Tag: فل بنچ تشکیل

  • پرویز مشرف ،آصف زداری سے متعلق زیر التواء کیسز کی سماعت کیلیے فل بنچ تشکیل

    پرویز مشرف ،آصف زداری سے متعلق زیر التواء کیسز کی سماعت کیلیے فل بنچ تشکیل

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدور پرویز مشرف ،آصف علی زداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے متعلق زیر التواء کیسز کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں 10 سال پرانے مقدمات کی سماعت کے لیے فل بینچ تشکیل دے دیا گیا ، چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں فل بنچ بیس ستمبر کو کیسز کی سماعت کرے گا۔

    فل بنچ میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور جسٹس شجاعت علی خان شامل ہیں، فل بینچ زیر التوا مقدمات پر 20 ستمبر سے سماعت کا آغاز کرے گا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں رانا علم الدین غازی اور اللہ بخش گوندل ایڈوکیٹس کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔

    رانا علم الدین غازی ایڈوکیٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے ایمرجنسی اور سابق صدر آصف زرداری کے دوعہدوں کیخلاف درخواست دائر کر رکھی ہے جبکہ شاہد نسیم گوندل اور اللہ بخش گوندل ایڈوکیٹ نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے متعلق درخواستیں دائر کی تھیں۔

    درخواستیں دائر کرنے والے شاہد نسیم، رانا علم الدین اوراللہ بخش انتقال کرچکےہیں۔

  • نوازشریف کی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    نوازشریف کی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    لاہور : نیب کے قانون اور نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دینے کے معاملہ پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے دیا، سماعت 8 اگست کو شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے نیب کے قانون اور نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دینے کے معاملے پر سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے دیا ہے۔

    فل بنچ کی سربراہی جسٹس شمس محمود مرزا کریں گے، بنچ کے دیگر ارکان میں جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم شامل ہیں۔

    فل بنچ 8 اگست کو کیس کی سماعت کرے گا۔

    درخواست لائرز فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد نیب کا قانون غیر موثر ہو چکا ہے۔ نیب قانون کے تحت نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزا غیر آئینی ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی کہ عدالت نیب قانون اور شریف خاندان کو دی جانے والی سزا کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نوازکی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے لارجربنچ کی سفارش کی تھی۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں، جن کی تشریح ضروری ہے، اس لیے لارجر بنچ بنایا جانا ضروری ہے۔

    عدالت نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوادیں تھیں۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

  • الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے الطاف حسین سمیت متحدہ کے دس رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے دیا۔

    الطاف حسین کے خلاف درخواست کی سماعت کے لیے قائم فل بنچ کی سربراہی جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کریں گے، بنچ کے دیگر ارکان میں مظہر اقبال سدھو اور جسٹس ارم سجاد گل شامل ہیں۔

    درخواست گزار آفتاب ورک کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین نے پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرکے اسے بدنام کرنے کی کوشش کی ، ایسا اقدام بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں فاروق ستار ،بابر غوری ،حیدر عباس رضوی اور رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان نے بھی الطاف حسین کی تقریر کی مکمل حمایت کی اور انہوں نے سیکیورٹی اداروں پر باربار مختلف الزامات بھی عائد کیے۔

    لہذا عدالت الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے دیگر دس رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کےا حکامات جاری کرے۔

    اس سے قبل ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد فل بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کو بھجوا دیا تھا۔