Tag: فوادچوہدری

  • ن لیگ اپنی مرحوم سیاست کونئی زندگی دینے کی کوشش میں شوکت خانم اور نمل کومتنازع نہ بنائیں، فوادچوہدری

    ن لیگ اپنی مرحوم سیاست کونئی زندگی دینے کی کوشش میں شوکت خانم اور نمل کومتنازع نہ بنائیں، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی سیاست جھوٹی کہانیاں گھڑنے تک ہے، اپنی مرحوم سیاست کونئی زندگی دینے کی کوشش میں شوکت خانم اور نمل جیسے اداروں کو متنازع نہ بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ن لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب کو جواب دیتے ہوئے کہا زندگی میں خود ٹکےکی بھلائی کاکام نہیں کیاتو مرحوم سیاست کوزندہ کرنے کیلئے شوکت خانم اور نمل جیسے بھلائی کےاداروں کومتنازع نہ بنائیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ علیمہ خان ملک کی وزیر اعظم نہیں رہیں اور جائیداد ڈکلیئر کی ہیں، آپ کی سیاست اب جھوٹی کہانیاں گڑنےتک ہے۔

    خیال رہے مریم اورنگزیب نے علیمہ خان کے اثاثوں اورشوکت خانم اورنمل یونیورسٹی سے متعلق بیان دیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراطلاعات نے ملک میں گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 2013 میں گیس پر کوئی بھی قرضہ نہیں تھا، شاہد خاقان آئے تو گیس پر قرضہ چڑھ گیا، اب حال یہ ہے کہ سالانہ 57 ارب گیس چوری کا سامنا ہے، محمد زبیر شاہد خاقان عباسی سے پوچھیں کہ گیس کیوں نہیں آرہی؟

    ان کا کہنا تھا کہ ’سوئی گیس میں لگائے گئے دونوں ایم ڈیز انھی کے لگائے ہوئے تھے، ن لیگ 5 سال میں نظام خراب کر کے 157 ارب کا قرضہ چھوڑ کر گئی، اربوں کی گیس چوری نہ ہو رہی ہوتی اور معاملات ٹھیک ہوتے تو گیس بحران نہ ہوتا۔‘

    فواد چوہدری نے مزید کہا تھا کہ ہمیں ن لیگ کی حکومت سے جان چھوٹنے کا شکر ادا کرنا چاہیے، موجودہ دورِ حکومت میں ہر ماہ حالات بہتر ہوں گے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت کی ہے،  جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ کی آج طویل میٹنگ ہوئی، جعلی اکاؤنٹس 172افرادکےنام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ زیر غور آیا، جےآئی ٹی کی ہوشربارپورٹ میں سندھ کی اہم شخصیات کےنام شامل ہیں اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ،آصف زرداری،فریال تالپورکااہم کردار ہے۔

    کابینہ کی وزارت داخلہ کے 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کی درخواست پرکابینہ نے172افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے اور وزارت داخلہ نے درخواست کی20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹا دیئے جائیں، کابینہ نےوزارت داخلہ کی درخواست فوری قبول کرنے سے معذرت کی ہے۔

    وزیراطلاعات نے کہا سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدنام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا، جن 20 افراد کےنام کا کہاگیا ہے ان سے متعلق تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔

    سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدای سی ایل سے نام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا

    معاشی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی شروع سےپالیسی تھی برآمدات کوخصوصی توجہ دیں گے، دسمبرمیں 4.5 فیصد برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں8.4 فیصد کمی آئی۔

    فواد چوہدری نے کہا سپریم کورٹ نےحکم دیا تھا دہری شہریت والوں کیلئےسرکاری نوکریوں کاتعین کریں، وزارت قانون کو48گھنٹےمیں ایسی لسٹ فوری تیارکرنےکاحکم دیاگیا ہے۔

    وزیراطلاعات کا گیس بحران سے متعلق کا کہنا تھا کہ گیس کمی سےمتعلق معاملےکوفوری طورپردیکھاگیا، ملک کی بڑی اکثریت گیس سےمحروم ہے،28فیصدلوگوں کوسسٹم گیس دی جارہی ہے، جوسسٹم گیس دی جارہی ہےوہ حکومت کوبہت مہنگی پڑرہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا شاہدخاقان عباسی صاحب خودکو گیس کاآئن سٹائن سمجھتےہیں، انھوں نے گیس کی منسٹری سنبھالی توکوئی قرض نہیں تھا، وہ وزارت چھوڑکرگئےتوگیس پر157ارب کاقرض تھا۔

