Tag: فلور ملز

  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا

    کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا

    پنجاب حکومت کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ کر دے گی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ دنوں کاشتکاروں کے لیے 110 ارب کے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا اور صوبے کی فلور ملز کو کاشتکاروں سے لازمی 25 فیصد گندم خریدنے کا پابند کیا تھا۔

    اب پنجاب حکومت نے اس حکم کی خلاف ورزی کرنے اور 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے ایسی فلور ملوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    پنجاب کابینہ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ویٹ سیکٹر کی ڈی ریگولیشن اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس ری سیٹ سسٹم کے نفاذ کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ کاشتکار کو گندم اسٹور کرنے کی سہولت ملے گی اور اسٹوریج اخراجات حکومت برادشت کرے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-government-announces-record-package-of-rs-110-billion-for-wheat-farmers/

  • پیٹرولیم ڈیلرز بعد آٹا ملوں کا 10 جولائی سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان

    پیٹرولیم ڈیلرز بعد آٹا ملوں کا 10 جولائی سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان

    کراچی : آٹا ملوں نے 10جولائی سے ملک گیرہڑتال کا اعلان کردیا اور خبردار کیا کہ ہم حکومت کو وقت دے رہے ہیں تاکہ عوام تنگ نہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ود ہولڈنگ ٹیکس مسترد کرتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا۔

    چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا ہے کہ مطالبات منظور نہ ہوئے تو دس جولائی کو ملز گندم کی واشنگ بند کردیں گے اور گیارہ جولائی سے ملک بھر میں آٹے کی سپلائی بند کردی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ آٹا واحد چیز ہے جو سستی ہے، اسے بھی مہنگا کیا جارہا ہے، ہم حکومت کو وقت دے رہے ہیں تاکہ عوام تنگ نہ ہوں لیکن بدھ سے ہم مکمل ہڑتال کی طرف چلے جائیں گے۔

  • سفید آٹے کی روٹی کے کیا نقصانات ہیں؟

    سفید آٹے کی روٹی کے کیا نقصانات ہیں؟

    ہمارے بہت سے گھروں میں اکثر چکی سے پسی ہوئی گندم کے یا فلور ملز کے آٹے سے روٹی بنائی جاتی ہے جبکہ پراٹھے بنانے کیلئے سفید فائن آٹے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    کوئی چکی کا آٹا پسند کرتا ہے تو کسی کو بوری کے آٹے کی پلین روٹی کا ذائقہ پسند نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ سب اپنے ذائقوں کے حساب سے آٹے کا استعمال کرتے ہیں۔

    کونسا آٹا صحت کے لئے مفید ہے یہ کوئی نہیں جانتا۔ آج جانتے ہیں کہ کونسا آٹا استعمال کرنا فائدہ مند ہے؟

    چکی کے آٹے کے فوائد

    ماہرین کے مطابق چکی کے آٹے میں کیلیوریز، فائبر، فیٹ، کاربز، فاسفورس، پروٹین، کیلشیئم اور زنک پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ سب سے زیادہ فائدہ مند آٹا سمجھا جاتا ہے۔ اس کو کھانے سے کھانا جلدی ہضم بھی ہو جاتا ہے اور میدے کے مسائل بھی جلدی ہی کنٹرول میں آ جاتے ہیں۔

    چکی کا آٹا ہماری ہڈیاں مضبوط بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اس میں 60 فیصد سے زائد کیلشیئم اور میگنیشیئم کا جوڑ پایا جاتا ہے جو انسانی جسم کو مضبوط بنانے کا کام کرتا ہے۔

     خون میں سے شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے لئے یہ آٹا بہترین ہے کیونکہ اس میں زنک شامل ہوتا ہے جو انسولین کو بہتر بناتا ہے۔

     اس میں نیاسین ہوتا ہے جو دماغ کو تیز کرنے اور یادداشت کو بڑھانے میں سب سے زیادہ مفید ہوتا ہے۔

    اس میں وٹامن بی نائن جسم میں نئے سیلز کو بناتا ہے جو کہ ریڈ بلڈ سیلز کو مضبوط بناتے اور خون کو ڈی این اے کی تبدیلیوں سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔لیکن چکی کا یہ آٹا بازاری آٹے کی طرح بالکل باریک نہ پسوایا جائے، اگر میدے کی طرح باریک پسوا لیا گیا تو درج ذیل فوائد سے محرومی یقینی ہے۔ اسی طرح اس کے چھانس کو بھی نہ نکالا جائے۔

