Tag: فلم ایوارڈ

  • اداکار عرفان خان کے بیٹے بابل کا اپنے مرحوم والد کے نام جذباتی پیغام

    اداکار عرفان خان کے بیٹے بابل کا اپنے مرحوم والد کے نام جذباتی پیغام

    بالی وڈ کے مرحوم اداکار عرفان خان کے بیٹے بابل خان نے اپنے والد کے نام جذباتی پیغام جاری کیا ہے۔

    بابل خان نے اپنے والد عرفان خان کی تصویر شیئر کی جس میں وہ آٹھویں ایشیئن فلم ایوارڈ کی تقریب میں موجود اپنے  ایوارڈ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    اداکارہ بابل خان نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’بابا مجھے اور ایان خان کو دیکھتے تھے تو دنیا کو بھول جایا کرتے تھے جیسے دنیا میں کچھ اور ہے ہی نہیں‘۔

    اس کے ساتھ بابل خان نے لکھا کہ ’عرفان خان ایک بہترین اداکار ہونے سے بڑھ کر بہترین والد تھے، وہ آنکھیں جو آپ کو دیکھتی ہیں ان کو وہ سب کچھ محسوس ہوتا ہے جو آپ نے روحانی طور پر بیرونی خیالات کے بجائے اندرونی ذرائع سے دریافت کیا تھا۔

    عرفان خان کی آخری فلم ’دی سانگ آف اسکورپینز‘ کب ریلیز ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی

    اداکار بابل خان نے لکھا کہ  میں آج بھی اپنے والد کے اس قہقہے کو یاد کرتا ہوں جو پہلے تو میری خوش کا سبب تھا لیکن اب اداس کر دیتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Babil (@babil.i.k)

    واضح رہے کہ عرفان خان کے انتقال کو تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، ان کے بیٹے بابل خان بھی شوبز کی دنیا میں قدم رکھ چکے ہیں۔

    بابل خان کی پہلی فلم ’کلا‘ پچھلے سال پہلے ریلیز ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ ان پر اپنے والد کی فنی میراث کا دباؤ تھا، آج کل بابل خان ویب سیریز ’دی ریلوے مین‘ کے پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اداکار عرفان خان 29 اپریل 2020 کو بڑی آنت کے کینسر کے باعث 54 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

    عرفان خان کو بھارتی فلم انڈسٹری کا ایسا اداکار مانا جاتا ہے جنہوں نے جو بھی کردار ادا کیا، دیکھنے والوں کو یہی محسوس ہوا کہ وہ صرف ان کے لیے بنا تھا۔

  • مسعود پرویز: فلم انڈسٹری کا کام یاب ہدایت کار

    مسعود پرویز: فلم انڈسٹری کا کام یاب ہدایت کار

    ایک دور تھا جب پاکستان میں فلم انڈسٹری نے سنیما کے شائقین کو کوئل، ہیر رانجھا، انتظار، زہرِ عشق جیسی فلموں کے ذریعے متوجہ کیا اور اس وقت کے کئی فن کاروں اور فلمی صنعت کے مختلف شعبوں سے وابستہ لوگوں کے روزگار کا وسیلہ بنی۔ یہ معروف ہدایت کار مسعود پرویز کی یادگار فلمیں‌ ہیں۔ وہ 10 مارچ 2001 کو یہ دنیا چھوڑ گئے تھے۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔

    1918 میں امرتسر میں پیدا ہونے والے مسعود پرویز کا تعلق ایک علمی اور ادبی گھرانے سے تھا۔ وہ مشہور ادیب سعادت حسن منٹو کے قریبی عزیز تھے۔

    مسعود پرویز نے ہدایت کاری کے شعبے میں نام کمانے سے پہلے فلموں میں اداکاری کی۔ تاہم یہ قیامِ پاکستان سے پہلے کی بات ہے۔ اس زمانے میں فلم منگنی میں مسعود پرویز کو ہیرو کا کردار نبھاتے دیکھا گیا اور یوں وہ فلم انڈسٹری سے جڑے۔ بعد میں وہ ہدایت کاری کی طرف آگئے۔

    فلم منگی کے بعد مسعود پرویز دو مزید فلموں غلامی اور میرا بائی میں بھی اداکاری کی، لیکن قیامِ پاکستان کے بعد جب یہاں فلمیں بننا شروع ہوئیں تو بطور ہدایت کار اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور کام یابی ان کا مقدر بنی۔

    مسعود پرویز کی دیگر یادگار فلموں میں بیلی، مرزا جٹ، منزل، سکھ کا سپنا، جھومر، سرحد، مراد بلوچ، نجمہ، حیدر علی اور خاک و خون شامل ہیں۔

    صدارتی ایوارڈ یافتہ مسعود پرویز نے متعدد نگار ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