Tag: فواد حسن فواد

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد  نگران وفاقی وزیر مقرر

    نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نگران وفاقی وزیر مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو نگران وفاقی وزیر مقرر کردیا گیا، صدر مملکت عارف علوی نےتقرری نگران وزیر اعظم کی ایڈوائس پر کی۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نے فواد حسن فواد کو نگران وفاقی کابینہ میں وزیر مقررکردیا، صدر مملکت نے فواد حسن فواد کی تقرری نگران وزیر اعظم کی ایڈوائس پر کی ہے۔

    خیال رہے فواد حسن فواد سابق وزیراعظم نواز شریف کے دورمیں سیکریٹری رہے ہیں، رواں سال فروری میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو بری کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نیب نے فوادحسن فواد کے خلاف 4 ارب سے زائد روپے کا ریفرنس دائر کر رکھا تھا۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد   کو وزیراعظم شہبازشریف کا مشیر بنانے پر غور

    نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو وزیراعظم شہبازشریف کا مشیر بنانے پر غور

    اسلام آباد : نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو وزیراعظم شہبازشریف کا مشیر بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔ جبکہ وسیم اختر کو گورنر سندھ بنانے کی تجویز سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو وزیر اعظم شہبازشریف کا مشیر بنانے پر غور کیا جارہا ہے، فواد حسن فواد نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

    سابق سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان کو بھی اہم عہدہ دینے کا امکان ہے جبکہ جے یو آئی کے اکرم درانی کو گورنر خیبرپختوانخوا اور وسیم اختر کو گورنرسندھ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    یاد رہے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 3 افسران کو وزیراعظم ہاؤس میں تعینات کردیا ، جن میں گریڈ 19 کے افسر سمیر احمد سید اور محمد علی رندھاوا شامل ہیں۔

    خیال رہے وفاقی بیوروکریسی میں اہم تقرریوں اور تبادلوں کاامکان ہے ، اس سلسلے میں وزیراعظم آفس نے پچیس بیوروکریٹس کے نام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں ، یہ افسران ن لیگ کےساتھ پنجاب اوروفاق میں کام کرچکے ہیں۔

  • احتساب عدالت سے نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کے اہل خانہ کو ریلیف

    احتساب عدالت سے نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کے اہل خانہ کو ریلیف

    لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر اعظم  نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے اہل خانہ کو بڑا ریلیف مل گیا، احتساب عدالت نے فواد حسن فواد کی اہلیہ اور بھابھی کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد اکمل خان نے فواد حسن کی اہلیہ اور بھابھی کی حاضری سے استثنیٰ  کی درخواست منظور کر لی، عدالت نے رباب حسن اور ڈاکٹر انجم کو اپنی جگہ نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت دے دی۔

    آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کے ٹرائل کے دوران دونوں خواتین کی جگہ ان کے نمائندے پیش ہو کر حاضری لگوائیں گے، نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زاٸد ثاثے کیس میں ان کی اہلیہ، بھاٸی، بھابھی سمیت اہل خانہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے، نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے اربوں کے اثاثے بناٸے انھوں نے اپنے فیملی ممبران کے نام پر بے نامی جاٸیدایں خریدیں۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل

    ادھر لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کے دوران کسی گواہ کا بیان قلم بند نہ ہو سکا، احد چیمہ اور شاہد شفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گٸی۔ احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے کیس پر سماعت کی ،شہباز شریف کی جگہ معاون محمد نواز اور فواد حسن فواد کی جگہ محمد شہباز نے حاضری لگوائی۔

    خیال رہے کہ عدالت نے دونوں کو حاضری سے استثنیٰ دے رکھا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گواہ کا رشتہ دار فوت ہو گیا ہے جس کی وجہ سے وہ پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے احد چیمہ اور شاہد شفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو بیان قلم بند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔

    لاہور کی احتساب عدالت میں پیرا گون ہاؤسنگ سکینڈل کیس کی سماعت، ایک گواہ کا بیان قلمبند، عدالت نے خواجہ برادران کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

  • فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر زائد اثاثوں کے کیس میں تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    تحریری فیصلے کے مطابق جس کمپنی نے پلازہ کی خریداری کی ملزم اس کمپنی کا ڈائریکٹر ہی نہیں، پلازہ کی خریداری میں ملزم کے اکاؤنٹ سے رقم منتقلی نہیں ہوئی، پلازہ کی خریداری کی ڈیل میں بھی ملزم کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔

    لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ فواد حسن فواد کی ایک کروڑ کے مچلکے پر ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

    نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    خیال رہے کہ دو روز قبل عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر لیا، فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لیے۔

  • نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا، فواد حسن فواد رقم کے بارے میں کوئی وضاحت نہ دے سکے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی فرنٹ کمپنی میں 28 کروڑ 48 لاکھ سے زائد کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب لاہور نے ذیلی کمپنی سپرنٹ سروسز میں منتقل رقم کی تفصیلات کو ریفرنس کا حصہ بنایا ہے۔

