Tag: فلوجو

  • فلوجو: تیز رفتار کھلاڑی جو زندگی کو بھی ‘برق رفتاری’ سے پیچھے چھوڑ گئی

    فلوجو: تیز رفتار کھلاڑی جو زندگی کو بھی ‘برق رفتاری’ سے پیچھے چھوڑ گئی

    یہ اُس لڑکی کی کہانی ہے جو پُراعتماد تھی اور سیماب صفت بھی۔

    وہ ایک مضطرب روح تھی جو کبھی کسی مقابلے کا حصّہ ہوتی اور کبھی کسی دوسری دوڑ میں شریک ہوجاتی۔ کہیں کوئی چوٹی سَر کرتی تو کبھی کوئی میدان مارتی۔ اس کی رفتار میں اس دوران فرق تو آتا، لیکن اس نے کسی ایک مقام پر ٹھیرنا جیسے سیکھا ہی نہ تھا۔ وہ آگے بڑھتے رہنا چاہتی تھی، یہ سوچے بغیر کہ راستہ کتنا کٹھن ہے اور منزل کتنی دور! کھیل کی دنیا میں اس لڑکی کو ‘فلوجو’ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    ‘فلوجو’ کا اصل نام فلورنس گرفتھ جوئنر تھا۔ وہ ایک ایسی ایتھلیٹ تھی جس نے تیز رفتاری میں اور یکے بعد دیگرے کھیل کے میدان میں اپنی فتوحات کا ریکارڈ بنایا۔ فلوجو نے مختصر زندگی پائی۔ اس نے صرف 38 سال دنیا میں گزارے اور 1998ء میں آج ہی کے روز ہمیشہ کے لیے زندگی کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ اس کی موت دورانِ نیند سانس رک جانے سے ہوئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق اسے مرگی کا دورہ پڑا تھا۔

    لمبی دوڑ کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی فلوجو نے خود کو تیز رفتار کھلاڑی کے طور پر منوایا۔ وہ بین الاقوامی سطح کے مقابلوں کی فاتح رہی اور مسلسل فتوحات کے باعث اس نے کھیلوں کے عالمی ٹائٹل اور مختلف اعزازات کے ساتھ شہرت بھی خوب سمیٹی۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر کا تعلق امریکا سے تھا۔ وہ 1959ء میں پیدا ہوئی۔ لاس اینجلس کی رہائشی فلوجو نے نوعمری ہی میں دوڑ کے مقابلوں میں دل چسپی لینا شروع کر دی تھی۔ اس نے کھیلوں سے اپنا تعلق اسکول کی سطح پر منعقد ہونے والے مقابلوں کے ذریعے بنایا اور 14 سال کی عمر میں‌ جب وہ یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم تھی تو قومی سطح پر منعقدہ کھیل میں حصّہ لیا اور پہلی مرتبہ ایک کام یابی اپنے نام کی۔

    ابتدائی کام یابیوں کے بعد فلوجو کو 1984ء میں لاس اینجلس اولمپکس میں شرکت کا موقع مل گیا اور وہ اس میدان سے سلور میڈل لے اڑی۔ اس کے بعد وہ کچھ عرصہ کھیل کی دنیا سے دور رہی۔ 1987ء میں فلوجو نے اپنے وقت کے مشہور ایتھلیٹ ایل جوئنر سے شادی کر لی۔ یہی وہ سال ہے جب روم میں ورلڈ چیمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا جس میں فلوجو بطور کھلاڑی میدان میں اتری اور مقابلے جیت کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ 1988ء کے سیول اولمپکس کا میدان سجا تو فلوجو نے اس میں حصّہ لیا اور تین گولڈ میڈل اپنے نام کرنے کے ساتھ ایک کانسی کا تمغہ بھی لے اڑی۔ 1989ء میں فلوجو نے دوڑ کے میدان سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا اور اچانک ہی اپنا راستہ بدل لیا۔ اس پر ماڈلنگ کا جنون سوار ہوگیا تھا۔ یہی نہیں اس کے ساتھ فلوجو نے خود کو ایک کاروباری شخصیت کے طور پر منوانے کا فیصلہ کرلیا اور اپنی توجہ اور توانائی اس پر صَرف کردی۔ یہ سلسلہ یہیں‌ نہیں‌ رکا بلکہ اب خبر یہ آئی کہ فلوجو تصنیف و تالیف میں مشغول ہو گئی ہیں۔