    وزیراعظم کا وزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں48ارب روپےکی گیس چوری ہورہی ہے، وزیراعظم ہاؤس سے متعلق بجلی کے بلز کی ایک خبر کل میڈیا پر چلی، وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کیا کہ وہاں رہتے ہی نہیں تو اتنا بل کیسے آیا، وزیراعظم نےوزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم دیاہے، بجلی کازائدبل آنےپروزیر اعظم نےاسٹاف کےآڈٹ کےاحکامات دیئے۔

    وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ سندھ سے پیسوں کی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات کیےگئے ہیں، وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی، پیسےسندھ حکومت کودیئےجاتےتھےلیکن اومنی کاہاتھوں کہاں نکل جاتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کابینہ اجلاس میں چیف کمشنراسلام آبادعامراحمدعلی کوچیئرمین سی ڈی اے کا اضافی چارج اور ایئرمارشل ارشدملک کوپی آئی اےکےایڈیشنل ایم ڈی کاعارضی چارج دے دیا گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نےکراچی کی ترقی پرتوجہ دینےکافیصلہ کیاہے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا ملک کی63فیصدآبادی ایل پی جی گیس استعمال کرتی ہے، یواےای کیساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانےکامعاہدہ ہو گیاہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سےکراچی کامسئلہ کافی حد تک حل ہوجائےگا۔

    وزیراعظم کی گیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےگیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت کردی، عمران خان تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44ہزار یونٹ کیسے آیا، نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں88ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی، بجلی کےاس بل پروزیراعظم نےبرہمی کااظہارکیاہے۔

  • پہلی بار طاقتور افراد قانون کا دباؤ محسوس کررہے ہیں، فوادچوہدری

    پہلی بار طاقتور افراد قانون کا دباؤ محسوس کررہے ہیں، فوادچوہدری

    لندن: وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت کاقیام قوم کی سیاسی پختگی کامظہر ہے، پہلی بار طاقتور افراد قانون کا دباؤ محسوس کررہے ہیں، امریکی صدر کا عمران خان کو خط تعلقات میں بہتری کا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں وزیراطلاعات فوادچوہدری کاانٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان ایک خوب صورت ملک ہے، جسے دنیا پوری طرح جان نہیں سکی، 1980سے تباہ کن حالات کا سامنا رہا، کوئی اور ملک ایسے حالات کا شکار ہوتا تو بچ نکلنا مشکل تھا۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان ان تمام چیلنجزسے نبردآزما ہوا ، پاکستان مسلم ممالک،تیسری دنیامیں جدیدملک بن کر سامنے آیا اور تمام ادارے فعال اورذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں، پاکستان میں آزادعدلیہ اور متحرک میڈیاہے، میڈیاکو بے مثال آزادی حاصل ہے۔

    [bs-quote quote=” امید ہے پاکستانیوں کو اجمیر شریف درگاہ پر جانے کی اجازت ملے گی” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت کاقیام قوم کی سیاسی پختگی کا مظہر ہے، قانون شکن اور طاقتور افراد قانون کے شکنجے میں آئے ہیں، پہلی بار طاقتور افراد قانون کا دباؤ محسوس کررہے ہیں، سول و عسکری تمام اداروں میں شاندار ہم آہنگی ہے۔

    کرتارپورراہداری کے حوالے سے انھوں نے کہا کرتارپور راہداری کےافتتاح سےنئی تاریخ رقم ہوئی، انتظار میں ہیں بھارت کشمیر پر اپنے نقطہ نظر کا دوبارہ جائزہ لے، کشمیرخطہ اراضی کا نہیں بلکہ انسانی مسئلہ ہے، امید ہے پاکستانیوں کو اجمیر شریف درگاہ پر جانے کی اجازت ملے گی۔

    [bs-quote quote=” امریکی صدر کا عمران خان کو خط تعلقات میں بہتری کا ثبوت ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیراطلاعات کا پاک امریکہ تعلقات سے متعلق کہنا تھا کہ امریکا عالمی طاقت ہے، امریکا کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں، وزیراعظم نے افغانستان میں امن کے لئے بہتر ین تجویز پیش کی، پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری آرہی ہے، امریکی صدر کا عمران خان کو خط تعلقات میں بہتری کا ثبوت ہے، زلمے خلیل کی وزیراعظم سے ملاقات تعلقات میں بہتری کا ثبوت ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا سی پیک ایک اہم ترین اقتصادی منصوبہ ہے، سعودی عرب اورچین سے تعلقات کو نئی بلندی اوروسعت ملی، عمران خان کی ترجیح عوام کو غربت سے نجات دلانا ہے۔

