Tag: فلو

  • عالمگیر وبا کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    عالمگیر وبا کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    کراچی: عالمگیر سطح پر نئے اور نہایت مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین سے اموات کی تعداد 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کو عالمگیر وبا قرار دیا جا چکا ہے، اس وبا کی زد میں اب تک 210 ممالک اور علاقے آ چکے ہیں، اور 95,739 اموات واقع ہو چکی ہیں۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی 16 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ اب تک صرف ساڑھے تین لاکھ مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز امریکا میں سامنے آئے ہیں، جن کی تعداد ساڑھے 4 لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔

    ہلاک افراد کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دوسرے نمبر ہے جہاں اب تک 16,697 مریض کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں نیویارک کرونا سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے جہاں 7067 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد ہے۔ پہلے نمبر پر تاحال یورپی ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 18,279 ہو گئی ہے جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 43 ہزار سے زائد ہے۔

    ڈاؤ یونی ورسٹی میں کرونا وائرس سے متعلق بڑی تحقیق

    اسپین میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، امریکا کے بعد اسپین دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، اور اب تک 1 لاکھ 53 ہزار سے کیسز تجاوز کر چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 15,447 ہو گئی ہے، اموات کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کا تیسرا بڑا متاثرہ ملک ہے۔

    فرانس کرونا وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا بڑا اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پانچواں ملک ہے، فرانس میں ہلاکتیں 12,210 تک پہنچ گئیں جب کہ 1 لاکھ 17 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔ برطانیہ میں اگرچہ کیسز کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں لیکن اموات کی تعداد کا تناسب زیادہ ہے، اب برطانیہ میں کرونا وائرس سے 7,978 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 65 ہزار ہو گئی ہے۔

    بیلجئم میں کرونا وائرس سے 2523 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 24983 افراد متاثر ہو چکے ہیں، نیدرلینڈز میں 2396 افراد ہلاک اور 21762 افراد متاثر ہیں، ایران میں کرونا وائرس سے 4110 افراد ہلاک جب کہ 66220 افراد متاثر ہیں، سعودی عرب میں کرونا سے 44 افراد ہلاک جب کہ 3287 افراد متاثر ہیں، بھارت میں وائرس سے 227 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 6725 افراد متاثر ہیں۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد بڑھ کر 3120 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلو سے مشابہ وائرس کا دنیا بھر میں پھیلاؤ جاری ہے، اموات کا سلسلہ بھی نہیں روکا جا سکا، وائرس سے متاثرین کی تعداد 90,932 ہو گئی جب کہ تین ہزار ایک سو بیس انسان مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چین سے باہر کے ممالک میں تقریباً 40 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے، جب کہ چین کے اندر اس دوران 31 افراد ہلاک ہوئے۔

    اب تک دنیا بھر کے 76 ممالک اور علاقوں تک یہ وائرس رسائی کر چکا ہے، اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی مسلمان ملک تونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کا اعلان کر دیا ہے، کرونا کا شکار سعودی شہری ایران سے براستہ بحرین سعودی عرب پہنچا تھا۔

    امریکا میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ مریضوں کی تعداد 103 ہو گئی، امریکی صدر نے گزشتہ رات ہدایت جاری کی تھی کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین چند ماہ میں تیار کی جائے، جب کہ امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکیسن بنانے میں ایک سال لگے گا۔

    واشنگٹن کے علاقے کرک لینڈ میں کرونا وائرس کے مریض کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے

    یورپی ملک اٹلی میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 52 ہو گئی ہے، جب کہ اب تک وائرس سے 2,036 افراد متاثر ہو چکے ہیں، وائرس سے متاثرہ 149 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں تاہم 166 کی حالت تشویش ناک ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، اب تک 48,176 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے اب تک چین میں 2,944، ایران میں 66، جاپان میں 6، جنوبی کوریا میں 28 اور ٹوکیو جاپان میں قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی ہے، دوسری طرف چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں خوف پھیلانے والے نئے کرونا وائرس کے 38 ممالک میں کیسز کی تعداد 82,185 ہو گئی، چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی، نئے کیسز میں بھی کمی آ گئی ہے، گزشتہ ایک روز میں چین میں 29 افراد ہلاک ہوئے، یہ 28 جنوری کے بعد چین میں وائرس سے مرنے والوں کی سب سے کم تعداد ہے۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 32,904 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں، جب کہ 8469 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ چین میں 2 ماہ میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2747 ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 78499 ہو چکی ہے۔

    جنوبی کوریا میں 1595 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے، اٹلی میں 470 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 12 ہے، اٹلی کے صدر نے اسٹاف میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد از خود قرنطنیہ (خود کو دوسروں سے الگ کر لینا) کر لیا ہے۔ جاپان میں کیسز کی تعداد 189 ہو گئی ہے جب کہ 3 مریض دم توڑ چکے ہیں۔ ایران میں کیسز کی تعداد 139 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 19 ہے۔ فرانس میں وائرس کےمتاثرین کی تعداد 18 ہو گئی، جارجیا، ناروے اور برازیل میں بھی وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا، جاپان میں خاتون میں دوسری بار کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، عراق نے وائرس کے باعث اجتماعات اور 9 ممالک سے شہریوں کی آمد پر پابندی لگا دی۔

    امریکا میں متاثرہ افراد کی تعداد 60 ہے جس میں سے صرف 6 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، اٹلی میں 3، جاپان میں 32، جنوبی کوریا میں 24، بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 705 میں سے صرف 10، ایران میں 25، سنگاپور میں 62، ہانگ کانگ میں 18، تھائی لینڈ میں 22 اور ملائیشیا میں 22 میں سے 20 افراد صحت یاب ہوئے۔

