Tag: فوائد

  • کیا آپ سائیکل چلانے کے یہ انمول فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ سائیکل چلانے کے یہ انمول فوائد جانتے ہیں؟

    سائیکل چلانا ایک ایسی صحت مند سرگرمی ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں مفید ہے، اس سے جسمانی تندرستی اور چستی حاصل ہوتی ہے جبکہ بچوں کو مستعد رہنے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    سائیکل ایک سادہ، سستی، قابل اعتماد، صاف ستھری اور ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار ذرائع آمدورفت ہے، جو ماحولیاتی انتظام اور صحت کو فروغ دیتی ہے۔

    سائیکل چلانا ایک بہترین ورزش ہے جس سے ہم اپنا وزن کم کر سکتے ہیں، دل کی بیماریوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے مسلز کو مضبوط اور لچک دار بنا سکتے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سائیکل چلانے کے 7 اہم فوائد یہ ہیں۔

    دل صحت مند رہتا ہے

    سائیکل چلانے سے دل مضبوط ہوتا ہے، یہ پھیپھڑوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ دل کی ہر قسم کی صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں، اس سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے، دل کی بیماریوں اور اسٹروک سے نجات ملتی ہے۔

    وزن کو قابو میں رکھنے کا آسان طریقہ

    سائیکلنگ کیلوریز جلانے کا ایک موثر طریقہ ہے جس سے آپ اپنے جسم کے وزن کو قابو میں رکھ سکتے ہیں، یہ ہلکی پھلکی ورزش ہے جو کہ ہر عمر کے افراد کے لیے موثر ہے۔

    مسلز مضبوط اور لچک دار بنتے ہیں

    سائیکلنگ زیادہ تر جسم کے نچلے حصے کے مسلز پر اثرانداز ہوتی ہے، اس سے مجمموعی طور پر مسلز مضبوط ہوتے ہیں اور اُن کی بناوٹ اچھی بنتی ہے،  اس کے علاوہ سائیکلنگ سے گھٹنے لچک دار بنتے ہیں۔

    ذہنی صحت پر مثبت اثرات

    باقاعدگی سے سائیکل چلانے سے اینڈورفنز نامی ہارمُون ریلیز ہوتا ہے جس سے ہمارا مُوڈ قدرتی طریقے سے اچھا ہو جاتا ہے، اس سے ڈپریشن، بے چینی، ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے اور انسان میں بھلائی اور خوشی کی لہر دوڑتی ہے۔

    پیچیدہ بیماریوں کو خطرہ کم ہوتا ہے

    سائیکلنگ سے دل کی بیماریوں کے علاوہ دوسری پیچیدہ بیماریاں جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس، کینسر اور موٹاپا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

    ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں

    سائیکلنگ ایک وزن برداشت کرنے والی ورزش ہے جس سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں جبکہ فریکچر اور اوسٹیوپروسس کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

    جوڑوں کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے

    سائیکلنگ کم اثرانداز ہونے والی ورزش ہے جس سے جوڑوں پر ہلکا دباؤ پڑتا ہے، اس سے جوڑوں خاص طور پر گھٹنوں، کو لہوں اور ٹخنوں کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

  • انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کا پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، یوں تو یہ سارا سال ہی دستیاب ہوتا ہے تاہم مارچ سے جولائی تک اس کا خاص سیزن ہوتا ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت کے مطابق 165 گرام انناس کی قاشوں سے بھرے ایک پیالے میں 74 حرارے، چکنائی صفر، کولیسٹرول صفر، سوڈیم 2 ملی گرام، پوٹاشیئم 206 ملی گرام، مجموعی کاربو ہائیڈریٹس 19.5 گرام ،مٹھاس 13.7 گرام، پروٹین ایک گرام، وٹامن 28 ملی گرام اور کیلشیئم 21 ملی گرام ہوتا ہے۔

    ٹن کے ڈبوں میں محفوظ انناس کی غذائیت تازہ انناس سے مختلف ہوتی ہے۔ اس میں حرارے اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز اور منرلز کم ہوتے ہیں۔

    اگر آپ کو ڈبے میں بند انناس لینا ہو تو اس ڈبے کا انتخاب کریں جس میں اضافی شکر نہ ملائی گئی ہو اور انہیں سیرپ کے بجائے فروٹ جوس میں رکھا گیا ہو۔

