Tag: فلسطین

  • بیلا حدید کی فلسطین سے متعلق پوسٹ نے مداحوں کے دل جیت لیے

    بیلا حدید کی فلسطین سے متعلق پوسٹ نے مداحوں کے دل جیت لیے

    فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے سوشل میڈیا پر فلسطینیوں کے حق میں ایک بار پھر پوسٹ کی ہے۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے ویلنٹائن ڈے پر مبنی کیپشن کے ساتھ دل کی شکل والی کینڈی کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔

    امریکی ماڈل کی جانب سے شیئر کردہ تصویر میں لکھا ہے کہ ’’ کیا تم میرے فلسطین کو آزار کرو گے‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کیپشن میں فری فلسطین کے ہیش ٹیگ کا استعمال کیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Bella (@bellahadid)

    امریکی ماڈل بیلا حدید نے چند گھنٹے قبل یہ پوسٹ شیئر کی ہے جسے 1.3 ملین سے زیادہ لوگوں نے پسند کیا ہے اور ماڈل کے پیغام کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ بیلا حدید اگرچہ امریکا میں پیدا ہوئیں اور وہیں پلی بڑھیں مگر ان کے والد محمد حدید فلسطین میں پیدا ہوئے تھے اور وہ کئی دہائیاں قبل امریکا منتقل ہوگئے تھے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Bella (@bellahadid)

    بیلا اور ان کی بہن جی جی حدید کا شمار دنیا کی بااثر اور نامور ترین ماڈلز میں ہوتا ہے اور وہ شروع سے ہی آزاد فلسطین کی حامی ہیں، وہ ماضی میں بھی اپنے آبائی وطن پر صیہونی حملوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر حالیہ حملوں کے بعد دونوں بہنیں جی جی حدید اور بیلا حدید صیہونی مظالم کے خلاف متحرک ہیں اور وہ وقتاً فوقتاً سوشل میڈیا پر آزاد فلسطین کے حق میں پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔

  • اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے

    اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے

    واشنگٹن: اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے پیر کو ملاقات کریں گے، توقع کے مطابق ملاقات کے دوران غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اردن کے سرکاری میڈیا پر چند دن قبل ایک ویڈیو آئی تھی جس میں بادشاہ عبداللہ دوم کو غزہ کو فضا سے طبی سامان پہنچانے میں ذاتی طور پر مدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، یہ امریکی دورہ اس کے بعد سامنے آیا ہے۔

    دورے کی میزبانی وائٹ ہاؤس کر رہا ہے، جس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہنما غزہ میں ’بحران کے پائیدار خاتمے کی کوششوں‘ کے ساتھ ساتھ اردن اور امریکا کے درمیان ’مضبوط دوطرفہ تعلقات‘ پر بھی بات کریں گے۔

    دو طرفہ تعلقات کے سلسلے میں گفتگو میں اردن کے شمال مشرق میں ایک امریکی فوجی اڈہ بھی شامل ہے، جسے ٹاور 22 کہا جاتا ہے، جہاں جنوری میں ایک ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔

    یہ اڈہ شام اور عراق کی سرحدوں کے قریب واقع ہے، عراقی فوج کے ترجمان کے مطابق امریکا نے اپنے فوجیوں کے اس علاقے سے انخلا پر بات چیت دوبارہ شروع کر دی ہے۔

  • رات بھر رفح پر اسرائیلی فضائی و سمندری حملے، 63 فلسطینی شہید

    رات بھر رفح پر اسرائیلی فضائی و سمندری حملے، 63 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطینی شہر رفح پر صہیونی فورسز کے حملے جاری ہیں، خطے کے اسٹیک ہولڈرز اور امریکا و برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کے زمینی مشن کی مسلسل مخالفت کے باوجود صہیونی تیاری عروج پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملے کو 129 واں دن ہے، غزہ میں وزارت صحت کے مطابق رات بھر رفح پر اسرائیلی فضائی اور سمندری حملوں میں کم از کم 63 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    صہیونی فوج کے اہلکاروں نے مساجد اور گھروں کو نشانے پر رکھ لیا، رفح کے مضافات میں گولہ باری سے عمارتیں کھنڈر بن گئیں، غزہ میں بھی اسرائیلی بربریت کی انتہا ہو گئی ہے، تل الحوا اور ریمال سے 100 شہید فلسطینیوں کی لاشیں ملی ہیں، جنھیں سروں پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 112 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے ہیں، 7 اکتوبر سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 28 ہزار 176 ہو گئی ہے، جب کہ 67,784 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں زخمی ہو چکے ہیں۔

