Tag: فلسطین

  • لمبی نماز کیوں پڑھائی؟ امام مسجد کو آگ لگادی

    لمبی نماز کیوں پڑھائی؟ امام مسجد کو آگ لگادی

    نابلس : پچاس سالہ سیکیورٹی گارڈ نے طویل نماز پڑھانے پر امام مسجد پر حملہ کر کے آگ لگانے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود نمازیوں نے امام مسجد کو زندہ جلنے سے بچا کر ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے نابلس میں ایک شخص نے امام مسجد پر اس وقت حملہ کرکے زندہ جلانے کی کوشش کی جب وہ فجر کی نماز پڑھا کر فارغ ہی ہوئے تھے۔

    فلسطین کی نیوز ایجنسی کے مطابق ایک عمارت کے سیکیورٹی گارڈ نے آج پٹرول سے بھری بوتل کو امام مسجد پر انڈیل کر انہیں آگ لگانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں امام مسجد زخمی ہوگئے جب کہ مسجد کو بھی معمولی نقصان پہنچا۔

    آگ بھڑک اٹھنے پر مسجد سے باہر نکلتے ہوئے نمازیوں کو واقعے کی حساسیت کا علم ہوا، وہ مسجد کے اندر داخل ہوئے اور آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں جُت گئے اسی دوران کچھ نمازیوں نے بھاگتے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔

    دورانِ تفتیش ملزم کا کہنا تھا کہ امام مسجد طویل نماز پڑھایا کرتے تھے جس کے لیے میں نے کئی بار تنبیہ بھی کہ لیکن وہ باز نہیں آئے اس لیے آج موقع پاکر انہیں جلانے کی کوشش کی۔

    فلسطینی پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر عبادت گاہ پر حملہ کرنے، اسے آگ لگانے اور نفرت آمیز اقدام کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اورتحقیقات کا آغازکردیا ہے جب کہ ابتدائی شواہد کو محفوظ کر کے فرانزک لیب بھجوایا گیا ہے۔

  • کھلونا ڈھونڈناجرم بن گیا،اسرائیل فوج کا فلسطینی بچے پر تشدد

    کھلونا ڈھونڈناجرم بن گیا،اسرائیل فوج کا فلسطینی بچے پر تشدد

    غزہ : اسرائیلی فوجیوں نے اپنا کھلونا ڈھونڈنے والے 8 سالہ فلسطینی بچے کو دہشت گرد کہہ کر پکڑ لیا، خوف زدہ و سہمے ہوئے بچے کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ایک گھنٹے تک علاقے میں گھماتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کی ہوشربا داستانیں زبان زد عام ہیں اور ان کے ظلم و تشدد سے بزرگ، خواتین سمیت بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا میں ہلچل مچا دی میں دیکھا جا سکتا ہے درجن بھر مسلح اسرائیلی سپاہی نے کھلونا ڈھونڈتے 12 سالہ بچے سفیان کو حراست میں لے لیا اور گھر گھر تلاشی کے لیے لیے گھومتے رہے۔

    بتاؤ پتھراؤ کن گھروں سے ہوتا ہے؟ بچے سے سوال

    معصوم سفیان اسرائیلی فوجیوں کے نرغے میں آکر خوف زدہ ہوگیا اور دہشت کے باعث رونے لگا اور اس دوران سپاہی سفیان سے گھروں میں جمع پتھر کے بارے میں پوچھتے رہے کہ کن گھروں سے فوجیوں پر کون کون پتھراؤ کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج معصوم سفیان کو ایک گھنٹے تک علاقے میں گھماتے رہے اور بچے کو ڈھال بناتے ہوئے اسے گھر گھر لے جا کر تلاشی لیتے رہے۔

    فلسطینی بستی الخیل کی خواتین اس موقع پر جمع ہوگئیں اور اسرائیلی افواج کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے معصوم سفیان کو اسرائیلی فوج کے چنگل سے چھڑوانے میں کامیاب ہوگئیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت بھی ہزاروں معصوم فلسطینی بچے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں اور انہیں نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا جاتا ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں۔