    وزیراطلاعات فوادچوہدری کی  انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیزکےعہدیداران سے ملاقات


    بعد ازاں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیزکےعہدیداران سے ملاقات کی ، ملاقات میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل،انٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک میں تعاون پربات چیت ہوئی۔

    وزیراطلاعات کوانسٹیٹیوٹ کےڈ ھانچے اور ورکنگ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ، فواد نے آئی آر ایس کو جدید خطوط پر استور کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

  • کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں،فوادچوہدری

    کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں،فوادچوہدری

    اسلام آباد: وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کشمیری ہمارےجسم کا حصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظر سے دیکھتے ہیں، وزیراعظم عمران خان اور فوج کی خواہش ہے کشمیر کا مسئلہ حل ہو، بھارت سمجھ لے مسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان اور بھارت کے بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں، واحد راستہ امن کاہےاس کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیر میں حالات لہولہو ہیں، بھارت کشمیر پر اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے، ماضی میں ہم نے3جنگیں لڑیں بھارت کوکیافائدہ ہوا، کشمیرمیں پاکستان کی حمایت بہت زیادہ ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم عمران خان اورفوج کی خواہش ہےکشمیرکامسئلہ حل ہو” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں رہنےوالوں کوتکلیف ہوتی ہےتوہمیں بھی ہوتی ہے، مودی صاحب نےپیکج کااعلان کیا،آزادی پیسوں سےنہیں خریدی جاسکتی، مسئلہ کشمیرکسی بھی سیاسی وابستگی سےبالاترہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں،ایک علاقےکانہیں انسانیت کامسئلہ ہے، کشمیرمیں لاکھوں لوگ گھروں سےنکلتےہیں کیونکہ وہ دکھی ہیں، گولیوں سے تحریک دبانے کی کوشش کریں گے تو یہ مزید ابھرے گی۔

    وزیراطلاعات نے کہا دل کے راستے کو فوجیں فتح نہیں کرتیں، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کوفروغ دےرہاہے، بھارت کشمیرمیں ناکامیوں کابوجھ پاکستان پرنہ ڈالے۔

    [bs-quote quote=” بھارت سمجھ لےمسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کشمیرکےحالات دیکھتےہیں توبھارت سےتعلقات کاراستہ کٹھن ہوجاتاہے، جب سوشل میڈیا پر کشمیری عوام پر مظالم کی تصاویر آتی ہے تو دل دکھی ہوجاتاہے، کشمیر کے معاملے پر بھارت کوحقیقت پسندانہ رویہ اپناناہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اورفوج کی خواہش ہےکشمیرکامسئلہ حل ہو، ہم چاہتےہیں دونوں جانب پنجاب اورکشمیرمیں رہنےوالےملیںِ ہم چاہتے ہیں کھوکھراپار کھلے تاکہ لوگوں کے آپس میں رابطے بڑھیں، امن ہوگاتولوگوں کوفائدہ ہوگا،مسئلہ کشمیرکاحل ناگزیرہے، بھارت سمجھ لےمسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا۔

  • سیکیورٹی اداروں نےآج کراچی کوبڑی سازش سےبچالیا،وزیراطلاعات فوادچوہدری

    سیکیورٹی اداروں نےآج کراچی کوبڑی سازش سےبچالیا،وزیراطلاعات فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے آج کراچی کو ایک بڑی سازش سے بچا لیا، چینی قونصل خانے کے تمام اہلکار محفوظ ہیں، سازش کی تہہ تک پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرچینی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا سیکورٹی اداروں نے آج کراچی کو ایک بڑی سازش سے بچا لیا، تمام تین دہشت گردوں کو ہلاک ہوچکے ہیں، اس آپریشن میں پولیس کے دو اہلکاروں نے خون کا نذرانہ پیش کیا۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ چینی قونصل خانے کے تمام اہلکار محفوظ ہیں اور صورتحال پولیس اوررینجرز کے مکمل کنٹرول میں ہیں، سازش کی تہہ تک پہنچیں گے۔

