Tag: فواد چوہدری

  • فواد چوہدری نے موبائل واپس کرنے اور سم بند کرنے کی درخواست کردی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے موبائل واپس کرنے اور سم بند کرنے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے موبائل واپس کرنے کی درخواست دائر کردی۔

    جس میں کہا گیا کہ میں نے الیکشن کمیشن کے خلاف 50 کروڑ کا ہرجانہ دائر کیا ہمجھے اسلام آباد پولیس نے نہیں، لاہور پولیس نے گرفتار کیا۔

    فواد چوہدری نے استدعا کی کہ میرا موبائل فون پولیس کے پاس ہے، میری سم بند کی جائے۔

    یاد رہے سیشن عدالت نے سرکاری ادارے کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں پی ٹی آئی فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان پاکستان کے لیے جدوجہد کررہےہیں، کربلا کا منظر بنایاجارہاہے، ہم حق سچ بات کریں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف کا ترجمان ہوں، ضروری نہیں میری اپنی رائےہو، میں نے اپنی جماعت کی ترجمانی کرنی ہے، جو میں نے بیان دیا وہ میری جماعت کا موقف ہے۔

  • فواد چوہدری نے اپنے بیان کی وضاحت کردی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا میں تحریک انصاف کا ترجمان ہوں،جو میں نے بیان دیا وہ میری جماعت کا موقف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پاکستان کے لیے جدوجہد کررہےہیں، کربلا کا منظر بنایاجارہاہے، ہم حق سچ بات کریں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف کا ترجمان ہوں، ضروری نہیں میری اپنی رائےہو، میں نے اپنی جماعت کی ترجمانی کرنی ہے، جو میں نے بیان دیا وہ میری جماعت کا موقف ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میری گرفتاری غیر قانونی ہے ،11 بجے اسلام آباد پولیس پہنچی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ دوران حراست کوئی تشدد تونہیں ہوا ؟ جس پر فواد چوہدری کا کہانا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔

  • فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے سرکاری ادارے کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں پی ٹی آئی فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن ممبران کو دھمکانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سیشن عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے پولیس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے فواد چوہدری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

    اس سے قبل فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پہنچایا گیا تھا، اس موقع پر عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

    فواد چوہدری کی پیشی پر پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان عدالت پہنچے ، پولیس نے زلفی بخاری اورصحافیوں کو عدالت جانے سے روک دی۔

    فواد چوہدری کےخلاف کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ نے کی، فواد چوہدری کو جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ کے روبرو پیش کیا گیا ، وکیل بابراعوان ، فیصل چوہدری، علی بخاری کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    سماعت میں پولیس کی جانب سےفواد چوہدری کےمزیدجسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، پراسیکیوٹر نے کہا کہ فواد چوہدری کی وائس میچنگ کرا لی گئی ہے، فوٹوگرامٹک ٹیسٹ کیلئےلاہورلیکرجاناہےجسمانی ریمانڈمنظور کیا جائے،فوادچوہدری کیس کی مزیدتفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔

    پراسیکیوشن کی جانب سے شہباز گل کیس کا حوالہ دیا گیا، نفتیشی افسر نے بتایا کہ رات 12بجے 2روز کاریمانڈ ملا تب تک ایک دن ختم ہوگیا تھا ، عملی طورپر ایک دن کا ریمانڈ ملا ہے ،اب مزیدریمانڈدیاجائے۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ فوادچوہدری کا بیان ریکارڈپر موجود ہے،انھوں نے اپنی تقریر کا اقراربھی کیاہے، تقریر پر توکوئی اعتراض اٹھا نہیں سکتا، ملزم نےبیان ماناہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سی ڈی پیمراسےحاصل کر لی ہے،وائس میچنگ بھی کر لی ہے، ہمیں کہاگیا کہ یہ منشی کا کام کرتے ہیں، ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ ان کےگھروں تک جائیں گے، الیکشن کمیشن کےخلاف رجیم چینج کےبعد ایسی باتیں کی جا رہی ہیں۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ فوادچوہدری سینئرسیاستدان ہیں لیکن قانون سےبڑھ کرکوئی نہیں، ان کےگھر کی تلاشی لیناضروری ہے، گھرسے لیپ ٹاپ،موبائل ان کی موجودگی میں حاصل کرناضروری ہے کیونکہ فوادچوہدری کے بیان میں دیگر افراد بھی شامل ہیں۔

