Tag: فلورنس گرفتھ جوئنر

  • تیز رفتار کھلاڑی ‘فلوجو’ آج ہی کے دن زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہوگئی تھی

    تیز رفتار کھلاڑی ‘فلوجو’ آج ہی کے دن زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہوگئی تھی

    فلورنس گرفتھ جوئنر کھیلوں کی دنیا میں ‘فلوجو’ کی عرفیت سے مشہور ہوئی۔ وہ ایک ایسی ایتھلیٹ تھی جس نے تیز رفتار اور یکے بعد دیگرے فتوحات کا ریکارڈ قائم کیا۔ وہ زندگی کی محض 38 بہاریں دیکھ سکی اور 21 ستمبر 1998ء کو زندگی کی دوڑ سے ہمیشہ کے لیے باہر ہو گئی۔

    فلوجو نے لمبی دوڑ کے بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں حصّہ لیا اور کام یابی سمیٹی۔ اسے تیز رفتار کھلاڑی تسلیم کیا گیا اور مسلسل فتوحات نے اسے ایک شہرت یافتہ کھلاڑی بنا دیا۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر کا تعلق امریکا سے تھا۔ وہ 1959ء میں پیدا ہوئی۔ لاس اینجلس کی رہائشی فلوجو نے نوعمری میں دوڑ کے مقابلوں میں دل چسپی لینا شروع کردی تھی۔ اس نے اسکول کی سطح پر متعدد مقابلوں میں حصّہ لیا تھا۔ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے دوران جب وہ چودہ برس کی تھی تو اسے نیشنل یوتھ گیمز میں حصّہ لینے کا موقع ملا اور یہاں اس نے پہلی بڑی کام یابی اپنے نام کی۔

    1984ء کے لاس اینجلس اولمپکس میں اس نے ایک مقابلہ جیت کر سلور میڈل حاصل کیا اور پھر کچھ عرصہ کھیل کی دنیا سے دور رہی۔ 1987ء میں فلوجو نے مشہور ایتھلیٹ ایل جوئنر سے شادی کر لی۔ اسی سال روم میں ورلڈ چیمپئن شپ منعقد ہوئی جس میں شائقین نے فلوجو کو دوبارہ میدان میں دیکھا۔ اس نے ورلڈ جیمپئن شپ کے مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔

    1988ء کے سیول اولمپکس کا میدان سجا تو فلوجو نے اس میں حصّہ لیا اور تین گولڈ میڈل اپنے نام کرنے کے ساتھ ایک کانسی کا ایک تمغہ بھی لے اڑی۔ 1989ء میں اس نے دوڑ کے میدان سے ریٹارمنٹ کا اعلان کردیا۔

    اس لڑکی کی کہانی بہت دل چسپ ہے۔ وہ سیماب صفت اور پُراعتماد تھی جس نے کھیل کی دنیا میں نام و مقام بنانے کے بعد اچانک ہی اپنا راستہ بدل لیا۔ اس پر ماڈلنگ کا جنون سوار ہوگیا۔ اس کے بعد وہ بزنس کی دوڑ میں دکھائی دی اور خود کو کاروباری شخصیت کے طور پر منوانے کی کوشش کی۔ یہ سلسلہ یہیں‌ نہیں‌ رکا بلکہ اچانک ہی شائقین کو معلوم ہوا کہ اب فلوجو تصنیف و تالیف میں مشغول ہوگئی ہیں۔

    مشہور ہے کہ فلوجو ایک زرخیز ذہن کی مالک تھی اور وہ ہر شعبے میں نہایت متحرک اور فعال کردار ادا کرتی رہی۔ اسے ہر روپ میں اور ہر شعبے میں کام یابی ملی اور لوگوں نے بے حد عزّت اور احترام سے اسے یاد کیا۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر نے ایک کام یاب زندگی گزاری اور امریکا میں اسے حکومتی سطح پر اعزازات سے نوازا گیا۔ اسے امریکی خواتین کے لیے عزم و ہمّت اور کام یابی کی ایک مثال کے طور پر بھی پیش کیا جاتا ہے۔

  • اولمپکس مقابلوں کی کم عمر فاتح "فلو جو” سے ملیے

    اولمپکس مقابلوں کی کم عمر فاتح "فلو جو” سے ملیے

    فلورنس گرفتھ جوئنر کو دنیا فلو جو کے نام سے بھی پہچانتی ہے۔ کھیل کی دنیا میں ایتھلیٹ کی حیثیت سے شہرت پانے والی فلو جو زندگی کی محض 38 بہاریں دیکھ سکیں۔

    کرونا وائرس کی وجہ سے رواں برس کھیلوں کے اولمپک مقابلوں کا انعقاد ممکن نہیں رہا۔ فلو جو ماضی میں کھیلوں کے اسی میدان کی فاتح رہی ہیں۔ لمبی دوڑ کے مقابلوں میں انھیں تیز رفتار کھلاڑی کے طور پر شہرت ملی اور مسلسل فتوحات نے انھیں دنیا بھر میں پہچان دی۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر 1959 میں امریکا میں پیدا ہوئیں۔ ان کا تعلق لاس اینجلس سے تھا جہاں یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسپورٹس کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں کا اظہارشروع کیا اور چودہ سال کی عمر میں نیشنل یوتھ گیمز میں شرکت کر کے کام یابی حاصل کی۔

    1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ایک سلور میڈل جیتنے کے بعد فلورنس نے مقابلوں میں حصہ لینا بند کر دیا تھا۔

    1987 میں فلو جو نے اسی دور کے مشہور ایتھلیٹ ایل جوئنر سے شادی کر لی اور اسی سال روم میں منعقدہ ورلڈ چیمپئن شپ میں دوبارہ نظر آئیں۔ ان مقابلوں میں انھوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

    1988 کے سیول اولمپکس کا میدان سجا تو اس میں حصہ لے کر تین گولڈ میڈل اور ایک سلور میڈل اپنے نام کیا۔

    کھیل کی دنیا میں نام اور مقام بنانے کے بعد اچانک ہی ان پر ماڈلنگ کا جنون سوار ہوا اور پھر کاروبار شروع کردیا۔ یہ تجربات کرتے ہوئے اچانک ہی تصنیف و تالیف میں مشغول ہوگئیں۔

    ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ ایک زرخیز ذہن کی مالک اور نہایت متحرک خاتون تھیں۔ انھیں ہر روپ میں اور ہر شعبے میں کام یابی ملی اور لوگوں نے بے حد عزت اور احترام دیا۔

    فلورنس گرفتھ جوئنر 1998 میں ابدی نیند سو گئیں۔