Tag: فواد چوہدری

  • ‘محسن نقوی 2 امریکی سینیٹرز سے ملے، دونوں نے فری بانی پی ٹی آئی کی ٹویٹ کر دی’

    ‘محسن نقوی 2 امریکی سینیٹرز سے ملے، دونوں نے فری بانی پی ٹی آئی کی ٹویٹ کر دی’

    اسلام آباد : سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت انتظار کر رہی ہے امریکی دباؤ آئے گا یا نہیں، محسن نقوی دو امریکی سینیٹر سے ملے، انہوں نے فری بانی پی ٹی آئی کی ٹوئٹ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کوبات چیت ہی کرنا ہوتی ہے مسلح تونہیں ہوتے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کومذاکرات میں فضل الرحمان اوراچکزئی کوشامل کرناچاہیےتھا، فضل الرحمان نے کہا پی ٹی آئی کہتی تھی ن لیگ پی پی سے بات نہیں کریں گے ، پھر پتہ چلا پی ٹی آئی مذاکرات کررہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو گرینڈالائنس بناکر پھرحکومت کیساتھ بات کرنی چاہیے تھی، مذاکرات سے متعلق حکومت کی بھی کمزوریاں تھیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ حکومت کے پاس اتھارٹی نہیں کیا بات کریں، چیئرمین سینیٹ نے پروڈکشن آرڈرجاری کیے سینیٹر آج تک پیش نہ ہوسکے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کے معاملے کو ہی دیکھ لیں، راناثنااللہ اور دیگر نے زور لگالیا لیکن بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کراسکے۔

    سابق وزیر نے کہا کہ امریکا میں تبدیلی کی وجہ سے بھی حکومت دباؤ کا شکار ہے، حکومت انتظار کر رہی ہے کہ امریکا کا دباؤ آئے گا یا نہیں پھر فیصلہ کریں گے، محسن نقوی دو امریکی سینیٹر سے ملے انہوں نے فری بانی پی ٹی آئی ٹوئٹ کردی۔

    انھوں نے بتایا کہ یہ توسب کوپتہ ہےکہ لڑائی بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی ہے، حکومت بینفشری ہے دیکھتی ہے بات بن رہی ہے تو 9مئی کاراگ الاپتی ہے تاہم بات ہرصورت ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان کا نقصان ہورہا ہے۔

    عمران خان کے حوالے سے سابق وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا مسئلہ نہیں وہ 6 ماہ اور بھی جیل میں رہیں توفرق نہیں پڑتا، ملک کانقصان ہورہاہےبات چیت کےعلاوہ دوسراکوئی راستہ نہیں۔

    پی ٹی آئی کے مطالبات پر انھوں نے کہا کہ حکومت کو 9 مئی کی فکر تھی تو جوڈیشل کمیشن بنا دیتی ، پی ٹی آئی کو صرف گولی نہیں ماری گئی باقی توسب کچھ کرلیا گیا ہے۔

    موجودہ صورتحال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عالمی سطح پرپوزیشن دیکھ لیں کیا ہوگئی ہے، معیشت کا حال دیکھ لیں کس طرف جارہی ہے،عوام کا برا حال ہے، ایک اصول طے کرنا ہوگا اس کے مطابق ہی آگے بڑھنا ہوگا۔

  • سیاست دانوں سے آئین کو خطرہ نہیں کس سے ہے سب کو پتا ہے، فواد چوہدری

    سیاست دانوں سے آئین کو خطرہ نہیں کس سے ہے سب کو پتا ہے، فواد چوہدری

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں سے آئین کو خطرہ نہیں کس سے خطرہ ہے سب کو پتا ہے۔

    پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اداکار فواد چوہدری نے کہا کہ دائروں کا سفر ختم کرنا صرف بانی پی ٹی آئی کی ذمہ داری نہیں، عوام کو دائروں کا سفر ختم کرنے کے لیے خود جدوجہد کرنا ہوگی اگر عوام اپنے حقوق کے لیے بات نہیں کریں گے تو یہ سفر جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ 80 فیصد پاکستان بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ جیل میں ہیں، ن لیگ اور پی پی حکومت کررہے ہیں، پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کا جھگڑا چل رہا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کل کے عدالتی فیصلے پر بہت ہی دکھ ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کی بھی غلطی ہے ابھی تک گرینڈ الائنس نہیں بناسکی۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں ایک لاکھ چھاپے پڑے، خواتین تک کو نہیں چھوڑا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا سے دباؤ آئے گا تو مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے اگر نہیں آئے گا تو کچھ نہیں ہوگا، دباؤ ہوگا تو مذاکرات کامیاب ہوں گے چاہے وہ اسٹریٹ پاور کا کیوں نہ ہو۔

