Tag: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس

  • گرے لسٹ کا معاملہ ، پاکستان کی قسمت کا  فیصلہ 18اکتوبر کو ہوگا

    گرے لسٹ کا معاملہ ، پاکستان کی قسمت کا فیصلہ 18اکتوبر کو ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس پیرس میں جاری ہے، پاکستان کے بارےمیں حتمی اعلان  18اکتوبر کو متوقع ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو چین ، ملائیشیا اور ترکی کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس چین کی صدارت میں پیرس میں جاری ہے، پیرس میں ہونیوالےاجلاس میں ایف اےٹی ایف نے اقدامات کا جائزہ لیا۔

    ایف اے ٹی ایف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا پلینری میٹنگ کاآغازصدرایف اےٹی ایف کےخطاب سےہوا، اجلاس کےاہم فیصلوں کا اعلان 18اکتوبر کو کیاجائے گا، ٹیرر فنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ایف اے ٹی ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، ایران سمیت دیگر ممالک سے متعلق فیصلہ بھی جمعے کو جاری کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزارت خزانہ نے کہا پاکستان نے ٹیررفنانسنگ،منی لانڈرنگ کیخلاف قابل ذکراقدامات کئےہیں، ایف اے ٹی ایف کی جانب سےحتمی اعلان 18اکتوبر کو کیا جائے گا ، گرےلسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو 3 ممالک کی سپورٹ درکار ہوگی اور پاکستان کو چین ، ملائیشیا اورترکی کی حمایت حاصل ہیں۔

    پاکستان نے ٹیرر فنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کے خلاف قابل ذکر اقدامات کئے ہیں۔جس کےنتیجے میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں جانے کے خدشات نہ ہونےکےبرابررہ گئے ہیں۔

    پاکستانی وفدستائیس اعتراضات سےمتعلق عملدرآمد کی رپورٹ اتوارکواجلاس میں جمع کراچکا ہے، جس پراجلاس میں غورکیا جائےگا۔ جس کے بعدپاکستان کےاسٹیٹس کا فیصلہ ہوسکے گا۔

    ایف اےٹی ایف کےاجلاس میں شرکت کیلئےپاکستان کا وفد وفاقی وزیربرائےاقتصادی امورحماداظہرکی قیادت میں پیرس میں موجود ہے، ذرائع کےمطابق پاکستان کو مزید اقدامات کیلئے چار ماہ کی مہلت ملنے کا امکان ہے۔

  • ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ ،  پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آئندہ ماہ  ہوگا

    ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ ، پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا

    اسلام آباد : وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ذیلی گروپ کے سامنے مؤثر انداز میں اپنا کیس پیش کیا ہے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ پر پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ آئندہ ماہ کے اجلاس میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربرائےاقتصادی امورحماداظہرکی قیادت میں پاکستانی وفد نے ایف اےٹی ایف کے ذیلی گروپ اےپی جی سے اجلاس میں ملاقات کی۔اجلاس دوروزتک جاری رہا۔

    اجلاس میں پاکستان نے مختلف معاملات پر پیش رفت سے متعلق گروپ کو آگاہ کیا جبکہ پاکستان نے اقدامات پرمبنی رپورٹ بھی جمع کروائی۔

    وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا پاکستانی حکام نے اپنا کیس انتہائی مؤثراندازمیں پیش کیا ہے، تمام معاملات پر پاکستان کی جانب سے لئے گئے اقدامات موثرانداز میں بریفنگ دی گئی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے طریقہ کار کے مطابق ایشیا پیسفک گروپ اب پاکستان کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پیش کرے گا، اجلاس اکتوبرتیرہ سےاٹھارہ تک پیرس میں ہوگا۔

    ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف دس پوائنٹس پر پاکستان کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کرےگا، جس کے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

  • پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات 8 ستمبر سے شروع ہوں گے

    پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات 8 ستمبر سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد: پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے درمیان مذاکرات آٹھ ستمبر سے شروع ہوں گے ، پاکستان اب تک کیے گئے اقدامات کی تفصیلات فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کا دور آٹھ ستمبر سے بینکاک میں شروع ہوگا اور 13 ستمبر تک جاری رہے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سےایکشن پلان پرعمل کاحتمی جواب طلب کیا ہے جس کا جوا ب دینے کے لیےپاکستانی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیربرائےاقتصادی امورحماداظہرکریں گے۔

    بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیربرائےاقتصادی امورحماداظہر کی قیادت میں بینکاک جانے والی ٹیم میں ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک، ایف بی آراوردیگرنمائندگان شامل ہوں گے۔

    بینکاک میں ہونے والے ان مذاکرات کےنتیجےمیں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ کیاجائےگا اور ساتھ ہی ساتھ ایشین پیسیفک گروپ میں پاکستان کانام توسیعی لسٹ میں شامل کرنےپربات ہوگی۔

    ا یشین پیسیفک گروپ کی توسیعی لسٹ سےنکلنےکے لیے پاکستان کو 125سوالوں کےجوابات دیناہو ں گے جن میں سے 10 سوالات منی لاندرنگ وٹیررفنانسنگ کی روک تھام سے متعلق ہوں گے۔