    یاد رہے دہشت گردوں نے آج صبح سوا نو بجے کے قریب کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا، ذرائع کے مطابق تین سے چار حملہ آور سفید کار چینی قونصلیٹ  کے قریب پہنچے اور قونصل خانے کے دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں : چینی قونصل خانے پرحملے کی کوشش ناکام ‘ 2 پولیس اہلکار شہید ‘ 3 دہشت گرد ہلاک

    بہادراہلکاروں نے مقابلہ کیا جس پر دہشت گردوں نے دستی بموں سے حملہ کردیا، جس میں دو اہلکار شہید ہوگئے، جس کے بعد دہشت گرد قونصل خانے کے احاطے میں داخل ہوئے اور ویزا سیکشن کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، یہاں بھی اہلکار موجود تھا، جس نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ۔

    فورسز کے فوری ایکشن کی وجہ سے دہشت گرد احاطے ہی میں محصور رہے اور عمارت کے اندر داخل نہیں ہوسکے ، کارروائی کے دوران تین دہشت گرد باہراحاطے ہی میں مارے گئے، جن سے بھاری اسلحہ اور خود کش جیکٹ برآمد ہوئے۔

    دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اورتمام عملہ محفوظ رہا۔

  • وزیراعظم کا صادق سنجرانی سے فواد چوہدری پر سینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کااظہار

    وزیراعظم کا صادق سنجرانی سے فواد چوہدری پر سینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کااظہار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے فوادچوہدری پر سینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملات افہام تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےدرمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، گزشتہ رات رابطے میں وزیراعظم نے سینیٹ چئیرمین صادق سنجرانی سے فواد چوہدری پرسینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کا اظہارکیا۔

    چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا فوادچوہدری سےکوئی ذاتی تنازع نہیں ہے، وزیراطلاعات کےجارحانہ رویےسے اجلاس کے دوران مشکلات ہوتی ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان اورسینیٹ کے چئیرمین کے درمیان فون پر بات چیت میں معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کوایوان چلانے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع کے مطابق وزیردفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم اورچیئرمین سینیٹ کےدرمیان رابطہ کرایا۔

    گذشتہ روز وزیر اطلاعات سے متعلق چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر وفاقی کابینہ کی مشاورت کی گئی تھی ، وزیر اعظم نے وزیر دفاع کو چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کرکے مسئلہ افہام و تفہیم سے حل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کو وزراکی تضحیک کا حق نہیں۔

    جس کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں ایوان بالاکی کارروائی کوافہام وتفہیم سے چلانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چیئرمین سینیٹ کو وزیراعظم کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے وزیر دفاع کوبھیج کر ایوان کا وقار بلند کیا، پارلیمان کی بالادستی،جمہوری رویوں کا فروغ سب کافرض ہے، وزیراعظم کاپارلیمان کی بالادستی کےحوالےسے کردار لائق تحسین ہے۔

    وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ  چیئرمین سینیٹ کی رولنگ سے متعلق بھی کابینہ میں بات ہوئی ہے، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ وفاقی وزیرکی تضحیک کرے، چیئرمین سینیٹ کے رویے پر حکومت کو افسوس ہے، وفاقی کابینہ کے بغیر سینیٹ کارروائی چل سکتی ہے تو چیئرمین بتادیں، میں منتخب ہو کر آیا ہوں، چیئرمین سینیٹ منتخب ہو کر نہیں آئے۔

    واضح رہے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراطلاعات کے سینیٹ میں پابندی کی رولنگ دی تھی۔

  • آسیہ بی بی کے ملک چھوڑنے کی جھوٹی خبریں چلانا غیر ذمہ دارانہ رویّہ ہے، فواد چوہدری

    آسیہ بی بی کے ملک چھوڑنے کی جھوٹی خبریں چلانا غیر ذمہ دارانہ رویّہ ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی کے ملک چھوڑنے کی جھوٹی خبریں چلانا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے، سنسنی پھیلانے والا مخصوص میڈیا خبروں کے چناؤ میں ذمہ دارانہ رویہ اپنائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آسیہ بی بی کے بیرون ملک جانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہیڈ لائنز کیلئے جھوٹی خبریں چلانا عادت بنتی جارہی ہے، آسیہ بی بی کامعاملہ انتہائی حساس نوعیت کاہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کے ملک چھوڑنے کی جھوٹی خبریں چلانا غیر ذمہ دارانہ ہے، سنسنی پھیلانے والامخصوص میڈیاخبروں کےچناؤمیں ذمہ دارانہ رویہ اپنائے۔

