Tag: فن

  • داعش کے ہاتھوں تباہ شدہ ثقافتی ورثے کی روم میں نمائش

    داعش کے ہاتھوں تباہ شدہ ثقافتی ورثے کی روم میں نمائش

    روم: اٹلی کے دارالحکومت روم میں شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے ہاتھوں تباہ ہونے والے 3 تاریخی ثقافتی ورثوں کی نقل کو ایک نمائش میں پیش کیا گیا۔ یہ انمول نمونے مشرق وسطیٰ کی تاریخی و تہذیبی ثقافت کا اہم ورثہ تھے۔

    یہ نمائش روم کے قدیم تھیٹر کولوزیم میں منعقد کی گئی۔

    مزید پڑھیں: روم کے تاریخی کولوزیم کی سیر کریں

    ان تاریخی ورثوں میں ایک انسانی سر کا حامل پروں والا بیل ہے جو عراق کے قدیم شہر نمرود میں ہوتا تھا، جبکہ شام کے تاریخی شہر پالمیرا کی ایک عبادت گاہ کی چھت کا ایک ٹکڑا بھی شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: پالمیرا کے تاریخی کھنڈرات ۔ داعش کے ہاتھوں تباہی سے قبل اور بعد میں

    اس موقع پر اٹلی کے وزیر خارجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عرصے سے جنگ زدہ علاقوں کی تاریخی ثقافت کو بچانے کی کوششوں میں سرگرداں تھے۔ اس نمائش کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    rome-2

    rome-1

    rome-3

    نمائش میں پالمیرا کے ہی دو تباہ شدہ مجسمے بھی شامل ہیں جنہیں شامی محکمہ آثار قدیمہ نے بڑی دقتوں سے روم پہنچایا۔

    شام اور عراق کے ان آثار قدیمہ اور تاریخی خزانے کو تھری ڈی پرنٹرز کی مدد سے دوبارہ تخلیق کیا گیا ہے جس میں 3 ماہ کا عرصہ لگا۔ نمائش کے بعد انہیں واپس شام بھیج دیا جائے گا۔

    rome-4

    اس منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کے مطابق انہوں نے اس ورثے کی دوبارہ تخلیق کے لیے پرانی تصاویر اور ان مقامات کی سیر کرنے والے افراد کے بیانات سے مدد لی۔

    ان کے مطابق جب انہوں نے عبادت گاہ کی چھت کا ٹکڑا تیار کیا تو وہ بالکل نئے جیسا لگ رہا تھا، جس کے بعد انہوں نے ہاتھ سے اس پر بوسیدگی کے نشانات بنائے۔ اس کام میں ایک ماہ کا عرصہ لگا۔

    روم میں جاری اس نمائش کا مقصد لوگوں میں ثقافتی ورثے کی تباہی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور انہیں اس کی حفاظت کے بارے میں شعور دینا ہے۔ یہ نمائش 11 دسمبر تک جاری رہے گی۔

    واضح رہے کہ شام اور عراق میں داعش کے ہاتھوں تاریخی ورثوں کی تباہی پر دنیا بھر کے تاریخ دان اور تاریخ سے محبت کرنے والے افراد سخت تشویش کا شکار ہیں اور اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ یونیسکو اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    rome-5

    اس سے قبل نیویارک میں بھی ایک ایسی ہی نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پالمیرا شہر کی ایک تباہ شدہ محراب کی نقل کو پیش کیا گیا تھا۔

  • خوبصورت قدرتی مناظر پیش کرتی میزیں

    خوبصورت قدرتی مناظر پیش کرتی میزیں

    آپ نے بے شمار خوبصورت میزیں دیکھی ہوں گی جو چیزیں رکھنے، آرائش اور کمرے کی خوبصورتی بڑھانے کے کام آتی ہیں۔ لیکن کیا آپ نے ایسی میز دیکھی ہے جو ایک منظر دکھاتے ہوئے اس منظر کی کہانی بیان کر رہی ہو؟

    ان منفرد میزوں کے خالق اطالوی ڈیزائنر الیگزینڈر چپلن اس بارے میں بتاتے ہیں، ’میں بچپن میں سوچا کرتا تھا کہ کھانا کھانا اتنا بورنگ کام کیوں ہے۔ کچھ ایسا کیا جائے جس سے کھانا کھانا ایک دلچسپ کام بن جائے‘۔

