Tag: فنڈز

  • پنجاب میں 52 ارب 35 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری

    پنجاب میں 52 ارب 35 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری

    پنجاب کی صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 52 ارب 35 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب ٓحکومت کی صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا رواں مالی سال کا دوسرا اجلاس چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ ڈاکٹر نعیم رؤف کی زیر صدارت لاہور میں ہوئی۔ جس میں متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 52 ارب 35 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں زراعت، بلدیات اور روڈ سیکٹرز کی اسکیموں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ سولر ٹیوب ویلز اسکیم کے لیے 7 ارب 22 کروڑ، زرعی گریجویٹس انٹرن شپ اسکیم کے لیے 2 ارب 15 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ کسان کارڈ اسکیم کے لیے 9 ارب 86 کروڑ، گرین ٹریکٹر پروگرام فیز 2 کے لیے 5 ارب 7 کروڑ، ہائی پاور ٹریکٹر پروگرام کے لیے 9 ارب 58 کروڑ اور پوٹوہار میں زرعی بہتری کے لیے 7 ارب روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

    ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں پی آئی ایم یو، پی آر ایم ایس سی اور سروس ڈلیوری یونٹس کے لیے 4 ارب، راولپنڈی جی پی او چوک انڈر پاس منصوبے کے لیے 5 ارب 55 کروڑ اور منڈی بہاؤ الدین میں سڑک کی کشادگی کے لیے ایک ارب 86 کروڑ روپے کے فنڈز منظور کیے گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/maryam-nawaz-e-buses-24-districts-south-punjab/

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی اربوں ڈالر امداد روک دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب تک ہارورڈ یونیورسٹی امریکی صدر کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی، تب تک کے لیے ٹرمپ نے ہارورڈ کے لیے فنڈز کی فراہمی روک دی، سیکریٹری تعلیم لنڈا میکموہن نے یونیورسٹی کو بتایا کہ ریسرچ گرانٹس اور دیگر امداد اب فراہم نہیں کی جائے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر واضح کر دیا کہ جو مطالبات کیے گئے ہیں ان پر عمل نہ ہوا تو یہ امداد معطل رہے گی، امریکی محکمہ تعلیم نے ہارورڈ یونیورسٹی کو اس ضمن میں باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کی تحقیق اور دیگر امور سے متعلق اربوں ڈالر امداد منجمد کی گئی ہے۔


    امریکا سے واپس جانے والے تارکین وطن کو وظیفے کی پیشکش


    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد منجمد کر دی گئی تھی۔ ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب یونیورسٹی نے حکومتی دباؤ کے باوجود دیگر یونیورسٹیوں کے برخلاف اپنے تعلیمی و انتظامی معاملات میں مداخلت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

    لنڈا میکموہن نے دعویٰ کیا کہ ہارورڈ نے امریکا کے اعلیٰ تعلیمی نظام کا مذاق اڑایا ہے، اس نے غیر ملکی طلبہ کو، جو پرتشدد رویے میں ملوث ہیں اور امریکا کی توہین کرتے ہیں، اپنے کیمپس میں مدعو کیا۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی حافظ گل بہادر گروپ کے 2 دہشتگرد گرفتار

    کالعدم ٹی ٹی پی حافظ گل بہادر گروپ کے 2 دہشتگرد گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی نے کالعدم ٹی ٹی پی کیلئے فنڈز جمع کرنے والے ’حافظ گل بہادر گروپ‘ کے 2 دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی ٹیرارزم فنانسنگ یونٹ سی ٹی ڈی شعبہ تفتیش نے جنجال گوٹھ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے لیے فنڈنگ کرنے والے دو مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

      ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق تحریک طالبات پاکستان حافظ گل بہادر گروپ سے ہے، ملزمان ابوذر اور یعقوب محسود سوشل میڈیا نیٹ ورک کے ذریعے افغانستان میں ٹی ٹی پی قیادت سے رابطے میں تھے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق وزیر ستان سے ہے جو حال ہی میں فنڈنگ آپریشن کیلئے کراچی واپس آئے تھے لیکن سی ٹی ڈی شعبہ تفتیش اینٹی ٹیرارزم یونٹ نے انہیں گرفتار کیا۔

    آصف اعجاز شیخ کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے فنڈنگ کی رقم برآمد کرکے مزید انٹیروگیشن کی جارہی ہے۔

  • سعودی عرب: سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    سعودی عرب: سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں سرمایہ کاری فنڈز کی تعداد ریکارڈ سطح تک جا پہنچی ہے، ایک سال میں مملکت میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کیپٹل مارکیٹ کے مطابق سعودی عرب میں کام کرنے والے سرمایہ کاری کے فنڈز کی تعداد ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے۔