    الاقصیٰ ٹیلی ویژن چینل نے اتوار کے روز حماس کے ایک سینئر رہنما کے حوالے سے بتایا کہ رفح پر اسرائیل کی منصوبہ بند زمینی کارروائی کے بعد قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات نہیں ہوں گے، ادھر یو این ادارے UNRWA کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اشدود بندرگاہ پر غزہ کے لیے خوراک کی ایک ماہ کی سپلائی کو روک دیا ہے۔

  • فلسطینی لڑکی ھند رجب لاشوں سے بھری کار سے مردہ حالت میں مل گئی، دل دہلا دینے والی داستان

    فلسطینی لڑکی ھند رجب لاشوں سے بھری کار سے مردہ حالت میں مل گئی، دل دہلا دینے والی داستان

    غزہ: 6 سالہ فلسطینی لڑکی ھند رجب آخر کار لاشوں سے بھری کار سے مردہ حالت میں مل گئی، کار کے قریب ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کے 2 ارکان کی لاشیں بھی مل گئیں جو ان کو بچانے کے لیے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا میں چھ سالہ فلسطینی لڑکی ھند رجب کی دل دہلا دینے والی داستان کو نمایاں حیثیت میں جگہ دی جا رہی ہے، جو صہیونی فورسز کی وحشت و بربریت کی بد ترین مثال بن گئی ہے، اس معصوم لڑکی کی لاش خاندان کے دیگر افراد کی لاشوں کے ساتھ ایک کار سے مل گئی ہے، اور ان کی تلاش میں بھیجے گئے دو طبی عملے کے افراد بھی مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔

    ھند رجب

    چھ سالہ خوب صورت فلسطینی لڑکی ھند رجب گزشتہ ماہ غزہ میں اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد اپنے مردہ رشتہ داروں کے ساتھ کار میں پھنس گئی تھی، فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کے مطابق 29 جنوری کو ھند رجب اپنے چچا، ان کی اہلیہ اور چار بچوں کے ساتھ ایک کار میں سفر کر رہی تھی، وہ شمالی غزہ میں لڑائی سے بھاگ رہے تھے، لیکن اسرائیلی فوجیوں نے ان نہتے شہریوں پر بھی فائرنگ کر دی۔

    انھیں غزہ شہر کے جنوب مغرب میں تل الحوا کے علاقے میں فارس پیٹرول اسٹیشن کے قریب صہیونی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا، کار میں موجود تمام افراد شہید ہو گئے، اسرائیلی فورسز نے چھوٹی بچی کو بچانے کے لیے بھیجے گئے طبی عملے کو بھی جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا کہ اس کی افواج نے 6 سالہ ہند رجب کو بچانے کے لیے بھیجی گئی ایمبولینس کو جان بوجھ کر قتل کیا، حالاں کہ طبی عملے نے فوج سے مطلوبہ مقام پر جانے کی اجازت بھی لے لی تھی۔

    کار سے بچوں نے فون کیے

    سی این این کے مطابق رجب ھند کے کزن 15 سالہ لایان حمادیہ نے ایمرجنسی سروسز کو فوری مدد کے لیے ایک کال کی، جسے PRCS نے ریکارڈ کیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ کال کے دوران گولیوں کی آوازوں کی آڈیو سے پتا چلتا ہے کہ حمادہ کو کال کرتے وقت گولیاں ماری گئیں۔

    حمادا نے کہا ’’وہ ہم پر گولی چلا رہے ہیں، ٹینک میرے بالکل قریب ہے، ہم کار میں ہیں، ٹینک ہمارے قریب ہی ہے۔‘‘ پس منظر میں شدید گولیوں کی آواز کے درمیان حمادا کی چیخ بھی سنائی گی اور اس کے بعد اس کی آواز خاموش ہو گئی، پھر فائرنگ بھی بند ہو گئی۔