    سفید آٹے کے نقصانات

    ماہرین کہتے ہیں سفید آٹا بنیادی طور پر ریفائن آٹے کو کہا جاتا ہے جو انسانی معدے کے لیے محض سفید گلو سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ اس کو زیادہ کھانے سے نہ صرف معدے کے مسائل بڑھتے ہیں بلکہ آنتوں کی بیماریاں بھی زیادہ ہونے لگتی ہیں۔

     اس کے استعمال سے کولیسٹرول لیول بڑھ جاتا، قبض، جگر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور موٹاپا کسی حد تک بڑھ جاتا ہے۔٭ سفید آٹا گیسٹک خصوصیات رکھتا ہے جس سے تیزابیت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

    سفید آٹے میں فائبر نہ ہونے کی وجہ سے قبض، سر درد اور ڈپریشن جیسی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔

  • کراچی کی 50 فیصد فلور ملز کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم،  آٹے کے بحران کا خدشہ

    کراچی کی 50 فیصد فلور ملز کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، آٹے کے بحران کا خدشہ

    کراچی : کراچی میں 50 فیصد فلور ملز کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہونے پر آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی 50 فیصد فلور ملزکے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہوگیا ، جس سے آٹے کے بحران کا خدشہ ہے۔

    چیئرمین فلورملز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ہرکی 50فیصد فلور ملیں بند ہوگئی ہیں، اگر دوسے3دن میں گندم نہ ملی تو 100 فیصد فلور ملز بند ہو جائیں گی۔

    عامرچوہدری کا کہنا تھا کہ گندم کی عدم فراہمی سےآٹے کا بحران پیداہو گااور قیمت میں اضافہ ہو جائے گا۔

    کراچی میں گندم لانے پر پابندی پر فلورملزایسوسی ایشن 48 گھنٹےمیں لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ، فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ گندم کی عدم فراہمی سے کراچی میں آٹےکابحران پیدا ہوجائے گا۔

    فلورملزایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر کراچی میں گندم لانے کی بندش ختم کی جائے۔

    یاد رہے محکمہ خوراک نے کراچی کی فلور ملوں پر نجی گندم کی خریداری پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی تھی۔

    اس حوالے سے چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ چوہدری عامر کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر محکمہ خوراک گندم کی کراچی فلور ملز کو ترسیل میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔

  • ذخیرہ اندوزی کیخلاف ایکشن: کراچی میں 4 فلور ملز سیل

    ذخیرہ اندوزی کیخلاف ایکشن: کراچی میں 4 فلور ملز سیل

    صوبائی وزیر  مکیش کمار چاولا کی ہدایت پر محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے 4 فلور ملز کو سیل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان محکمہ خوراک نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے غیر قانونی ذخیرہ اندوزی اور سرکاری آٹا نہ پیسنے پر چار فلور ملز کو سیل کر دیا گیا۔

    ترجمان محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہڑتال کی کال پر بند فلور کو بروقت  کارروائی کر کے کھلوادیا گیا، فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملیں بند کرنے کی کال حکومت سندھ کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔

    ترجمان محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج 25 سے زائد ملیں چل رہی ہیں، فلور مل ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی کال کے بعد بھی گندم پیسائی کا عمل جاری ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی کی فلور ملوں کو جنوری اور فروری 2023 کے مہینوں میں گندم کا سب سے زیادہ کوٹہ فراہم کیا گیا ہے، تاکہ آٹے کی قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے۔

    جنوری 2023 میں کراچی کی فلور ملوں کو 196,000 میٹرک ٹن آٹا جاری کیا گیا جو کہ محکمہ خوراک کی تاریخ میں سب سے زیادہ رلیز ہے۔

    کراچی کی ملوں کو فروری کے مہینے اور مارچ 2023 کے 10 دنوں کے لیے 167,000 میٹرک ٹن  گندم مختص کی گئی تھی، جس میں سے گزشتہ 10 دنوں میں 110,000 میٹرک ٹن  سے زیادہ  گندم اٹھائی گئی ہے۔

    آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان

    ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایک گروپ کراچی کا آٹا اٹھا کر صوبے کے دوسرے شہروں میں فروخت کرتا ہے اور یہاں تک کہ صوبے سے باہر دکانداروں کو بھی فروخت کرتا ہے۔