    یہی خیال ان انوکھی میزوں کی تخلیق کا سبب بنا۔

    6

    الیگزینڈر ان میزوں کی تخلیق میں مٹی، پتھر اور سنگ مرمر کا استعمال کرتے ہیں۔ ان چیزوں پر مختلف رنگ کر کے وہ میز پر ایک نہایت خوبصورت منظر تخلیق کردیتے ہیں جس کے بعد وہ میزیں آرٹ کا شاہکار بن جاتی ہیں۔

    وہ کہتے ہیں کہ میز پر شاہکار تخلیق دینے سے پہلے وہ کوئی کہانی سوچتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں دیکھنے والے جب ان کی بنائی میز کو دیکھیں تو اسے دیکھتے ہی ان کے ذہن میں کوئی کہانی ابھر آئے۔

    ان کی بنائی ہوئی میزیں پہاڑوں، دریاؤں، قدرتی مناظر، اور ستاروں کا منظر پیش کرتی ہیں۔

    آپ بھی ان کی خوبصورت اور انوکھی میزیں دیکھیں۔

    1

    2

    3

    4

    10

    9

    7

  • وین گوف کے چوری شدہ فن پارے برآمد

    وین گوف کے چوری شدہ فن پارے برآمد

    روم: اطالوی پولیس نے مشہور مصور وین گوف کے 2 چوری شدہ مشہور فن پارے برآمد کرلیے ہیں۔ یہ فن پارے 2002 میں ایمسٹر ڈیم کے ایک میوزیم سے چرائے گئے تھے۔

    اطالوی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دو پینٹنگز ’نیپلز مافیا‘ نامی گروہ سے برآمد کی گئی ہیں۔ اس گروہ کے علاوہ ایک اور گروہ سے بھی لاکھوں یوروز مالیت کے کئی نوادرات برآمد کیے گئے۔

    van-1
    برآمد شدہ فن پارہ ۔ سمندر کا نظارہ

    ان کا کہنا ہے کہ یہ برآمدگی اٹلی کے منظم مجرمانہ گروہوں سے طویل تفتیش کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    واضح رہے کہ ان فن پاروں کی چوری نے ایمسٹر ڈیم کے مشہور میوزیم کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان اٹھادیے تھے۔

    میوزیم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں علم نہیں کہ ان کی ملکیت یہ فن پارے انہیں کب واپس ملیں گے تاہم انہیں اس بات کی خبر دی گئی ہے کہ برآمد شدہ فن پارے اپنی اصلی شکل میں موجود ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    van-2
    برآمد شدہ فن پارہ ۔ چرچ ان اویرس

    ونسنٹ وین گوف نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والا انیسویں صدی کا مشہور مصور تھا جس کے فن مصوری نے اس دور کی مصوری پر اہم اثرات مرتب کیے۔ وہ مشہور مصور پکاسو سے متاثر تھا۔

  • تھری ڈی آرٹ کے ذریعہ گاڑی کی ہوبہو نقل تخلیق

    تھری ڈی آرٹ کے ذریعہ گاڑی کی ہوبہو نقل تخلیق

    معروف آٹو کمپنی نسان نے اپنے نئے ماڈل کاشکائی کے لانچ کے موقع پر خریداروں کو متوجہ کرنے کے لیے گاڑی کی تھری ڈی پینٹنگ بھی تخلیق کروا ڈالی۔

    مشہور فرانسیسی تھری ڈی آرٹسٹ گریس ڈو پریز کی ٹیم نے یہ کام بخوبی سر انجام دیا۔ گریس کی ٹیم نے تھری ڈی آرٹ کے ذریعہ نئے ماڈل کی ہوبہو نقل تخلیق کر ڈالی۔

    6

    10

    8

    2

    9

    واضح رہے کہ تھری ڈی پینٹنگ ہوا میں پلاسٹک کے ذریعہ کسی چیز کو تخلیق کرنے کو کہا جاتا ہے۔

    3

    4

    7

    1

    گریس کے مطابق وہ پچھلے چند سالوں سے تھری ڈی آرٹ تخلیق کر رہی ہیں لیکن یہ کام ان کا اب تک کا سب سے پسندیدہ کام تھا۔