    نیب کے دستاویزات کے مطابق سپرنٹ سروسز میں 2013 سے 2018 تک بھاری رقوم منتقل ہوئیں۔ فواد حسن فواد، وقار حسن، رباب حسن اور انجم حسن دوران تفتیش مطمئن نہیں کر سکے اور یہ نہیں بتا سکے کہ یہ رقم کہاں سے آئی اور ذریعہ آمدن کیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق فواد حسن فواد نے کالا دھن سفید کرنے کے لیے فیملی اراکین کا استعمال کیا، سپرنٹ سروسز میں فواد حسن فواد کے بھائی کروڑوں روپے کی رقوم جمع کرواتے رہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2013 میں وقار حسن نے 7 کروڑ 79 لاکھ سے زائد کی رقم منتقل کی۔ 2015 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 8 کروڑ 69 لاکھ روپے جمع ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق 2017 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 3 کروڑ 33 لاکھ کی رقم جمع ہوئی، 2018 میں 8 کروڑ 70 لاکھ کی رقم جمع ہوئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقموں کے بارے میں وضاحت نہیں دی جا سکی۔ علاوہ ازیں سپرنٹ سروسز کے نام پر لگژری گاڑیاں بھی فواد حسن فواد کے زیر استعمال رہیں۔

    خیال رہے کہ فواد حسن فواد کو گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزم کے وکیل کے مطابق نیب نے جو الزامات لگائے ان کا ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔

  • نیب کا فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    نیب کا فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر لیا، فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لیے۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد 1 ارب 9 کروڑ کے اثاثوں کے ذرائع آمدن بتانے سے قاصر رہا، فواد حسن فواد نے اہلیہ، بھائی، بھابھی کے نام اثاثے بنائیں۔

    درخواست کے مطابق ملزم نے 2013 میں راولپنڈی میں 1 ارب 17 کروڑ کا پلاٹ خریدا، کمرشل پلاٹ پرعمارت تعمیرکی جس پر 1 ارب 93 کروڑاخراجات آئے، راولپنڈی پلازہ کی تعمیر کے لیے قرضہ پرسود کی ادائیگی 50 کروڑ کی گئی۔

    نیب کی درخواست کے مطابق راولپنڈی پلازہ کی مجموعی لاگت 4 ارب 56 کروڑ روپے ہوگئی، پلازہ کے لیے فواد حسن فواد نے 3 ارب 45 کروڑ روپے قرضہ ظاہر کیا، فواد حسن فواد کے خاندان کی2017 تک ظاہر آمدن اڑھائی کروڑ تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد نے 2006 ایف وائی سی نامی کمپنی تشکیل دی، کمپنی کے نام پر راولپنڈی میں کمرشل پلازہ کی تعمیر کے لیے قرضے لیے گئے۔

    نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے 2013 میں سپرنٹ سروسز راولپنڈی لمیٹڈ کمپنی خریدی، کمپنی میں کروڑوں روپے کی غیرقانونی ٹرانزیکشن کی گئی، فواد حسن فواد کی اہلیہ اس کمپنی سے 5لاکھ روپے تنخواہ بھی لیتی رہیں، فواد حسن فواد کی اہلیہ نے 2015 میں کمپنی سے ڈیڑھ کروڑ وصول کیے۔

    نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    واضح رہے کہ عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے امریکامیں تعینات سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی نے 3 روز قبل نیب لاہور میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا، نیب نے سابق پاکستانی سفیر کے قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر اربوں روپے کی انسائیڈر ٹریڈنگ، ایز گارڈن نائن اور ایگری ٹیک کے شئیرز کی فروخت میں بد عنوانی سمیت 40 ارب کے فراڈ کا الزام ہے۔

    فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں علی جہانگیر کی امریکا تعیناتی سے چند دن قبل رقم منتقل ہوئی تھی، نیب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کی محرکات کیا تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے، ان سے نیب کی جانب سے فواد حسن اور خاندان کے دیگر افراد سے کاروباری تعلقات پر سوالات کیے گئے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ علی جہانگیر نے ایک بار پھر اپنا مکمل جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔

    واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر الزام ہے کہ انھوں نے سفیر تعینات ہونے سے قبل فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں پندرہ کروڑ منتقل کیے تھے، فواد حسن فواد نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • شہباز/فواد ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

    شہباز/فواد ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخت کیے جانے سے متعلق نیب کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کررہا ہے، نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف مزید دستاویزات جمع کرائی گئیں ہیں۔

    شہبازشریف،فوادحسن فوادکی ضمانت منسوخی سےمتعلق نیب کی درخواست کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نےاضافی دستاویزات جمع کرادیئےہیں۔ فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ وہ بھی اس کیس میں اضافی دستاویزجمع کراناچاہتے ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’بخاری صاحب! آپ کوضمانت کی منسوخی کے لیے بڑی کاوش کرناپڑےگی، نیب کےوکیل کوبھی سنناہےاورتفتیشی افسرکوبھی۔مجموعی طور پرالزامات کیاہیں،معاملےمیں کس کاکیارول تھا؟۔جس نےجودستاویزات جمع کرانی ہیں جمع کرادیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے2 معیارہیں،ایک وہ ہیں جن کی ضمانت ہوچکی ایک وہ جن کی ضمانت نہیں ہوئی اور یہ دونوں معیارہمارےذہن میں ہیں۔

