Tag: فوائد

  • بارش میں بھیگنے کے حیران کن فوائد

    بارش میں بھیگنے کے حیران کن فوائد

    ملک بھر میں بارشوں کا موسم عروج پر ہے اور پاکستان کے مختلف شہروں میں موسلا دھار برساتیں جاری ہیں۔ بارش کا موسم شاعروں، مصوروں اور تخلیق کاروں سمیت عام افراد کو بھی پسند ہوتا ہے اور ہر شخص اس موسم سے لطف اندوز ہونا پسند کرتا ہے۔

    بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں بارش نا پسند ہوتی ہے۔ وہ بارش میں اپنے تمام منصوبے مؤخر کردیتے ہیں اور گھر میں بیٹھ جاتے ہیں۔ لیکن اس طرح وہ بارش میں بھیگنے کے خوبصورت لمحے ضائع کردیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بارش میں بھیگنا نقصان کا سبب نہیں بنتا بلکہ اس کے برعکس اس کے کچھ فائدے ہیں۔ آج ہم آپ کو بارش میں بھیگنے کے نہایت منفرد فائدے بتا رہے ہیں جن سے آپ پہلے واقف نہیں ہوں گے۔

    صاف ہوا سے لطف اندوز ہوں

    بارش کے بعد جہاں تمام چیزیں دھل کر نکھری نکھری محسوس ہوتی ہیں وہیں ہوا بھی نہایت صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہوجاتی ہے۔ اس ہوا میں چہل قدمی کرنا اور اس میں سانس لینا نہایت فرحت بخش احساس ہوتا ہے۔

    نم ہوا جلد کے لیے مفید

    کیا آپ جانتے ہیں بارشوں میں چلنے والی نم اور ٹھنڈی ہوائیں آپ کی جلد کے لیے نہایت مفید ہیں؟ ماہرین کے مطابق یہ ہوا جلد کے اندر موجود مضر مادوں میں کمی کر کے اسے تازگی بخشتی ہے اور جلد نکھری ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

    بارش کی خوشبو دماغ کو پرسکون کرنے کا سبب

    بارشوں میں مٹی سے آنے والی سوندھی سوندھی خوشبو دل و دماغ پر حیران کن اثرات مرتب کرتی ہے اور آپ تمام دباؤ اورپریشانیوں سے آزاد ہو کر خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بارشوں میں مٹی کی سوندھی خوشبو کیوں آتی ہے؟

    موٹاپے میں کمی کا سبب

    انٹرنیشنل جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرد اور نم موسم میں چہل قدمی کرنا عام موسم میں چہل قدمی کرنے کے مقابلے میں زیادہ وزن میں کمی کرتا ہے۔

    اس موسم میں جسم سے اضافی چربی کا تیزی سے اخراج ہوتا ہے اور یوں بارش کا موسم آپ کے وزن میں کمی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ڈپریشن سے نجات

    بارش میں بھیگنے سے ڈپریشن سے نجات ملتی ہے۔ بارش کی خوشبو اور اس کی آواز نہایت ہی پرسکون ہوتی ہے اور آپ کی توجہ منفی چیزوں سے ہٹا کر مثبت چیزوں کی طرف مبذول کردیتی ہے۔

    تخلیقی صلاحیت میں اضافہ

    بارش میں تمام مصروفیات زندگی ماند پڑجاتی ہیں۔ سڑکیں خالی اور صاف ستھری ہوجاتی ہیں، نکھرے نکھرے دھلے دھلائے درخت، خاموشی، یہ سب آپ کے اندر نئے احساسات کو جنم دیتی ہے۔

    بارش میں آپ چیزوں کو عام دنوں سے ہٹ کر ایک نئے زاویے سے دیکھتے ہیں۔ یہ آپ کے اندر دبی ہوئی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتی ہے اور ان میں اضافہ کرتی ہے۔ بارش کے موسم میں، مصوروں، شاعروں اور دیگر تخلیق کاروں کو مہمیز ملتی ہے۔

    پرسکون کیفیت

    بارش میں بھیگنا آپ کو پرسکون کردیتا ہے۔ ٹھنڈی ہوا اور بارش کے قطرے آپ کو پرسکون کرتے ہیں اور آپ کی پریشانیوں کو وقتی طور پر ختم کردیتے ہیں۔

    تو اب جب آپ کے شہر میں بارش ہو تو سب کچھ بھول کر بارش میں ضرور بھیگیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بارش میں بھیگنے کے فوائد سے آگاہ ہیں؟

    بارش میں بھیگنے کے فوائد سے آگاہ ہیں؟

    ملک بھر میں سردیوں کی بارش کا آغاز ہوچکا ہے۔ بارش کا موسم شاعروں، مصوروں اور تخلیق کاروں سمیت عام افراد کو بھی پسند ہوتا ہے اور ہر شخص اس موسم سے لطف اندوز ہونا پسند کرتا ہے۔

    بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں بارش نا پسند ہوتی ہے۔ وہ بارش میں اپنے تمام منصوبے مؤخر کردیتے ہیں اور گھر میں بیٹھ جاتے ہیں۔ لیکن اس طرح وہ بارش میں بھیگنے کے خوبصورت لمحے ضائع کردیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بارش میں بھیگنا نقصان کا سبب نہیں بنتا بلکہ اس کے برعکس اس کے کچھ فائدے ہیں۔ آیئے آپ بھی وہ فائدے جانیں تاکہ بارشوں کے اس موسم میں آپ بھی یہ فوائد حاصل کرسکیں۔

    :ڈپریشن سے نجات

    rain-3

    بارش میں بھیگنے سے ڈپریشن سے نجات ملتی ہے۔ بارش کی خوشبو اور اس کی آواز نہایت ہی پرسکون ہوتی ہے اور آپ کی توجہ منفی چیزوں سے ہٹا کر مثبت چیزوں کی طرف مبذول کردیتی ہے۔

    :تخلیقی صلاحیت میں اضافہ

    rain-2

    بارش میں تمام مصروفیات زندگی ماند پڑجاتی ہیں۔ سڑکیں خالی اور صاف ستھری ہوجاتی ہیں، نکھرے نکھرے دھلے دھلائے درخت، خاموشی، یہ سب آپ کے اندر نئے احساسات کو جنم دیتی ہے۔

    بارش میں آپ چیزوں کو عام دنوں سے ہٹ کر ایک نئے زاویے سے دیکھتے ہیں۔ یہ آپ کے اندر دبی ہوئی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتی ہے اور ان میں اضافہ کرتی ہے۔ بارش کے موسم میں، مصوروں، شاعروں اور دیگر تخلیق کاروں کو مہمیز ملتی ہے۔

    :پرسکون کیفیت

    بارش میں بھیگنا آپ کو پرسکون کردیتا ہے۔ ٹھنڈی ہوا اور بارش کے قطرے آپ کو پرسکون کرتے ہیں اور آپ کی پریشانیوں کو وقتی طور پر ختم کردیتے ہیں۔

    تو اب جب آپ کے شہر میں بارش ہو تو سردی تو ضرور لگے گی، مگر چند لمحوں کے لیے بارش میں بھیگنے میں کوئی حرج نہیں۔

  • چاول کا پانی، حسن و دلکشی بڑھانے کا باعث

    چاول کا پانی، حسن و دلکشی بڑھانے کا باعث

    خوبصورت نظر آنا ہر خاص و عام کی اولین خواہش ہے جس کے لیے مہنگی سے مہنگی مصنوعات کا بھی استعمال کیا جاتا ہے اور بیوٹی سیلون کے چکر لگائے جاتے ہیں تاہم خوبصورت نظر آنے کے لیے استعمال کیے جانے والی یہ مصنوعات مختلف مضر کیمیکلز کے ذریعے تیار ہوتی ہیں جن کا سائیڈ افیکٹ کبھی کبھی نہایت ہولناک ہوتا ہے.

    لہذا عوام الناس کی خواہش ہوتی ہے کہ ایسے طریقے استعمال کیے جائیں جو محفوظ بھی ہوں اور موثر بھی اور جن کے استعمال سے مضر اثرات کا سامنا نہ ہو ایسا ہی ایک قدرتی طریقہ چاول کے پانی کا استعما ل ہے جس کے ذریعے آپ اپنے حسن اور دلکشی کو برقرار رکھ سکتے ہیں.

    چاول کے پانی کے فوائد:

    ہر قدرتی چیز اپنے اندر وہ افادیت رکھتی ہے کہ عقل انسانی حیران رہ جاتی ہے، قدرتی اشیاء کے بیش بہا فوائد نہ صرف یہ کہ مختلف امراض کے علاج میں کار آمد ہوسکتے ہیں بلکہ حسن و دلکشی میں اضافے کا باعث بھی بنتے ہیں،چاول کا پانی حسن و دلکشی حاصل کرنے کا قدرتی ذریعہ ہے جس کے بیش بہا فوائد درج ذیل ہیں۔


    بالوں کی افزائش


    بہ طور شیمپو استعمال کیا جاسکتا ہے 

    long-hair

    چاول کے پانی میں موجود آئرن، زنک اور وٹامن بی کمپلیکس بالوں کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر چاول کے پانی سے بالوں کو دھویا جاتا رہے تو جلد ہی بال نہ صرف یہ کہ گرنا بند ہو جاتے ہیں بلکہ گھنے اور چمک دار ہو جاتے ہیں۔

    shampoo

    بہ طور کنڈیشنراستعمال ہوسکتا ہے

    علاوہ ازیں چاول کا پانی بالوں کے لیے کنڈیشنر کا بھی کردار ادا کرتا ہے اس سے بال نرم ملائم اور سلجھے ہو بن جاتے ہے جس سے بالوں کو نت نئے انداز کے مطابق سجایا اور سنوارا جا سکتا ہے۔

