Tag: فواد چوہدری

  • جیل بھرو تحریک : فوادچوہدری سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار

    جیل بھرو تحریک : فوادچوہدری سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار

    جہلم : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے نواز شریف کو کان سے پکڑ کر نکال کر پاکستان پر احسان کیا تھا۔

    یہ بات انہوں نے جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی رگ رگ میں پاکستان تھا، ان کو پاکستانی ہونے پر فخر تھا میرا ان کے ساتھ ذاتی احترام کا تعلق تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا ہے، چیئرمین جب بھی کال دیں گے جہلم میں سب سے پہلی گرفتاری میں دوں گا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ن لیگ کہتی تھی کہ مشرف نے آئین توڑا ،میں پوچھتا ہوں کیا آج ملک میں آئین کی عمل داری ہے؟ گزشتہ9 ماہ سے مسلسل آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے، مشرف نے صحیح پہچانا تھا کہ نوازشریف اور زرداری کے ہوتے آئین پر عمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے بہت جلد پہچان لیا تھا کہ زرداری اور نواز ملکی سیاست کیلئے نحوست ہیں، انہوں نے کوشش کی عوام کی ان دونوں سے جان چھوٹ جائے، امریکا اور سعودی عرب نے نواز اور زرداری کو این آراو دلوایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران کس منہ سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی منارہے ہیں، جو پاکستان میں ہورہا ہے کیا کشمیرمیں اس سے زیادہ ہورہا ہے؟ کشمیر پر ہندوستان نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے، اسی طرح پاکستان پر پی ڈی ایم نے قبضہ کیا ہوا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان پر چوں چوں کا مربہ اکٹھا کرکے زبردستی کی سرکار مسلط کی گئی جیسے بھارت میں مودی کی زبردستی حکومت ہے اسی طرح پاکستان میں ان کی ہے، رانا ثناءاللہ اور بھارتی وزیرداخلہ میں کیا فرق ہے؟

  • حکومت کی اے پی سی، فواد چوہدری کا عمران خان کو مشورہ

    حکومت کی اے پی سی، فواد چوہدری کا عمران خان کو مشورہ

    لاہور : تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اے پی سی میں شیخ رشید اور اعظم سواتی کو نمائندگی کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی اے پی سی کیلئے شیخ رشیداوراعظم سواتی کو نامزد کرنے پر غور کررہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ فواد چوہدری نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اے پی سی میں شیخ رشید اور اعظم سواتی کو نمائندگی کرنی چاہیے، شیخ رشید سابق وزیرداخلہ رہ چکے ہیں، سیکیورٹی صورتحال سے واقف ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہت کہ اعظم سواتی سینئ رسیاستدان ہیں، اے پی سی میں پارٹی کی بہترین نمائندگی کرسکتےہیں۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی قیادت کو ملک کودرپیش اندرونی اوربیرونی چیلنجز کا اندازہ نہیں، کے پی میں بڑھتی دہشت گردی سے متعلق ہم توجہ دلاتے رہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کہا حکومت ہماری بات سننے کے بجائے ہمارےارکان پرمقدمات درج کیے جا رہےہیں، موجودہ حکومت میں ہر معاملے پر سنجیدگی کافقدان ہے، یہ اس معاملے میں بھی فوٹوشوٹ کی حدتک سنجیدہ ہیں۔

  • فواد چوہدری کی ضمانت منظور

    فواد چوہدری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فواد چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    فواد چوہدری کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعدحسن عدالت میں پیش ہوئے۔

    سیشن جج فیضان گیلانی نے بابراعوان سے مکالمے میں کہا کہ کیس کا ریکارڈآگیا مبارک ہو۔

    وکیل بابراعوان نے فوادچوہدری کی درخواست ضمانت پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید مدعی مقدمہ ہے، ریٹائرڈ بیوروکریٹ ہیں، الیکشن کمیشن کے سیکریٹری انفرادی طور پر خود ریاست نہیں، کیا الیکشن کمیشن حکومت ہے؟میرا سوال ہے۔