    اجلاس میں ٹیررفنانسنگ میں ملوث عناصرکوسزائیں دینےسےمتعلق تفصیلات بھی مانگی گئیں ہیں اورانویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کے نظام میں موجود خامیاں دورکرنےکے حوالے سے سوالوں کےجواب دیناہوں گے۔

    یاد رہے کہ رواں برس مئی میں پاکستانی وفد چین میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شریک ہوا تھا جہاں منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ پر بریفنگ دی تھی ۔پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 27 نکاتی ایکشن پلان پر اپنا جواب جمع کرایا تھا جس پر ایف اے ٹی ایف کے وفد نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

  • ایف اے ٹی ایف مذاکرات: پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرجواب تیارکرلیا

    ایف اے ٹی ایف مذاکرات: پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرجواب تیارکرلیا

    اسلام آباد: پاکستانی حکام اورفنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حکام کے درمیان مذاکرات 14سے 17مئی تک چین میں ہوں گے ، پاکستان نئے ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر بریفنگ دے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد چین کے شہر گوانگ میں 14 سے 17 مئی تک ایف اے ٹی ایف کی ٹیم سے مذاکرات کرےگا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 27 نکاتی ایکشن پلان پر اپنا جواب تیار کرلیا ہے،پاکستان اس بارے میں ادارے کو اب تک کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایف اے ٹی ایف سے ملاقات میں ایشیا پیسفک گروپ کا وفد بھی موجود ہوگا۔پاکستان ایف اے ٹی ایف کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کےلئے قائم نئے ڈائریکٹوریٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دےگا جسے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کانام دیا گیا ہے۔

    پاکستانی ادارے گزشتہ دو ہفتے سے اسلام آباد میں جواب کی تیاری میں مصروف تھے۔پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگا کریں گے جس میں فنانشل مانٹرنگ یونٹ، ایف آئی اے، محکمہ کسٹمز، سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ،وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کے افسر شامل ہوں گے۔

    یاد رہے کہ28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کااظہار کیا تھا۔

    پاکستان کو گذشتہ برس جون میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں اس وقت شامل کیا گیا تھا جب پاکستان اس عالمی ادارے کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق مطمئن نہ کرسکا تھا ۔ اس سے قبل پاکستان 2012 تا 2015 تک گرے لسٹ کا حصہ رہ چکا ہے۔

    اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے گذشتہ سال پیرس میں منعقدہ اجلاس میں امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے اور ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے یا اس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔اس تنظیم کے 35 ارکان ہیں جن میں امریکہ، برطانیہ، چین اور انڈیا بھی شامل ہیں، البتہ پاکستان اس تنظیم کا رکن نہیں ہے۔

    اس کے ارکان کا اجلاس ہر تین برس بعد ہوتا ہے جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس کی جاری کردہ سفارشات پر کس حد تک عمل درآمد ہو رہا ہے۔

  • بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر خزانہ کے ایف اے ٹی ایف پر بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان سے ایک بار پھر ثابت ہوا کہ بھارت تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ بھارت پہلے بھی ایف اے ٹی ایف میں سیاست کی کوشش کر چکا ہے، فروری 2019 میں بھی بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا کہا۔

    گزشتہ روز بھارتی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس مئی میں ہو رہا ہے، جس میں بھارت مطالبہ کرے گا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ناکافی اقدامات کرنے پر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق بھارتی میڈیا کو معلومات لیک کی گئی تھیں، جس پر پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو تحفظات سے آگاہ کیا، بھارتی وزیر کے بیان سے ایف اے ٹی ایف میں بھارت کا بہ طور ممبر موجود ہونا متنازع ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا: ڈاکٹر فیصل

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے پُر عزم ہے، پاکستان نے اس عزم کا اظہار اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر کر رکھا ہے، امید ہے ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ غیر متعصب، فیئر اور تکنیکی طور پر درست ہوگا۔

    خیال رہے کہ فرانس میں قائم ادارے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی کمیٹی نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔

    بھارت چاہتا ہے کہ کہ ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں پاکستان کو ڈاؤن گریڈ کیا جائے، تاہم اس سے قبل بھی بھارت اپنی اس کوشش میں ناکام ہو چکا ہے۔

  • پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    کراچی: نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان نے خود کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے کام یابی کے ساتھ بچا لیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ممبرز اسٹاک بروکرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیرِ خزانہ نے ممبرز کو بتایا کہ انھیں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے حوالے سے خط کے ذریعے واضح پیغام ملا تھا۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ’فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے خط لکھا اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو بلیک لسٹ کر رہی ہے۔‘

    وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے اس سلسلے میں کسی مذاکرات کے امکان کو بھی رد کر دیا تھا، فنانشل ٹاسک فورس نے لکھا ’مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔‘

    ڈاکٹر شمشاد کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی طرف سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے لیے صرف تین سے گیارہ ماہ دیے گئے تھے، جسے چھے سے پندرہ ماہ تک بڑھوایا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اٹھائیس جون کو پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، اس دوران گرے لسٹ سے نام واپس نکلوانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے حوالے سے گفتگو بھی جاری تھی۔

    انھوں نے کہا ’پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سے ایکشن پلان کی 47 شرائط کم کروا کر 29 کروائیں، پاکستان نے گرے لسٹ سے متعلق بہت سی سہولتیں حاصل کیں۔

    ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ


    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملک کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سمیت کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا، اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ اورچین دونوں پاکستان کے لیے اہم ہیں‘ علی جہانگیرصدیقی

    امریکہ اورچین دونوں پاکستان کے لیے اہم ہیں‘ علی جہانگیرصدیقی

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیر علی جہانگیرصدیقی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اقدامات کرنے کےعزم ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پاکستانی سفیرعلی جہانگیرصدیقی نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں 80 فیصد تک کمی آئی ہے۔

    علی جہانگیرصدیقی کے مطابق فوجی امداد کے بارے میں امریکہ سے کوئی خصوصی بات چیت نہیں ہوئی۔

    پاکستانی سفیرکا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ان کی توجہ امریکہ کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کوفروغ دینا ہے۔

    انٹرویو کے دوران ایک سوال پرعلی جہانگیرصدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکہ اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت بھی امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کوکسی مخصوص زاویے سے نہیں دیکھے گا۔

    چین سے تعلقات سے متعلق سوال پرپاکتسانی سفیرکا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا ہے اور ہرملک کے مختلف ملکوں سے کثیرالجہتی تعلقات ہوسکتے ہیں۔

    علی جہانگیرصدیقی کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ امریکہ اور چین دونوں پاکستان کے لیے اہم ہیں۔

    پاکستانی سفیر نے انٹرویو کے دوران گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس حوالے سے 15 ماہ کا فریم ورک تیار کیا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، گرے لسٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملکوں کو شامل کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عالمی برادری دہشت گردی کےخلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے‘ چین

    عالمی برادری دہشت گردی کےخلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے‘ چین

    بیجنگ : چین نے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی حکومت اور عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکینگ نے بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نہ صرف چین بلکہ عالمی برادری کے کئی ممالک کے سامنے سرخرو ہوا ہے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان نے سخت مالیاتی نگرانی اور دہشت گردوں کی مالی مدد کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے موثر اقدامات کیے اور اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، گرے لسٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملکوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں تھا جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔اس ادارے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں شامل ہوا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کے حکام سے ملاقات کی اور نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔

    ایف اے ٹی ایف نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان اُس کی بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں ہے، اگر حکومت کی جانب سے دی جانے والی یقین دہانیوں پر عملدرآمد ہوگا تو اسے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس سے قبل فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اقدامات کے لیے 3 ماہ یعنی جون تک کا وقت دیا تھا۔

    ایک روز قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل ہونے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، ہمیں یہ یقین تھا کہ بلیک لسٹ میں نام شامل نہیں ہوگا‘۔

    مزید پڑھیں: ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا اور پھر  ایف اے ٹی ایف کارکردگی کی بنیاد پر ہمارا نام گرے لسٹ سے نکال دے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس،  پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ ہوگا

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس، پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس پیرس میں جاری ہے، اجلاس میں پاکستان کی گرے لسٹ میں شمولیت کا جائزہ لیا جائے گا، پاکستانی حکام آج اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس چوبیس جون سے شروع ہوا اجلاس چھ دن تک جاری ہے، چھ روزہ اجلاس میں پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    پاکستان کا اعلی سطحی وفد اجلاس میں شرکت کرے گا جبکہ پاکستان آج 27 صفحات پر مبنی اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

    ذرائع کےمطابق اجلاس میں پاکستان نے اپنے دفاع کے لئے تیاری کرلی، پاکستان نے گرے لسٹ سے بچنے کیلئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے لیے اقدامات بھی کئے ہیں، جن کی تفصیلات سے ٹاسک فورس کو آگاہ کیا جائےگا۔

    ایف اے ٹی ایف اجلاس میں دہشتگردی اورمنی لانڈرنگ کیخلاف نافذ کردہ قوانین اور آٹھ خصوصی سفارشات پرغور ہوگا۔

    نگران وزیر خزانہ شمشاد اخترکا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے رقوم کی فراہمی کو روکنے کے لیے اسٹیٹ بینک، دیگر بینکوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان کا گرئے لسٹ میں شامل ہونا ملکی معشیت کیلئے نقصان دہ ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے کوشش تیز، عالمی اداروں سے تعاون کا فیصلہ


    زرائع کے مطابق جولائی میں ایف اے ٹی ایف کے وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان سال 2012 سے 2015 تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل تھا، ذرائع کے مطابق جولائی میں ایف اے ٹی ایف کے وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کے تین رکنی وفد نے 27 صفحات پر مشتمل اینٹی منی لانڈرنگ اوراینٹی ٹیرر فناسنگ اقدامات پرمبنی رپورٹ پیش کی تھی، سابقہ دور حکومت میں پیش کی جانے والی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ یاد رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