    فون پر پیرامیڈک نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی، بار بار ہیلو؟ ہیلو؟ کہا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ ایسے وقت میں ھند اکیلی لڑکی رہ گئی تھی جو اپنے رشتہ داروں کی لاشوں کے درمیان کار میں زندہ تھی اور نہایت خوف زدہ تھی، اس نے مدد کے لیے پکارا۔

    ’’آؤ مجھے لے جاؤ، کیا آپ آ کر مجھے لے جائیں گے؟ میں بہت خوف زدہ ہوں، پلیز آجائیں!‘‘

    ھند رجب کی والدہ وسام حمدہ نے کہا کہ ان کی بیٹی ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھ رہی تھی، وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھی تاکہ غزہ کے لوگوں کی خدمت کر سکے، والدہ نے جمعہ کو سی این این کو بتایا کہ وہ ہر پل بیٹی کا انتظار کر رہی ہیں۔

    ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے عملے کے دو ارکان یوسف زینو اور احمد المدھون کو اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ 12 دن قبل ایمبولینس ٹیم اور ہند دونوں سے رابطہ منقطع ہوا تھا۔ معصوم بچی اور اس کے 5 دیگر رشتہ داروں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں اب کار میں موجود پائی گئی ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام، 28 ہزار فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام، 28 ہزار فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام رہی، صہیونی فورسز کی بربریت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار تک پہنچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ رفح پر اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہادتوں کی تعداد تیزی سے بڑھتے ہوئے اٹھائیس ہزار ہو گئی ہے، خان یونس میں اسرائیلی اسنائپرز نے ناصر اسپتال کے باہر کم از کم 21 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں طبی عملہ بھی نشانہ بنا، العمل اسپتال کے عملے کے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 107 فلسطینی شہید اور 142 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 67,459 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

    رفح کے سیف زون میں بھی بمباری جاری ہے، رفح میں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں رفح میں پھنسے فلسطینیوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی، انھوں نے لکھا کہ وہ ناقابل تصور تکلیف میں مبتلا مہینوں سے بموں، بیماری اور بھوک کا مقابلہ کر رہے ہیں، انھوں نے کہاں جانا ہے؟ وہ کیسے محفوظ رہیں گے؟

    ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے جنوبی، مغربی اور شمالی علاقوں میں فوجیوں اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

  • غزہ میں مزید 112 فلسطینی شہید، رفح نقل مکانی کرنے والوں پر بھی اسرائیلی حملوں کا خدشہ

    غزہ میں مزید 112 فلسطینی شہید، رفح نقل مکانی کرنے والوں پر بھی اسرائیلی حملوں کا خدشہ

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کے باعث چوبیس گھنٹوں میں مزید 112 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 148 زخمی ہوئے، دوسری طرف رفح میں نقل مکانی کرنے والوں پر بھی نئے اسرائیلی حملوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق عالمی برادری غزہ میں 3 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکام رہی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کا کہنا ہے کہ خان یونس میں جاری جارحیت پر انھیں انتہائی تشویش ہے، جس کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں رفح میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کہا کہ 20 لاکھ افراد کی نصف آبادی کو پناہ فراہم کرنے والا رفح اب مایوسی کے پریشر ککر میں تبدیل ہو رہا ہے، جہاں خوراک اور طبی سہولیات کا فقدان بڑھتا جا رہا ہے۔

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 27,131 افراد شہید اور 66,287 زخمی ہو چکے ہیں، یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً 17,000 بچے تنہا رہ گئے ہیں، یا تنازع کے دوران اپنے خاندانوں سے بچھڑ چکے ہیں۔

    غزہ مایوسی کا پریشر ککر بن چکا ہے، اقوام متحدہ

    ادھر اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے رفح پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیے جانے کے بعد اس علاقے میں پناہ لینے والے 10 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کے نئے حملے کا خدشہ ہے، بے گھر فلسیطینی سرد موسم کے ’حملے‘ سے بھی جھوجھ رہے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق رفح میں پناہ حاصل کرنے والے بہت سے لوگوں میں سے وہ بھی ہیں جنھوں نے پہلے شمالی جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ میں وقت گزارا، پھر بمباری کی وجہ سے خان یونس منتقل ہونا پڑا، اور اب وہ رفح میں پناہ گزیں ہو گئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین میں سے تقریباً 19 لاکھ افراد مصر کی سرحد کے قریب واقع رفح میں محصور ہیں، جو رہائشی عمارتوں میں یا سڑکوں پر کسی بنیادی ڈھانچے کے بغیر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ یہ بے گھر فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ ہے تاہم اسرائیلی فوج اب اس پر بھی حملہ کرنے کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے۔