    فواد چوہدری کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کہناتمہارے خلاف کارروائی کروں گاکامطلب دھمکی نہیں، بغاوت کی دفعہ انفرادی طور پر کچھ نہیں، بغاوت کی دفعہ کو سیاسی رنگ دیاگیاہے، لگانے کو تو مقدمے میں قتل کی دفعہ بھی لگا سکتےتھے۔

    وکیل نے دلائل میں کہا کہ کیس ثابت ہونے پر دفعات پر 10سے 15 سال کی سزا ہو سکتی ہے،ان دفعات پر کم سے کم 3 سال سزا دی جا سکتی ہے، فوادچوہدری کو جھوٹے کیس میں نامزد کیاگیا، ان پر لگی دفعات پر عدالتوں کے کم فیصلے موجود ہیں۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آج کل جوکیسز بن رہے اس کے بعد چند عدالتوں کے فیصلے آئے اور سوال کیا کہ کیا الیکشن کمیشن گورنمنٹ ہے؟ آئین کے مطابق ایگزیکٹو اتھارٹی گورنمنٹ ہے ، الیکشن کمیشن کیا ہے ؟ اس پرعدالت کے سامنے دلائل رکھوں گا۔

    وکیل رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن نا گورنمنٹ ہے ناہی ریاست بلکہ سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق یہ اتھارٹی ہے ،اس کیس میں زیادہ سے زیادہ صرف دفعہ 501 ون لگاسکتے تھے۔

    جج کی جانب سے وکیل بابراعوان کومقدمہ پڑھنےکی ہدایت دی گئی اور ریمارکس دیئے فوادچوہدری نے مقدمے کے ایک مخصوص حصے تک تنقیدکی۔

    جج نے استفسار کیا کہ فوادچوہدری کی جانب سےکہناکہ گھروں سےچھوڑکرآنےکاکیا مطلب ہے؟ فوادچوہدری سینئر وکیل اور پارلیمنٹیرین ہیں، ماضی میں خاتون کو ٹریکٹر اور ٹرالی کہہ کربھی مخاطب کیا گیا

    جج نے استفسار کیا کہ خاندانوں کے حوالے سے بات کرنے کا کیا مطلب ہے، آپ کو معلوم ہے پاکستان میں لٹریسی ریٹ کیا ہے، سیاسی لیڈر کا ایسی بات کرنے کا کیا مطلب ہے؟

    ڈاکٹر بابر اعوان کے دلائل مکمل ہونے پر پراسیکوٹر نےدلائل دینا شروع کئے اور کہا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری آئینی طور پر انتخابات کروانا ہے، تمام فنکشن حکومت خود نہیں کرتی ، ذمہ داریاں لگاتی ہے۔

    پراسیکیوٹر کی جانب سے فواد چوہدری کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلائی گئی، فواد چوہدری نے ٹالک شو میں کہا کہ اس ملک میں بغاوت فرض ہے۔

    سیشن جج نے استفسار کیا فواد چوہدری کیخلاف ریکارڈ پر بغاوت کی دفعہ سے متعلق کچھ ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے،تفتیشی افسرمیڈیکل پرہیں، فوادچوہدری کےبیان سے عوام میں نفرت پھیلائی جارہی ہے، پولیس کی جانب سے ڈاکومنٹری شواہد اکٹھے کئے گئے۔

    پراسیکیوٹرکی جانب سے درخواست ضمانت پر دلائل مکمل کرلیے ، جس کے بعد الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے دلائل دیے۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ فوادچوہدری کا فوٹوگرامیڑک اور وائس میچ کا ٹیسٹ ہوا، جس پر جج نے استفسار کیا کہ فوادچوہدری اپنابیان مان رہےہیں توکیوں ٹیسٹ کرائے گئے؟ جب بیان تسلیم کر رہے ہیں تو فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کی ضرورت کیوں تھی؟

    جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ فواد چوہدری ٹرائل کے دوران اپنے بیان سے مکرسکتے ہیں، بیان فواد چوہدری کا ہی ہے یہ تعین کیلئے فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ ضروری تھا۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک میں استحکام نہیں، اس دوران عوام کو اکسانا ٹھیک نہیں، جن واقعات کا نام لیاجارہا اس میں صرف الیکشن کمیشن کو نشانہ نہیں کیاجارہا، حکومت تبدیلی کے بعد اداروں اور سیاسی شخصیات کو ٹارگٹ کیاجارہا ہے۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے فوادچودھری کی درخواستِ ضمانت کی مخالفت کی ، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ
    پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 124 ان دفعات میں سے ایک ہے تو وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اثرورسوخ رکھنے والا شخص عوام کو اکسائے تو صورتحال مختلف ہوگی۔

    وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل مکمل ہونے پر وکیل بابراعوان نے جواب الجواب دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دوران تفتیش پراسیکیوشن نے اعظم سواتی کیساتھ جو کیا وہ سامنے ہے، مورالیٹی کی بات کرتےہیں،اعظم سواتی کو ویڈیو بھیجی گئی، پراسیکیوشن نیا مدعی ڈھونڈ رہی تاکہ کسی نئےادارے کی توہین ہو۔

    سیشن عدالت نے فوادچوہدری کی ضمانت منظور کرلی ، عدالت نے 20ہزار کےضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

    جج فیضان گیلانی نے ریمارکس دیے اس شرط پر ضمانت دے رہا ہوں کہ فواد چوہدری یہ گفتگو دوبارہ نہیں کریں گے ، پارلیمنٹیرینز کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، فوادچوہدری کو ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔

  • فواد چوہدری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھائی فیصل چوہدری

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ فوادچوہدری کوسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے کیس میں جوہوا تھا فواد چوہدری کے کیس میں ری پلے ہوا ہے، پولیس فواد چوہدری کو لاہورمیں گھماتی رہی اور عدالت میں پیش نہیں کیا۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو ٹارچرکرنے کیلئے ڈالے کے پیچھے سردی میں گھماتے رہے۔

    فواد چوہدری کے بھائی نے کہا کہ پولیس نےعدالت میں کہا کہ ہمیں لیپ ٹاپ برآمد کرنا ہے، عدالت نے پوچھا تو اب تک کیا کررہے تھے، روڈ پر سیرکرا رہے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوادچوہدری کوسیاسی انتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، ان کی آوازبندکرنےکیلئےایسی حرکتیں کی جا رہی ہیں، ان کو توڑنے کیلئے حراست میں رکھنا چاہتے ہیں لیکن فوادچوہدری عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں اور کھڑےرہیں گے۔

    فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد دوبارہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ فراڈ فیصلہ ہے، فواد چوہدری کو نہیں نظام اور بنیادی حقوق کوہتھکڑی لگی ہے، نظام کا منہ چڑانے کیلئےچہرے پر کپڑا ڈالا گیا ہے۔

    فواد چوہدری کے بھائی کا کہنا تھا کہ امید ہے اعلیٰ عدلیہ اس معاملے پر نوٹس لے گی، چیف جسٹس کوبھی خط لکھا ہے امید ہے وہ بھی نوٹس لیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایف آئی آرمیں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ لگ ہی نہیں سکتیں، ایسی دفعات کودرست مان بھی لیا جائے تو سارے وکیل اندرہونگے۔

  • فواد چوہدری کی ضمانت کی درخواست دائر کردی گئی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کی ضمانت کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست پر سماعت کل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت کی جانب سے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کے حکم کے بعد پی ٹی آئی رہنما فوادچوہدری نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