    سماعت کے دورابن جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کے وکیل سے کہا کہ آپ ملزمان کے خلاف الزامات کاایک چارٹ اور ان کا خلاصہ بناکردیں۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیاجائے۔

    شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کے خلاف دائر کردہ یہ سماعت اس کارروائی کے بعد 15 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں نیب کے وکیل نعیم بخاری نے کہا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ سستےگھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی، احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہےآپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا۔

    وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں۔

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں، آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنےکی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60 لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرےکنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا، ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز کا کہنا تھا ہائی کورٹ نےضمانت کےکیس میں الزامات ہی مستردکردیے، ہائی کورٹ نےقراردیاتمام ٹھیکےمیرٹ پردیےگئے، نعیم بخاری نے کہا عدالتی فیصلےسےٹرائل بری طرح متاثرہوگا، ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، نعیم بخاری

    وکیل کا مزید کہنا تھا شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کےماسٹرمائنڈ ہیں، آشیانہ کاٹھیکہ بدنیتی کی بنیادپرمنسوخ کرایاگیا، انھوں نےلینڈڈویلپمنٹ کمپنی کےسربراہ کوبلاکرہدایات دیں اور ان کی ہدایات پر9 فیصلے ہوئے، 8 نے احدچیمہ کے ہاتھ مضبوط کیے۔

  • ضمانت منسوخی کیس : شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری،  2 مئی کو طلب

    ضمانت منسوخی کیس : شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری، 2 مئی کو طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخی کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹسز جاری کردیئے اور دونوں کو آئندہ سماعت پر 2 مئی کو طلب کرلیا ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور فوادحسن فواد کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی۔

    وکیل نعیم بخاری نے کہا آشیانہ ہاؤسنگ سستےگھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی،ن احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہےآپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا۔

    وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں۔

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل  بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں،  آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی  اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنےکی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60  لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرےکنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا،  ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز کا کہنا تھا ہائی کورٹ نےضمانت کےکیس میں الزامات ہی مستردکردیے، ہائی کورٹ نےقراردیاتمام ٹھیکےمیرٹ پردیےگئے، نعیم بخاری نے کہا عدالتی فیصلےسےٹرائل بری طرح متاثرہوگا، ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، نعیم بخاری

    وکیل کا مزید کہنا تھا شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کےماسٹرمائنڈ ہیں، آشیانہ کاٹھیکہ بدنیتی کی بنیادپرمنسوخ کرایاگیا، انھوں نےلینڈڈویلپمنٹ کمپنی کےسربراہ کوبلاکرہدایات دیں اور ان کی ہدایات پر9 فیصلے ہوئے، 8 نے احدچیمہ کے ہاتھ مضبوط کیے۔

    نیب وکیل نے کہا فوادحسن فواد کیخلاف آمدن سےزائداثاثوں کابھی کیس ہے،فوادحسن فوادنےراولپنڈی میں عالی شان پلازہ تعمیرکیا، احدچیمہ جیل میں ہے تو شہباز شریف اور فوادحسن فوادباہرکیسے؟ن کیس کے2ملزمان مفرورجبکہ 2وعدہ معاف گواہ بن گئے،نعیم بخاری

    سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں کو 2مئی کو طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے شہباز شریف کی ضمانت کےفیصلےکیخلاف اپیل کر رکھی ہے، 9اپریل کی سماعت نیب ایڈیشنل پراسیکیوٹرکی عدم دستیابی پرملتوی کر دی گئی، نیب کی جانب سے پیروی کیلئےسینئرقانون دان نعیم بخاری کومقرر کیا گیا ہے اور نعیم بخاری نے کیس کی سماعت 24 اپریل کےبعدمقررکرنےکی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    یاد رہے نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہائی کورٹ نے حقائق کے برعکس شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہبازشریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگرملز کیس میں قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا، انہوں نے اختیارات سے بھی تجاوز کیا، نیب نے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ شہبازشریف کی ضمانت منظور کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ 14 فروری کولاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی رمضان شوگرملز، آشیانہ اسکینڈل میں ضمانت منظورکی تھی۔

  • نیب نے آشیانہ کیس میں بھی شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت چیلنج کر دی

    نیب نے آشیانہ کیس میں بھی شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت چیلنج کر دی

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے آشیانہ اسکینڈل کیس میں بھی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی ضمانت چیلنج کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آشیانہ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حقائق اور قانون کا درست جائزہ نہیں لیا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نیب مقدمات میں ضمانت کا معیار مقرر کر چکی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے عدالتی معیار کے بر عکس فیصلہ دیا، شہباز شریف اور فواد حسن فواد کیس میں مرکزی ملزمان ہیں جنھیں ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : شہبازشریف نے نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا

    نیب نے استدعا کی ہے کہ عدالت ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرے۔

    خیال رہے کہ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پیشی ہوئی، شہباز شریف سے ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیے جانے کا امکان

    اپوزیشن لیڈر نے بیان ریکارڈ کرا دیا، نواز شریف کا بیان بھی آج ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے، جے آئی ٹی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرے گی۔