    conditioner


    جلد کی حفاظت


    قدرتی کلینزنگ ہے  

    چاول کا پانی کلینزنگ کا کام بھی کرتا ہے اور چہرے پر جمی گرد کو صاف کر کے چہرے کو تازگی اور شادابی بخشتا ہے جس سے چہرے کی جلد جواں اور پر کشش ہو جاتی ہے۔

    beauty-face

    بہ طور ماسک استعمال کیا جا سکتا ہے

    دوران میک اپ چاول کے پانی کا پیسٹ بنا کر اسے ماسک کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، چاول کے پانی میں موجود وٹامن بی کمپلیکس کے باعث چہرے کی جھریاں ختم اور کیل مہاسے دور ہو جاتے ہیں۔

    mask

    جلد کے بند مسام کھولتا ہے 

    چاول کا پانی چہرے کی جلد کے کھلے مسام کو بھی بند کرتا ہے جس کی وجہ سے چہرہ کیل مہاسوں، دانے اور انفیکشن سے محفوظ رہتا ہے بلکہ اس کی دلکشی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔


    معدے کے امراض میں مفید ہے


    السر کا علاج 

    چاول کا پانی معدے کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں یہ معدے کے زخم یعنی السر کا خاتمہ کرتا ہے جس سے سینے میں جلن اور تکلیف دور ہو جاتی ہے۔

    alsar

    نظام ہضم کو فعال کرتا ہے 

    چاول کا پانی نظام ہاضمہ کو مزید فعال اور درست بناتا ہے، حکماء کا کہنا ہے کہ وہ افراد جنہیں کھانا ہضم کرنے میں دشواری کا سامنا رہتا ہو اگر چاول کا پانی پی لیں تو نظام ہضم درست کام کرنے لگتا ہے۔

    pait

    چاول کا پانی نہ صرف یہ کہ نظام ہاضمہ کو درست کرتا ہے بلکہ پیٹ کے جملہ امراض کا بھی حل پیش کرتا ہے اور ہیضے سے محفوظ رکھتا ہے۔

    چاول کا پانی کیسے حاصل کیا جائے؟

    مضمون پڑھنے والے افراد کے ذہن میں یہ سوال ضرور پیدا ہوگا کہ چاول کا کون سا پانی استعمال کیا جائے، چاول بھگونے کے بعد والا پانی یا چاول جس پانی میں چولہے پر پکے، وہ پانی استعمال کیا جائے۔

    اس کے لیے عرض ہے کہ چاول جس پانی میں بھگویا جائے وہ پانی استعمال کیا جائے، پہلے چاول کو برتن میں نکال کر اس میں پانی بھریں اور اچھی طرح دھو کر وہ پانی پھینک دیں تاکہ اس کے بعد جس پانی میں آپ چاول بھگوئیں وہ پانی گرد آلود نہ ہو۔

    چاول کم از کم پندرہ منٹ یا آدھہ گھنٹہ پانی میں رہنے دیں، چاول پانی میں بھیگے گا تو اس میں موجود وٹامنز اور منرلز پانی میں منتقل ہوجائیں گے، چھان کر چاول اور پانی علیحدہ علیحدہ کرلیں۔

    اگر آپ اس پانی کو اسٹور کرنا چاہتے ہیں تو اس پانی کو ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر فریج میں رکھ لیں تاہم چند دن سے زیادہ اسے استعمال نہ کریں اور نیا پانی بنالیں۔


    Amazing benefits of rice water by arynews

  • تیراکی کرنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    تیراکی کرنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    تیراکی کرنا ایک بہترین جسمانی سرگرمی ہے اور ماہرین صحت مند رہنے کے لیے مختلف جسمانی ورزشوں کے ساتھ تیراکی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو تیراکی سے حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بتارہے ہیں تاکہ اگر آپ تیراکی نہیں کرتے تو فوراً سے پیشتر اسے شروع کردیں۔

    مزید پڑھیں: موت کے خطرے سے بچنے کے لیے تیراکی اور رقص کریں

    :ابتدائی طور پر

    تیراکی کرنے کا سب سے پہلا فائدہ ذہنی تناؤ اور ٹینشن میں کمی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اگر آپ اپنے ذہنی دباؤ سے فوری چھٹکارہ چاہتے ہیں تو تیراکی کریں۔

    swim-3

    نظام تنفس یعنی سانس لینے کا نظام مضبوط ہوتا ہے۔ آپ کے پھیپھڑے سخت حالات میں بھی سانسوں کی آمد و رفت کو معمول کے مطابق رکھنے کے عادی بنتے ہیں۔

    تیراکی کے دوران آپ کے جسم کے تمام پٹھے حرکت میں آتے ہیں اور آپ جسمانی سرگرمی کا صحیح معنوں میں لطف اٹھاتے ہیں۔

    :ایک ہفتے بعد

    ایک ہفتے تک باقاعدگی سے تیراکی کرنے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔

    swim-2

    آپ کا جسم خود کار طریقے سے اضافی کولیسٹرول سے چھٹکارہ حاصل کرنا شروع کردیتا ہے۔

    :دو ہفتوں بعد

    آپ کے موڈ میں مستقلاً بہتری آنے لگتی ہے۔

    آپ کی نیند کی عادات بہتر ہوتی ہیں اور آپ ایک پرسکون اور آرام دہ نیند سونے لگتے ہیں۔