    جس کے بعد فوادچوہدری کی ضمانت کیلئے درخواست سیشن عدالت میں دائر کردی گئی۔

    وکیل فیصل چوہدری نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوادچوہدری کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے، امید ہے ضمانت کی درخواست پر آئین کے مطابق فیصلہ ہوگا۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہتھکڑی فوادچوہدری کو نہیں بلکہ آئین وقانون کو لگی ہے، فوادچوہدری کی ضمانت کی درخواست دائر کردی گئی ہے ، ضمانت کی درخواست کل سنی جائے گی۔

  • الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس: عدالت کا فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    اسلام آباد: مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصلات کے مطابق اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس کی سماعت کی۔

    فواد چوہدری کو عدالت کے رو برو پیش کیا گیا، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔

    عدالت پیشی پر فواد چوہدری کے سر پر آج کپڑا نہیں ڈالا گیا، دوران سماعت ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے عدالت سے فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے کی استدعا کی ، جس کے بعد ان کی ہتھکڑی کھول دی گئی۔

    پراسیکیوشن نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کل فواد چوہدری کو اسلام آباد سے لاہور لے کر گئے۔

    جج نے استفسار کیا کہ فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کی فواد چوہدری کے کیس میں کیا اہمیت ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کا مقصد اصلی انسان کی پہچان کرنا ہوتا ہے،فواد چوہدری کا موبائل لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی اور کہا ہم نے صرف فواد چوہدری کے فوٹوگرا میڑک ٹیسٹ کروانا تھا جو ہو چکا۔

    فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ فواد چوہدری نے اپنے بیان کا اقرار کیا، فواد چوہدری کے کیس سے پراسیکیوشن نے مزاق بنا لیا ہے۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں، پراسیکیوشن معلوم نہیں کس کو خوش کرنا چاہتی ہے، معلوم نہیں کون سا لیپ ٹاپ پراسیکیوشن برآمد کرنا چاہتی ہے، جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے پراسیکیوشن کے پاس کوئی عملاً استدعا نہیں ہے،جوڈیشل ریمانڈ بھی ایک ریمانڈ ہی کہلایا جاتا ہے، فوادچودھری کے ساتھ زیادتی نہ ہونے دیں۔

    دوران سماعت جج نے فواد چوہدری سے استفسار کیا کہ آج تو اپ کے منہ پر کپڑہ نہیں ڈالا نا؟ جس پر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ جی آپ میرے چہرے پر کپڑا نہیں ڈالا، چھ دنوں میں ڈھائی گھنٹوں سے زیادہ میں نہیں سویا، مجھے سردی میں گاڑی کے پیچھے ڈالے پر بٹھایا گیا۔

    بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد نے فواد چوہدری کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

  • میں اکیلی ہی ان سے لڑنے کیلئے کافی ہوں، اہلیہ فواد چوہدری

    پاکستان تحریک انصاف کی اہلیہ نے کہا ہے کہ میں اکیلی ہی ان سے لڑنےکیلئےکافی ہوں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ آج فواد چوہدری کی پیشی ہے، صبح سے وکلاکی ٹیم یہاں پر موجود ہے، لیکن فوادچوہدری کو پیش نہیں کیا جارہا، نہیں پتا ان سےکس طرح کا سلوک کیا جارہا ہے۔

    اہلیہ فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ میرا فواد چوہدری سےکسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، فیملی کےکسی ممبرکوبتایا نہیں جارہا کہ وہ کہا ہیں میری چیف جسٹس، وزیر اعظم اور نگراں حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ہم سے تعاون کریں ہمیں بتایا جائے فوادچوہدری کو کہا رکھاگیا ہے۔

    اہلیہ نے کہا کہ آپ ہمیں توڑ نہیں سکتے مجھے اور میری بچیوں پر جتنا ظلم کرنا ہےکریں، میں اکیلی ہی ان سے لڑنےکیلئےکافی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ  مجھ سےکسی حکومتی بندے نے رابطہ کرنےکی کوشش نہیں کی، دو بچیوں کی ماں ہونے کے ناطے مجھے انصاف دلائیں۔

