Tag: فواد چوہدری

  • بانی پی ٹی آئی کو کمزور سمجھنا بڑی غلط فہمی ہے،  فواد چوہدری

    بانی پی ٹی آئی کو کمزور سمجھنا بڑی غلط فہمی ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کوکمزور سمجھناغلط فہمی ہے،ان کے ساتھ دو تہائی پاکستان کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کے بیان پر کہا کہ دانیال چوہدری47ہزارووٹوں سےہارےاوروہ بتارہے تھے کہ کیاکرنا چاہیے، دانیال چوہدری کاتوبس چلے اپوزیشن کو ختم کر دیں اورن لیگ تنہاحکومت کرے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ساراووٹ بانی پی ٹی آئی کاہے،پی ٹی آئی پرپابندی لگائیں یانہیں اہم بانی ہیں، معلوم نہیں کون مسلم لیگ ن کواس قسم کے بے وقوفانہ مشورے دے رہا ہے۔

    سابق وزیر نے بتایا کہ کسی میٹنگ میں کبھی گفتگو نہیں ہوئی کہ جی ایچ کیوپرمظاہرہ کردیں، بانی پی ٹی آئی نےکبھی جی ایچ کیو یا کور کمانڈر ہاؤس پرجاکر مظاہرہ کرنے کا نہیں کہا ، عوامی بیان دیناہوتاتوبانی پی ٹی آئی عوام میں ہی کہہ دیتےکہ کہاں احتجاج کریں، اندرہی طےکرلیں کہ احتجاج کرناہےتوپھراحتجاج کرنےکیلئےکون آئے گا۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوکمزور سمجھناغلط فہمی ہےان کیساتھ دوتہائی پاکستان کھڑاہے، بانی پی ٹی آئی کو کمزور نہ سمجھیں، تلخیاں دور کرنےکیلئےماحول بھی بنائیں، ان کو اےکلاس دیں،اہلیہ کو ریلیز کریں،ایسےاقدامات کیےجائیں جس سےبات چیت کاماحول بن جائے۔

    رؤف حسن کی گرفتاری کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رؤف حسن باہر آجائیں گے تو ان سےدوبارہ لڑلیں گے، رؤف حسن کی گرفتاری زیادتی ہےفوری رہائی ملنی چاہیے، یہ کیاطریقہ ہےکہ کسی کوبھی گرفتارکرکےجیل میں ڈال دیاجاتا ہے۔

    سابق وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوایک ہی طریقےسےباہرلایاجاسکتاہے، بانی پی ٹی آئی کوباہرلانےکیلئےجےیوآئی،جی ڈی اے اور دیگرجماعتوں سےالائنس کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 فروری کا دن تھا، جس دن بانی پی ٹی آئی کوجیل سے باہر لایا جاسکتاتھا، 8فروری کوانتخابات ہوئے اور9فروری کومینڈیٹ چوری ہوئی، 9 فروری کےدن ہی پوری پی ٹی آئی کوعوام کیساتھ کھڑےہوناچاہیےتھا، لیاقت چٹھہ نےبیان دیاتووہ مہرثبت تھی لیکن اس کو بھی گنوا دیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے مزید کہا کہ جےیوآئی،جی ڈی اے اوردیگرجماعتیں ساتھ آگئی تواحتجاج کی بھی ضرورت نہیں ہوگی، یہ حکومت کمزور ہے ایک دھکےپرکھڑی ہے،الائنس بن گیاتوحکومت گرجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کیلئے پی ٹی آئی کوتیاری کرنی چاہیے، فیصلے پر عملدرآمد ہونا ہے اورکوئی راستہ نہیں ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نےجےیوآئی سےاتحادکرلیاتوحکومت ویسےہی گرجائےگی، آئندہ45دن فیصلہ کن ہیں پی ٹی آئی کواپنی تیاری پوری کرنی چاہیے،آئندہ45دن میں فیصلہ ہوناہےکہ پاکستان نےکس طرف جاناہے.