  • فواد چوہدری نے 9 مئی کیس کے شواہد پر سوالات اٹھا دیے

    فواد چوہدری نے 9 مئی کیس کے شواہد پر سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے 9 مئی کیس میں شواہد کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ یہ صرف تین پولیس اہلکاروں کے بیانات پر مبنی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس 9 مئی واقعات کا صرف یہی ثبوت ہے کہ تین پولیس اہلکار زمان پارک میٹنگ میں چھپ کر شامل ہوئے اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو سنا۔

    حکومت کے پاس ثبوت یہ ہے کہ پولیس اہلکار بھیس بدل کرمیٹنگ میں شامل ہوئے بانی ٹی آئی کی بم پھینکنے کی ہدایات ان پولیس اہلکاروں نے سنیں اور کسی کو پتا بھی نہ چلا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ تینوں اہلکاروں نے عمر وعیارکی چادراوڑھی ہوئی تھی جو کسی کو نظر ہی نہیں آئے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پوری قیادت کو محض ایک بے بنیاد مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے، جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر،

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنان کو ملٹری تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی ہدایت نہیں دی تھی، کارکنان نے اپنے طور پر کی ہوگی۔

    فواد چوہدری نے 9 مئی کے واقعے میں پی ٹی آئی قیادت، بشمول سابق چیئرمین کے کسی بھی حوالے سے ملوث ہونے سے انکار کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے قومی حکومت کے قیام کی تجویزدیتے ہوئے کچھ عرصے کیلئے مشترکہ وزیراعظم لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملک کیلئے ضروری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو گرانے کیلئے عدالتی نظام کو ختم کردیا گیا ہے اور ملک کی معیشت سیاست اور عدالت بٹھادی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ میں نے ہائیکورٹ میں درخواست دی کہ ایک واقعے پر 82مقدمے ہوگئے ہیں، لیکن میری درخواست سنی ہی نہیں گئی حالانکہ فیصلہ یہ ہے کہ ایک واقعے پر ایک مقدمہ ہوگا۔

    ان کاکہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت کو کسی جمہوری ملک کی جانب سے مبارکباد نہیں آئی، ایس سی او کانفرنس میں مہمان آئے تھے تو وہ کانفرنس پہلے سے طے تھی، کوئی ایک جمہوری لیڈربتا دیں جس نے شہبازشریف کو مبارکباد دی ہو، برطانوی وزیراعظم کو شہباز شریف نے مبارکباد کی3ٹوئٹس کیے ایک کا بھی جواب نہیں آیا

  • یوٹیوبر پاکستان سے باہر بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنا کر پیسے بنا رہے ہیں، فواد چوہدری

    یوٹیوبر پاکستان سے باہر بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنا کر پیسے بنا رہے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یوٹیوبر پاکستان سے باہر بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنا کر پیسے بنا رہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعلان لاتعلقی کے بعد فواد چوہدری نے آج پی ٹی آئی حکومتی مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات میں سیاسی درجہ حرارت نیچے آتا ہے تو اچھی بات ہے۔

    انھوں نے کہا ہم سیاست دان ہیں، بندوقیں لے کر پہاڑوں پر نہیں چڑھ سکتے، باہر بیٹھ کر فوجی جوانوں کی شہادت کا مذاق اڑانے والوں سے ہماری جنگ ہے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا اس لڑائی کا سب سے بڑا نقصان پاکستان کو ہو رہا ہے، ملک میں تقسیم ہو رہی ہے، اور اس لڑائی کا فائدہ شہباز شریف اور مریم نواز اٹھا رہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یوٹیوبر پاکستان سے باہر بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنا کر پیسے بنا رہے ہیں، میری پی ٹی آئی پر کوئی بیان بازی نہیں، بس جوانوں کی شہادت کا مذاق اڑانے والوں سے جنگ ہے۔

    بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی فواد چوہدری سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

    واضح رہے کہ ہفتے کو تحریک انصاف نے فواد چوہدری نے باقاعدہ اعلان لا تعلقی کیا ہے، پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ’’بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی فواد چوہدری سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے فواد چوہدری سے اعلانیہ لاتعلّقی کے اظہار کی ہدایات دیں، واضح کرتے ہیں کہ فواد چوہدری کا پاکستان تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا ’’فواد چوہدری پی ٹی آئی کی ایما پر بیانیہ بنانے یا مؤقف پیش کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔‘‘

  • بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی فواد چوہدری سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

    بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی فواد چوہدری سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی فواد چوہدری سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے فواد چوہدری سے اعلانیہ لاتعلّقی کے اظہار کی ہدایات دیں، واضح کرتے ہیں کہ فواد چوہدری کا پاکستان تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    بیرسٹر گوہر کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ فواد چوہدری پی ٹی آئی کی ایما پر بیانیہ بنانے یا مؤقف پیش کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اڈیالہ میں بانی سے آج وکلا کی ملاقات ہوئی، ملکی سیاسی صورتحال، پارٹی امور اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے جماعتی سرگرمیوں اور لائحہ عمل سے متعلق خصوصی احکامات دیے ہیں۔

    دریں اثنا سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ بیرسٹر گوہرمذاکرات کیلئے پُرامید ہیں تو اچھی بات ہے، پی ٹی آئی مظلوم جماعت ہے، رہنما و کارکنان عرصے سے جیلوں میں ہیں، مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے تو ظاہر ہے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔

    حامد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہی مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق فیصلہ کریں گے، 26ویں ترمیم کے بعد حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے، مذاکرات کی پہلے بھی کوشش کی گئی تھی دوبارہ کی جارہی ہے۔

  • شہباز حکومت اس لیے قائم ہے کہ پی ٹی آئی اور اداروں کی لڑائی ہے، فواد چوہدری

    شہباز حکومت اس لیے قائم ہے کہ پی ٹی آئی اور اداروں کی لڑائی ہے، فواد چوہدری

    سینئر سیاستدان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی حکومت اس لیے قائم ہے کہ پی ٹی آئی اور اداروں کی لڑائی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت چاہتی ہی نہیں کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوں، شہباز شریف الیکشن ہارکر بھی وزیراعظم ہیں ان کےساتھ لوگوں کی موجیں لگی ہوئی ہیں، شہبازشریف کیوں چاہیں گے ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے جائے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا معاملہ کافی حد تک قریب تو آگیا تھا، بات چیت کرنے والی ٹیمیں ناتجربہ کار تھیں اس وجہ سے معاملہ خراب ہوا۔

    کافی حد تک معاملات طے ہوگئے تھے، حکومت 20 دن مانگ رہی تھی، بانی پی ٹی آئی اپنی رہائی سے زیادہ دیگر رہنماؤں کی رہائی کےلیے فکرمند تھے، بانی پی ٹی آئی کو رہا نہ بھی کرتے تو انھیں بنی گالہ ہی بھیج دیتے۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بنیادی حقوق ملتے تب بھی مسائل حل ہوجاتے، ہم نے سب سے بڑی غلطی یہی کی کہ رابطے ختم کردیے اور دوسروں نے فائدہ اٹھایا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کمیونیکیشن گیپ ہے جس کا فائدہ شہباز شریف اور ملک دشمنوں کا ہورہا ہے، ملک دشمن باہر بیٹھ کر پی ٹی آئی کا نام لےکر مہم چلا رہے ہیں۔

    تیسرا فائدہ ان یوٹیوبرز کو ہورہا ہے جو بانی کا نام لےکر کروڑ پتی ہوگئے، کمیونیکیشن گیپ کا نقصان ملک اور بانی پی ٹی آئی کو ہورہا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور یوٹیوبرز کی موج لگی ہوئی ہے اورہم مشکلات میں ہیں، پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ خود کو ملک کے خلاف مہم چلانے والوں سے خود کو الگ نہیں کرپارہی۔

  • بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل کریں گے تو یہ عالمی ایشوبن جائے گا،  فواد چوہدری

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل کریں گے تو یہ عالمی ایشوبن جائے گا، فواد چوہدری

    اسلام آباد : سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کریں گے تو یہ عالمی ایشو بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ سمجھتی ہےکہ پی ٹی آئی کی اسٹریٹ پاور ختم کردی ہے، پی ٹی آئی کو دبا دیا اب بات چیت کی ضرورت نہیں۔

    سابق وزیر نے بتایا کہ شہبازشریف نےاسمبلی میں کہا بات کریں اگلےدن بشریٰ بی بی گرفتار ہوگئیں، ایم این ایز کو اسمبلی سے اٹھایا گیا تو اسپیکر قومی اسمبلی کچھ نہیں کرسکے، تو بات چیت کیا کریں گے، حکومت کی جانب سے یہ سوچ ہی نہیں کہ گفتگو سے مسائل حل کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جو کمیٹی بنی ہے یہ تو حکومت کیلئے نہیں اپوزیشن کیلئے ہے، پی ٹی آئی کواس وقت حکومت سے نہیں اپوزیشن سے گفتگو کرنی چاہیے، پی ٹی آئی اپوزیشن جماعتوں سے بات کر کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو۔

    سینئر سیاست دان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی کے پاس مینڈیٹ ہے اسی لیے اس میں سنجیدہ لوگ ہیں، پی ٹی آئی نے کمیٹی بنا دی اور ایجنڈا دے دیا، اب حکومت کی مرضی ہے مذاکرات کرے یا نہیں، حکومت کا تاثریہ ہے کہ اب پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں۔

    انھوں نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستان میں حالات معمول پرآئیں، مذاکرات ہونےچاہئیں، ن لیگ اور پی پی کویقین دلاناچاہیےکہ ان سےکوئی انتقام نہیں لیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ سیاسی مقدمات بنائیں، ان لوگوں کے دور میں کیا کچھ نہیں ہوا،انہوں نے کیا تو جنہوں نے کیا ان کو کہیں نہ کریں۔

    عمران خان کے ملٹری ٹرائل سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کریں گے تو یہ عالمی ایشو بن جائے گا، میرے خیال میں بانی پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل نہیں ہوگا، ملٹری ٹرائل سے ادارے کا نقصان ہوگا۔

  • فیض حمید کیس میں پی ٹی آئی کو ملوث کیا جائیگا تو سیاست مزید خراب ہوگی، فواد چوہدری

    فیض حمید کیس میں پی ٹی آئی کو ملوث کیا جائیگا تو سیاست مزید خراب ہوگی، فواد چوہدری

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فیض حمید کیس میں پی ٹی آئی کو ملوث کیا جائیگا تو سیاست مزید خراب ہوگی۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کی سیاست کو مزید الجھانا ہے یا سلجھانا ہے، ہاؤسنگ سٹی کے معاملے پر فیض حمید پر چارج شیٹ لگادی گئی ہے، فیض حمید پر دوسرے معاملے سے متعلق تحقیقات چل رہی ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ دو سال میں دیکھ لیں پاکستان میں کیا ہوا تلخیاں بڑھی ہیں، سیاست کیلئے اسپیس پہلے ہی نہیں، چیلنجز سے کیسے نکلیں گے، پی ٹی آئی کا متبادل لانے کے چکر میں بندوق والے مستحکم ہورہے ہیں۔

    سابق وزیر نے کہا کہ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی کے عسکری ونگ نہیں نہ یہ بندوق اٹھانے والے ہیں، پی ٹی آئی نے اسمبلیاں توڑیں تو آئین معطل کرکے الیکشن نہیں کرائے گئے، الیکشن کرائے گئے تو پھر مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا، حکومت کسی اور کو دیدی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کے چکرمیں پی ٹی آئی کو ختم کیا گیا، پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے چکر میں ن لیگ اور پی پی ختم ہوگئی۔

    پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے عدلیہ کو ختم کیا گیا کیونکہ 26ویں ترمیم لانا پڑی، اب یہ کہیں گے کہ بانی پی ٹی آئی کی اسٹریٹ پاور ختم کردی ہے، یہ لوگ پہلے بھی ووٹ سے نہیں آئےآئندہ بھی یہ ہی راستہ اپنائیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عوام کے لیے احتجاج کےعلاوہ کوئی راستہ ہی نہیں چھوڑا گیا، پی ٹی آئی نے تو آئینی وقانونی طور پر جو بھی راستہ اپنایا اس کو روکا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہیے حکومت سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کیساتھ بات کرے، اپوزیشن جماعتیں ایک ہوں گی تو پھر جاکر حکومت سے بات کرنی چاہیے، الیکشن نتائج پر سب جماعتوں کا ایک مؤقف ہے ان سے بات کرنی چاہیے۔

    پی ٹی آئی پہلے الائنس بنائے اس کے بعد حکومت کیساتھ بات کرے، بانی پی ٹی آئی کو بھی کہا کہ 9 فروری کو الیکشن نتائج کیخلاف تحریک کا اعلان کرتے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی مانا کہ 9 فروری کو تحریک کا اعلان نہ کرکے غلطی کی، حکومت فزیکل چیلنج کے علاوہ کسی چیلنج کو نہیں مانتی، پی ٹی آئی کو چاہیے پہلے الائنس بنائے اس کے بعد حکومت کو فزیکل چیلنج دے۔

  • فواد چوہدری نے قومی حکومت کے قیام کی تجویز دے دی

    فواد چوہدری نے قومی حکومت کے قیام کی تجویز دے دی

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے قومی حکومت کے قیام کی تجویزدے دی اور کچھ عرصے کیلئے مشترکہ وزیراعظم لانےکا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے میڈیا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں کچھ عرصےکیلئے قومی حکومت کاقیام ہوناچاہیے اور کچھ عرصے کیلئے مشترکہ وزیراعظم لانا چاہیے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملک کیلئے ضروری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو گرانےکیلئے عدالتی نظام کو ختم کردیا گیا ہے اور پاکستان کی معیشت، سیاست اور عدالت بٹھادی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ خیال یہ تھا ادارے ختم کردیں گے تو بانی کی مقبولیت ختم ہوجائے گی لیکن سروے کر کے دیکھ لیں بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت زیادہ ہے۔

    سابق وزیر نے زور دیا کہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں اور پی ٹی آئی کارکنان کی رہائی اور کمیشن بنناچاہیے، سپریم کورٹ کے سینئرججز کے ماتحت کمیشن بننا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بات چیت کرکےآگے بڑھنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی نے قدم بڑھایا ہے تو یہ اچھی بات ہے،حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کریگی تو یہ اچھا نہیں ہوگا۔

    سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مذاکرات نہ کرنے سے ساری جماعتیں لانگ مارچ کرسکتی ہیں جو حکومت کیلئے اچھا نہیں ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد ملک کی صورتحال بدل جائے گی۔

  • بانی پی ٹی آئی ایک حقیقت ہیں، ان کو تسلیم کر کے آگے چلیں، فواد چوہدری

    بانی پی ٹی آئی ایک حقیقت ہیں، ان کو تسلیم کر کے آگے چلیں، فواد چوہدری

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف ایک حقیقت ہیں اور اس حقیقت کو تسلیم کر کے آگے بڑھا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد اور گولیاں برسا کر بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان آپ سے مائنس نہیں ہو رہے تو مان لیں کہ وہ ایک حقیقت ہیں اور اس حقیقت کو تسلیم کر کے آگے چلیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ دو دن قبل لگ رہا تھا کہ معاملات سلجھ گئے ہیں اور اب کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف پر پابندی لگا دیں گے۔ پی ٹی آئی تو آپ نے پہلے ہی ختم کر دی تھی، اب تو صرف اس کے بانی عمران خان ہی ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو پاکستان کی سیاست سے نفی نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت مذاکرات کے ذریعے سیاسی ٹمپریچر کو نیچے لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستانیوں کو سانس لینے دیں، کتنی دیر سانسیں بند کر کے رکھیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-ban-resolution-submitted/