    اہلیہ نے کہا کہ سیشن کورٹ نےکہافوادکوبچوں سےملوایاجائےمگرنہیں ملوایاگیا، دہشت گردوں کی طرح کپڑا ڈال کر ہتھکڑی لگاکر لے جایا جاتا ہے، فواد چوہدری پر کپڑا نہیں ڈالنے دینگے وہ پارلیمنٹیرین ہیں، انہیں سرچ وارنٹ چاہئے فواد پر تشددکرناچاہتے ہیں۔

    اہلیہ فوادچوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اگر فواد نےکوئی جرم کیا تو عدالتیں فیصلہ کریں، وزیر اعظم صاحب مجھے جواب چاہئےکہ میرے شوہرکہاں ہیں، میں آپکے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں۔

  • ہمیں نہیں بتایا جارہا کہ فواد چوہدری کو کہاں رکھا ہے، بھائی فیصل چوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کےبھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ میں نہیں بتایا جارہا کہ فواد چوہدری کو کہاں رکھا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے بھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں بتایا جارہا کہ فواد چوہدری کو کہاں رکھا جا رہا ہے۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ابھی تک فواد چوہدری کو عدالت بھی پیش نہیں کیا گیا ،انتظار میں ہیں کب فوادچوہدری کوعدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ کل فواد چوہدری پرممکنہ تشدد روکنے کی درخواست دائر کی تھی کیونکہ خدشہ ہے حراست کے دوران فوادچوہدری پرتشدد کیا گیا ہے، جس پر عدالت نے فواد چوہدری کاطبی معائنہ کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس:عدالت کا فواد چوہدری کو 11:30 بجے تک پیش کرنے کا حکم

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو 11:30 بجے تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کو دھکیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے سماعت کی، وکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل فیصل چوہدری اورفوادچوہدری کی اہلیہ حبہ چوہدری سمیت پی ٹی آئی رہنما خرم شہزاد اور سینیٹر وسیم شہزاد بھی کچہری پہنچے۔

    وکیل بابراعوان نے جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ سے مکالمے میں کہا کہ کیس کی سماعت اگر تھوڑی جلدی کردیں۔

    جس پر جج نے حکم دیا کہ فوادچوہدری کیس کیلئے 11:30 کا وقت رکھ لیتے ہیں، فواد چوہدری کو کچہری میں 11:30 بجے پیش کیا جائے گا۔

    پولیس فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرآج پیش کرے گی ، عدالت نے تفتیشی افسر کو فواد چوہدری کا میڈیکل کرواکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری کے طبی معائنے کے لیے ان کے وکلا نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    فواد چوہدری کے وکلا کی جانب سے ڈیوٹی مجسٹریٹ راجہ وقاص کی عدالت میں درخواست جمع کروائی گئی تھی ، جس پر عدالت نے طبی معائنہ کروانے کا حکم جاری کیا گیا اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار سے رپورٹ بھی طلب کی تھی۔

  • عمران خان کا فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر اور سر پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کرنے پر شدید ردعمل

    لاہور : تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ فواد کی پیشی سے ظاہر ہوتا ہے امپورٹڈ حکومت اور ریاست کس حد تک پہنچ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان کا فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر اور سر پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کرنے پر شدید ردعمل دیا۔

    عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ فواد کو ہتھکڑیاں لگا کر اور سر پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کیاگیا، فواد چوہدری کوعدالت میں ایک دہشت گردکی طرح لے جایا گیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ فواد کی پیشی سے ظاہر ہوتا ہے امپورٹڈ حکومت ، ریاست کس حد تک پہنچ چکی، فواد چوہدری ، اعظم سواتی اورشہباز گِل کے ساتھ ایسا سلوک ہوا، لوگوں کو کوئی شک باقی نہیں رہا کہ ہم بناناری پبلک میں رہ رہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘ملک میں اب جنگل کا قانون چلتا ہے،جس کی لاٹھی اس کی بھینس، موجودہ فرعونوں نے آئین اور قانون کو روند کر رکھ دیا ہے۔’