    انھوں نے بتایا کہ یہ حکومت توپوری کوشش کرےگی کہ پی ٹی آئی پرپابندی لگ جائے،اس حکومت کے پاس پی ٹی آئی پرپابندی کےعلاوہ راستہ نہیں ہے۔

  • جلاؤ گھیراؤ کیس : فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں توسیع

    جلاؤ گھیراؤ کیس : فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جلاؤ گھیراؤ کیس  میں فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 7 اگست تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں فواد چوہدری اور دیگر پر تھانہ سرور روڈ میں درج جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت ہوئی۔

    جج خالد ارشد نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، فواد چوہدری اور حافظ فرحت عباس سمیت دیگر نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے تفتیش مکمل کرنے کی مہلت فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کی صورتحال کے باعث تفتیش مکمل نہیں کرسکے۔

    جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو تفتیش مکمل کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے تنبیہہ کی کہ اگر آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل نہ ہوئی تو عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کردوں گا۔

    اے ٹی سی جج خالدارشد نے فوادچوہدری سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں سات اگست تک توسیع کردی۔

  • ن لیگ کی خواہش ہے بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کا خاتمہ ہو جائے، فواد چوہدری

    ن لیگ کی خواہش ہے بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کا خاتمہ ہو جائے، فواد چوہدری

    فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ن لیگ کی خواہش ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو جائے، نواز شریف کے غلط فیصلوں نے مجھےحیران کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کی خواہش خاتمے کی تھی لیکن اس کے برعکس پی ٹی آئی نے اکثریت حاصل کی، نوازشریف کی جانب سےغلط سیاسی فیصلوں نے مجھے حیران کردیا ہے، نوازشریف کا عدم اعتماد کے بعد حکومت میں جانا میرے لیے حیران کن تھا۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا دو اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد الیکشن میں نہ جانا بھی حیران کن تھا، نوازشریف کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کے اعلان نے بھی حیران کردیا، پی ٹی آئی پر پابندی کے اعلان پر ن لیگ کے اپنے رہنما بھی حیران ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ یہ کہنا کہ عدالتی فیصلے پرعمل نہیں کریں گے، کیسے نہیں کریں گے کرنا ہوگا، پی ٹی آئی پر پابندی کی باتیں کردی، کیسے پابندی لگادیں گے وجوہات دینا ہونگی۔

    بانی پی ٹی آئی کے بغیر پاکستان کی سیاست آگے بڑھنا ناممکن ہے، دوتہائی پاکستانی اس وقت بانی پی ٹی آئی کیساتھ کھڑے ہیں، ہر پاکستانی کا دل بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہے اور یہ کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کو باہر رکھیں گے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کتنی مرتبہ نااہل ہوئے، جب ضرورت تھی انھیں واپس لانا پڑا، فارم 47 کو سپورٹ کرکے پیپلزپارٹی نےغلطی کردی اپنی اہمیت ختم کردی۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن میں جاتی توآج ان کی مقبولیت پی ٹی آئی سے زیادہ ہوتی، یہ حقیقت ہے کہ آئین و قانون کے مطابق پاکستان نہیں چل رہا.

    پی ٹی آئی کی سیاسی اسٹریٹیجی موجود نہیں، وکلا پر انحصار کیا جارہا ہے، جو جماعت 8 فروری کے الیکشن کو نہیں مانتی اب تک ان سے اتحاد ہوجانا چاہیے تھا، جے یو آئی، جماعت اسلامی، جی ڈی اے سب اب تک بات ہوجانی چاہیے.

    فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز نے ووٹ کوعزت دو کا بیانیہ اپنایا تو وہ مقبولیت کی انتہا پر تھیں، مریم نواز نے ووٹ کو عزت نہیں دی، الیکشن نہیں کرایا تو مقبولیت گرگئی.

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی ساتھ مل جاتیں تو پورا کے پی ایک ساتھ کھڑا ہوتا، اس میں شک نہیں کے جے یو آئی ف کے پاس اسٹریٹ پاور ہے، جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نےعدالت میں پی ٹی آئی کو پارٹی تسلیم ہی نہیں کیا، سپریم کورٹ نے 15 دن کا وقت دیا ہے تو اس کی بھی کچھ وجوہات ہیں، پی ٹی آئی کو تو جماعت ہی تسلیم نہیں کیا گیا تھا اسی لیے 15 دن کا وقت دیا گیا۔