    تنظیم کے تازہ ترین بلیٹن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں میں سرمایہ کاری کے فنڈز کی تعداد میں 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 35.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، یعنی سعودی عرب میں اب 1 ہزار 76 سرمایہ کاری فنڈز کام کر رہے ہیں۔

    اس سال کی پہلی سہ ماہی میں سرکاری اور نجی فنڈز کی تعداد بالترتیب 253 اور 542 کے مقابلے میں 260 اور 816 تک پہنچ گئی جو ایک سال پہلے کی مدت میں تھی۔

    سعودی عرب میں مزید فنڈز کا حصول وژن 2030 کے انیشی ایٹو کا ایک اہم حصہ ہے جس کے بارے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ ہماری قوم مضبوط سرمایہ کاری کی صلاحیتوں کی حامل ہے جسے ہم اپنی معیشت کو متحرک کرنے اور اپنی آمدنی کو متنوع بنانے کے لیے استعمال کریں گے۔

    پبلک اور پرائیوٹ انویسٹمنٹ فنڈز میں سبسکرائبرز کی تعداد 53.2 فیصد بڑھ کر 2023 کی پہلی سہ ماہی میں 7 لاکھ 92 ہزار 824 سبسکرائبرز تک پہنچ گئی جبکہ ایک سال پہلے 5 لاکھ 17 ہزار 346 سبسکرائبرز تھے۔

    دونوں فنڈز میں حصہ لینے والوں کی سب سے بڑی تعداد ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کام کرنے والے فنڈز میں مرکوز تھی۔

    دوسری جانب سعودی پرائمری اسٹاک مارکیٹ میں درج فرمز کی تعداد مارچ 2023 کے آخر تک 224 تک پہنچ گئی ہے جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔

  • سرکاری فنڈز سے حکومتی افسران کی عیاشیاں، اہم انکشافات

    سرکاری فنڈز سے حکومتی افسران کی عیاشیاں، اہم انکشافات

    اسلام آباد : وزارت تعلیم میں سرکاری فنڈز کے استعمال کے حوالے سے سنگین بےقاعدگیاں سامنے آئی ہیں، حکومتی افسران اس پیسے سے عیاشیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب پیش کیا گیا ہے جس میں حکومتی افسران کی جانب سے عوامی پیسے سے عیاشیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    وزارت تعلیم کے ذیلی ادارے کے افسران نے سرکاری فنڈز کا بے دریغ غیرقانونی استعمال کیا، رپورٹ کے مطابق این ای ایس ٹی کے افسران نے طلباء کے وظائف کیلئے ملنے والے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔

    تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ فنڈز سے طلبہ کو وظائف دینے کے بجائے اسلام آباد کلب کی رکنیت حاصل کی گئی، افسران نے کلب رکنیت کیلئے وظائف فنڈز کے دو کروڑ51لاکھ استعمال کیے۔

    وظائف فنڈز استعمال کرنے والوں میں چیف فنانشل آفیسر سید اطہر حسین سمیت ای ای ایس ٹی کی ایڈمن منیجر، کمپنی سیکریٹری، چیف انٹرنل آڈیو شامل ہیں۔

    وزارت تعلیم کا تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کے غلط استعمال کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، فنڈز کا غلط استعمال کرنے والے افسران کو معطل کردیا گیا اور افسران سے کلب رکنیت کیلئے جمع کرائی گئی رقم واپس لے لی گئی ہے۔

  • پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    لاہور: صوبہ پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، کنسٹرکٹرز کو دیے گئے چیک باؤنس ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے گوجرانوالہ میں 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، چیک کیش نہ ہونے پر کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں جاری منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس، صحت، تعلیم اور دیگر اداروں میں جاری کام مکمل بند کردیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق عام آدمی کا دیا چیک کیش نہ ہونے پر مقدمہ درج ہو جاتا ہے، حکومت کے بوگس چیک پر کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کنسٹرکٹرز کو ادائیگی کے بجائے ارکان قومی اسمبلی 50، 50 کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہو رہے ہیں۔ الیکشن کا بہانہ بنا کر تمام جاری منصوبوں کے فنڈز منجمد کر دیے گئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کے بعد ملک کی سب سے بڑی انڈسٹری کنسٹرکشن کی ہے، ترقیاتی کام بند ہونے سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گئے۔