    انناس میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے جو پانی میں حل پذیر اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔ اس طرح امراض قلب اور جوڑوں کے درد میں وٹامن سی سے افاقہ ہوتا ہے۔

    انناس جسم کو طاقتور اور توانا بناتا ہے، اس میں موجود میگانیز ہڈیوں اور جوڑنے والے ٹشوز کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    بڑھاپے کی وجہ سے نظر کی کمزوری کا خطرہ بھی انناس کھانے سے گھٹ جاتا ہے جس کی وجہ اس میں شامل وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس کی بھاری مقدار ہوتی ہے۔ دیگر پھلوں اور سبزیوں کی طرح انناس میں بھی غذائی ریشے ہوتے ہیں جو اجابت باقاعدہ رکھتے ہیں اور قبض سے بچاتے ہیں۔

    دیگر پھلوں اور سبزیوں کے برعکس انناس میں ایک خامرہ یا انزائم برومیلین کی معقول مقدار بھی ہوتی ہے، امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق یہ انزائم پروٹین کی شکست و ریخت میں کردار ادا کرتا ہے جس سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    انناس میں برومیلین کی کثرت سے خون کے گاڑھا ہونے یا جماؤ سے بھی حفاظت ہوتی ہے، اس بنا پر جو لوگ اکثر فضائی سفر کرتے ہیں اور جن لوگوں کی ٹانگوں کی رگوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کا اندیشہ ہوتا ہے، انہیں انناس کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    انناس میں چونکہ گوشت گلانے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس لیے اگر بہت زیادہ انناس کھایا جائے تو اس سے منہ، بشمول ہونٹ، زبان اور گال سوج سکتے ہیں لیکن یہ شکایت چند گھنٹوں میں از خود دور ہو جانی چاہیئے۔

    اگر مسئلہ برقرار رہے اور آپ خارش اور جسم پر چکتے دیکھیں اور سانس لینے میں دشواری ہو تو ڈاکٹر سے فوری رابطہ کرنا چاہیئے کیونکہ بہت ممکن ہے کہ انناس سے آپ کو الرجی ہو۔

    انناس میں چونکہ وٹامن سی بہت زیادہ ہوتا ہے، اس لیے زیادہ مقدار میں انناس کھانے سے دست لگ سکتے ہیں۔

  • اسپغول کے حیران کن فوائد

    اسپغول کے حیران کن فوائد

    اسپغول ہاضمے کے مسائل کے لیے نہایت فائدہ مند ہے، طبی ماہرین کے مطابق اس کا باقاعدہ استعمال کئی فوائد کا باعث بن سکتا ہے۔

    اسپغول کا استعمالا تقریباً ہر گھر کیا جاتا ہے، اسپغول کا استعال زیادہ تر گھر کے بڑے بوڑھے افراد کرتے ہیں جنہیں قبض جیسی بیماری اور خراب ہاضمے کی شکایت ہوتی ہے مگر اس کا استعمال نوجوانوں کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔

    اسپغول کے پورے فوائد حاصل کرنا اور اس سے متعلق مکمل معلومات ہونا بےحد ضروری ہے۔

    اسپغول پلانٹاگو اواٹا کے بیجوں سے حاصل کی جاتی ہے، یہ ایک ریشہ ہے۔ اسپغول فائبر سپلی منٹس (غذائی ریشے) کا بہترین ذریعہ ہے۔ اسے سیریلز میں بھی ملایا جاتا ہے جس سے اس میں ریشے یا فائبر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

    یہ کم کاربس کی منصوبہ بندی کے ساتھ اعلیٰ فائبر فراہم کرتی ہے۔ 100 گرام اسپغول 71 گرام فائبر فراہم کرتی ہے۔ یہ بڑی آنت کی صفائی کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔

    اسپغول فضلات اور آنتوں میں اضافی پانی جذب کر کے، انہضام کی نالی کو صاف کرتی ہے اور اسہال، اپھارہ اور قبض جیسے مسائل کو حل کرتی ہے۔

    اسپغول کے مزید فوائد یہ ہیں۔

    فائبر سپلیمنٹس جیسے اسپغول جسم میں برے کولیسٹرول (ایل ڈی ایل )کی سطح کو کم کرنے میں اضافی فائدہ فراہم کر سکتی ہے، اس کے ذریعے صحت مند انداز میں آسانی سے وزن کم کیا جاسکتا ہے۔