    یاد رہے آسیہ بی بی کو گزشتہ رات ملتان جیل سے رہا کیا گیا تھا، اس موقع پر آسیہ کو لینے نیدر لینڈ کے خصوصی ایلچی بھی موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : آسیہ بی بی کو ملتان جیل سے رہا کردیا گیا: جیل ذرائع

    جس کے بعد غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا آسیہ بی بی ملتان جیل سے رہائی کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ بیرون ملک روانہ ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نظرثانی اپیل کے فیصلے تک آسیہ بیرون ملک نہیں جا سکتی، معاملے کی حساسیت کے پیش نظر آسیہ کو سخت سیکیورٹی فراہم کی گئی۔

    واضح رہے 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت کے خلاف آسیہ مسیح کی اپیل پر فیصلہ سناتے چیف جسٹس نے کلمہ شہادت سے آغاز کیا اور لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے آسیہ مسیح کوبری کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے کہا جب تک کوئی شخص گناہ گار ثابت نہ ہو بے گناہ تصور ہوتا ہے، ریاست کسی فرد کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتی، توہین مذہب کا جرم ثابت کرنا یا سزا دینا گروہ یا افراد کا نہیں ریاست کااختیارہے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنا کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔

    احتجاج کے دوران کئی مختلف شہروں میں ہونے والے دھرنوں اور مظاہروں میں مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کی تھی، جس کے باعث شہریوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا، ان ہنگاموں میں درجنوں گاڑیاں اور دکانیں جلا کر خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

    بعد ازاں 2 نومبر کی شب حکومت اور مظاہرین میں 5 نکاتی معاہدہ طے پایا، جس کے بعد ملک بھر میں دھرنے ختم کیے گئے تھے۔

  • آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس ، فواد چوہدری اور اعظم سواتی سپریم کورٹ‌  میں پیش

    آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس ، فواد چوہدری اور اعظم سواتی سپریم کورٹ‌ میں پیش

    اسلام آباد : آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس میں  چیف جسٹس نے  سینیٹر اعظم سواتی سے کل اپنی اوربچوں کی جائیداد کی تفصیلات فراہم  کرنے کا حکم دیتے ہوئے  آئندہ سماعت پر  آئی جی اسلام آباد اور متاثرہ خاندان کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ  نے وزیراعظم کے احکامات پر آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے کہا گزشتہ روزوزیراطلاعات نےایک بیان دیا ہے، فوادچوہدری نے وہ بیان دیا، جس کاان کوعلم بھی نہیں تھا،فواد چوہدری کا بیان غیرمناسب تھا، کیوں نہ وزیر اطلاعات کو بھی بلالیا جائے۔

    چیف جسٹس کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ  وزیرکیسےکہہ سکتا ہے چیف ایگزیکٹو منسٹر کا فون سننےکے ہم پابند ہیں، کل مقدمےکیلئےکوئی وزیرفون کرے اور کہے ہم فون سننے کے پابند ہیں، کیوں نہ ایسی بات کرنے والے منسٹر کو توہین عدالت میں جیل بھیج دیں، فواد چوہدری کو ابھی بلائیں ان کے آنے کے بعد کیس سنیں گے۔

    فواد چوہدری کو ابھی بلائیں ان کے آنے کے بعد کیس سنیں گے

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا  کوئی شک نہیں وزیراعظم ملک کےچیف ایگزیکٹوہیں، یہ بات درست ہوگی جان محمد نگراں حکومت کےتعینات کردہ آئی جی ہیں۔

    عدالت نے وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر اعظم سواتی کوطلب کرلیا۔

    سپریم کورٹ نےفیصل چوہدری کی وضاحت مستردکردی، چیف جسٹس نے کہا جس نےبیان دیا اسی کی زبانی وضاحت لیں گے۔

    وقفے کے بعد سماعت شروع ہوئی تو جسٹس سجادعلی شاہ نے استفسار کیا آئی جی اسلام آباد پر کیا الزام ہے؟ چیف جسٹس نے کہا یہ سب طوطاکہانی ہےجوسنائی جا رہی ہے، وزیراعظم کے پاس وزیر داخلہ کا بھی قلمدان ہے، جو دل میں آتا ہے ویسا کرتےہیں، یہ دل والی باتیں اب ختم ہوگئی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا ایک نجی مسئلے پر اعظم سواتی نے ادھم مچادیا، کیاوزیرایسےہوتےہیں، فوادچوہدری نے کہا ایگزیکٹو نے حکومت چلانی ہے تو الیکشن کی کیا ضرورت؟ فوادچوہدری ساڑھے11بجےآکربتائیں یہ طعنہ کس کودیا۔

    فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کورٹ کے احترام میں نہ کمی آئی ہےنہ آئےگی ، میرےبھائی فوادچوہدری وکیل اورعدالتوں کااحترام کرتےہیں، اپنےبھائی صاحب کوبلالیں،

    سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو جسٹس اعجاز نے کہا کہاجارہا ہے کیاوزیراعظم ایک پولیس افسرکوبھی نہیں ہٹاسکتا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل صاحب یہ آئین کی کتاب دیکھ رہےہیں آپ، اس آئین کےتحت ایک وزیراعظم گھرجاچکےہیں، فوادچوہدری سپریم کورٹ کیخلاف بیان دےرہےہیں، یہ حکومت کے ترجمان ہیں۔

    چیف جسٹس کےطلب کرنے پر فوادچوہدری سپریم کورٹ میں پیش

    آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس میں چیف جسٹس کےطلب کرنے پر فوادچوہدری سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ، فوادچوہدری نے کہا عدالت کی کبھی توہین کی نہ کبھی ایسا سوچاہے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا بیوروکریسی نے حکمرانی نہیں کرنی آپ نے ہی کرنی ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا اس وقت بیوروکریسی سےمتعلق مسائل آرہے ہیں، تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے بیان کوایسےپڑھ رہےہیں جیسے عدالت کی طرف پوائنٹ آؤٹ کیا ، وزیراطلاعات کا کہنا تھا محترم عدلیہ کا احترام ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہاں ہیں وہ وزیر جو کہہ رہے تھے ، میں خودسپریم کورٹ آؤں گا اور معاملے پر وضاحت دوں گا، وہ کل شام سے شور کررہے تھے، ایسے ہی شاہد مسعود نے بھی شور ڈالا تھا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد کہاں ہیں کیا انہیں بلوایا نہیں گیا، اٹارنی جنرل نے بتایا اس وقت ملک میں امن وامان کی صورتحال کا تھوڑا مسئلہ ہے، آئی جی صاحب بھی وہی مصروف ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا چلیں معاملے کو ہم پرسوں پر رکھ لیتے ہیں۔

    سینیٹر اعظم سواتی عدالت میں پیش

    آئی جی اسلام آباد کے تبادلے پرازخودنوٹس کیس میں سینیٹر اعظم سواتی عدالت میں پیش ہوگئے، چیف جسٹس  نے ریمارکس میں کہا  کہاں تھےآپ بڑا شور مچارہے تھےکہ عدالت میں وضاحت دوں گا، غریب لوگوں کو اندر کرا دیا آپ نے،انکوائری کرائیں گے۔

    چیف جسٹس نےسینیٹر اعظم سواتی سے کل اپنی اوربچوں کی جائیداد کی تفصیلات  طلب کرتے ہوئے کہا   ساری باتیں ٹی وی پر کرنی تھیں،کہاں آئے عدالت؟ وہ بھینس کدھر ہے ؟واپس کی یا ابھی بند کی ہوئی ہے؟

    اعظم سواتی نے اپنے مؤقف میں کہا تمام افسران سےبات کی مگرمیری شکایت نہیں سنی گئی، مجھے کہا گیا آئی جی سے بات کریں، مجھے دھمکیاں دی گئیں۔

    چیف جسٹس کااستفسار کیا قتل کی دھمکی دی گئی؟جس پر اعظم سواتی نے مجھےکہاگیاآپ کے گھرکوبم سے اڑا دیں گے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کیا وزیر کایہی کام ہوتا ہے؟ آرٹیکل 62 ون ایف صرف قانون میں رکھنے کے لیے نہیں، ہم اس آرٹیکل کو دیکھیں گے، جب تک تفتیش مکمل نہ ہوآپ امریکا نہیں جاسکتے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے آئندہ سماعت پر سپرنٹنڈنٹ جیل سے خاندان کی قید کا ریکارڈ ، آئی جی اسلام آباد اور متاثرہ خاندان کو طلب کرلیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت جمعے تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے عدالت نے آج سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو تبادلے سےمتعلق تفصیلی جواب جمع کرانے کاحکم دے رکھا ہے۔