  • اسرائیل فلسطین پالیسی پر امریکہ نے پالیسی تبدیل کرلی

    اسرائیل فلسطین پالیسی پر امریکہ نے پالیسی تبدیل کرلی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ میں دو ریاستوں کوایک ریاست کےطور پر دیکھ رہا ہوں،اور میں وہ پسند کررہا ہوں جو دونوں فریقین کو پسند ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی دہائیوں سے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی پالیسی کے روایتی ستون ’دو ریاستی حل‘سے علحیدگی کا اعلان کردیا ہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا وائٹ ہاؤس میں شانداراستقبال کیا،اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کےاختتام کے لیےایک بہترین امن معاہدہ لائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہناتھاکہ فلسطینوں کو اس نفرت سے نجات حاصل کرنی چاہیے جو انہیں انتہائی کم عمری سے سیکھائی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کواسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا۔

    دونوں سربراہان نے مستقبل میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا خصوصی ذکر نہیں کیاجو تصور خطے میں امریکی پالیسی کا اہم ستون رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی اتحاد کی تعریف کی اور امن کےلیے اپنی شرائط کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے فلسطینیوں کو اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنا چاہیےاورانہیں اسرائیل کی تباہی کے مطالبے کو بند کرنا ہوگا۔

    نیتن یاہوکا کہنا تھا کہ کسی بھی امن معاہدے کے تحت اسرائیل کو مغربی دریائے اردن کے تمام علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں:اسرائیلی پارلیمنٹ نےیہودی بستیوں کی تعمیر کامتنازع قانون منظور کرلیا

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے لے کر اب تک اسرائیل نے غربِ اردن کے مقبوضہ علاقوں ہزاروں مکانوں پر مشتمل یہودی بستیوں کی تعمیر کی منظور دے دی ہے۔

  • فلسطینی صدر محمود عباس آج پاکستان پہنچ رہے ہیں

    فلسطینی صدر محمود عباس آج پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد : ‏فلسطینی صدر پاکستان کے دورے پر آج اسلام آباد پہنچ رہےہیں،محمود عباس صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس آج 17 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گے اور پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے اور باہمی دلچسپی اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کریں گے۔

    اس دورے کے دوران صدر عباس اور پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اسلام آباد میں فلسطینی سفارت خانے کا افتتاح بھی کریں گے۔حکومتِ پاکستان نے فلسطینی سفارت خانے کی تعمیر کے لیے اراضی 1992 میں مختص کی تھی۔

    پاکستان میں فلسطینی سفیر ولیدابوعلی نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کی حمایت اور سفارت خانے کی عمارت کی تعمیر کے لیے تعاون پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

    پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطین کے صدر محمود عباسی اس قبل دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں وہ پہلی مرتبہ 2005 میں پاکستان آئے جب کہ دوسرا دورہ 2013 میں کیا تھا۔

  • فلسطین تنازعہ، علیحدہ ریاستوں کی صورت میں‌ حل ہوگا، امن کانفرنس اعلامیہ

    فلسطین تنازعہ، علیحدہ ریاستوں کی صورت میں‌ حل ہوگا، امن کانفرنس اعلامیہ

    پیرس: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شرکت کرنے والے رکن ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ علیحدہ ریاستوں کے ذریعے ہی حل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل، فلسطین مذاکرات بحالی کے لیے مشرق وسطیٰ امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں 70 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کانفرنس کو بے فائدہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

    اس موقع پر فرانس کے وزیر خارجہ نے نومنتخب امریکی صدر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹرمپ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے سے باز رہیں، امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ٹرمپ کے لیے امریکی سفارتخانے کی منتقلی کا وعدہ پورا کرنا آسان کام نہیں ہے‘‘۔

    رکن ممالک نے اسرائیل کو فلسطین کے معاملے پر یک طرفہ کارروائی سے باز رہنے کا مشورہ بھی دیا اور واضح کیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں تمام ممالک فلسطین کا ساتھ دینے پر مجبور ہوں گے، اسرائیلی وزیراعظم معاہدے کی پاسداری نہیں کریں گے تو معاملہ سنگین ہوسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق رکن ممالک کے اراکین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل اور فلسطین یروشلم کے حوالے سے کوئی بھی اقدامات قبول نہ کریں،تاہم دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعہ دو ریاستوں کی صورت میں حل کیا جاسکتا ہے۔

  • سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہناہےکہ امریکہ کو حق حاصل ہےکہ وہ کسی بھی معاملےپرمرضی کی پالیسی اختیار کرے۔

    تفصیلات کےمطابق بدھ کو وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران جان کیری نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف منظور کی جانے والی حالیہ قرارداد کے بعد اوباما انتظامیہ کے بارے میں اسرائیل کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیا۔

    امریکی وزیرِ خارجہ نے اپنی تقریر کے دوران فلسطین اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں ہماری بے حد کوششوں کے باوجود دو ریاستوں پر مبنی حل اب سنگین خطرے میں ہے۔

    جان کیری نے کہا ہے کہ مستقبل کے امن معاہدے کو اسرائیل کی موجودہ پالیسیوں نے خطرے میں ڈال دیا ہےاور یہ نہ اسرائیل،فلسطین اور امریکہ کے مفادات کے لیے اچھا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن دو ریاستوں پر مبنی حل سے قائم ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں:سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ نےسلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں پیش کی جانے والی قراردادکےلیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    واضح رہےکہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، تاہم اس نے اس موقعے پر قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا۔

  • سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد منظور

    سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےمشرقی فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیرکےخلاف قراردادمنظورکر لی۔

    تفصیلات کےمطابق مشرقی فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے یہودیوں کےلیے پانچ سو مکانوں کی تعمیرروکنے کے لیے
    سلامتی کونسل کے15 رکن ممالک میں سے14 نےاس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکہ نے ووٹ ڈالنے سے انکار کر دیا۔

    فلسطین کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ سیب ارکات نے اس قرارداد کو بین الاقوامی قانون کی فتح اور اسرائیل میں شدت پسند عناصر کی شکست قرار دیا۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیل اس قراردار کا احترام نہیں کرے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اس قرارداد کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پرامید ہے۔

    یاد رہےکہ غربِ اردن میں اسرائیل کی جانب سے تعمیر کردہ یہودی بستیاں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک انتہائی متنازع موضوع ہے جسے خطے میں قیامِ امن کے لیے اہم رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل نے غربِ اردن اور مشرقی یروشلم میں تقریباً 140 بستیاں تعمیر کی ہیں جن میں پانچ لاکھ کے قریب یہودی باشندے رہتے ہیں۔

  • یونیسکو نے بیت المقدس پر قرارداد منظورکرلی، اسرائیل ناراض

    یونیسکو نے بیت المقدس پر قرارداد منظورکرلی، اسرائیل ناراض

    نیویارک : یونیسکو نے بیت المقدس پر قرارداد منظور کرلی ہے، جس کے بعد اسرائیل نے یونیسکو سے رابطے منجمد کرلئے ہیں۔

    یونیسکو کی بیت المقدس پر قرارداد کی منظوری پر اسرائیل سیخ پا ہوگیا، اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے ایک قرارداد کو منظور کیا ہے، جس میں یروشلم میں موجود تاریخی بیت المقدس کے سلسلے میں یہودیوں کا کوئی ذکر نہیں۔

    unesco

    یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے عرب ممالک کی جانب سے پیش کردہ اس قرارداد کو منظور کیا، قرارداد میں بار بار بیت المقدس کو صرف اس کے اسلامی ناموں سے یاد کیا گیا ہے۔

    israel-1

    قرارداد کے متن کا مقصد فلسطین کے ثقافتی ورثے اور مشرقی یروشلم کے مخصوص کردار کو بچانا تھا، اس میں یروشلم اور مقبوضہ غرب اردن کے مقدس مقامات پر اسرائیل کی سرگرمیوں پر تنقید بھی کی گئی۔

    قرارداد کی منظوری پر اسرائیل نے یونیسکو سے اپنے سارے رابطے منجمد کر دیئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : فلسطینی صدر کا 2017ء کو اسرائیلی قبضے سے آزادی کا سال قرار دینے کا مطالبہ