    اسپغول اسہال اور اس کی وجہ سے ہونے والی پانی کی کمی کو دور کرتی ہے۔

    اسپغول پانی میں ملا کر پینے سے عمل انہضام کی نالی کے ذریعے اسٹول باآسانی گزرنے میں مدد کر کے قبض سے بچاتا ہے، گیس اور بدہضمی میں مفید ہے۔

    اعلیٰ ریشے دار غذا جیسے اسپغول بڑی آنت کے کینسر کے خلاف مؤثر ہے اور آنت کے کینسر کی تشکیل کو روکتا ہے۔

    یہ خون میں شوگر کی سطح اور انسولین میں باقاعدگی رکھ کر کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتا ہے اور ذیابیطس کے مرض کے خطرے سے بچاتی ہے۔

    اس کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ یہ شریانوں کے اندر جمی چکنائی کو دور کرکے نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر میں روزانہ 12 گرام اسپغول کا استعمال آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرسکتا ہے، اسپغول کا استعمال بھوک کی طلب کو کم کر کے وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    وزن کی کمی کے لیے کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے ایک چمچ اسپغول پانی میں ملا کر استعمال کریں۔

    یہ ان خواتین کے لیے بھی مفید ہے جو ہارمونل عدم توازن کا شکار ہیں، اس کا استعمال جسم میں ایسٹروجن کی پیداوار میں اضافہ اور ہارمونل عدم توازن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    دانتوں میں ہونے والے درد کے لیے سرکے میں بھگو کر دانتوں پر لگا سکتے ہیں۔

  • لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی ایک نہایت ذائقہ دار پھل ہے جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال جسم کو بہت سے مسائل سے نجات دلا سکتا ہے۔

    گرم موسم میں مختصر سی مدت کے لیے آنے والے پھل لیچی میں بھرپور پروٹینز اور معدنی اجزا ہوتے ہیں جبکہ اس میں فولاد بھی پایا جاتا ہے۔

    لیچی کا استعمال ہمیشہ تازہ صورت میں کرنا چاہیئے، یہ ایک صحت بڑھانے والا پھل ہے اور جگر کے لیے از حد مفید ہے۔ یرقان کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال بہت ہی فائدہ مند ہے جبکہ بڑھا ہوا جگر اس کے استعمال سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔

    لیچی قوت ہاضمہ کو تیز کرتی ہے اس لیے اس کے استعمال سے پیٹ کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

    لیچی کے استعمال سے بھوک بڑھ جاتی ہے، دماغی کمزوری میں بھی لیچی کا استعمال بہت مفید ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہو جانے سے پریشان رہنے والوں کے لیے بھی لیچی ایک نعمت ہے۔

    لیچی کمزور مریضوں کے لیے بہت ہی مفید ہے، لمبی بیماری سے اٹھے ہوئے مریض اپنی طاقت کے مطابق 5 سے 10 عدد لیچی کھا سکتے ہیں اور اپنی کمزوری دور کر سکتے ہیں۔

    بخار میں بھی لیچی کو استعمال کیا جاسکتا ہے، اس کے استعمال سے پیٹ کی صفائی ہو جاتی ہے اور بخار کم ہو جاتا ہے۔

  • السی کے بیجوں کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے؟

    السی کے بیجوں کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے؟

    السی کے براؤن رنگ کے بیج اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں، ان کا باقاعدہ استعمال اندرونی و بیرونی طبی مسائل کو حل کرتی ہے۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ السی میں اومیگا تھری، فائبر، متعدد منرلز، وٹامنز اور انوکھی قسم کی جڑی بوٹی کمپاؤنڈز پائے جانے کے باعث اس کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے بہترین غذا ہے۔

    یہ کینسر اور ذیابیطس 2 سے بھی بچاتی ہے، اس کے علاوہ گڈ فیٹ اور پروٹین حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ ہے۔

    اگر السی کے بیجوں کو کوٹ کر پانی میں ابال کر سات تولہ کی مقدار میں یہ پانی پیا جائے تو اس سے قے سہولت سے آجائے گی۔ خواہ کسی فرد کو قے کرنا کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔

    السی کے بیج پانی میں ابال کر اور اس میں روغن گل ملا کر اس پانی سے حقنہ کرنے سے آنتوں کے پھوڑوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔

    السی کے بیجوں کا لعاب روغنِ گل کے ساتھ پینے سے بھی گردے، مثانہ اور رحم کے زخموں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