  • کراچی میں نزلہ زکام سے پانچ افراد موت کے منہ میں چلے گئے

    کراچی میں نزلہ زکام سے پانچ افراد موت کے منہ میں چلے گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متعلقہ حکام جان لیوا کرونا وائرس سے عوام کو خبردار کرتے رہ گئے جبکہ نزلہ زکام نے ہی شہریوں کی جانیں لینا شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ایچ ون این ون فلو وائرس (عام نزلہ زکام) بڑھنے لگا، شہر میں ایک ماہ کے دوران 5 افراد ایچ ون این ون انفلوائنزا کے باعث زندگی کی بازی ہارگئے۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کراچی میں جنوری سے اب تک 129 سے زائد افراد انفلوائنزا کا شکار ہوئے ہیں،  متاثرہ افراد میں 71 خواتین اور 58 مرد شامل ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق کراچی کے مختلف علاقوں سے ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں، چھینکتے اور کھانستے وقت منہ کو ٹشو یا کپڑے سے کور کریں اور کھانا کھانے سے قبل ہاتھ کو اچھی طرح سے صاف کریں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت بھیڑ والی جگہ پر جانے سے بھی گریز کیا جائے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی ہے، چین کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، متعدد ممالک نے چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں فلو جیسا ہلاکت خیز وائرس تباہ کن ثابت ہو گیا ہے، چین میں اس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چینی حکومت کی جانب سے اس کی روک تھام کے لیے ہنگامی اور بھرپور اقدامات کے باوجود وائرس سے اموات کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ روک تھام کے لیے فوجی میڈیکل ٹیمیں انتظامیہ سے مل کر کام کر رہی ہیں، چین میں کئی اسپتال بھی محض چند دنوں میں قائم کیے جا چکے ہیں، جس سے چینی ہنر مندوں کی مشاقی کا ایک اور ثبوت فراہم ہوتا ہے۔

    بد قسمت چین ابھی کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں سے چھٹکارا نہیں پا سکا ہے کہ اچانک صوبے ہنان میں برڈ فلو نے اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، ایچ 5 این 1 انفلوئنزا چینی صوبے میں ساڑے 4 ہزار مرغیاں ہلاک ہو چکی ہیں جب کہ پولٹری فارم میں بچ جانے والی 17 ہزار سے زائد مرغیوں کو احتیاطاً تلف کرنا پڑا۔ ماہرین کا کہنا ہے برڈ فلو جانوروں سے انسانوں کو بھی لگ سکتا ہے تاہم ایک انسان سے دوسرے کو منتقل نہیں ہوتا۔

    کرونا کے بعد چین میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی

    ادھر فلپائن میں کرونا وائرس سے پہلے مریض کی موت کی تصدیق کی گئی ہے، یہ اس وائرس سے چین سے باہر پہلی ہلاکت ہے۔ دوسری طرف ہانک کانگ نے اگرچہ چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر کے فیری اور ریل سروس روک دی ہے تاہم ہیلتھ ورکرز نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے تاکہ کوئی آمد و رفت نہ ہو سکے۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • موسمِ سرما کی آمد سے قبل امریکی شہری فلو سے بچاؤ کی تدابیر کرنے لگے

    موسمِ سرما کی آمد سے قبل امریکی شہری فلو سے بچاؤ کی تدابیر کرنے لگے

    موسمِ سرما قریب آتے ہی امریکی شہریوں نے فلو کی ویکسین لگوانا شروع کردی ہے ، گزشتہ برس فلو کے طاقت ور ترین وائرس نے حملہ کیا تھا جس میں ہزاروں امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔

    گزشتہ موسم سرما کے دوران امریکا میں فلو کا ایک ایسا وائرس سرگرم ہو گیا تھا جس پر ویکسین کا زیادہ اثر نہیں تھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا اور زیادہ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ ایک اندازے کے مطابق 80 ہزار امریکی فلو سے ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تعداد گزشتہ کئی دہائیوں میں فلو سے مرنے والے امریکیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    خبررساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ میں بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے مرکز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں فلو اور اس کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار سے 56 ہزار کے درمیان رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور بوڑھوں کی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلو کی شدت اس سال فروری کے مہینے میں دیکھی گئی اور مارچ کے آخر میں یہ وائرس تقریباً ختم ہو گیا۔

    بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ تعین کرنا مشکل ہے کہ ہر سال کتنے افراد فلو سے ہلاک ہوتے ہیں۔ کیونکہ فلو اتنا عام ہے کہ اس کے متعلق اطلاع ہی نہیں دی جاتی اور جو لوگ فلو سے مرتے ہیں ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر بھی عموماً فلو نہیں لکھا جاتا ، بلکہ اس مرض کا اندارج کیا جاتا ہے کہ جو فلو کے سبب پیدا ہوا تھا۔

    امریکی تاریخ میں فلو کا سب سے شدید حملہ 1918 میں ہوا تھا۔ یہ مرض وبا کی صورت میں تقریباً دو سال تک جاری رہا اور اس میں 5 لاکھ سے زیادہ امریکی ہلاک ہوئے تھے ۔

    محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا کہ اس سال فلو کا مقابلہ کرنے کے لیے ویکسین کو زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین فلو کا حملہ نہ بھی روک سکے تو بھی وہ اس کی شدت میں کمی کر دیتی ہے۔