Tag: فنگل انفیکشن

  • خبردار! بخار، گلے اور فنگل انفیکشن کی یہ دوائیں جعلی ہیں، ہرگز نہ خریدیں

    خبردار! بخار، گلے اور فنگل انفیکشن کی یہ دوائیں جعلی ہیں، ہرگز نہ خریدیں

    پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے مختلف امراض کی جعلی ادویات پکڑی ہیں اور ڈریپ نے اس حوالے سے ریپڈ الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں ایک بار پھر جعلی ادویات کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا۔ اس کارروائی میں پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے بخار، گلے، فنگل انفیکشن اور امراض نسواں کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی جعلی ادویات پکڑ لیں۔

    پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ کی درخواست پر ڈریپ نے اس حوالے سے ریپڈ الرٹ بھی جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے 5 ادویات کے 5 بیچ جعلی قرار دیے ہیں۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق ادویات ڈرگ ایکٹ 1976 سیکشن 3 کے تحت جعلی قرار پائی ہیں۔ مذکورہ جعلی ادویات مقامی فارما کمپنیز کے برانڈز کے ناموں پر تیار کردہ ہیں اور ان دواؤں کے لیبلز پر کراچی، لاہور، فیصل آباد اور سرگودھا کے پتے درج ہیں۔

    ڈریپ نے جعلی ادویات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پیراسٹامول ایکسٹرا سیرپ 1000 ایم ایل بیچ ایم ٹی 357 جعلی ہے۔ اس کے علاوہ گلے کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی گولی کلیریسڈ 500 ایم جی بیچ 722269 بھی جعلی ہے۔

    بخار، جسم درد کا سسپنشن کیریفن 450 ایم ایل بیچ سی این 37، فنگل انفیکشن کی گولی ٹربیسل 250 ایم جی بیچ 473 اور امراض نسواں کی ٹیبلٹ ڈروپھا 10 ایم جی بیچ ڈی آر پی 0005 یہ تمام ادویات جعلی ہیں۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے جعلی ادویات کی تیاری میں خام مال استعمال نہیں ہوتا ہے۔ ان کی افادیت غیر واضح جب کہ استعمال جان لیوا ہو سکتا ہے۔ غیر معیاری ادویات کے استعمال سے علاج میں ناکامی بھی ہو سکتی ہے۔

    ڈریپ نے پنجاب حکومت کو غیر معیاری ادویات کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے، ڈریپ ریگولیٹری فورس، پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ مارکیٹ کی سرویلنس بڑھانے اور صوبے میں جعلی ادویات کی سپلائی چین کی جامع تحقیقات کی ہدایات کی ہیں۔

    ڈریپ نے پنجاب حکومت کو واضح طور پر کہا ہے کہ وہ ریگولیٹری فورس کے ذریعہ مارکیٹ سے جعلی ادویات کا خاتمہ یقینی بنائے۔ مارکیٹوں میں دستیاب جعلی ادویات کے بیچ ضبط کیے جائیں۔ جعلی ادویات کے حوالے سے ڈسٹری بیوٹرز اور میڈیکل اسٹورز بھی فوری اطلاع دیں۔

  • موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    بہت زیادہ گرمی لگنے کی صورت میں کوئی بھی شخص بیمار ہو سکتا ہے تاہم، کچھ لوگوں کے لیں سنگین طور پر بیمار ہونے کا زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔

    اس رہنمائی پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آپ گرم موسم کے لیے تیار رہیں اور خود کو اور اپنے گھرکو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں لوگوں کو پسینہ بہت آرہا ہے جس کی وجہ سے فنگل انفیکشن کی شکایات بہت زیادہ آرہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے گرمی کے موسم میں سن بلاک لازمی لگائیں اور یاد رکھیں یہ آئلی نہ ہو سن بلاک واٹر بیس استعمال کریں۔

    ایکنی کے علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلیے کولڈ ڈرنکس کے بجائے لیموں پانی یا کوئی جوس استعمال کریں اور گھی یا تیل میں تلی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں۔

  • موسم برسات میں جِلد کی بیماریوں سے کیسے بچا جائے؟

    موسم برسات میں جِلد کی بیماریوں سے کیسے بچا جائے؟

    اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ بارش کے دنوں میں جلد کے امراض تیزی سے پھیلتے ہیں جس کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں، ان بیماریوں میں فنگل انفیکشن زیادہ عام ہے۔

    بہت سے لوگوں کی حساس جلد موسم کی تبدیلی کا بہت جلدی اثر لیتی ہے، جس کے سبب بارش میں بھیگنے کے بعد الرجی، کھال کی اوپری تہہ کا اترنا یا انگلیوں کے درمیان خارش کی شکایات زیادہ سامنے آتی ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین امراض جلد کا کہنا ہے کہ بارش کے موسم میں جلد کی بیماریوں کے بارے میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

    یہ موسم خاص طور پر فنگس یا الرجی کے شکار لوگوں کے لیے مزید مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ اس موسم میں ماحول میں نمی کی زیادتی اور جسم میں پسینہ آنے کی وجہ سے جلد کی کئی اقسام کے امراض کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    موسم برسات میں جراثیم کی تیزی سے نشوونما اور جلد کے انفیکشن کا خطرہ عام دنوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے، اس کی وجہ جسمانی صفائی نہ ہونا، زیادہ دیر تک پرہجوم مقامات پر رہنا، زیادہ پسینہ آنا، نیم گیلے کپڑے پہننے اور نمی کی وجہ سے مختلف امراض لاحق ہوتے ہیں۔

    اس صورتحال سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ روزانہ نہائیں، صاف اور خشک کپڑے پہنیں، اور جسم کے پسینے والی جگہوں کو صاف کریں۔ رومال یا تولیہ سے پونچھ کر جسم کو خشک رکھنے سے ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

    بارش کے موسم میں تیل سے سر کی زیادہ مالش نہیں کرنی چاہیے، ایسا کرنے سے بال ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم بالوں کے گرنے کی کچھ اور وجوہات بھی ہو سکتی ہیں جنہیں بروقت چیک کرالینا چاہیے۔