  • عمودی سوئمنگ پول میں تیراکی کریں گے؟

    عمودی سوئمنگ پول میں تیراکی کریں گے؟

    آپ نے بے شمار سوئمنگ پول دیکھے ہوں گے لیکن کیا آپ نے کبھی عمودی سوئمنگ پول دیکھا ہے جو زمین سے شروع ہو کر آسمان تک جارہا ہو؟

    یقیناً آپ کے ذہن میں پہلا خیال یہی ہوگا کہ اس سوئمنگ پول میں تیراکی کیسے کی جاسکتی ہے، تو آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ سوئمنگ پول تیراکی کی غرض سے بنایا بھی نہیں گیا۔

    sp-3

    نیویارک کے راک فیلر سینٹر میں بنائے گئے اس عمودی سوئمنگ پول کو ’وان گوگ کے کان‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وان گوگ کی تاروں بھری رات

    sp-2

    یہ پول دو تخلیق کاروں مائیکل ایلم گرین اور انگر ڈریگسٹ نے بنایا ہے جو اس سے قبل بھی اسی طرح کی ایک اور انوکھی تخلیق کر چکے ہیں۔

    ان دونوں تخلیق کاروں نے مشہور فیشن برانڈ ’پراڈا‘ کا ایک علامتی اسٹور بھی بنایا تھا جو امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک دور دراز علاقہ میں واقع ہے اور اس کے آس پاس کوئی اور عمارت موجود نہیں۔

    sp-4

    تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ بعض دفعہ سوئمنگ پولز بھی آرٹ اور تعمیرات کا شاہکار ہوتے ہیں لیکن گزرنے والے ان کی بناوٹ پر غور کیے بغیر گزر جاتے ہیں۔

    ان کے مطابق عمودی سوئمنگ پول بنانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اس کی بناوٹ، اس کے زاویوں اور گہرائی کو دیکھیں اور محسوس کریں۔

    sp-5

    واضح رہے کہ نیویارک کی یہ عمارت فیشن، تجارت، سیاحت اور آرٹ کا مرکز تصور کی جاتی ہے اور تخلیق کاروں کے مطابق ایسی جگہ پر اس طرح کا سوئمنگ پول تخلیق دینا یقیناً عام افراد کو اس کے پس منظر میں چھپے مطلب پر غور کرنے میں مدد دے گا۔

  • محبوبہ کی ہیرے کی فرمائش، چینی آرٹسٹ نے شاہکار بنا ڈالا

    محبوبہ کی ہیرے کی فرمائش، چینی آرٹسٹ نے شاہکار بنا ڈالا

    مرد حضرات اکثر خواتین کی مہنگی مہنگی فرمائشوں سے پریشان رہتے ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ اپنی محدود تنخواہ میں آخر کیسے ان کی مہنگی فرمائشوں کو پورا کریں۔

    چین میں بھی ایک شخص کو ایسی ہی مشکل پیش آئی جب اس کی محبوبہ نے اس سے قیمتی ترین ہیرے زمرد کی انگوٹھی کی فرمائش کر ڈالی۔

    اس شخص نے یہ فرمائش پوری تو کردی لیکن اس طرح کہ کہ اس کی جیب پر کوئی بوجھ نہیں پڑا۔

    r7

    آپ حیران ہوں گے کہ اس نے مہنگے زمرد کی انگوٹھی آخر کیسے حاسل کی۔ تو اس کا جواب یہ کہ اس نے یہ انگوٹھی خود اپنے گھر پر بنائی۔ اور آپ جان کر دنگ رہ جائیں گے کہ اس نے یہ انگوٹھی شیشے کی بوتل کو کاٹ کر بنائی۔

    آرٹ کا یہ اسٹوڈنٹ اپنی اس کاوش کو بہترین قرار دیتا ہے جس سے وہ نہ صرف اپنی محبوبہ کو خوش کرنے میں کامیاب رہا بلکہ اس نے ایک بڑی رقم خرچ ہونے سے بھی بچا لی۔