    فواد چوہدری کے وکیل بابراعوان اور الیکشن کمیشن کےوکیل کےدرمیان تلخ کلامی ہوئی ، بابراعوان نے کہا کہ ایٹمی ریاست کوموم کی گڑیاں بنادیاگیاہے ، ججوں کےگھروں تک جانےکابیان دیاگیا،ہم نےپرچہ نہیں کروایا

    بابراعوان نے پراسیکیوٹر سے مکالمے میں کہا کہ آپ بارکےممبرہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جی میں بار کا ممبر ہوں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ آپ کو پتہ ہونا چاہیے اس طرف سپریم کورٹ کےوکیل کھڑےہیں ، جن کورول آف لاءکاشوق ہےسرکاری وکالت کی نوکری چھوڑکر وکالت کریں۔

    وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ بڑا صاحب کون ہے ؟ اس ملک میں بڑاصاحب بھی نامعلوم ہو، یہاں کوئی بھی ایسا نہیں جس کےخیالات فواد سے مختلف ہوں، یہ کہتےہیں جو پیچھے بیٹھے ہیں ان کو شامل تفتیش کرنا ہے، سارےثبوت ،لیب لاہور میں ہیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جب لاہورہائیکورٹ ملزم کا پوچھ رہی تھی تواسلام آبادلےآئے، پراسیکیوشن نہیں بتا رہی کہ یہ فواد چوہدری سےچاہتےکیاہیں، فواد چوہدری نے آگ لگانےکانہیں کہا۔

    عدالت نے بابراعوان کو ہدایت کی کہ آپ کارائٹ ہے پورا دن دلائل دیں لیکن اختصاررکھیں، جس پر وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ میں 2دن دلائل دوں گا انہوں نے 2 دن ریمانڈلیا ، ج 27 جنوری میری سالگرہ بھی ہے،آج میرا دن ہے۔

    وکیل بابراعوان نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ وزیراعظم کےخلاف عدم اعتمادکےووٹ میں لوگوں کوخریداگیا، فواد چوہدری کے بیان کی ویڈیو موجود ہے، تفتیش اور کرنی کیاہے؟

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ لوٹا اپوزیشن لیڈر بیٹھایا ہوا ہے ، الیکشن کمیشن نےبطورحکومت خودکوبنالیاہے، الیکشن کمیشن کا کام انتخابات کروانا ہے،اسلام آبادبلدیاتی انتخابات سےایک رات قبل الیکشن کمیشن بھاگ گیا، الیکشن کمیشن آئین کی کھلے عام خلاف ورزی کررہاہے۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ انہوں نے کہا سارے ادارے خطرے میں آ گئے ، جس پر وکیل بابر اعوان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں فواد چوہدری سے اتنے پریشان ہیں اتنے مودی سے پریشان نہیں ،ایک افسر کی تصویر چل رہی ہے جس قدر جھکا ہوا ہے اس سے کمان بن جائے۔

    فواد چوہدری کے وکیل کا کہنا تھا کہ 124 اے اور 505 اس کیس میں نہیں لگتے ، یہ میرے مقدمے میں مدعی ہیں یہ کیسے مجھے انصاف دے سکتے ہیں، الیکشن کمیشن پولیس کے پیچھے کیوں پناہ لیتا ہے ،انہوں نے فرخ حبیب کے خلاف مقدمہ درج کیا یہ بنانا رپبلک تو نہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ فرخ حبیب کے خلاف مقدمہ میں کہتے ہیں ہم 80 تھے اور اس ایک نے ڈکیتی مار لی ،کبھی کلبشوشں کو ہتھکڑی لگائی کبھی اس کے منہ پر کپڑا ڈالا جس کو بارڈ چھوڑنے گئے تھے ،الیکشن کمیشن میرے خلاف مقدمہ میں مدعی ہیں، ان سے انتخابات میں انصاف کیسےمانگوں؟