    ان میں سے کافی تعداد ان فلسطینیوں کی ہے جو گزشتہ ہفتے خان یونس میں موت کے منھ سے بچے، انھوں نے پہلی دو راتیں سڑکوں پر سو کر گزاریں، عورتیں اور بچے مسجد میں سوئے، رفح میں اس وقت شدید سردی کے باعث بچوں کو بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے، وہ سردی سے کانپتے رہتے ہیں اور ان کے پاس اس سے بچنے کے لیے مناسب اشیا موجود نہیں ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 165 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 165 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرئیلی فوج کے وحشیانہ حملے تھم نہ سکے، 115 ویں روز بھی صہیونی فورسز نے وحشیانہ بمباری جاری رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شمالی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی شدید بمباری میں مزید 165 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 290 زخمی ہو گئے۔

    7 اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 26 ہزار 442 ہو گئی ہے، جب کہ صہیونی فوج کے حملوں میں 65 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ 8 روز سے غزہ کے العمل اسپتال کا محاصرہ بھی جاری ہے، اسپتال کے اطراف صہیونی فورسز اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں، حماس نے اس دوران اسرائیلی کے 4 ٹینک بتاہ کر دیے ہیں، دوسری طرف مغربی کنارے سے اسرائیلی فوج نے مزید 9 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا امریکا سے امدادی ادارے کی فنڈنگ جاری رکھنے کا مطالبہ

    ادھر الجزیرہ کے مطابق انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے عبوری فیصلوں کے بعد 48 گھنٹوں میں اسرائیل نے غزہ میں اتنے ہی فلسطینیوں کو قتل کرنا جاری رکھا جتنا کہ وہ ان فیصلوں سے پہلے کر رہا تھا۔ جنیوا میں قائم یورو میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے آئی سی جے کی جانب سے نسل کشی سے متعلق فیصلے کے بعد دو دنوں میں کم از کم 373 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے 345 شہری تھے، اور 643 دیگر کو زخمی کیا۔

  • فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جائے، منیر اکرم  کا مطالبہ

    فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جائے، منیر اکرم کا مطالبہ

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جائے تاکہ دو ریاستی حل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کی وزارتی سطح کی بحث کے دوران ’’مشرق وسطیٰ کی صورت حال بشمول فلسطین کے سوال‘‘ پر بیان میں کہا وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے تمام ارکان اسرائیل کاامن کو مسلسل مسترد کرنے پر احتساب کریں۔

    منیر اکرم نے مطالبہ کیا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جائے تاکہ دو ریاستی حل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    یاد رہے اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کےظالمانہ حملوں پرآوازنہ اٹھاناشرم کی بات ہے، فلسطین کی عوام کو حق رائےدہی کاحق دیناہوگا۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی ریاست بنانےکا حق ملنا چاہیے، اسرائیل فلسطینی عوام کو فلسطین سے نکالناچاہتاہے اور ناجائز قبضے کے ذریعےگریٹراسرائیل کامنصوبہ بنا رہا ہے۔

  • صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں 109 ویں دن بھی اسرائیل کی بدترین جارحیت جاری رہی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید دو سو فلسطینی شہید کر دیے گئے، جب کہ خان یونس میں حملے میں ایک ہی مقام پر 65 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیل نے خان یونس میں ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر پر بھی بم برسا دیے، ہلال احمرکا کہنا ہے 4 منزلہ عمارت میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی، اس حملے میں متعدد فلسطینی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیل نے ظلم کی انتہا کر دی، رفح میں امداد کے لیے منتظر فلسطینیوں پر بھی فائرنگ کر دی، جس سے بھگڈر مچ گئی، اسرائیلی فوج نے خان یونس کے ال امل اسپتال کا بھی محاصرہ کیا، اور النصیر اسپتال کے قریب بھی بم برسائے۔