  • فواد چوہدری کو بڑا ریلیف مل گیا

    فواد چوہدری کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 2 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سےنکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ، عدالت نے سابق وفاقی وزیر کا نام عارضی طور پر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر 10 سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں۔

    عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کیلئے عدالت سے وقت طلب کر لیا۔

  • پاکستان میں ستمبر تک …… فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

    پاکستان میں ستمبر تک …… فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں ستمبر تک ایک بڑی تحریک کا آغازہو جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آبادہائیکورٹ میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ستمبر تک ایک بڑی تحریک کا آغازہو جانا ہے کیونکہ کاروبارکرنے والوں کی مہنگائی کی وجہ سے کمرٹوٹ گئی ہے۔

    سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسد قیصر اور محمود اچکزئی کو اتحادکامینڈیٹ دیا گیا اسے پورا ہونےدیں، دونوں پراعتمادکیاجائے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں لاکھوں لوگوں کوپاسپورٹ اسٹاپ لسٹ میں ڈالاگیا ، سی پیک کانفرنس میں جاناہے،پتہ چلامیرانام ای سی ایل میں ہے ، عدالت میں استدعاکی 2دن چین جانےکی اجازت دی جائے ، عدالت نے نوٹسزجاری کردئیے،امیدہےاجازت مل جائے گی۔

    گذشتہ روز سابق وفاقی وزیر پی ٹی آئی رہنماؤں پر تنقید سے پیچھے ہٹ گئے، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب پی ٹی آئی رہنماؤں پر تنقید نہیں کروں گا، پارٹی کی سینئر رہنماؤں نے ایسا کرنے سے روکا ہے۔

  • اسد قیصر، علی امین گنڈاپور نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، فواد چوہدری

    اسد قیصر، علی امین گنڈاپور نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد قیصر، علی امین گنڈاپور نے مجھ سے رابطہ کیا ہے۔

    اے آر وائی کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے صحافیوں سے ملاقات میں اہم گفتگو کرتے اس بات کی تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کی سینئرقیادت کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا ہے، فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے جیل سے نکل کر اسد قیصر سے فون پر بات کی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ قیادت بانی کو نہ مشورہ دے سکتی ہے نہ معلومات درست پہنچا رہے ہیں، انھوں نے احتجاج کا موقع ضائع کردیا، 9 فروری کو احتجاج کرنا بنتا تھا، اس قیادت میں صلاحیت نہیں ہے، چند افراد احتجاج کرتے ہیں، وکلا اپنی بیل کرا لیتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ حکومت سیاسی، اخلاقی اور قانونی اعتبارسے ہارچکی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی حل نکالنا ہوگا، ہمیں فضل الرحمان سے رابطہ کرکے الائنس قائم کرنا چاہیے

    فواد چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حامد خان اور رؤف حسن غیرسیاسی لوگ ہیں، میرا علیم خان اور جہانگیر ترین سے بہت اچھا تعلق تھا، میں اب بھی چاہتا توفارم 47 والا وزیر بن سکتا تھا، شبلی فراز خان صاحب کے بہت وفادار ہیں۔

    رؤف حسن جیسے لوگوں نے کوئی قربانی نہیں دی، بیرسٹر گوہر شریف وضع دار آدمی ہیں لیکن سیاست کی اتنی صلاحیت نہیں، شاہ محمود اور پرویز الٰہی جیسے لوگوں کو اسپیس ملے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آج جو کچھ بھی ہے اسمبلی سے باہر نکلنے کی وجہ سے ہے، نظام کے اندر رہ کر نہیں لڑا جاسکتا ،اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ بہترین تھا۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی چیئرمین کے باہر نکلنے کا مطلب یہ نظام پیک اپ ہے، جب وہ باہر آئے تو پشاور سے لاہور تک سر ہی سر ہوں گے، یہ نظام بانی چیئرمین کی رہائی برداشت نہیں کرسکتا، ہمیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو زور لگا کر نکالنا پڑے گا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی قرار داد پاکستان کےعوام کے حق میں ہے، ہرایک کوپتہ ہے بانی چیئرمین کے خلاف مقدمات جعلی ہیں، اسد قیصر، محمود اچکزئی پریقین رکھیں، الائنس مکمل ہونے دیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عمر ایوب، بیرسٹر گوہر بتائیں بانی کی رہائی کیلئے کیا حکمت عملی ہے؟ آپ بانی کو جیل سے باہر نکالیں ہم گھروں میں بیٹھ جائیں گے۔

    شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل کو ن لیگ نہیں چھوڑنی چاہیے تھی، شیخ رشید کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہ دینا زیادتی تھی ایسا نہیں ہونا چاہیےتھا، شیخ رشید کی میڈیا میں مقبولیت سے کوئی انکاری نہیں،

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف اس نے نہیں چھوڑی جس کو چھوڑنے کیلئے کہا ہی نہیں گیا، بانی چیئرمین ہار گیا تو پھر پاکستان کے فیصلے دو چار ہاتھوں میں رہ جائیں گے، بانی پی ٹی آئی کا جیتنا ضروری ہے۔

  • اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ‘ڈیل ڈھونڈنے’ کے مترادف ہوگا، فواد چوہدری

    اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ‘ڈیل ڈھونڈنے’ کے مترادف ہوگا، فواد چوہدری

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی باتوں پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ڈیل ڈھونڈنے کے مترادف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے غیرملکی میڈیا کو کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ حیرانی ہوتی ہے پی ٹی آئی کی جانب سے کون ایسے مذاکرات کا مشورہ دے رہا ہے، مذاکرات تب کامیاب ہوں گے جب برابری کی سطح پر بیٹھ کر بات ہوگی۔

    سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت صرف اپوزیشن کی جماعتوں سے بات کرنی چاہیے، حکومت سے دوسرے مرحلے میں مذاکرات ہونے چاہییں۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات سے متعلق باتوں پر انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ڈیل ڈھونڈنے کے مترادف ہوگا، بانی پی ٹی آئی اگر ایسا کریں گے تو ان میں اور شہبازشریف میں کیا فرق رہ جائے گا۔

    سابق رہنما نے پارٹی چھوڑنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی نہیں چھوڑی اسی کا حصہ ہوں، آئی پی پی کے ساتھ پریس کانفرنس جن حالات میں ہوئی سب کے سامنے ہے، بانی پی ٹی آئی سےجیل میں دو تین مرتبہ ملاقات ہو چکی ہے۔

    پارلیمان سے استعفے دینے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان سے استعفے دینے سے متعلق فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا تھا، پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کی وجوہات دو فیصلے ہیں، ایک اسمبلیوں سے استعفے دینا اور دوسرا اسمبلیاں توڑنا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم نظام میں رہتے ہوئے لڑنے کی کوشش کرتے تو آج ہمارا نام و نشان نہ ہوتا۔

  • پی ٹی  آئی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے، فواد چوہدری

    پی ٹی آئی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے، فواد چوہدری

    فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے، رؤف حسن جیسے لوگ کہاں سے سنیئر بن گئے، میں پی ٹی آئی میں ہوں۔

    فواد چوہدری نے اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ٹی آئی میں ہی ہیں، پارٹی میں نہ ہوتے تو فارم سینتالیس پر وزیر ہوتے، میں بھی کہہ سکتا ہوں پی ٹی آئی پر قبضہ کرا دیا گیا، میں اب بھی نہ بولتا تو بانی اگلےتیرہ ماہ بھی جیل میں رہیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ شبلی چھے ماہ تک اپنے گھر بیٹھے رہے، حامد حسن آسٹریلیا میں اپنا فارم ہاؤس سنبھالتے رہے، استحکام پارٹی کی تقریب میں اپنی مرضی سے نہیں گیا تھا، گاڑی بھی کسی اور کی تھی اور یہ فری ٹرپ تھا۔

    انھوں نے کہا کہ حامدخان اورشبلی فراز نے کورکمیٹی کا فیصلہ رد کیا، انھوں نے کہا ہم پارلیمنٹ میں کردار ادا کریں گے، صرف اسٹیبلشمنٹ نہیں، پی پی اور ن لیگ نہیں چاہے گی تو بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں آسکیں گے۔

