Tag: فواد حسن فواد

  • نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر انکوائری شروع

    نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر انکوائری شروع

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم اور العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سزا یافتہ نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر بھی انکوائری شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گھر کے بھیدی نے پھر لنکا ڈھا دی، فواد حسن فواد کے انکشاف پر نواز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”دو بلٹ پروف گاڑیاں سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئی تھیں، لیکن گھر پہنچا دی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے انکشاف پر نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

    دو بلٹ پروف گاڑیاں سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئی تھیں، لیکن یہ دونوں گاڑیاں گھر پہنچا دی گئی تھیں۔

    سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نے یہ انکشاف تفتیش کے دوران کیا، تفتیش کی اطلاع ملتے ہی ایک گاڑی وزارتِ خارجہ واپس بھجوا دی گئی، دوسری کی تلاش جاری ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، اس لیے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

  • آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    اسلام آباد: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل سےمتعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈرشہباز شریف اور فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والی سماعت میں جسٹس عظمت سعید نے نیب کے وکیل سے ریفرنس فائل ہونے کے بارے میں استسفار کیا جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ چیئر مین نے دستخط کردیے ہیں جلد ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ  بلال قدوائی،امتیاز حیدر کےخلاف ریفرنس فائل ہوچکاہے،منیرضیااورعلی سجادکے خلاف بھی ریفرنس فائل ہو چکا ہے ،بلال قدوائی اور امتیاز حیدر نیب ریمانڈ مکمل کر چکے ہیں  اور نیب کو تخقیقات کے دوران میرے ملزمان سے کچھ نہیں ملا ۔

    ملزمان کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں صرف وکلاء  باہر ہیں باقی سب جیل میں ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ’ہم نہیں چاہتے کہ انصاف کا قتل ہو ، ایسےکسی شخص کوجیل میں نہیں ہونا چاہتےجس کا جانا نہیں بنتا‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنس دائر ہونے دیں، ریفرنس دائر ہونے کے بعد تمام کیس ساتھ سنیں گے۔ عدالت  نے کیس موسم سرماکی چھٹیوں کےبعد مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کےتفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔

    یاد رہے  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام طویل عرصے  لیا جارہا ہے ۔ احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو 13 دسمبر تک جیل بھجوادیا تھا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

     ،آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال  کروعدہ معاف گواہ بن گئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف درخواست، عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف درخواست، عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    لاہور: ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’نیب نے پی ایل ڈی سی کرپشن کیس میں فواد حسن فواد کو گرفتار کیا اور بعد میں  آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کر کے دوبارہ حراست میں لے لیا‘۔

    مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    فواد حسن فواد کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایک کیس کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتاری نیب قوانین کی خلاف ورزی ہے، میرے مؤکل کی گرفتاری سے قبل قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جو بنیادی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ فواد حسن فواد کی گرفتاری کو کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے نیب سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ 5 جولائی کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، فواد حسن فواد پوچھ گچھ کے دوران تفتیشی افسران کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکے جس کے بعد انہیں قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    بعد ازاں اگلے ہی روز نیب نے فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کر کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جسے جج نے منظور کرلیا تھا۔

    قومی احتساب بیورو نے فواد حسن فواد پرعائد کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، جس میں ان پر بطور سیکریٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں، وزیراعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دینے کا الزام تھا۔

  • آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل: چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز کی آج نیب طلبی

    آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل: چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز کی آج نیب طلبی

    لاہور: آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کے مرکزی ملزم فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو چانیاں ملز شہزاد سلیم کو آج نیب نے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فواد حسن فواد کے بیان پر آج شہزاد سلیم کو طلب کیا گیا ہے، وہ فواد حسن فواد کے فرنٹ مین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

    نیب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شہزاد سلیم کو تمام دستاویزی ثبوت ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے، جبکہ وہ صبح ساڑھے 10 بجے نیب میں پیش ہوں گے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔


    آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب


    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    دوسری جانب دو روز قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کے غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 8 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    خیال رہے کہ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ آئل فراڈ کی مد میں قومی خزانے کو 8 ارب کا سالانہ ٹیکا لگایا جارہا تھا، 200 میگاواٹ کے 2 آئی پی پیز پاور پلانٹ 2008 میں لگائے گئے تھے، پاور پلانٹس کی ایکویٹی تقریباً 3.6 ارب روپے زیادہ ظاہر کی گئی۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    لاہور: آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد قومی احتساب بیورو نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال کیس میں گرفتار فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد نیب نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد کے بیان کی روشنی میں شہزاد سلیم کو طلب کیا گیا۔ شہزاد سلیم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی دنیا میں بڑے بزنس مین مانے جاتے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق شہزاد سلیم کو 13 اگست کو دن ساڑھے 10 بجے بلایا گیا ہے۔ نیب نے شہزاد سلیم کو تمام دستاویزی ثبوت ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد سلیم معروف کاروباری شخصیت میاں منشا کے قریبی عزیز بھی ہیں۔ نشاط چونیاں ملز میاں منشا کی ملکیت ہے۔

    سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد سے تفتیش میں انکشافات

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 8 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئل فراڈ کی مد میں قومی خزانے کو 8 ارب کا سالانہ ٹیکا لگایا جارہا تھا، 200 میگاواٹ کے 2 آئی پی پیز پاور پلانٹ 2008 میں لگائے گئے تھے، پاور پلانٹس کی ایکویٹی تقریباً 3.6 ارب روپے زیادہ ظاہر کی گئی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاور پلانٹس کیلئے ہرسال 17 فیصد گارنٹیڈریٹرن کا معاہدہ کیا گیا، بغیر پیسہ لگائے ہر سال قومی خزانے سے 4،4 ارب نکالا جارہا تھا، آئل فراڈ اور نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے 5 سال سے حکم امتناع کے پیچھے تھے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پر تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کے لیے قرار داد بھی جمع کروائی تھی۔

    ہاؤسنگ اسکیم میں بڑے پیمانے میں گھپلوں پر نیب سابق ڈی جی ایل ڈی اے اور پیرا گون سوسائٹی کے اعلیٰ حکام کو طلب کرچکا ہے جبکہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    لاہور: احتساب عدالت کے حکم پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت سے درخواست کی تھی کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    احتساب عدالت نے 21 جولائی کو نیب کی درخواست پر فواد حسن فواد کا دوسری مرتبہ 14 دنوں پر مشتمل جسمانی ریمانڈ دیا تھا، جس کے اختتام پر عدالت نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ نیب کی درخواست پر احتساب عدالت دو مرتبہ فواد حسن فواد کا جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کے سوالات کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر نیب نے انھیں 5 جولائی کو گرفتار کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ ملزم فواد حسن فواد نے بہ طور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کیے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنے والے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکا معطل کرایا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے کاسا کمپنی کو ٹھیکا دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بنا پر حکومت کو 60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جب کہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    ملزم فواد حسن فواد کا مؤقف ہے کہ انھوں نے کسی کمپنی کا ٹھیکا منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید  14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا جبکہ فواد حسن فواد کے طبی معائنے اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستوں پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے کیس کی سماعت کی، تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کو سخت سیکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنیوالے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کرایا۔

    تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ کاسا کمپنی کو ٹھیکہ دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بناء پرحکومت کو60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جبکہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ملزم سے اہم معلومات ملی ہیں، لہذا مزہد تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے گی۔

    ملزم کے وکیل نے کہا کہ فواد حسن فواد پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے انہیں جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے نہ کیا جائے، تاہم عدالت نے ملزم کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    عدالت نے فواد حسن فواد کے طبی معائنے کے لئے بورڈ کی تشکیل اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستون پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    جس کے بعد فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر نیب کا چھاپہ

    نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر نیب کا چھاپہ

    لاہور: نیب نے آشیانہ اقبال اسیکنڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر چھاپہ مارا کر دو لیپ ٹاپ اور اہم کاغذات قبضے میں لے لئے جبکہ گاڑی سے 5 موبائل فونز اور بیگ سے 30 سے زائد یو ایس بیز برآمد کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آشیانہ اقبال سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر چھاپہ مارا اور تلاشی کے دوران اہم کاغذات قبضے میں لے لئے۔

    ذرائع کا دعوٰی ہے کہ بہت سے کاغذات ملکی سالمیت کے متعلق ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے گھر سے دو لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں جبکہ ان کی گاڑی سے 5 موبائل فونز برآمد ہوئے ہیں، جن میں ایک بلیک بیری بھی شامل ہیں، جس کا پاس ورڈ نیب حکام نے فواد حسن فواد سے حاصل کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے بیگ سے 30 سے زائد یو ایس بی بھی برآمد ہوئی ہیں۔ نیب کی تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد کے لیپ ٹاپ اور موبائلز فونز کا فرانزک آڈٹ شروع کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    یاد رہے کہ دو روز قبل نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    جس کے بعد فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، جس میں ان پر بطور سیکریٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں ، وزیراعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دینے کا الزام ہے، جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 15دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا، پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی احتساب عدالت میں تعینات کی گئی۔

    احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    وکیل نیب نے دلائل میں کہا کہ فوادحسن فواد نے غیر قانونی طور پر نجی کمپنی کا معاہدہ معطل کیا، معاہدہ معطل کرنے سے پنجاب حکومت کو6 لاکھ جرمانہ دینا پڑا، نجی کمپنی کو ڈیڑھ ارب کا ٹھیکہ منسوخ کرادیا گیا اور ڈیڑھ ارب کے بجائے 4ارب کا پیراگون کی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا۔

    جس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے کسی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکہ میں بے ضابطگیاں تھیں، جس پر انکوائری کا حکم دیا، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا، انکوائری کے آرڈر پر اینٹی کرپشن نے آج تک کارروائی نہیں کی۔

    وکیل فوادحسن فواد کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، عدالت فواد حسن فواد کا میڈکل چیک اپ کرائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا اور ڈی جی نیب نےگرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار


    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو آج آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کر لیا۔

    نیب حکام نے فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، فواد حسن فواد پر بطور سیکٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں کے الزام ہیں جبکہ انھوں نے وزیر اعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دیا،جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    فواد حسن فواد نے حکومتی اجازت کے بغیر ستمبر 2015 سے جولائی 2016 تک بنک الفلاح میں نوکری کی، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 9 سی این جی سٹیشن ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں غیر قانونی طور پر منتقل کیے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ اقبال اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی زیرحراست ہیں، احد چیمہ شہبازشریف کے منظور نظر بیورو کریٹ سمجھے جاتے ہیں، احد چیمہ کے بعد فواد حسن فواد کا گرفت میں آنا دوسری بڑی گرفتاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری  فواد حسن فواد گرفتار

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار

    لاہور: آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو نیب نے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے بڑے ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کرلیا۔

    ڈی جی نیب نے بتایا کہ فواد حسن فواد کو کرپشن کے 3 الزامات پر پکڑا گیا، جن میں آشیانہ اقبال ہاوسنگ اسکینڈل اور نجی بینک میں غیرقانونی نوکری شامل ہے، فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری وزیراعلیٰ اختیارات کا غلط استعمال کیا اور پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی چیف ایگزیکٹو کو غیرقانونی احکامات دیئے۔

    نیب لاہور کا کہنا تھا کہ سرکاری طور پر کنٹریکٹ چوہدری لطیف اینڈسنز کو دیا گیا تھا، معطل کرایا گیا اور انکوائری کمیٹی کی کنٹریکٹ رپورٹ کوحکام سےمخفی رکھا، انکوائری کمیٹی سیکرٹری فنانس طارق باجوہ کی زیر نگرانی کام کررہی تھی۔

    نیب کے مطابق ملزم نے چوہدری لطیف کا کنٹریکٹ ایوارڈنگ کے 8 ماہ بعد معطل کرایا، کمپنی کو 70 ملین بطور موبلائزیشن ایڈوانس ادا کیے گئے تھے، ملزم کی کی وجہ سے حکومت کو 5.9 ملین بطور جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    نیب لاہور کا کہنا تھا فواد حسن فواد کے اقدام سے پروجیکٹ کی قیمت میں اربوں کا اضافہ ہوا، نیب کی جانب سے ملزم کو متعدد مرتبہ طلب کیا جبکہ وہ 2بار پیش ہوئے، ملزم پر بطور سیکرٹری ہیلتھ مہنگے داموں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کا الزام ہے۔

    نیب نے کہا کہ ملزم نے 2010 میں 55ملین مالیت پر ایک موبائل ہیلتھ یونٹ خریدا اور غیرقانونی طور پر نجی بینک میں ملازمت کرتارہا جبکہ ایک گروپ کے ماتحت ادارہ سپرنٹ انرجی میں تعینات رہا، فواد حسن پر 9 سی این جی اسٹیشنزکی غیرقانونی منتقلی کا الزام بھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں سوالات کےدوران نیب افسران سے بدتمیزی کی۔

    نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اقبال کیس میں فواد حسن فواد کو آج گیارہویں مرتبہ طلب کیا تھا اور وہ  آج چوتھی بار نیب لاہور میں پیش ہوئے، وہ سابق وزیر اعظم نواز شریف  اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نیب نے اسی کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو بھی گرفتار کررکھا ہے جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

    یاد رہے کہ سال 2012 میں میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں