Tag: فل کورٹ اجلاس

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی  کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس آج ہوگا

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نئےچیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے آج ججوں کا فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا، اجلاس آج دن ایک بجے ہوگا۔

    دوسری جانب سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آٹھ نومبرکو بلایا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالتوں کےانتظامی ججز کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

    اس سے قبل چیف جسٹس نے پریکٹس اینڈپروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے جسٹس منیب اخترکو واپس تین رکنی کمیٹی میں شامل کیا تھا جبکہ جسٹس سید منصور علی شاہ تین ججوں پر مشتمل کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

    سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو ہٹا کر جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی میں شامل کیاتھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا سپریم کورٹ کی تمام عدالتوں سے متعلق اہم فیصلہ

    تشکیل نو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد کی گئی ہے، جو چیف جسٹس کو کمیٹی کے ارکان کے انتخاب کا اختیار دیتا ہے۔

    2 روز قبل چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلہ کیا تھا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی لائیو سٹریمنگ کے ذریعے عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔

  • عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت:  فل کورٹ اجلاس  آج  دوبارہ ہونے کا امکان

    عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت: فل کورٹ اجلاس آج دوبارہ ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس آج دوبارہ ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس آج دوبارہ ہونے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا تھا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا۔

    شرکا نے ہائیکورٹ کے ججوں کے خط پر غور کیا اور مختلف ججوں نے خط پر اپنی رائے کا اظہار کیا تھا تاہم وقت کی کمی کے باعث فل کورٹ اجلاس حتمی نہ ہوسکا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کےچھے ججوں نے عدلیہ میں ایگزیکٹیو اور ایجنسیوں کی مداخلت اور مقدمات پر اثرانداز ہونے کا الزام لگایا تھا جبکہ ہائیکورٹ کے ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط میں معاملات کی چھان بین کی اپیل کی تھی۔

    اجلاس سےپہلےچیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے ملاقات کی تھی ، اس ملاقات میں ججوں کے خط پرغورکیا گیا تھا ، جس پر اٹارنی جنرل کاکہناتھا ججوں کے خط کامعاملہ سنجیدہ ہے جس کی تحقیق ہونی چاہیے۔