    گذشتہ روز شہریار آفریدی اور اعظم سواتی نے اٹارنی جنرل سے مشاورت کی تھی ، اعظم سواتی نے راضی نامے کی کاپی اور وزارت داخلہ نے چارج سنبھالنے کے احکامات کی کاپی اٹارنی جنرل کو فراہم کی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم ہی آئی جی کو نہیں ہٹا سکتا تو پھر الیکشن کا کیا فائدہ ہے، فواد چوہدری

    اس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے سے متعلق کہا تھا کہ مسئلہ یہ نہیں اعظم سواتی کا معاملہ ٹھیک ہے یا نہیں، یہ کیسے ممکن ہے آئی جی اسلام آباد وفاقی وزیر کا فون نہ اٹھائیں، وفاقی وزیر اسلام آباد کے اسکولوں میں منشیات سے متعلق بتارہےتھے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہی آئی جی کونہیں ہٹاسکتاتوپھرالیکشن کاکیافائدہ ہے، بیوروکریسی میں کچھ افسران پالیسی فالو نہیں کررہے، وزیراعظم اختیارات رکھتے ہیں اور اس کے استعمال میں وہ حق بجانب ہیں، ممکن نہیں کہ آئی جی منتخب نمائندوں کو گھاس نہ ڈالیں۔

    دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کا دو بار  سینیٹر اعظم سواتی سے رابطہ ہوا تھا۔

    سینیٹر اعظم سواتی کے آئی جی اسلام آباد سے رابطے کے بعد ایس ایس پی امین بخاری کو اعظم سواتی کے پاس بھیجا گیا تھا، ایس ایس پی امین بخاری دو بار جمعرات اور جمعہ کو اعظم سواتی کے پاس گئے۔

    دوسری جانب وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو وطن واپس بلالیا اور مراسلہ جاری کردیا، ذرائع کا کہنا تھا کہ جان محمد دو نومبرتک ملائشیا میں کورس پرہیں۔انہیں کورس چھوڑکرواپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت میںچیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کے زبانی حکم پر ہونے والا آئی جی اسلام آباد کےتبادلےکا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا اور غیرقانونی تبادلے سے متعلق جواب طلب کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حکومتی احکامات معطل کردیے

    اٹارنی جنرل نے آئی جی کی تبدیلی کی سمری عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے زبانی احکامات پر تبادلہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ تبادلے کی اصل وجہ کیا ہے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خود عدالت کو حقائق بتائیں۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ آئی جی کے تبادلے کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے، وزیراعظم آفس آئی جی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کو کہا کہ کیوں نہ آپ کا بھی تبادلہ کر دیا جائے، کیا آپ کو کھلا اختیار ہے جو چاہیں کریں، وزیراعظم سے ہدایت لے کر جواب داخل کریں، کیا یہ نیا پاکستان آپ بنا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایک وزیر کی شکایات پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا، آئی جی کی تبدیلی وزارت داخلہ کا کام تھا، کیا ذاتی خواہشات سے تبادلے ہوتے ہیں، کیا حکومت اس طرح افسران کے تبادلے کرتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو زبانی حکم دینے کی کیا جلدی تھی، کیا حکومت زبانی احکامات پر چل رہی ہے، پاکستان اس طرح نہیں چلے گا، جس کا جو دل کرے اپنی مرضی چلائے، ایسا نہیں ہوگا، اب پاکستان قانون کے مطابق چلنا ہے، زبردستی کے احکامات نہیں چلیں گے، وزیراعظم نے زبانی کہا اور تبادلہ کر دیا گیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ سیاسی وجوہات پر آئی جی جیسے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ریاستی اداروں کو اس طرح کمزور اور ذلیل نہیں ہونے دیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

  • رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے،  وزیراطلاعات فوادچوہدری

    رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، وزیراطلاعات فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، بی جے پی کے اندرونی دباؤ پر وزیراعظم مودی نے مذاکرات منسوخ کئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، پاناما کیس میں مودی کے دوست نوازشریف گئے ، رافیل ڈیل مودی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ رافیل ڈیل کی وجہ سے مودی شدید مشکل میں ہیں، مودی پاکستان کانام استعمال کرکےبھارتی عوام کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا مودی کے لئے سیاست عوام سے زیادہ اہم ہے، مودی،بی جے پی اپنی جنگ بھارت میں لڑیں توہمیں مسئلہ نہیں، بیرونی مسائل پرتوجہ کے بجائے اپنی جنگ خود لڑو۔

    ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے، بی جے پی کے اندرونی دباؤ پر وزیراعظم مودی نے مذاکرات منسوخ کئے۔

    مزید پڑھیں : بھارت رافیل اسکینڈل کو دبانے کے لیے ایشو کھڑا کر رہا ہے، فواد چوہدری

    گزشتہ روز وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی اندرونی سیاست سے ہم متاثر نہیں ہوں گے، پاکستان امن کے لیے کھڑا ہے۔

    فواد چوہدری نے بھارتی آرمی چیف کی جانب سے جاری شر انگیزی کے جواب میں کہا کہ پاکستان بھارت کی کسی دھمکی میں آنے والا نہیں ہے، بھارت اپنے گریبان میں جھانکے، بھارت رافیل اسکینڈل کو دبانے کے لیے ایشو کھڑا کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی جارحانہ کارروائی کا جواب دینا جانتے ہیں، بھارت اپنے اندرونی معاملات پر توجہ دے، وہ سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔

  • ہمیں  28ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے، وزیر اطلاعات فواد چوہدری

    ہمیں 28ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے، وزیر اطلاعات فواد چوہدری

    اسلام آباد:وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں 28 ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے، ملک ترقی کرے گا تو ہم سب ترقی کریں گے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے، اس پر عمل درآمد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی کرے گا تو ہم سب ترقی کریں گے، ملک کی ترقی میں ہم سب کافائدہ ہے، ہمیں 28 ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے ہیں، ہمارےادارے مکمل طور پر بیٹھ گئے تھے انہیں فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ آج ملک ایسے دور سے گزر رہا ہے، اس کے ہم خود بھی ذمہ دارہیں، جو ٹیکنالوجی کا انقلاب آیا، آئندہ 10سال میں اس سے بڑا انقلاب آئے گا، ٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے میڈیا میں بھی تیزی سے تبدیلی ہوئی، انٹرنیٹ سینسر شپ بڑھاتے گئے تو انٹرنیٹ کو بند کرنا پڑ جائے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا میڈیاکی آزادی ریاست کیلئے انتہائی اہم ہے، میڈیا کی مشاورت کے بغیر کوئی اتھارٹی قائم نہیں کی جائے گی، میڈیا سے متعلق قانون سازی صحافیوں کی مشاورت سے ہوگی، میڈیا اور اپوزیشن کے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں۔

    یوم دفاع و شہدا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا آج کے دن اپنے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتےہیں۔

    پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے، اس پر عمل درآمد کریں گے، فواد چوہدری

    وزیراطلاعات نے کہا ہم نے آتے ہی اپنے منشور پر عملدرآمد شروع کیا اور پورے ملک میں 15لاکھ درخت لگائے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے اور ہم اس پر عملدرآمد کریں گے، ملک امیر ہوگا تو میڈیا کو بھی فنڈز دیئے جائیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نئے سیٹلائٹ نظام سے میڈیا میں بھی انقلاب آرہا ہے، الیکٹرانک،پرنٹ اور سوشل میڈیا کا ایک دوسرے پر انحصار ہے، مستقبل کے جدید دور میں سینسر شپ حکومت کے ہاتھ میں نہیں رکھیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا وزیراعظم کا وژن ہے، عوام کیلئے معاملات آسان بنائے جائیں، ہم دیگر مسلم ممالک سے بہت آگےہیں، ہم نے سینسر شپ باڈیز کی بجائے ریگولیٹری باڈیز بنانی ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا سرکاری اشتہارات کی تقسیم کے لئے طریقہ کار وضع کیا جائے گا، اشتہارات کی تقیسم کا فارمولہ بھی صحافتی تنظیموں کی مشاورت سے طے کیا جائے گا، پی ایم ایل این کی حکومت نے 21 ارب کے اشتہارات دیئے، ہم اتنےاشتہارات نہیں دے پائیں گے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اشتہارات کا درمیانی حل نکالیں گے تاکہ میڈیا انڈسٹری متاثرنہ ہو، اشتہاری ایجنسیوں کا کردار کم ہونا چاہیے، ہم چاہتے ہیں سرکاری اشتہارات پر ہمارا کنٹرول ختم ہو، مجھے لکھ کر دیں، ٹرانسپیرنسی فارمولہ کیا ہونا چاہیے؟ ایسا فارمولہ دیں، جس میں بینیفیشل آپ صحافی لوگ ہوں، ایک آزاد بورڈ بنایا جائے، جس میں صحافی اور حکومت کے لوگ ہوں۔