    قرارداد میں بار بار قوت کے استعمال، مسلمانوں پر پابندی عائد کرنے اور آثار قدیم کے تعلق سے اسرائیلی سرگرمیوں کی مذمت کی گئی ہے لیکن اسرائیل اس تنقید کو سیاست سے متاثر قرار دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ بیت المقدس یہودیوں کا بھی مقدس ترین مقام ہے۔ یہودی اسے ٹمپل ماؤنٹ کے نام سے پکارتے ہیں تو مسلمان اسے حرم شریف یا بیت المقدس کے نام سے پکارتے ہیں۔

  • یروشلم کو’اسرائیل‘ کا دارالحکومت تسلیم کریں گے،ٹرمپ

    یروشلم کو’اسرائیل‘ کا دارالحکومت تسلیم کریں گے،ٹرمپ

    نیویارک: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو یروشلم کو اسرائیل کا ’غیر منقسم‘ دارالحکومت تسلیم کرلیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق نیویارک میں واقع اپنی رہاہش گاہ ٹرمپ ٹاور میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا کہ یروشلم 3000 سال سے یہودی افراد کا ابدی دارالحکومت رہا ہے۔

    ریپبلکن امیدوار کا کہنا تھا کہ اگروہ امریکہ کے صدر منتخب ہوتے ہیں تو یروشلم کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت مانے گیں۔

    انہوں نے نتن یاہو سے وعدہ کیا کہ اگر وہ صدر منتخب یوگئے تو اسرائیل کو ’غیرمعمولی اسٹریٹیجک، ٹیکنالوجیکل اور عسکری تعاون‘ فراہم کریں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران یروشلم کے مغربی حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور1980 میں اس کے الحاق کا اعلان کرتے ہوئے اسے اسرائیل کا متحدہ دارالحکومت قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکہ اور اقوام متحدہ کے بیشتر رکن ممالک اس الحاق کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کے خیال میں یروشلم کا حتمی درجہ فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات میں اہم نکتہ ہے۔

  • ڈچ رکن پارلیمنٹ کا اسرائیلی وزیر اعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار

    ڈچ رکن پارلیمنٹ کا اسرائیلی وزیر اعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار

    ایمسٹر ڈیم: اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے نیدر لینڈز کے دورے کے موقع پر ایک ڈچ رکن اسمبلی نے ان سے مصافحہ سے انکار کردیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم شرمندگی سے آگے بڑھ گئے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو آج کل نیدر لینڈز کے دورے پر ہیں۔ وہ دی ہیگ میں ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے لیے پہنچے جہاں ان کا تعارف ایک قطار میں کھڑے اراکین پارلیمنٹ سے کروایا گیا۔ اس موقع پر تنہن کوزو نامی رکن پارلیمنٹ نے مسکرا کر انہیں خوش آمدید کہا لیکن ان سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا اور اپنے ہاتھ پیچھے ہی رکھے۔

    ڈچ رکن پارلیمنٹ کی اس حرکت پر اسرائیلی وزیر اعظم خفت اور بیزاری کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ آگے بڑھ گئے۔

    اس موقع پر کوزو نے اپنے کوٹ پر فلسطین کے جھنڈے کی پن بھی لگا رکھی تھی۔

    بعد ازاں کوزو نے اپنے فیس بک پر تحریر کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کے دوران جب وہاں کوئی کیمرہ اور مائیک موجود نہیں تھا تو انہوں نے نتن یاہو کو وہ تصاویر دکھائیں جن میں اسرائیلی فوج فلسطین میں بچوں تک کو پکڑ کر انہیں گرفتار کر رہے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے وہ تصاویر دکھا کر نتن یاہو سے پوچھا کہ کیا یہ تصاویر ان کے خطہ میں جمہوریت قائم کرنے کے دعویٰ کی عکاسی کرتی ہیں؟

    کوزو ترکی سے ہجرت کر کے آنے والے شہری ہیں جو نیدر لینڈز میں تارکین وطن کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر نیدر لینڈز میں احتجاج بھی جاری ہے۔ سابق ڈچ وزیر اعظم ڈریس وین نے ایک انٹرویو میں نتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں عالمی فوجداری عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