المقدس، او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں بلایا جائے، دفاع پاکستان کونسل

    لاہور : دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں مقررین نے او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کے لیے عملی جدوجہد کرنے کا اعلان کردیا.

    لاہور کے استنبول چوک میں دفاع پاکستان کونسل نے بیت المقدس کی آزادی کے لیے کانفرنس کا اہتمام کیا، جس سے مولانا سمیع الحق نے خطاب کرتے ہوئے جہاد کو ضروری قرار دیا.

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس مسلمانوں کی مقدس عبادت گاہ اور ایک پاک سرزمین ہے جس سے مسلمانوں کا عقیدت اور احترام کا مضطوب رشتہ ہے، اس موقع پر انہوں نے او آئی سی کا اگلا اجلاس پاکستان میں طلب کرنے کا مطالبہ بھی کیا.

    جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ امریکہ کا اقدام خطے میں امن کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا اور ٹرمپ کو اندازہ نہیں کہ اس نے آگ میں پٹرول چھڑک دیا ہے جو خود امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہو گا.

    انہوں نے فلسطین کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کسی بھی قسم کی اشتعال سے باز رہے ورنہ وہ خود کو تباہی سے نہیں بچا سکے گا.

    جلسہ عام سے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا انہوں نے بیت المقدس کی آزادی کے لیے مسلمانوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان حکمران خواب غفلت میں سوئے ہوئے ہیں.

    بیت المقدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر جماعتوں کے قائدین کا کہنا تھا کہ  خود مختار فلسطین ریاست اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے حکمرانوں نے کوئی مؤثر قدم نہ اٹھایا تو عوام میدان میں آ جائیں گے.

  • یروشلم تنازع، انڈونیشیا کے مسلمانوں کا امریکا کے خلاف بڑا اعلان

    یروشلم تنازع، انڈونیشیا کے مسلمانوں کا امریکا کے خلاف بڑا اعلان

    جکارتہ: انڈونیشیاء کے مسلمانوں نے امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک ٹرمپ یروشلم سے متعلق فیصلے کو واپس نہیں لیتے شہری امریکا کا معاشی بائیکاٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیاء کے مسلمانوں نے بیت المقدس کی حمایت میں ریلی منعقد کی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور امریکی صدر کے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت ماننے کے فیصلے کو مسترد کیا۔

    انڈونیشین علماء کونسل کے رہنما انور عباس نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر یروشلم سے متعلق کیے جانے والے فیصلے کو واپس لیں۔

    انہوں نے امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’جب تک امریکی صدر یروشلم سے متعلق فیصلہ واپس نہیں لیتے اُس وقت تک انڈونیشیا کے تمام شہری امریکا کا معاشی بائیکاٹ کریں‘۔

    مزید پڑھیں: او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا

    جکارتہ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اتوار 17 دسمبر کے روز نکالی جانے والی ریلی میں ہزاروں پرامن افراد نے شرکت کی اور پرامن طریقے سے امریکا کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ  ریلی کے شرکاء کی تعداد کو دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ ملک کی تاریخی ریلی تھی، شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کی حمایت اور ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے۔

    اس موقع پر ایک قرار داد پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ٹرمپ فوری طور پر یروشلم سے متعلق دیے جانے والے فیصلے کو واپس لے کیونکہ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس سے امن متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    قرارداد میں پیش کیے جانے والے نقطے میں مطالبہ کیا گیا کہ ’انڈونیشیا کی حکومت فوری طور پر امریکی سفیر کو ملک بدر کرے اور اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے پیش کرے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آزاد فلسطینی ریاست کے لیے مسلم ممالک کو جدوجہد کرنا ہوگی، شاہد خاقان

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اسلامی ریاستوں سمیت تمام ہی ممالک نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور متنبہ کیا کہ اگر اس طرح کا کوئی اقدام کیا گیا وہ خطے میں امن و امان کو متاثر کرے گا۔

    اس ضمن میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے 13 دسمبر کو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جس میں تمام اسلامی ممالک کے سربراہانِ مملکت نے شرکت کر کے امریکی صدر کے فیصلے کو مسترد اور بیت المقدس کو فلسطین کا دارلحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کاغاصبانہ قبضہ ختم کرائے‘ میرواعظ عمرفاروق

    اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کاغاصبانہ قبضہ ختم کرائے‘ میرواعظ عمرفاروق

    سری نگر: کشمیری حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ خود مختار فلسطین ہی مسلم امہ کے لیے قابل قبول حل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کرائے۔

    کشمیری حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ خودمختارفلسطین ہی مسلم امہ کے لیے قابل قبول حل ہے۔


    او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم نے بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ کی یروشلم پالیسی کے خلاف سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا تھا۔


    امریکہ نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طورپر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا

    او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا

    استنبول : اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم نے بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اس بات کا فیصلہ بدھ کے روز مسلمان قائدین نے او آئی سی کے اہم اجلاس میں کیا جہاں فلسطین کو بہ طور آزاد ریاست اور مشرقی یروشلم (بیت المقدس) کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    ترجمان او آئی سی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 57 اسلامی ممالک نے پائیدار امن کے لیے علیحدہ علیحدہ دو ریاست کے فارمولے کی بنیاد پرتصفیے کے پُرامن حل پر اتفاق کیا گیا ہے جس کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اور حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

    ترجمان او آئی سی کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس کے شرکاء نے اقوام متحدہ سے پُر زور مطالبہ کیا کہ اسرائیلی قبضہ ختم کرانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ اور استعمال کرے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے مجبور کرے۔

    اسی سے متعلق :  آزاد فلسطینی ریاست کے لیے مسلم ممالک کو جدوجہد کرنا ہوگی، شاہد خاقان

    او آئی سی اجلاس میں شرکاء کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بیت المقدس کے معاملے پر منصفانہ کردار ادا کرے اور اگر اس ضمن میں کوئی اقدام نہ کیا گیا تو عالمی ادارے کا کردار سوالیہ نشان بن جائے گا۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے پر ترک صدر طیب اردگان نے مسلمان ممالک کی عالمی تنظیم کا اجلاس طلب کیا تھا.

  • بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے: خواجہ آصف

    بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے: خواجہ آصف

    استنبول: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بیت المقدس اسلام کا قبلہ اول ہے۔ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں جاری او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اسلام کا قبلہ اول ہے۔ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی اقوام متحدہ قرارداد کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی فیصلے کی اقوام عالم مخالفت کر رہی ہیں۔ پاکستان بھی عالمی برادری کے جذبات کے ساتھ ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے امریکی فیصلے کی مذمت کی۔ فلسطینیوں کو بنیادی حقوق سےمحروم رکھا جاتا ہے۔ فلسطینیوں کے شہر، گھر اور دیہات مقبوضہ ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فیصلے کے خلاف متفقہ مضبوط رد عمل دینا چاہیئے۔ امریکا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یروشلم تنازع: او آئی سی کا اجلاس، وزیراعظم پاکستان ترکی پہنچ گئے

    یروشلم تنازع: او آئی سی کا اجلاس، وزیراعظم پاکستان ترکی پہنچ گئے

    استنبول: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اوآئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے ترکی پہنچ گئے‘ وزیراعلیٰ پنجاب اوروزیرخارجہ خواجہ آصف بھی اُن کےہمراہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت ماننے اور امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے حوالے سے او آئی سی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

    القدس کے معاملے پر او آئی سی کا خصوصی اجلاس ترک صدر نے طلب کیا جس میں تمام ہی اسلامی ممالک کے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے اور امریکی فیصلے کے بعد حکمتِ عملی کا جائزہ لیں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکی فیصلہ مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دے گا، ترک و روسی صدور کی پریس کانفرنس

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: یروشیلم تنازع: دنیا بھر میں مظاہرے، 4 فلسطینی شہید

     

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کشمیراور فلسطین میں جاری مظالم کے آگے عالمی دن برائے انسانی حقوق غیر اہم لگتا ہے، مشال ملک

    کشمیراور فلسطین میں جاری مظالم کے آگے عالمی دن برائے انسانی حقوق غیر اہم لگتا ہے، مشال ملک

    اسلام آباد : حریت پسند کشمیری رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم کو دیکھ کر دنیا بھر میں منائے جانے والا انسانی حقوق کا عالمی دن غیر اہم محسوس ہوتا ہے.

    وہ اسلام آباد میں تحفظ بیت المقدس ریلی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں، مشال ملک کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازع بیان دنیا کے امن کو تباہ کر دے گا.

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ خطے میں امن کی کاوشوں کے خلاف کام کر رہے ہیں جس سے نفرتوں کو دوام ملے گا اور کشیدگی میں اضافہ ہوگا جس کے بعد مشرق وسطی کے امن کو مزید خدشات لاحق ہوسکتے ہیں.

    مشال ملک نے کہا کہ ایک دنیا بھر میں عالمی انسانی حقوق کا دن منایا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب کشمیر اور فلسطین کے حالات بد سے بد ترین ہوتے جا رہے ہیں جہاں قابض فوجوں نے نہتے عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور بنیادی انسانی حقوق سلب کرلیے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد اب تک 50 ہزار لوگ گرفتار ہو چکے ہیں اور حریت پسند رہنما یاسین ملک کو بھی گرفتار کیا گیا یہاں تک کہ اُن کی ضعیف والدہ پر بھی حملہ کیا گیا.

    مشال ملک نے کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر میں اپنے گھرنہیں جاسکتی کیوں کہ بھارت ویزہ نہیں دے رہا ہے میرا سوال ہے کہ کشمیروں اور فلسطینیوں کو کون بچائے گا؟ کشمیری اپنی شناخت چاہتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات خراب ہو رہے ہیں اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور اگر یو این او ہار چکا ہے تو وہ بھی بتا دے.

  • یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    قاہرہ : عرب لیگ نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے متازعہ فیصلے کونا قابل قبول قرار دیتے ہوئے امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس قاہرہ میں ہوا۔

    اجلاس میں 22 ممالک وزرائے خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اوردوملکی تنازعے کے پرامن حل کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔


    فلسطینی صدرنےامریکی نائب صدرسےملاقات منسوخ کردی


    عرب لیگ کے جنرل سیکریٹری احمد ابوالغیط نے ڈونلد ٹرمپ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

    فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے نے واضح کردیا دوملکی تنازعے کے حل کے لیے صرف ایک فریق کی پارٹی بنا ہوا ہے، لہذا وہ ثالثی کا کردارادا نہیں کرسکتا۔

    اس موقع پرلبنان کے وزیرخارجہ جبران باسل نے کہا کہ امریکہ کو یروشلم میں اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے سے روکنے کے لیے عرب ممالک کو امریکہ پرمعاشی پابندیاں عائد کرنی چاہیے۔


    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی یروشلم پالیسی پر15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