    یہ پیشاب کے مسائل حل کرنے اور گردے کی پتھری کو پیشاب کے ذریعے نکالنے کے لیے خاصے مددگار ہیں۔

    یہ ہر قسم کے ورم اور سوجن میں بھی فائدہ مند ہے۔

  • ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی ہمارے کھانوں کا اہم جزو ہے تاہم بہت سے لوگ اس کے جادوئی فوائد سے واقف نہیں، یہ جسمانی و دماغی صحت اور جلد کی خوبصورتی کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلمینٹری جزو ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    انگلش ادویات زیادہ تر اینٹی سیپٹک، اینٹی انفلمینٹری، اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی الرجک ہوتی ہیں جنہیں موسمی انفیکشن پیش آنے والے مسائل سے لڑنے کے لیے مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے۔

    موسمی وائرسز اور انفیکشن پیدا کرنے والے بیکٹیریاز زیادہ تر کمزور قوت مدافعت والے افراد کو ہی نشانہ بناتے ہیں، قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ماہرین اور غذائی ماہرین کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے اور انسان کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز سے بچاؤ کے لیے ہلدی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔

    ہلدی ایک اینٹی کولیسٹرول مصالحہ ہے جو کہ انسانی مجموعی صحت اور دل کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔

    ہلدی میں موجود کرکمن نامی مرکب انتہائی طاقتور ہوتا ہے جو انسانی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہلدی میں متعدد بیماریوں کا علاج موجود ہے جس میں جوڑوں کا درد، ہائی بلڈپریشر کا متوازن رہنا، کینسر کے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں مدد کرنا، سوزش سے نجات، ذہنی دباؤ میں آرام اور متاثرہ پٹھوں کی بحالی شامل ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔ اسی طرح یہ مصالحہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسیڈنٹ جز ہے جو کہ اینٹی انفلمینٹری خصوصیات رکھتا ہے، ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاؤڈر کے کیپسول بھی استعمال کر کے جوڑوں کے درد میں ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

    ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کے نشانات اور سوجن بھی ختم ہو جاتی ہے۔

    ہلدی کا چہرے پر استعمال جلد کے مردہ خلیات کی صفائی کے لیے بہترین ہے اور یہ جلد کو چمک دینے میں مدد دیتی ہے، ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملائیں اور اچھی طرح مکس کر کے چہرے، گردن، بازوؤں پر لگائیں۔

    اس ماسک کو خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں، بعد ازاں نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ دھوتے ہوئے گول دائروں میں مساج بھی کریں، چہرہ کھِل اٹھے گا اور جلد کی متعدد شکایات سے نجات حاصل ہوگی۔

  • ہاضمے اور ذیابیطس میں مددگار: میتھی دانہ کے حیران کن فوائد

    ہاضمے اور ذیابیطس میں مددگار: میتھی دانہ کے حیران کن فوائد

    زمین پر پائی جانے والی ہر سبزی اور پھل اپنے اندر بے شمار خصوصیات اور فوائد رکھتا ہے اور انسانی جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے، انہی میں سے ایک میتھی ہے جس کا باقاعدہ استعمال بہت سے فوائد پہنچا سکتا ہے۔

    میتھی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور فائبر جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے، میتھی دانہ اور اس کے پتے دونوں ہی طبی لحاظ سے مفید ہیں۔

    میتھی کے فوائد درج ذیل ہیں:

    ذیابیطس سے نجات

    میتھی دانہ میٹا بولک بیماریوں جیسا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، میتھی دانہ ذیابیطس ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو دونوں کے لیے مفید ہے۔

    وزن کم کرنے میں مددگار

    میتھی دانہ میں فائدہ مند فائبر پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھوک کی شدت میں کمی آتی ہے، اس کا باقاعدہ استعمال وزن کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

    صحت مند بالوں کے لیے

    خوبصورت اور گھنے بالوں کے لیے میتھی دانے سے تیار کیا گیا ماسک بالوں پر لگانا مفید ہوتا ہے۔

    ہاضمے کے لیے مفید

    میتھی دانہ کے بیج استعمال کرنے سے آنتوں کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے ہاضمہ کے مسائل میں کمی آتی ہے۔

    صحت مند جلد کے لیے

    میتھی دانہ فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات سے بچاتے ہیں جو جلد پر سیاہ دھبوں اور جھریوں کا باعث بنتے ہیں، اس کے علاوہ میتھی دانہ کے استعمال سے جلد کے دانوں کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔

    ورم کش خصوصیات کا حامل

    میتھی دانہ میں ورم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مؤثر طریقے سے جسمانی ورم میں کمی لاتی ہیں۔

    غذائی اجزا سے بھرپور

    میتھی دانہ میں فائبر، پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، آئرن اور میگنیشیئم شامل ہے، یہ تمام غذائی اجزا صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    بلڈ پریشر کی سطح میں کمی

    بلڈ پریشر کے مرض میں میتھی دانے کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح کو کنٹرول کر سکتا ہے، اس کے علاوہ میتھی دانہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

  • کیا آپ عرق گلاب کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ عرق گلاب کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

    عرق گلاب گھروں میں عام استعمال ہونے والی شے ہے تاہم اس کا استعمال باقاعدگی سے نہیں کیا جاتا، اس کا باقاعدہ استعمال بے شمار فائدوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    گلاب کا عرق جلد کے کئی مسائل کو حل کرتا ہے، یہ وٹامن سی، آئرن، کیلشیئم ،وٹامن اے اور وٹامن ای سے بھر پور ہوتی ہیں، اس عرق کے کچھ ایسے فوائد بھی ہیں جن کے بارے مین بہت کم لوگ واقف ہیں۔

    جلد کی نمی

    عرق گلاب جلد کی قدرتی نمی کو برقرار رکھتا ہے، اسے بطور ٹونر استعمال کرنے سے جلد ہائیڈریٹ رہتی ہے اور کئی مسائل سے محفوظ رہتی ہے۔ یہ جلد کو خشکی سے بچا کر جھریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    چھائیوں سے نجات

    چھائیاں جلد کا سب سے عام مسئلہ ہے اور عرق گلاب اس مسئلے کا سب سے مؤثر علاج ہے، اس مقصد کے لیے 2 چمچ بیسن میں چٹکی بھر ہلدی اور تھوڑاسا عرق گلاب ملا کر استعمال کریں اور خشک ہونے پر دھولیں، اس طرح چھائیوں سے نجات مل جائے گی۔

    آنکھوں کے لیے مفید

    فی زمانہ لوگوں کی اکثریت دن کا زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارتی ہے جس سے آنکھوں کے کئی مسائل جنم لینے لگتے ہیں، اس کا بہترین حل عرق گلاب ہے، روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر آنکھوں پر رکھنے سے سکون اور راحت کا احساس ہوتا ہے۔

    بہترین فیس ماسک

    عرق گلاب کو چہرے کو دلکشی بڑھانے کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے، چہرے کی رنگت نکھارنے کے لیے ایک چمچ ملتانی مٹی، لیموں کا رس، اور 2 چمچ عرق گلاب لے کر فیس ماسک تیار کریں اور اسے چہرے پر لگائیں، خشک ہونے پر ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔

  • اس پھل کے بے شمار فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس پھل کے بے شمار فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    زمین پر موجود ہر سبزی اور پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں، بعض پھل کاسمیٹکس پروڈکٹس میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں جو جلد پر بہترین اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    کیوی بھی انہی میں سے ایک ہے جو اپنے منفرد ذائقہ اور صحت سے بھرپور اجزا کی بدولت تمام پھلوں میں الگ مقام رکھتا ہے، کیوی جسامت اور رنگت میں کسی قدر چیکو سے مشابہت رکھتا ہے تاہم اندر سے یہ نہایت خوبصورت دکھائی دیتا ہے۔

    کھٹا میٹھا ذائقہ لیے کیوی بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہے، اس میں ایسے صحت بخش اجزا پائے جاتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

    یہ پھل جس طرح آپ کی صحت کا خیال رکھتا ہے اسی طرح یہ جلد کو بھی جواں بنانے والی خصوصیت سے مالا مال ہے، کیوی فیس ماسک آپ کی جلد کو نرمی سے ایکسفولیئٹ، پرورش اور نمی بخشتا ہے۔

    اگر آپ کی جلد چکنی ہے اور اس پر ایکنی کے مسائل ہیں تو آپ کیوی کے فیس ماسک کو روزانہ استعمال کر سکتے ہیں تاہم خشک جلد پر اسے ہفتے میں ایک بار استعمال کیا جاسکتا ہے، کیونکہ کیوی فیس ماسک ایک بہترین ایکسفولینٹ ہے۔

    کیوی میں وٹامن سی اور ای کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے، جو کہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ جلد کو نمی، پرورش، چمکدار اور ہموار بناتی ہے۔