    :دو ماہ بعد

    آپ کے جسم کی مجموعی فٹنس بہتری کی جانب گامزن ہوتی ہے۔

    آپ کا جسمانی پوسچر (کھڑے ہونے اور بیٹھنے کا انداز) بہتر ہوتا ہے۔

    swim-4

    آپ کے جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور یہ معمولی انفیکشن سے بآسانی آپ کو محفوط رکھتی ہے۔

    :چھ ماہ بعد

    اگر آپ 6 ماہ تک باقاعدگی سے تیراکی کرتے رہیں گے تو نہ صرف آپ کا وزن کم ہوگا بلکہ آپ کا جسم سڈول اور خوبصورت ہوجائے گا۔

  • دنیا کا سب سے مفید مشروب دودھ

    دنیا کا سب سے مفید مشروب دودھ

    اللہ نے زمین پر موجود تمام مخلوقات کو حضرت انسان کی خدمت کے لیے پیدا فرمایا زمین سے اگنے والی سبزیاں اور پھل ہوں یا جانوروں سے حاصل کردہ گوشت اور انڈے، یہ سب ہماری خوراک کا بنیادی حصہ ہیں تاہم ان بیش بہا نعمتوں میں سب سے منفرد اور سود مند چیز دودھ ہے۔

    ہماری خوراک میں شامل غذا میں دودھ وہ واحد مشروب ہے جس میں تمام وٹامن موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ دودھ ایک مکمل غذا کا کام دیتا ہے ایک گلاس دودھ جسم کو درکار تمام وٹامن فراہم کردیتا ہے یہ توانائی کے حصول کا سب سے آسان اور ارزاں ذریعہ ہے۔ قرآن کریم میں بھی دودھ کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اسے نسل انسانی کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔

    فرمان باری تعالیٰ ہے  کہ:

    اور تمہارے لیے  مویشیوں میں بھی ایک سبق موجود ہے، ان کے پیٹ سے گوبر اور خون کے درمیان ہم ایک چیز تمہیں پلاتے ہیں یعنی خالص دودھ، جو پینے والوں کے لیے انتہائی خوش گوار ہے(سورۃ النحل، آیت 66)

    دودھ انسانی اعضا کی بنیادی ضرورت ہے، جلد کی شادابی ہو یا کُھلی رنگت کا حصول، ہڈیوں کو مضبوطی دینا ہو یا حافظہ میں اضافہ مقصود ہو، دودھ موثر ترین غذا ہے۔

    دودھ سے ذہنی استعداد اور دماغی طاقت میں اضافہ

    انسانی جسم کی کارکردگی اور افعال کا دارومدار اچھی ذہنی صحت پر منحصر ہے، ذہن صحت مند ہے تو جسم کے دیگر اعضاء بھی اپنی کارکردگی بہتر طریقے سے انجام دیتے ہیں،دودھ کی سب سے خاص بات اس میں موجود وہ اجزاء ہیں جو ذہنی بالیدگی اور نیورو ٹرانسمیٹر کو قابو میں رکھتے ہیں جس کی وجہ سے دماغ حاضر رہتا ہے اور ذہانت میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

    milk-post-1

    چہرے کی دلکشی اور شادابی کا باعث

    دودھ اپنے اجزاء کی افادیت کی وجہ سے ہی مشہور نہیں بلکہ اپنی رنگت کے باعث بھی انفرادیت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ زمانہ قدیم سے چہرے کی دلکشی میں اضافے اور اِسے پُرکشش بنانے کے لیے دودھ کا استعمال کیا جاتا رہا ہے سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دودھ میں موجود امائنو ایسڈ چہرے کی جلد کو نرم اور شاداب رکھتا ہے۔

    milk-post-4

    چہرے کی خشکی،جھائیوں اور دھبوں سے نجات

    milk-post-3

    دودھ میں موجود میں لیکٹک ایسڈ جلد کو صاف اور دھول و مٹی کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے،لیکٹک ایسڈ دودھ کی ملائی میں کثیر تعداد میں پایا جاتا ہے اس لیے اطباء تجویز کرتے ہیں کہ دودھ کی ملائی سے چہرے کا مساج کرنے سے چہرے کی خشکی، جھائیاں اور دھبوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔

    دودھ دانتوں کی مضبوطی اور سفید بنانے کا موجب

    ہماری روز مرہ کی خوراک میں دودھ کیلشیم کے حصول کا سب بڑا ذریعہ ہے،کیلشیم دانتوں کو مضبوط رکھتا ہے جب کہ دودھ کی گہری سفید رنگت کا اثر بھی دانتوں پر پڑتا ہے اور دودھ کے استعما ل سے دانت سفید اور چمک دار ہوجاتے ہیں۔

    milk-post-6

    ہڈیاں بھی مضبوط

    دودھ میں موجود کیلشیم انسانی ہڈیوں کے لیے اس وقت مزید سود مند ہوجاتا ہے جب دودھ میں شامل وٹامن ڈی کیلشیم کو ہڈیوں کا حصہ بنانے میں کامیاب ہوجاتا ہے جس سے جوڑوں،پسلیوں اور ہڈیوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔

    milk-post-7

    جسم کے پٹھوں کی بہتری کا سبب

    دودھ میں شامل پروٹین جہاں جسم کے دیگر اعضاء کی غذائی ضرورت کو پورا کرتا ہے وہیں جسم کے پٹھوں کو مضبوط اور مربوط رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔

    milk-post-8

    ہاضمہ درست رکھے

    رات سونے سے پہلے ایک گلاس گرم دودھ پینے سے ہاضمہ درست رہتا ہے دودھ میں موجود وٹامن ڈی -2 معدے میں گیس بننے نہیں بننے دیتا اور اس میں موجود فائبر قبض سے بچاتا ہے۔

    خسرہ سے نجات

    حکماء کا کہنا ہے کہ دودھ میں پچاس گرام صندل اور دس گرام ختی ملا کر چہرے پر لگانے سے خسرہ سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے اور چہرے پر خسرے کے دھبے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

    دودھ پینے کے عادی پُرسکون نیند کے مالک

    ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو لوگ روازنہ دودھ پیتے ہیں وہ پرسکون اور گہری نیند سوتے ہیں جس کے باعث وہ صبح جلدی اُٹھتے ہیں اور دن پھر چابک و چوبند رہتے ہیں۔

    milk-post-5

    دودھ منہ کی بدبو بھی دور کردے

    ایک مغربی تحقیق کے مطابق دودھ میں پائی جانے والی چربی اور پانی کی موجودگی سے منہ سے آنے والی بدبو ختم ہو جاتی ہے، تجربے کے طور پر لہسن کو چباتے ہی دودھ پی لیں تو بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

    یہ پڑھیں:مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں

    یہ بھی پڑھیں:بھنڈی، منفرد کمالات کی مالک سبزی

  • اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات

    اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات

    اسپرین ایک ایسی دوا ہے جو ہر گھر میں پائی جاتی ہے اور چھوٹی موٹی بیماریوں کا بآسانی علاج کردیتی ہے۔

    لیکن اسپرین کے کچھ ایسے استعمالات بھی ہیں جن سے آپ واقف نہیں ہوں گے۔ اگر یہ آپ کے گھر میں موجود ہے تو بخار اور سر درد کے علاوہ یقیناً آپ کے کئی مسائل حل کر سکتی ہے۔

    :جلدی مسائل کا حل

    health-post-5

    اسپرین آپ کی جلد کے مختلف مسائل کا حل ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ خراب جلد کا مؤثر علاج ہے۔ اسپرین کو پیس کر لیموں کے پانی کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جائے تو یہ جلد پر بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    :بالوں کی خشکی دور کریں

    health-post-2

    اگر آپ کے بالوں میں خشکی ہے تو اس کا آسان حل اسپرین کا استعمال ہے۔ شیمپو کرنے کے بعد دو اسپرین پانی میں گھول کر اس پانی سے سر دھو لیں۔ یہ نہ صرف بالوں کی خشکی دور کرتی ہے بلکہ بالوں کو چمکدار اور مضبوط بھی بناتی ہے۔

    :پھٹی ایڑھیوں کا علاج

    health-post-1

    پھٹی ہوئی ایڑھیوں کے لیے اسپرین کی 7 گولیوں کو پیس کر ایک چمچ لیموں کے رس میں آمیزش کرلیں۔ اس آمیزے کو ایڑھیوں پر لگا کر نیم گرم کپڑے سے ایڑھیوں کو ڈھانپ لیں۔ صرف 10 منٹ میں یہ ایڑھیوں کی مردہ جلد کو صاف کر کے انہیں نرم و ملائم بنادے گی۔

    :کیڑوں اور مچھروں کے کاٹنے کا علاج

    health-post-3

    کسی کیڑے یا مچھر کے کاٹنے کے باعث اگر آپ کی جلد سرخ اور سوزش کا شکار ہے تو اسپرین کی گولیوں کو پیس کر پانی کے ساتھ ملا کر متاثرہ حصہ پر لگائیں۔ یہ فوری طور پر سوجن اور تکلیف کو کم کردے گا۔

    :پودوں کی افزائش

    plants

    اسپرین کو کوٹ کر پودوں کی جڑوں میں ڈالنے سے پودوں کی افزائش اور صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے، وزن میں کمی کا باعث

    ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے، وزن میں کمی کا باعث

    اگر آپ کو چاکلیٹ کھانا پسند ہے تو خوش ہوجائیے کیونکہ ماہرین کے مطابق ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔

    یہ تحقیق نیویارک کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی جہاں 23 سے 80 سال تک کی عمر کے 968 افراد کا جائزہ لیا گیا۔ ان لوگوں نے ایک عرصہ تک اپنے ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کیا۔

    choco-2

    اس سے قبل بھی تل ابیب کے طبی ماہرین نے تحقیق پیش کی تھی کہ وہ ایک طویل عرصہ تک روز صبح ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کرتے رہے۔ اس سے ان کی دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوا ور وہ اپنے کام کو بہتر طریقے سے کرنے میں کامیاب رہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جب آپ صبح سو کر اٹھتے ہیں تو آپ کے دماغ کو فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں وہ آپ کے دماغ کو توانائی پہنچانے میں صرف ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    اس کے برعکس دن کے درمیانی حصہ میں ہم جو بھی کھاتے ہیں وہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے اور ذخیرہ ہوکر چربی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    ایک عام تصور یہ بھی ہے کہ چاکلیٹ وزن میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے جبکہ ڈائٹنگ کرنے والے افراد چاکلیٹ کھانا چھوڑ دیتے ہیں، تاہم تحقیق کے مطابق چاکلیٹ وزن میں کمی کرنے کے لیے بھی معاون ہے۔

    choco-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ صبح 9 بجے سے قبل زیادہ مقدار میں چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ لیکن اگر اس کے بعد آپ کم مقدار میں بھی چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ میں موٹاپے کا سبب بنے گی۔

    ماہرین کے مطابق چاکلیٹ میں وہی فائدہ مند اجزا پائے جاتے ہیں جو بغیر دودھ کی چائے، اور پودوں پر لگنے والے پھلوں جیسے انگور اور سیبوں میں پائے جاتے ہیں۔

  • کیا آپ خاموشی کے فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ خاموشی کے فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے لیے خاموشی کتنی ضروری ہے؟ ماحول کی خاموشی کے ان فوائد پر ضرور غور کریں۔

    سال 2013 میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 2 گھنٹے خاموشی میں گزارنا ہمارے دماغ کے مخصوص حصے ہیپو کیمپس میں نئے خلیے بنانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ ہیپوکیمپس کا حصہ یاداشت، سیکھنے کی صلاحیت اور جذبات میں توازن کا ذمہ دار ہوتا ہے۔

    silence-3

    ہمارا دماغ مسلسل کام کرتا رہتا ہے، حتیٰ کہ جب ہم آرام بھی کر رہے ہوں۔ آرام کی حالت میں ہمارا دماغ تیزی سے کام کرتے ہوئے دن بھر کے واقعات اور معمولات کو پروسس کرتا ہے۔ شور کی غیر موجودگی میں جب یہ عمل احسن انداز میں سر انجام پائے تو دماغ انسان میں تجربات، تجزیات اور یاداشت سے متعلق نئی صلاحیتیں پیدا کرتا ہے۔

    دماغ کو چند گھنٹوں کا سکون ملنا بہت اہم ہے کیونکہ یہ دماغ کے ان خلیوں کو کھولتا ہے جن کی مدد سے ہم دنیاوی چیزوں کو مزید بہتر طریقے سے جان سکتے ہیں۔ تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ محض 2 منٹ کی خاموشی بھی انسان کے لیے بے حد مفید ہے۔

    silence-2

    خاموشی کے ذریعہ انسان اپنے کام کو مستحکم بنا سکتا ہے، خاموشی سے انسان اپنے کام میں لگن اور ہمت پیدا کر سکتا ہے۔ خاموشی اختیار کرنے سے قلبی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔

  • سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    اگر آپ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہیں تو اسے پڑھ کر یقیناً آپ بہت خوش ہوں گے۔ سیاہ چاکلیٹ گو کہ کھانے میں تھوڑی سی کڑوی ہوتی ہے مگر اس کے بے شمار فائدے ہیں۔

    سیاہ چاکلیٹ میں ایپی کیچن نامی مادہ موجود ہوتا ہے جو صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔ یہ مادہ سفید یا بھوری چاکلیٹ میں موجود نہیں ہوتا اور یہی مادہ سیاہ چاکلیٹ کو صحت کے لیے فائدہ مند بناتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ بلیک چاکلیٹ میں ایسے کیا فوائد موجود ہیں۔

    یہ آنتوں اور رگوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    یہ آپ کی خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے۔

    اس سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

    یہ مسلز کے سیلز کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور وہ زیادہ آکسیجن کو خون میں پمپ کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر کھلاڑی اپنی ٹریننگ کے دوران سیاہ چاکلیٹ کا استعمال کریں تو ان کی قوت میں اضافہ ہوگا۔

    البتہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ چاکلیٹ سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے چنانچہ یہ کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ اس بارے میں طبی ماہرین تذبذب کا شکار ہیں۔

    تحقیق کے مقصد کے لیے جب سائیکلسٹوں کو 2 ہفتے تک سیاہ چاکلیٹ کا استعمال کروایا گیا تو ریس کے دوران ان کی کارکردگی میں اضافہ دیکھا گیا۔ ان کے تھکنے میں کمی آئی، انہوں نے آکسیجن کا استعمال کم کیا اور یوں وہ زیادہ دور تک جانے میں کامیاب ہوئے۔