    وکیل بابراعوان نے سوال کیا کہ کلبھوشن پراسیکیوشن کا کزن ہے؟ کیوں نہیں پوچھتے اس سے؟ دنیا میں آزاد عدلیہ کا کوئی تصور نہیں، فرخ حبیب نے کالے ڈالے کو روکنےکی کوشش کی، اس پر مقدمہ ہوگیا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ فواد چودھری دہشتگرد نہیں ہیں، کوئی ایک پرچہ بغاوت کا عدالت کے سامنے پراسیکیوشن لے آئے، پراسیکیوشن کہتی ہے بیان سے سرکاری ادارے خطرے میں اگئے، پراسیکیوشن نے تو میڈم نور جہاں کے نغمے کے خلاف بات کردی، میڈم نور جہاں کہتیں وطن کے سجیلے جوانوں، پراسیکیوشن کہتی بیان سے سرکاری ادارے گر گئے۔

    بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ پراسیکیوشن جتنی غلامی تو بھارتی پبلک سروینٹ نہیں کرتے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فواد چوہدری کی ہتھکنڈی کھولنے کی استدعا منظور کرلی۔

  • سپریم کورٹ بار کا فواد چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ بار نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی غیر قانونی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے فواد چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا۔

    سپریم کورٹ بار کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری سابق وزیر اور سپریم کورٹ بار کے رکن ہیں، سپریم کورٹ بار کو ان کی گرفتاری پر گہری تشویش ہے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری کیساتھ بدسلوکی اور ہتھکڑیاں لگانا توہین آمیزرویہ ہے، آئین ہر فرد کو شفاف ٹرائل اور حسن سلوک کی ضمانت دیتا ہے۔

    سپریم کورٹ بار نے کہا کہ گرفتاری کی وجوہات نامعقول ہیں جن کا قانونی جواز نہیں، گرفتاری اختیارات کے ناجائز استعمال ،سیاسی انتقام کی مثال ہے، سیاسی مخالفین کی آواز دبانے کی روایت کو ختم ہونی چاہیے

    اعلامیے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہار کے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے، کسی نے کوئی جرم کیا تو اس کےخلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے۔

  • فرخ حبیب فواد چوہدری کو لے جانے والی گاڑی کے سامنے کھڑے ہوگئے

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے فواد چوہدری کو لے جانے والے قافلے کو روکنے کی کوشش کی تو پولیس اہلکاروں نے انھیں دھکے دے کر گاڑی کے آگے سے ہٹایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی گاڑیوں کا قافلہ فواد چوہدری کو لاہور کی سڑکوں پرگھماتا رہا مگرعدالتی حکم کے باوجود پیش نہیں کیا گیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب اورکارکنان پولیس قافلے کے پیچھے چلتے رہے۔

    پولیس کا قافلہ ٹول پلازہ پہنچا تو فرخ حبیب اسلام آباد موٹروے پر فواد چوہدری کو لے جانے والی گاڑی کے سامنے کھڑے ہوگئے۔

    فرخ حبیب اور پی ٹی آئی کارکنان نے فواد چوہدری کو لے جانے والے قافلے کو روکنے کی کوشش کی ، پولیس اہلکاروں نے تحریک انصاف کے رہنما کو دھکے دیئے۔

    اس موقع پرفرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تم لوگ توہین عدالت کررہے ہو،آپ کو عدالت کاحکم ماننا پڑے گا، آپ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر فوادچوہدری کو پیش کریں۔

    پولیس اہلکاروں نے فرخ حبیب کودھکے دے کر گاڑی کے آگے سے ہٹایا اور فوادچوہدری کو لے کر اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگئے۔

  • فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ برہم ،  آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب 6 بجے طلب

    فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ برہم ، آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب 6 بجے طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو حکم کے باوجود پیش نہ کرنے پر آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب کو 6 بجے طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست پر سماعت کی ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آپ کے حکم کی تعمیل کر دی گئی، آرڈر آگے پہنچا دیا گیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ یہ باتیں چھوڑیں یہ بتائیں فوادچوہدری ہیں کہاں ، سرکاری وکیل نے بتایا فواد چوہدری پنجاب پولیس کے پاس نہیں، وہ اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔

    جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ یہ کوئی بات نہیں پہلے بندے کو پیش کریں، پہلے میرے حکم کی تعمیل کی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کو بلا لیتے ہیں، جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئی جی پنجاب جہاز میں لاہورآرہےہیں، یہ معاملہ آئی جی اسلام آبادسے متعلق ہے تو عدالت نے کہا آپ واضح طور پر بتائیں کہ کہنا کیا چاہتے ہیں۔

    لاہورہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب کو6 بجے طلب کرلیا اور رجسٹرارہائیکورٹ کو ٹیلی فون پر دونوں آئی جیز کو حکم سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    اس سے قبل لاہورہائی کورٹ فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ
    پہلے فواد چوہدری کو پیش کریں، اس کے بعد کوئی بات ہوگی۔

    جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے پہلے میرے حکم پرعمل کریں، اس کے بعدباقی باتیں کریں، اپنے حکم پر عمل کرانا آتا ہے۔

  • فواد چوہدری کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز پر

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو گرفتار کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں فواد چوہدری کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    یہ تقریباً صبح 6 کی فوٹیج ہے جب اسلام آباد پولیس کے اہل کار فواد چوہدری کو گرفتار کر کے لے جا رہی تھی۔

    فوٹیج کے مطابق فواد چوہدری کو ان کی گاڑی سے اتارا گیا اور پھر مسلح اہل کار ان کو تحویل میں لے کر روانہ ہو گئے، سی سی ٹی وی فوٹیج فواد چوہدری کے گھر کے بالکل سامنے کی ہے۔

    فواد چوہدری اپنے گھر آ رہے تھے جب انھیں پولیس اہل کاروں نے گھیرے میں لے لیا تھا، گرفتاری کے وقت ان کا ڈرائیور بھی موجود تھا، تاہم انھیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

    فوٹیج کے مطابق تقریباً درجن بھر پولیس اہل کاروں نے اس کارروائی میں حصہ لیا، تاہم فوٹیج سے یہ معلوم نہیں ہو پا رہا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی وردی کون سی ہے، کیا وہ صرف اسلام آباد پولیس کے اہل کار تھے یا مقامی اہل کاروں نے بھی حصہ لیا۔

    پولیس اہل کار ڈبل کیبن سمیت مختلف گاڑیوں میں آئے تھے، فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو بالکل گھر کے سامنے سے حراست میں لیا گیا تھا۔ فواد چوہدری کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ انھیں گرفتاری کی اطلاع ڈرائیور نے دی۔

  • فواد چوہدری کی اہلیہ کا شوہر کی گرفتاری پر چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی اہلیہ نے شوہر کی گرفتاری پر چیف جسٹس سے ازخودنوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی اہلیہ نے شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

    اہلیہ فواد چوہدری نے بتایا کہ پونے 6بجے کےدرمیان گھرمیں گھس کر فوادچوہدری کو گرفتار کیاگیا،ان کولےکر جانےوالےاہلکار پولیس یونیفارم میں تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ 10 سے 12 بندے لیکر آپ فواد چوہدری کو گرفتارکرلیں ، فواد چوہدری کو جس طرح گرفتارکیاگیا یہ بالکل غلط طریقہ کار ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ جمہوریت میں ہر شہری کو حق حاصل ہے ،فواد چوہدری قوم کے لیڈرہیں، یہ کیا طریقہ کار ہے کہ گھر میں گھس کر گرفتارکیا جائے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہمیں نہیں پتہ کہ فوادچوہدری پر تشدد کیا گیا ہے یا نہیں۔