    اس میں غذائی ریشے کی بڑی مقدار بھی ہوتی ہے جو آنتوں کی مناسب حرکت کے لیے ضروری ہے، اس طرح آپ کی جلد مہاسوں سے پاک رہتی ہے۔

    کیوی ایک اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور پھل ہے جو آپ کی جلد کو مختلف فوائد فراہم کرتا ہے۔ آپ کیوی سے بنے فیس ماسک کو جلد کی تمام اقسام کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

    کیوی کا ماسک بنانے کا طریقہ

    اس ماسک کو بنانے کے لیے ایک چمچ دہی، ایک کیلا اور ایک کیوی درکار ہے۔

    کیوی اور کیلے کو چھیل کر اچھی طرح مکس کریں، اب اس میں دہی ملا کر مکس کر کے چہرے پر لگائیں اور 20 سے 30 منٹ تک لگا رہنے دیں۔

    خشک ہونے پر نیم گرم پانی سے چہرہ دھولیں، بہتر نتائج کے لیے اسے ہفتے میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔

  • کھلی فضا میں ورزش سے دگنے فوائد

    کھلی فضا میں ورزش سے دگنے فوائد

    باقاعدگی سے ورزش کرنا جسمانی و ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلی فضا میں وزرش کرنے کے اور بھی فائدے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر سے باہر کوئی مثبت سرگرمی کرنا یا پھر کوئی ورزش کرنا ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

    آج کل کے خوشگوار موسم میں واک، کوئی بھی مثبت سرگرمی یا ورزش گھر سے باہر کی جا سکتی ہے، اس سے نہ صرف تازگی کا احساس ہوگا بلکہ آپ خود کو بہتر محسوس کریں گے۔

    گھر سے باہر مندرجہ ذیل سرگرمیاں کی جاسکتی ہیں۔

    ہائیکنگ

    ہائیکنگ اگرچہ واک جیسی ہے لیکن یہ ایک مختلف تجربہ بھی ہے، اس دوران قدرتی مناظر بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

    ہائیکنگ سے نہ صرف انسان کی صحت ٹھیک ہوتی ہے بلکہ اضطراب اور افسردگی میں بھی کمی آتی ہے، اگر کسی کو نیند کا مسئلہ درپیش ہو تو اس پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔

    سائیکلنگ

    اگر آپ ے سردی گھر ہی میں اسٹیشنری بائیک یا ورزش والی بائیک پر گزاری ہے تو اب اس موسم میں باہر سائیکلنگ کر سکتے ہیں، یہ نہ صرف کارڈیو ریسپیریٹری ورزش کے لیے بہترین ہے بلکہ اس سے ذہنی دباؤ میں بھی کمی آتی ہے۔

    سائیکلنگ تفریح بھی فراہم کرتی ہے اور وزن بھی کم کرتا ہے، اس سے پٹھوں میں لچک اور مضبوطی آتی ہے۔ یہ دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہے اور اسٹیمنا بھی بڑھاتا ہے جبکہ یہ کیلوریز جلانے میں بھی مددگار ہے۔

    تیراکی

    سوئمنگ یا تیراکی کے دوران پٹھوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور اس دوران پورا جسم حرکت میں ہوتا ہے، سوئمنگ سے بھی وزن کم کیا جا سکتا ہے اور یہ دل کی صحت کو بھی بہتر رکھتا ہے۔

    یہ قوت برداشت بڑھانے میں بھی معاون ہے جبکہ اس سے پٹھوں کے درد میں بھی کمی ہو سکتی ہے۔

    جاگنگ

    گھر پر ٹریڈ مل سے ہم ایک ہی رخ میں ورزش کر رہے ہوتے ہیں لیکن اگر ہم جاگنگ کر رہے ہوتے ہیں تو باہر مختلف راستوں سے گزرنے کا تجربہ ہو جاتا ہے۔

    اس کے مختلف فوائد ہیں جیسے دل کی بیماریوں میں کمی اور بلڈ پریشر معمول پر ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جاگنگ کے لیے بہترین صبح کا وقت ہے کیونکہ صبح ہوا تازہ اور آلودگی سے پاک ہوتی ہے اور انسان خود کو تر و تازہ محسوس کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کسی بھی قسم کی ورزش سے قبل ضروری ہے کہ مناسب غذا لی جائے اور جسم کی ساخت کے مطابق ورزش کی جائے۔