    ترجمان محکمہ خوراک سندھ نے کہا کہ یہ گروپ اپنی فروخت  سے حاصل ہونے والی رقم اور ترسیلات  کی تفصیل محکمہ خوراک کو مصالحت کے لیے بھیجنے کو تیار نہیں ہے، گروپ نے محکمہ خوراک کو دیگر فلور ملوں کا کو ٹہ کم کرنے اور اپنے گروپ کی ملوں کو دینے کی تجویز دی جسے قبول نہیں کیا گیا۔

     ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہڑتال کی کال اس گروپ کے غیر منطقی مطالبے کو مسترد کرنے کا ردعمل ہے۔

    ترجمان نے یہ بھی کہا کہ محکمہ خوراک سرکاری گندم کی ذخیرہ اندوزی، آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے نان گرائنڈنگ، کراچی کا کوٹہ دوسرے شہروں کو فروخت کرنے اور فروخت کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر ڈیفالٹر فلور ملوں کے خلاف کارروائی شروع کرے گا۔

    محکمہ خوراک نے کہا کہ کارروائی میں لائسنس کی منسوخی، گورنمنٹ روسٹر سے ڈسچارج، گندم کی ریکوری سمیت  فوڈ اسٹفز (کنٹرول) ایکٹ 1958 کے تحت جرمانے شامل ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گروپ نے گزشتہ 20 دنوں میں یکطرفہ طور پر آٹے کی قیمت میں تین بار اضافہ کیا ہے، سندھ حکومت نے ایکس مل آٹے کی قیمت 15جنور ی 2023   کو 95 روپے فی کلو گرام جبکہ خوردہ قیمت 98 روپے فی کلو گرام مقرر کی تھی ۔

    ترجمان محکمہ خوراک کے مطابق حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 10 فروری، 14 فروری اور 01 مارچ کو یکطرفہ طور پر آٹے کی قیمتوں میں بالترتیب  101رو پے فی کلو گرام، 105 روپے  فی کلوگرام اور 130 رو پے فی کلو گرام  کااضافہ کیا گیا، جبکہ حکومت کی جانب سے انہیں 85 رو پےفی کلو گرام  گندم فراہم کی جا رہی تھی۔

  • آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے پنجاب حکومت کا عوام دوست اقدام

    آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے پنجاب حکومت کا عوام دوست اقدام

    لاہور: حکومت پنجاب نے آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے عوام دوست اقدام کرتے ہوئے فلور ملز کے لیے گندم کے کوٹے میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر فلور ملز کے لیے گندم کے کوٹے میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت 25 ہزار ٹن گندم روزانہ فلور ملز کو فراہم کرے گی، فیصلہ صوبے کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 20 کلو آٹا 860 روپے میں دستیاب ہے، آٹے کی قیمتوں اور فلور ملز کو گندم کے اجرا کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گندم کی نئی امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اس سے قبل امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر تھی جس میں 200 روپے کا اضافہ کیا گیا۔

    اجلاس میں گندم کی درآمد کا حجم 18 لاکھ میٹرک ٹن کرنے کی بھی منظوری دی گئی، شرکا کو بتایا گیا کہ جنوری 2021 تک ٹی سی پی 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرلے گا۔

  • کراچی: آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، شہری پریشان

    کراچی: آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، شہری پریشان

    کراچی: شہر قائد میں آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا، فائن آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو اور چکی کے آٹے کی قیمت 62 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ اور فلور ملز کے درمیان گندم اٹھانے کا معاملہ حل نہ ہوا لیکن آٹا مہنگا کر دیا گیا۔ کراچی میں فائن آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو اور چکی کے آٹے کی قیمت 62 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ کمشنرکراچی کی جاری فہرست میں فائن آٹے کی ہول سیل میں قیمت 42 اور ریٹیل میں 44 روپے فی کلو ہے۔

    محکمہ خوراک سندھ نے فلور ملز کو پاسکو سے براہ راست گندم اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ فلور ملز مالکان نے پاسکو سے براہ راست گندم اٹھانے کی صورت میں کرائے کی مد میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ خوراک نے 28 اکتوبر کو سندھ فلور ملز اور آٹا چکیوں کے لیے سرکاری گندم جاری کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ سندھ حکومت نے سندھ کے 6 اضلا ع کو 41000 ہزار ٹن گندم اکتوبر کے کوٹے میں جاری کی تھی۔

    سندھ حکومت کا 4لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرخوراک سندھ ہری رام کا کہنا تھا کہ 3 لاکھ ٹن گندم اوپن مارکیٹ سے خریدی جائے گی جبکہ ایک لاکھ ٹن گندم وفاقی ادارے پاسکو سے خریدی جائے گی۔