Tag: فنڈز

  • ڈھائی ماہ میں مختلف ترقیاتی پروگراموں کے لیے کتنا فنڈ جاری کیا گیا؟

    ڈھائی ماہ میں مختلف ترقیاتی پروگراموں کے لیے کتنا فنڈ جاری کیا گیا؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے ڈھائی ماہ میں جاری مختلف وفاقی ترقیاتی پروگراموں کے لیے 112 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ڈھائی ماہ میں جاری وفاقی ترقیاتی پروگرام کی تفصیلات جاری کردی گئیں، پی ایس ڈی پی کی مد میں 112 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے لیے 73 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد جاری ہوئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 13 ارب 87 کروڑ جاری ہوئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 13 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت خزانہ کے لیے 12 ارب 93 کروڑ سے زائد، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 21 ارب 53 کروڑ سے زائد اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 5 ارب 61 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے لیے 7 ارب روپے سے زائد، وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 ارب 26 کروڑ سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 2 ارب 40 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 9 ارب 41 سے زائد کی رقم جاری کی گئی، تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 2 ارب 70 کروڑ اور ایرا کے لیے 30 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے۔

  • گزشتہ برس ترقیاتی منصوبوں پر کتنی رقم خرچ کی گئی؟

    گزشتہ برس ترقیاتی منصوبوں پر کتنی رقم خرچ کی گئی؟

    اسلام آباد: مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں جس کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں، گزشتہ مالی سال میں وفاقی ترقیاتی پروگراموں پر 644 ارب 70 کروڑ خرچ کیے گئے۔

    جاری کردہ دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہوسکے، گزشتہ مالی سال پی ایس ڈی پی کی مد میں 644 ارب 70 کروڑ سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ حکومت نے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 297 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 174 ارب کی رقم جاری کی گئی، بہتر سیکیورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    گزشتہ برس آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 86 کروڑ روپے جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 35 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 110 ارب 30 کروڑ اور ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    گزشتہ برس پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لیے 23 ارب کی رقم جاری کی گئی، ضم شدہ اضلاع کے دیگر منصوبوں کے لیے 15 ارب 40 کروڑ اور این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 22 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح وزارت مذہبی امور کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 16 ارب 28 کروڑ روپے، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 8 ارب 42 کروڑ سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    گزشتہ برس وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی۔

  • 10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے، ان میں پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، 10 ماہ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کی مد میں 533 ارب 32 کروڑ کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق حکومت نے وفاقی وزارتوں کے لیے 230 ارب 29 کروڑ کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 154 ارب 94 کروڑ روپے جاری کیے گئے، سیکیورٹی کی بہتر صورتحال کے لیے 38 ارب 49 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 46 کروڑ جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 30 ارب 18 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    10 ماہ کے دوران ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 27 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 72 ارب 67 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب 76 کروڑ روپے کے فنڈز کا اجرا کیا گیا، پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم جاری کی گئی، این ٹی ڈی سی، پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب 70 کروڑ جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب 21 کروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 8 ارب 37 کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی۔

  • کرونا وائرس: پنجاب حکومت نے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے

    کرونا وائرس: پنجاب حکومت نے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے

    لاہور: کرونا وائرس کے باعث پنجاب حکومت نے محکمہ صحت کو ضروری سامان کے لیے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے ملاقات کی اور کرونا سے نمٹنے کے لیے حکو متی اقدامات کا مکمل ساتھ دینےکا اعلان بھی کیا۔

    اس موقع پر سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے 3 جنوری کو کرونا کے معاملے پر وفاق کو خط لکھا، صورت حال کاجائزہ لینے کے لیے محکمہ صحت میں کنٹرول روم قائم کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ محکمہ صحت کو ضروری سامان کے لیے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کیے، کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے مزید 10 ہزار کٹس منگوائی جا رہی ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کابینہ نے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کی منظوری دے دی ہے، ایک لاکھ لوگوں کے لیے ایک ہفتے کے اندر علاج کی سہولت گاہ قائم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت اجتماعات پر پابندی عائدکی گئی ہے۔

    کرونا وائرس: پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی ڈکلیئر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 12 مارچ کو وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

  • کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں میں فنڈز لگائے جائیں: حماد اظہر

    کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں میں فنڈز لگائے جائیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ حکومت سنبھالی تو ہمارے لیے مسائل بہت زیادہ تھے، ہمیں سخت فیصلے کرنا پڑے جو نہیں کرنا نہیں تھے، کوشش کی جاتی ہے جب بھی فنڈز ریلیز ہوں پسماندہ علاقوں میں لگائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اربوں کھربوں روپے امیروں کے علاقوں میں لگا دیے گئے، غریب لوگوں کے علاقوں کو ترقیاتی کاموں سے محروم رکھا گیا، کوشش کی جاتی ہے جب بھی فنڈز ریلیز ہوں پسماندہ علاقوں میں لگائے جائیں۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمارے محنتی ورکرز دن رات محنت کر کے ان علاقوں کا نقشہ بدل رہے ہیں، کل حکومت نے 5 روپے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ ٹماٹر، پیاز، آٹا یہ تمام چیزیں اپنی اصل قیمتوں سے بھی نیچے چلی گئیں ہیں۔ جو چیزیں صنعت و زراعت سے منسلک ہیں ان کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو ہمارے لیے مسائل بہت زیادہ تھے، ہمیں سخت فیصلے کرنا پڑے جو کرنا نہیں چاہتے تھے۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق معیشت کے تمام کرائیٹیریا کو شکست دی۔ آنے والے دنوں میں اس کے ثمرات عام لوگوں تک پہنچائے جائیں گے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پہلے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے فیصلے کرنے میں آزاد نہیں تھا، آج اسٹیٹ بینک آزاد ہے جس کے باعث مثبت نتائج ملے۔ مہنگائی کی شرح اب نیچے آنا شروع ہوئی ہے، یہی رجحان رہا تو شرح سود بھی نیچے آئے گا۔ ن لیگ ہمیشہ سے کہتی رہی کہ یہ حکومت نہیں چل سکتی۔ یہ 2 خاندانوں کا دور اب ختم ہوچکا اب دہائیوں تک ہماری حکومت چلے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے بھارت مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہا ہے، دوسری طرف ہم نے کرتار پور راہداری کھولی ہے۔ ایک عالمی رہنما بھارت میں بیٹھ کر پاکستان کی تعریف کرتا ہے۔ یہ تعریف بھی ہماری خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 4 کروڑ روپے جاری

    قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 4 کروڑ روپے جاری

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ سے زائد کا فنڈ جاری کردیا ہے، فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ 17 لاکھ روپے جاری کردیے۔ فنڈز محکمہ ریلیف و آباد کاری کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔

    مذکورہ فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔ باجوڑ کے لیے 33 کروڑ 30 لاکھ اور خیبر کے لیے 42 کروڑ 25 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    محکمہ ریلیف کے مطابق ضلع کرم کے لیے ایک ارب 10 کروڑ، مہمند کے لیے 49 کروڑ 53 لاکھ، اورکزئی کے لیے 1 ارب 4 کروڑ، شمالی وزیرستان کے لیے 1 ارب 5 کروڑ 90 لاکھ اور جنوبی وزیرستان کے لیے 1 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    گزشتہ ماہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی پیش کی گئی تھی۔

    10 سالہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم، صحت، مواصلات، بجلی، زراعت اور انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ انضمام شدہ علاقوں میں معاشی ترقی کا فروغ اور مواصلات کی سہولتوں پر ترجیحاً کام ہوگا۔

    منصوبہ بندی میں سرمایہ کاری، بہتر حکومتی نظام اور اداروں کی ترقی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام نے ملک کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، قبائلی عوام نے تکالیف برداشت کی ہیں۔ اب ان کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

  • اقوام متحدہ کا پاکستانی نوجوانوں کے لیے 30 ملین ڈالر فنڈز فراہم کرنے کا اعلان

    اقوام متحدہ کا پاکستانی نوجوانوں کے لیے 30 ملین ڈالر فنڈز فراہم کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستانی نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے مشن پر اقوام متحدہ بھی پاکستان سے تعاون کو تیار ہے، اقوام متحدہ نے پاکستانی نوجوانوں کے لیے 30 ملین ڈالر فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم سے معاون خصوصی عثمان ڈار اور اقوام متحدہ حکام کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کے لیے 30 ملین ڈالر فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    ملاقات میں پاکستانی نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اقوام متحدہ حکام کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے لیے 30 ملین ڈالر مختص کردیے گئے۔ منصوبے کے تحت 2 لاکھ نوجوانوں کو با اختیار بنایا جائے گا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر نوجوانوں کی ترقی کے لیے کام کریں گے، حکومتی سطح پر نوجوانوں کی سرپرستی بہتر اقدام ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے عثمان ڈار کو پروگرام کا کو چیئرمین مقرر کردیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فنڈز فراہم کرنے پر اقوام متحدہ کے شکر گزار ہیں، پاکستانی نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ اور صلاحیت موجود ہے۔ چاہتے ہیں نوجوانوں کو ملکی ترقی میں مؤثر کردار ادا کرنے کا موقع دیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے مسائل کم کرنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرلی، متعدد منصوبوں کا فریم ورک مکمل ہے جلد لانچنگ ہوگی۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ دن رات محنت کر رہے ہیں، نوجوانوں کو کامیاب بنانا اصل ہدف ہے۔ تعلیم، فنی تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔ ’دیگر ممالک سے بھی رابطے میں ہوں، نوجوانوں کا مستقبل روشن ہے‘۔

    اس سے قبل وفاقی حکومت نے یوتھ ٹریننگ اسکیم کے لیے وظیفہ جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا، عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ کابینہ سے منظوری کی صورت میں ہر نوجوان کے بقایا جات ادا کریں گے۔