    کہتے ہیں کہ فلوجو ایک ذہین اور باصلاحیت لڑکی تھی جس نے خود کو زندگی کے مختلف شعبہ جات میں آزمایا اور بہت متحرک اور فعال رہی۔ وہ ہر جگہ کام یاب بھی ہوئی اور اسے بے حد عزّت اور احترام بھی ملا۔ فلورنس گرفتھ جوئنر کو حکومتی سطح پر بھی اعزازات سے نوازا گیا اور اسے امریکہ میں عورتوں کے لیے عزم و ہمّت کی مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

  • تیز رفتار کھلاڑی ‘فلوجو’ آج ہی کے دن زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہوگئی تھی

    تیز رفتار کھلاڑی ‘فلوجو’ آج ہی کے دن زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہوگئی تھی

    فلورنس گرفتھ جوئنر کھیلوں کی دنیا میں ‘فلوجو’ کی عرفیت سے مشہور ہوئی۔ وہ ایک ایسی ایتھلیٹ تھی جس نے تیز رفتار اور یکے بعد دیگرے فتوحات کا ریکارڈ قائم کیا۔ وہ زندگی کی محض 38 بہاریں دیکھ سکی اور 21 ستمبر 1998ء کو زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہو گئی۔

    فلوجو نے لمبی دوڑ کے بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں حصّہ لیا اور کام یابی سمیٹی۔ اسے تیز رفتار کھلاڑی تسلیم کیا گیا اور مسلسل فتوحات نے اسے ایک شہرت یافتہ کھلاڑی بنا دیا۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر کا تعلق امریکا سے تھا۔ وہ 1959ء میں پیدا ہوئی۔ لاس اینجلس کی رہائشی فلوجو نے نوعمری میں دوڑ کے مقابلوں میں دل چسپی لینا شروع کردی تھی۔ اس نے اسکول کی سطح پر متعدد مقابلوں میں حصّہ لیا تھا۔ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے دوران جب وہ چودہ برس کی تھی تو اسے نیشنل یوتھ گیمز میں حصّہ لینے کا موقع ملا اور یہاں اس نے پہلی بڑی کام یابی اپنے نام کی۔

    1984ء کے لاس اینجلس اولمپکس میں اس نے ایک مقابلہ جیت کر سلور میڈل حاصل کیا اور پھر کچھ عرصہ کھیل کی دنیا سے دور رہی۔ 1987ء میں فلوجو نے مشہور ایتھلیٹ ایل جوئنر سے شادی کر لی۔ اسی سال روم میں ورلڈ چیمپئن شپ منعقد ہوئی جس میں شائقین نے فلوجو کو دوبارہ میدان میں دیکھا۔ اس نے ورلڈ جیمپئن شپ کے مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔

    1988ء کے سیول اولمپکس کا میدان سجا تو فلوجو نے اس میں حصّہ لیا اور تین گولڈ میڈل اپنے نام کرنے کے ساتھ ایک کانسی کا ایک تمغہ بھی لے اڑی۔ 1989ء میں اس نے دوڑ کے میدان سے ریٹارمنٹ کا اعلان کردیا۔

    اس لڑکی کی کہانی بہت دل چسپ ہے۔ وہ سیماب صفت اور پُراعتماد تھی جس نے کھیل کی دنیا میں نام و مقام بنانے کے بعد اچانک ہی اپنا راستہ بدل لیا۔ اس پر ماڈلنگ کا جنون سوار ہوگیا۔ اس کے بعد وہ بزنس کی دوڑ میں دکھائی دی اور خود کو کاروباری شخصیت کے طور پر منوانے کی کوشش کی۔ یہ سلسلہ یہیں‌ نہیں‌ رکا بلکہ اچانک ہی شائقین کو معلوم ہوا کہ اب فلوجو تصنیف و تالیف میں مشغول ہوگئی ہیں۔

    مشہور ہے کہ فلوجو ایک زرخیز ذہن کی مالک تھی اور وہ ہر شعبے میں نہایت متحرک اور فعال کردار ادا کرتی رہی۔ اسے ہر روپ میں اور ہر شعبے میں کام یابی ملی اور لوگوں نے بے حد عزّت اور احترام سے اسے یاد کیا۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر نے ایک کام یاب زندگی گزاری اور امریکا میں اسے حکومتی سطح پر اعزازات سے نوازا گیا۔ اسے امریکی خواتین کے لیے عزم و ہمّت اور کام یابی کی ایک مثال کے طور پر بھی پیش کیا جاتا ہے۔