    لیکن خیال رہے کہ روزانہ سیاہ چاکلیٹ کی بار کھانا قطعی فائدہ مند نہیں۔ ہفتے میں 3 سے 4 دفعہ صرف 40 گرام چاکلیٹ ہی یہ سارے کام کر سکتی ہے۔

  • انڈے کے فوائد

    انڈے کے فوائد

    انڈے قدرت کی طرف سے پروٹین (لحمیات ) حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ ہیں جو دماغ اورپٹھوں کی نشوونما کے لئے اہم ہیں۔ انڈے کے استعمال سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے جبکہ بصارت کی کمزوری کے عمومی عوامل میں بھی انڈے کا استعمال مفید اثرات ظاہر کرتا ہے۔

    بچوں کو انڈہ کھلانے سے ان کی افزائش ہڈیوں کی مضبوطی اور بصارت کی خامیاں دور ہوتی ہیں۔ انڈے میں پائی جانے والی 60فیصد چربی خشک تیزابی(Unsaturated)حالت میں ہوتی ہے جو چربی کی تر تیزابی حالت(Saturated)کے مقابلے انسانی صحت کے لئے زیادہ مفید اور صحت مند اثرات رکھتی ہے جبکہ انڈے میں کاربوہائیڈریٹس اور فائبر نہیں ہوتے ۔

    ایک انڈہ اوسطاً 85کیلریز کے مساوی توانائی رکھتا ہے۔ انڈے کی افادیت ، قیمت اور وافر دستیابی کے باوجود پاکستان میں فی کس انڈے استعمال کرنے کی شرح عالمی معیار سے کم ہے جو مجموعی آبادی کے تناسب سے فی کس آدھا انڈے مقرر کیا گیا ہے۔

    قابل ذکر ہے کہ انڈے کے استعمال کی ممانعت تجویز کرنے والے ماہرین طب اس میں پائے جانے والے ’’ کولیسٹرول‘‘ کو موضوع بحث بناتے ہیں’ جو بڑی یا کم عمر افراد میں عارضہ ، قلب کا باعث بنتا ہے ۔ تاہم تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ، مرغی اور مرغے کو اکٹھا رکھنے سے حاصل ہونے والے انڈوں میں مضر صحت کو لیسٹرول نہیں پایا جاتا ہے۔

    انڈے استعمال کرنے والے اسے موسم کے لحاظ سے بھی منسوب کرتے ہیں جیسا کہ موسم گرما میں انڈہ نہیں استعمال کرنا چاہئے کیونکہ یہ انسانی جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے۔انڈوں سے متعلق یہ تاثر بھی کم علمی کی بنیاد پر ہے۔

    درحقیقت انڈے میں پائی جانے والی توانائی ہر موسم میں انسانی جسم کی ضرورت پورا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے۔ انڈہ توانائی کا اضافی ذریعہ نہیں بلکہ متوازن غذا ہے۔ ایک انڈے میں اوسطاً 85کیلریز فی ایک سو گرام ہوتی ہیں جبکہ اگر 100گرام دالیں استعمال کی جائیں تو ان میں پائے جانے والے حراروں کا تناسب 320کیلریز ہوگا۔

    انڈے میں پائی جانے والی توانائی ہر موسم میں انسانی جسم کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے۔ انڈوں کا استعمال ہر موسم میں بناء خوف وخطر کیا جاسکتا ہے تاہم ماہرین طب سختی سے تجویز کرتے ہیں کہ دودھ کی طرح انڈے کو بھی پکا کر استعمال کرنا چاہئے ۔

    انڈے کو ابالنے یا پکانے سے ایسے ممکنہ مائیکرو جرثوموں کا خاتمہ ہوسکتا ہے، جو انڈے کے بیرونی خول سے انڈے کے اندرونی مادے میں کسی طور منتقل ہوکر انسانی جسم کے اندرونی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ 16لاکھ افراد میں ایک فرد ایسے بیکڑیا سے متاثر ہوسکتا ہے جو فارم ہاوسیسز پر صفائی کی ناقص صورتحال کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔عام درجہ حرارت پر 2ہفتے تک رکھنے پر بھی انڈے اپنی غذائی افادیت اور خصوصیات برقرار رکھتے ہیں۔

    کیا دیسی انڈے زیادہ مفید ہوتے ہیں
    اکثر پولٹری ماہرین جو دیسی کے مقابلے فارمی مرغی کے انڈے استعمال کرنیکی وکالت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے دیسی انڈوں سے متعلق عمومی تاثر یہی ہے کہ یہ فارمی مرغیوں سے حاصل کردہ انڈوں(Fam Eggs)سے غذائی اعتبار سے بہتر ہوتے ہیں جو حقیقت نہیں۔

    دیسی انڈہ فارمی انڈے کے مقابلے میں سائز اور وزن میں کم ہوتا ہے اور غذائی اعتبار سے زیادہ وزن ہونے کے سبب فارمی انڈے کا استعمال دیسی انڈے سے بہتر ہے۔ دیسی انڈے کی زردی گہرے رنگ کی ہوتی ہے جس کی وجہ بڑی مقدار میں پائے جانیوالا کیمیائی مادہ کے اجزا ء ہوتے ہیں تاہم دونوں انڈوں میں پائے جانیوالے وٹامن اے کی مقدار قدرے مساوی ہوتی ہے۔