    فواد چوہدری کی اہلیہ نے چیف جسٹس سے ازخودنوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت فواد چوہدری کے کیس پر میرٹ پر فیصلہ کرکے انہیں رہا کرے۔

    انہوں نے وزیراعظم اور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی نوٹس لینے کی اپیل کی۔

  • آئی جی اسلام آباد مقدمہ خارج کرکے فواد چوہدری کو رہا کریں، پنجاب بار کونسل کا مطالبہ

    لاہور : پنجاب بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد مقدمہ خارج کرکے فواد چوہدری کو رہا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری پر مذمت کرتے ہوئے کہا وکلا میں اس گرفتاری سےبے چینی پائی جا رہی ہے۔

    پنجاب بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ آئی جی اسلام آباد مقدمہ خارج کرکے فواد چوہدری کو رہا کریں۔

    یاد رہے آج صبح پی ٹی آئی رہنمافوادچوہدری کولاہورسےگرفتارکرلیا گیا تھا، فواد چوہدری پر مقدمہ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کو ان کے فرائض سے روکنے کیلئے ڈرایا دھمکایا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ آئینی اداروں کیخلاف شرانگیزی پیداکرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی، مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

    اسلام آباد پولیس نے بتایا تھا کہ فواد چوہدری کو زیر دفعہ ایک سو تریپن اے، پانچ سو پانچ، پانچ سو چھ اور ایک سو چوبیس اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

  • عدالتی حکم پر فواد چوہدری کا طبی معائنہ مکمل، ای سی جی نارمل

    لاہور: گرفتار پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا عدالتی حکم پر طبی معائنہ مکمل ہو گیا، ای سی جی نارمل نکلی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پر تنقید کے الزام میں گرفتار فواد چوہدری کا عدالتی حکم پر سروسز اسپتال میں میڈیکل چیک اپ اور ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے ہیں، ان کا بیس لائن ٹیسٹ کیا گیا اور خون کے نمونے بھی لے لیے گئے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کی ای سی جی بھی کی گئی ہے جو ٹھیک آئی ہے، بلڈ پریشر اور شوگر ٹیسٹ بھی نارمل آئے ہیں۔

    اسپتال رپورٹ کے مطابق فواد چوہدری کی شوگر ویلیو 183 ہے، سی بی سی ٹیسٹ کے لیے ان کے خون کے نمونے لیے گئے ہیں، ان ٹیسٹوں کی رپورٹ آنے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    سروسز اسپتال میں فواد چوہدری کے لیے ماہر دماغی امراض کو بھی بلا لیا گیا ہے، ان کی چھاتی کا ایکسرے بھی کروایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ آج صبح سویرے اسلام آباد پولیس نے گھر میں گھس کر فواد چوہدری کو لاہور سے گرفتار کیا تھا، پولیس نے مقامی عدالت سے ان کی راہداری ریمانڈ طلب کی تھی، جس پر عدالت نے فواد چوہدری کے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی اجازت دے دی۔

    جو مقدمہ ہے اس پر فخر ہے، فواد چوہدری

    عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ لاہور سے اسلام آباد کا راستہ 3 سے 4 گھنٹے کا ہے، فواد چوہدری کو آج ہی اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا جائے، تاہم مکمل طبی معائنہ کروانے کے بعد ہی انھیں اسلام آباد لے جایا جائے۔

    ادھر فواد چوہدری کے بھائی فراز چوہدری کو بھی جہلم پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، فواد چوہدری اور فراز چوہدری کی گرفتاری کے خلاف جہلم کے جادہ چوک پر پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید احتجاج شروع کر دیا ہے، کارکنوں نے جی ٹی روڈ بلاک کر دی۔