    یورپی یونین اجلاس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کو شرمناک پیشکش، شرکا برہم ہو گئے

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25,295 فلسطینی شہید اور 63,000 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل نے یر غمالیوں کی واپسی کے لیے ایک اور بھونڈی پیشکش کر دی ہے، اسرائیل نے یرغمالیوں کے بدلے میں مستقل جنگ بندی کی بجائے 2 ماہ کی جنگ بندی کی پیشکش کی، جب کہ حماس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • یورپی یونین اجلاس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کو شرمناک پیشکش، شرکا برہم ہو گئے

    یورپی یونین اجلاس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کو شرمناک پیشکش، شرکا برہم ہو گئے

    برسلز: یورپی یونین وزرائے خارجہ اجلاس میں اسرائیل پر دو ریاستی حل پر زور دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو برسلز میں ہونے والے یورپی یونین وزرائے خارجہ اجلاس میں اسرائیل پر دو ریاستی حل پر زور دیا گیا۔

    تاہم اجلاس میں جب اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کو بحیرہ روم میں جزیرہ بنا کر دینے کی پیشکش کی تو اجلاس کے شرکا نے اسرائیلی وزیر خارجہ کی تجویز پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ جزیرہ بنا کر دینے کی پیشکش کرنے والے خود جا کر جزیرے میں بس جائیں، ہم اپنی سرزمین سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوں گے۔

    یورپی یونین کے ہائی کمشنر اور فارن پالیسی چیف جوزف بوریل نے اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کو تباہ کرنے کا منصوبہ کام نہیں کر رہا، جوزپ بوریل نے کہا کہ اسرائیل ’صرف فوجی طریقوں سے‘ امن قائم نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں پر یورپی یونین بلاک کے 27 وزرائے خارجہ پیر کو برسلز میں اکھٹے ہو گئے ہیں جہاں وہ اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور اہم عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔

    فلسطین: تربوز نے دنیا بھر کے لوگوں کو کیسے ہم آواز بنایا؟

    جوزف بوریل نے اس موقع پر کہا کہ غزہ کی صورت حال اس سے زیادہ خراب نہیں ہو سکتی تھی، حالات کی ابتری بیان کرنے کے لیے ہمارے پاس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا رہائش، خوراک اور ادویات سے محروم ہزاروں انسان بموں کی زد میں آئے ہوئے ہیں، مشرق وسطیٰ میں مسئلہ اسرائیل۔فلسطین کے دو حکومتی حل پر زور دینے کی ضرورت ہے، اس کا کوئی اور متبادل موجود نہیں ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے بھی جوزف بوریل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل ہی اس تنازع کا ’واحد حل‘ ہے اور اس سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی ضمانت ملے گی۔ انھوں نے کہا ’’وہ تمام لوگ جو کہتے ہیں کہ وہ اس طرح کے حل کے بارے میں نہیں سننا چاہتے، خود کوئی متبادل نہیں لائے ہیں۔‘‘

    یورپی یونین کا مسئلے کے حل کے لیے پلان؟

    برسلز اجلاس سے قبل یورپی یونین کی سفارتی سروس نے اپنے 27 رکن ممالک کو ایک مباحثہ پیپر بھیجا تھا، جس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے ایک روڈ میپ تجویز کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کا مرکزی حصہ وہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین، مصر، اردن، سعودی عرب اور عرب لیگ کی طرف سے ایک ’’ابتدائی امن کانفرنس‘‘ منعقد کرائی جائے گی، جس میں امریکا اور اقوام متحدہ کو بھی کنوینر بننے کی دعوت دی جائے گی۔

    اس سلسلے میں یونین کی ایک داخلی دستاویز (جسے متعدد خبر رساں ایجنسیوں نے دیکھا ہے) میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیلی یا فلسطینی اس کانفرنس میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہیں، تو مذاکرات کے ہر مرحلے پر دونوں فریقوں سے مشاورت کی جائے گی، تاکہ مندوبین امن منصوبہ تیار کر سکیں۔

    اس دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ امن منصوبے کا ایک اہم مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہیے، جو ’’امن اور سلامتی کے ساتھ اسرائیل کے شانہ بشانہ زندگی گزارے۔‘‘