    اس نے سبز رنگ کی شیشے کی بوتل کا نچلا حصہ کاٹ کر اس کی گھسائی کی اور ماہرانہ انداز میں اسے ایک ہیرے کی شکل دے ڈالی۔

    r2

    r3

    r4

    r5

    مصنوعی ہیرا بنانے کے مراحل کی تصاویر جب سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں تو ہر شخص اس کی صلاحیتوں اور عقلمندی پر اش اش کر اٹھا۔

    r6

    ایک شخص نے تبصرہ کیا، ’یہ ہیرا مہنگا تو نہیں لیکن دنیا کا خوبصورت ترین ہیرا ہے‘۔

    تو پھر کیا خیال ہے آپ کا، کیا آپ بھی شیشہ سے ہیرا بنا کر کسی کو خوش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟

  • عام استعمال کی اشیا آرٹ کے شاہکار میں تبدیل

    عام استعمال کی اشیا آرٹ کے شاہکار میں تبدیل

    ایک فنکار دیگر انسانوں سے مختلف ہوتا ہے۔ وہ ہر شے کو ایک ایسی الگ نگاہ سے دیکھتا ہے جو کوئی دوسرا نہیں دیکھ سکتا۔ فنکار کو وہ معمولی اشیا، جو ہمارے سامنے رکھی ہوتی ہیں اور ہم انہیں کبھی غور سے نہیں دیکھتے، ان میں بھی فن نظر آتا ہے۔

    ایک فرانسیسی آرٹسٹ گلبرٹ لگنارڈ نے بھی ایسے ہی روزمرہ میں استعمال ہونے والی اشیا کو رنگ و روغن کی مدد سے آرٹ کے شاہکار میں تبدیل کردیا۔

    اس نے ان چیزوں جیسے پینٹ برش، نلکا، قینچی، اسپرے کی بوتل، زپ وغیرہ پر صرف چہرہ اور ہاتھ پاؤں بنا کر انہیں ایک خوبصورت شاہکار کی شکل دے ڈالی۔

    آئیے آپ بھی ان کے کام کو دیکھیں اور اسے سراہیں۔

    6

    10

    9

    8

    7

    5

    4

    3

    2

  • سبین محمود کے ’ٹی ٹو ایف‘ کے لیے ایک اور اعزاز

    سبین محمود کے ’ٹی ٹو ایف‘ کے لیے ایک اور اعزاز

    کراچی: کراچی میں واقع مشہور سماجی سرگرمیوں کے مرکز ’دی سیکنڈ فلور ۔ ٹی ٹو ایف‘ کو رواں برس پرنس کلاز ایوارڈز کے لیے منتخب کرلیا گیا ہے۔ ٹی ٹو ایف سبین محمود کا قائم کردہ ہے جنہیں گذشتہ برس قتل کردیا گیا تھا۔

    پرنس کلاز ایوارڈ ہر سال فن و ثقافت کے شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے۔ رواں برس یہ ایوارڈ دی سیکنڈ فلور ۔ ٹی ٹو ایف کو دیا جارہا ہے جو اپنی سماجی اور فن و ادب کی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے۔

    sabeen-3

    یہ ایوارڈ نیدر لینڈز کے شہزادے کی طرف سے رواں برس 15 دسمبر کو پیش کیا جائے گا۔ ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر ماروی مظہر کے مطابق یہ ٹی ٹو ایف کی پوری ٹیم کے لیے ایک پرمسرت اور پرجوش لمحہ ہے۔ ’لیکن کاش کہ سبین محمود اپنی محنت کو بار آور ہوتا دیکھنے کے لیے خود موجود ہوتیں‘۔

    مزید پڑھیں: پروین رحمٰن اور سبین محمود کے نام سے شاہراہیں منسوب

    مزید پڑھیں: سبین محمود کے قتل کو ایک سال بیت گیا

    سبین محمود کے قتل کے بعد ڈائریکٹرز کی ایک ٹیم اس ادارے کے انتظامی امور کو دیکھ رہی ہے اور ماروی مظہر ان میں سے ایک ہیں۔

    سبین کی والدہ مہناز محمود نے بھی اس موقع پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

    sabeen-2

    دی سیکنڈ فلور 2007 میں قائم کیا گیا تھا اور یہاں فن و ادب کے چاہنے والے، فنکار، طلبہ اور مختلف شعبہ جات کے لوگ آیا کرتے ہیں۔ یہاں کئی علمی و ادبی بحثیں بھی منعقد کی جاتی ہیں۔