  • لاہور میں ایک حلقے کے لیے 75 کروڑ روپے کا فنڈ منظور

    لاہور میں ایک حلقے کے لیے 75 کروڑ روپے کا فنڈ منظور

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک حلقے کے لیے 75 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کرلیا گیا جس سے پہلے سے جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا جبکہ نئے منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کی درخواست پر وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ان کے حلقہ این اے 126 کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کردیا۔

    حلقے میں 75 کروڑ روپے کی لاگت سے مفاد عامہ کی مختلف اسکیمز مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔

    فنڈز سے گلشن راوی کے مختلف بلاکس میں سیوریج لائنز کی تبدیلی کی جائے گی، گلشن راوی کے مختلف علاقوں میں صاف پانی کی لائن تبدیل کی جائے گی۔

    مین گلشن راوی سے نوناریاں چوک تک بھی صاف پانی کی لائنز تبدیل کی جائیں گی جبکہ ڈھلنوال سب ڈویژن میں سیوریج لائنز کی تبدیلی کی جائے گی۔

    سمن آباد اور سبزہ زار سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں سیوریج لائنز کی تبدیلی کی جائے گی۔

    فنڈز سے حلقے کی مختلف یونین کونسلز میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا جبکہ نئے منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔

  • آئی ایم ایف نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی معطل کردی

    آئی ایم ایف نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی معطل کردی

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (انٹرنیشل مانیٹری فنڈ ۔ آئی ایم ایف) نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی بلاک کردی، طالبان کو سینٹرل بینک اثاثوں تک رسائی بھی حاصل نہیں ہوگی، سینٹرل بینک میں افغان حکومت کے 9 ارب ڈالرز ریزرو ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی بلاک کردی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ طالبان کو افغانستان کے لیے اربوں ڈالرز تک رسائی نہیں ہوگی، افغانستان میں حکومت سے متعلق وضاحت کا فقدان ہے۔

    آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق ادارہ بین الاقوامی برادری کے خیالات کی رہنمائی کرتا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان کو 23 اگست کو 450 ملین ڈالرز منتقل ہونا تھے، آئی ایم ایف نے افغانستان کے لیے 650 ارب ڈالرز ریزرو کیے ہوئے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کو سینٹرل بینک اثاثوں تک رسائی بھی حاصل نہیں ہوگی، سینٹرل بینک میں افغان حکومت کے 9 ارب ڈالرز ریزرو ہیں۔

  • ترقیاتی فنڈز: وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 43 کروڑ روپے جاری

    ترقیاتی فنڈز: وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 43 کروڑ روپے جاری

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 43 کروڑ روپے اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 14 ارب 6 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، پی ایس ڈی پی کی مد میں 321 ارب 53 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق وزارتوں کے منصوبوں کے لیے 208 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد جاری کیے گئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 44 ارب 7 کروڑ روپے، کابینہ ڈویژن کے لیے 40 ارب 22 کروڑ روپے اور وزارت خزانہ کے لیے 33 ارب 4 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 55 ارب 20 کروڑ روپے، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 14 ارب 6 کروڑ روپے سے زائد اور این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے لیے 31 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی گئی۔

    دستاویزات کے مطابق وزارت ریلویز کے لیے 11 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد، وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 6 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 25 ارب 25 کروڑ سے زائد، تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 6 ارب 75 کروڑ روپے اور ایرا کے لیے 75 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے۔

  • ترقیاتی پروگرامز کے لیے کتنے فنڈز جاری ہوئے؟

    ترقیاتی پروگرامز کے لیے کتنے فنڈز جاری ہوئے؟

    اسلام آباد: مالی سال 21-2020 میں نومبر کے پہلے ہفتے تک وفاقی ترقیاتی پروگرامز کی مد میں 289 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 21-2020 میں نومبر کے پہلے ہفتے تک جاری وفاقی ترقیاتی پروگرامز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، دستاویزات کے مطابق پی ایس ڈی پی کی مد میں 289 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 188 ارب 34 کروڑ روپے جاری کیے گئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 26 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

    کابینہ ڈویژن کے لیے 28 ارب 22 کروڑ روپے سے زائد، وزارت خزانہ کے لیے 32 ارب 34 کروڑ روپے اور این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 53 ارب 43 کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 14 ارب 4 کروڑ روپے، این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے لیے 23 ارب 3 کروڑ روپے اور وزارت ریلویز کے لیے 11 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 6 ارب 88 کروڑ، وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 6 ارب روپے اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے لیے 24 ارب 14 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    اسی طرح تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 6 ارب 75 کروڑ اور ایرا کے لیے 75 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے۔