    انڈے کے تاجر عوام کو دھوکہ دینے کے لئے فارمی انڈوں کو سیاہ چائے کی پتی میں ڈبوئے رکھتے ہیں تاکہ ان کی رنگت دیسی انڈوں جیسی ہوجائے اور پھر انہیں مہنگے داموں فروخت کیا جاسکے۔

    انڈہ کیسے استعمال کیا جائے

    ماہرین طب کے مطابق‘‘ انڈے کو ہمیشہ اچھی طرح پکا ہوا ، یا خوب ابلا ہوا، یا کسی بھی دوسرے ذریعے سے اچھی طرح گرم کرکے استعمال کرنا چاہئے۔ کچا انڈہ استعمال کرنے سے انسانی جسم میں پیچیدگیاں رونما ہوسکتی ہیں۔ خصوصاً کم عمر یا بڑھتے ہوئے بچوں کو انڈہ دیتے ہوئے اس بات کی تسلی کرلینی چاہئے کہ وہ اچھی طرح پکے ہوئے ہیں۔

    انڈے کے بارے میں ہمارے ہاں مختلف اعتقاد پائے جاتے ہیں جن میں انڈے سے وابستہ ’’ اچھی اور بری‘‘ دونوں اقسام کی روایات موجود ہیں۔ امراض سے شفایابی اور نظر بد کے اثرات دور کرنے کے لئے انڈے کو کسی چور اہے میں توڑا جاتا ہے۔ انڈے کا استعمال جادو ٹو نے میں ہونے کی وجہ سے رات کے وقت انڈہ لیموں اور چونا خریدنا ان اشیاء کا کسی سے ادھار مانگنا معیوب تصور کیا جاتا رہا ہے۔ انڈے کی لین دین میں بھی احتیاط عام رہی ہے اور جب کسی کو انڈہ دیا جاتا تھا تو اس پر سیاہی لگادی جاتی تھی، کہ مبادانظرنہ لگے۔

    انڈے کا ایک استعمال یہ بھی رہا ہے کہ بیمار پر صدقہ کرنے سے صحت یابی ہوتی ہے، ایسے انڈوں پر کاک یا کاجل سے لکیریں لگا کر رات کے وقت کسی چوراہے پر رکھ دیا جاتا تھا تاکہ صبح کوئی ضرورتمند اسے اٹھالے۔ کئی معاشروں میں انڈے کو بڑا مبارک سمجھا جاتا ہے۔ مثلاً بلقان کے کسان اچھی فصل کے لئے اپنے بلوں پر انڈے توڑتے ہیں۔ انڈوں کو تبرک ایک دوسرے کو دیا جاتا ہے اور انہیں گھر میں برکت کے لئے رکھا جاتا ہے ۔ انڈے کے بارے میں عمومی اعتقاد سے بڑھ کر اس کی غذائی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ یہ مقوی، زود ہضم اور ہر لحاظ سے ایک مکمل غذا ہے۔

    انڈہ وٹامنز کا خزانہ

    انڈے میں وٹامن سی کے سوا تمام وٹامن موجود ہوتے ہیں، ایک بڑے انڈے میں 75حرارے( کیلوریز) ہوتے ہیں اور جمنے والی چکنائی صرف دو فیصد ہوتی ہے۔ جو صرف اس کی زردی میں ہوتی ہے ، انڈے کی سفیدی خالص پروٹین کی بنی ہوتی ہے اور ہر بڑے انڈے میں اس کی مقدار 6گرام ہوتی ہے، اس کے علاوہ انڈے میں لائبو فلاوین، فولاد اور فاسفورس خاصی مقدار میں ہوتے ہیں۔ انڈے کو اس میں موجودچکنائی کی وجہ سے مضر صحت قرار دیا جاتا ہے۔ ممتاز امریکی ماہر غذائیات ایڈ یلے ڈیوس کی رائے میں مرغوں سے میل کھانے کے بعد حاصل ہونے والے بارآور انڈوں کی زردی میں کولیسٹرول کی مضر اثرات باقی نہیں رہتے۔

    امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ایک عام انسان کو ہفتے میں چار انڈے کھانے چاہئیں۔ جاپان میں ہونیوالی ایک تحقیق اور جائزے کے مطابق جاپان میں ہر فروسالانہ328انڈے (اوسطاً) کھاتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کے خون میں کولیسٹرول  کی سطح امریکہ کے شہریوں کے مقابلے میں کم پائی گئی ہے اور جاپان کے رہنے والے امریکہ کے مقابلے میں امراض قلب سے بھی محفوظ پائے گئے ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ جاپانی مچھلی اور سویا بین زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح انڈے کے ساتھ پیاز اور لہسن کے استعمال سے بھی کولیسٹرول کی سطح کم رکھی جاسکتی ہے۔