    سنہ 2015 میں دا سیکنڈ فلور کی ڈائریکٹر سبین محمود کو قتل کردیا گیا۔ ان کے چاہنے والے تاحال ان کے خون ناحق کا انصاف کیے جانے کے منتطر ہیں۔

  • خوبصورت نقش و نگار والے بسکٹ کھانا پسند کریں گے؟

    خوبصورت نقش و نگار والے بسکٹ کھانا پسند کریں گے؟

    اگر آپ کو بھوک لگی ہو، اور آپ کے سامنے خوبصورت رنگ برنگے بسکٹ آجائیں تو یقیناً آپ انہیں کھانا پسند کریں گے۔

    لیکن اگر وہ بسکٹ ہنگری سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ جوڈت زنکن پور کے بنائے ہوئے ہوں تو آپ یقیناً انہیں کھانے کے بجائے فریم کروا کر دیوار پر لگانا چاہیں گے کیونکہ یہ بسکٹ اتنے ہی خوبصورت ہیں۔

    1

    5

    16

    ہنگری میں واقع میزسمانا نامی ایک دکان سے ’ڈیزائنر بسکٹ‘ اور کیک دستیاب ہیں۔ یہ ہیں تو عام کھانے والے کیک اور بسکٹ لیکن ان پر نہایت ہی خوبصورت نقش و نگاری کی گئی ہے۔

    7

    3

    11

    9

    ان خوبصورت بسکٹوں کی خالق جوڈت زنکن پور کھانا پکانے کے شعبہ کی لیونارڈو ڈاونچی کہلاتی ہیں۔ وہ ان کوکیز پر خوبصورت نقش و نگار اور باقاعدہ پینٹنگز بھی بناتی ہیں۔

    4

    13

    ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کام 2014 میں شروع کیا اور ان 2 سالوں میں وہ اس کام میں اچھی خاصی مہارت حاصل کر چکی ہیں جس کا اندازہ ان کے بنائے ہوئے بسکٹس کو دیکھ کر بھی ہوتا ہے۔

  • چند لمحوں میں فطرت کے حسین رنگوں کا سفر

    چند لمحوں میں فطرت کے حسین رنگوں کا سفر

    ہماری فطرت میں ہر چیز اپنی الگ شناخت رکھتی ہے۔ آپ نے کبھی دیکھا نہیں ہوگا لیکن آپ کے گھر میں موجود پھول پودے دن کے 24 گھنٹوں میں مختلف نظر آتے ہیں۔

    دن بھر سفر کرتی سورج کی روشنی جب مختلف چیزوں پر مختلف اوقات میں پڑتی ہے تو ہر بار اس کا نیا رنگ اور روپ نظر آتا ہے۔ اسی طرح رات کا ہر پہر، اور اس کا ایک ایک منٹ اپنے اندر الگ رنگ سموئے ہوئے ہوتا ہے۔

    انہی رنگوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک ہسپانوی فوٹوگرافر نے ان تمام لمحوں کو فلم بند کیا۔ اس کے لیے اس نے ’ٹائم لیپس‘ کی تکنیک استعمال کی۔ اس تکنیک کے ذریعہ کئی گھنٹوں کا منظر تیزی سے گزرتا ہوا چند منٹوں یا سیکنڈز کا رہ جاتا ہے۔

    آسمانی بجلی کیسے گرتی ہے *

    ہسپانوی فوٹوگرافر نے مختلف مقامات پر اپنے کیمرے سے پوری رات یا دن میں کئی گھنٹوں کی ریکارڈنگ کی اور جب نتیجہ سامنے آیا تو فوٹوگرافرز کی ٹیم خود بھی دنگ رہ گئی۔

    ویڈیو میں پوری رات کے دوران چاند اور تاروں کا سفر، بادلوں کا گزر اور ان کی روشنی کے زمین پر پڑنے کے مناظر موجود ہیں جنہیں دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری فطرت کے ایک ایک لمحہ میں کتنی خوبصورتی موجود ہے۔

    یہ ویڈیو ایک ہفتہ کے دوران ریکارڈ کی گئی اور اس کے لیے اسپین کے مختلف علاقوں کا سفر کیا گیا۔

    ویڈیو دیکھیں۔