    بانی پی ٹی یہ لڑائی ہار جاتے تو پاکستان یہ لڑائی ہار جائے گا، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان میں 22 کروڑ عوام کی بھی کوئی عزت ہو، بانی پی ٹی آئی ہارجائیں گے تو 22 کروڑ عوام ہارجائیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ لیڈرشپ کی غلطی یہ ہے کہ لیگل اسٹریٹیجی کو سیاسی اسٹریٹیجی پرترجیح دیتی ہے، 9 فروری کو الیکشن عوام کے سامنے چوری ہورہا تھا، کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے تو میڈیا پر آکر بھانڈا ہی پھوڑ دیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ محمود اچکزئی، اسد قیصر اور اختر مینگل کو جو ٹاسک دیا گیا وہ مکمل کرنے دیں، جماعت اسلامی، جی ڈی اے اور جے یو آئی اکٹھے نہیں ہوتے تو گفتگو کا حل نہیں نکلے گا۔

    فواد نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ تنہا نظرآرہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، جے یو آئی، جی ڈی اے، جماعت اسلامی کو الائنس میں شامل کرنا ہوگا۔

    فیصل واوڈا سمیت کئی دوست ہیں جنھوں نے بہت خیال رکھا ہے، لوگوں کی تکلیف کا مذاق نہیں اڑانا چاہتا، حماد اظہر، شیخ وقاص جیسے لوگوں نے جو قربانی دی ہے اس کی تعریف کرتا ہوں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ یہ درست ہے بانی پی ٹی آئی کیساتھ میری ملاقات طے تھی، جیل کے باہر میں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کا حصہ ہوں، مجھے پیغام آیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی مجھ سے ملنا چاہتے ہیں، میں نے جواب دیا کہ میرے پر 47 کیسز ہیں ان کو بھگت رہا ہوں۔

    رؤف حسن کہتے ہیں کہ میں کرپشن کیسز پر جیل میں تھا، شرم آنی چاہیے کہ مجھ پر انھوں نے ایسے الزامات لگائے، رؤف حسن کے الزامات کے بعد میں نے انھیں چھوٹے لوگوں کا کہا، رؤف حسن جیسے لوگ کہاں سے پارٹی سینئرلوگ بن گئے ہیں، پارٹی پر ان لوگوں کے ذریعے قبضہ کرایا گیا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے جو کچھ برداشت کیا ہے یہ لوگ ایک جملے میں اس کو مسترد کررہے ہیں، سپریم کورٹ میں اہم کیس چل رہا ہے اور پی ٹی آئی کور کمیٹی میں بحث ہورہی ہے کہ کسی کو واپس نہیں آنے دینگے۔

  • رؤف حسن اور حامد خان ٹائپ لوگوں نے پی ٹی آئی کو اندر سے کھانا شروع کردیا، فواد چوہدری

    رؤف حسن اور حامد خان ٹائپ لوگوں نے پی ٹی آئی کو اندر سے کھانا شروع کردیا، فواد چوہدری

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ رؤف حسن اور حامد خان ٹائپ لوگوں نے پی ٹی آئی کو اندر سے کھانا شروع کردیا ہے، انہوں نے پہلےبھی پارٹی کو نقصان پہنچایا، اب بھی پہنچارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رؤف حسن اورحامدخان جیسے چھوٹے لوگ ہیں، انہوں نے تحریک انصاف کو اندر سے کھانا شروع کردیا ہے، انہوں نے پہلے بھی نقصان پہنچایا، اب بھی پہنچارہےہیں، ان حالات میں تحریک انصاف کمزور ہورہی ہے۔

    سابق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوجلدہی راستہ ملےگا اور وہ باہرآئیں گے جمہوریت بحال ہوگی، ان کودوسرانقطہ نظربھی جانا چاہئے،، اس کے بعدوہ اپنے فیصلے کریں گے۔

    خواجہ آصف کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے بیان دیاہم افغانستان میں حملہ کرسکتےہیں، اس طرح کے حساس کام میں آپ کو کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے.

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پہلے آپ نےعزم استحکام آپریشن کی بات کی، اپوزیشن کواعتمادمیں لئےبغیرایسی کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت ججز کو ٹرانسفرکرنےکی ترمیم لارہی ہے، اگرحکومت کو ججزٹرانسفر کااختیارمل گیاتوعدلیہ کی آزادی کہاں جائیگی، عدلیہ تباہ و برباد ہوجائے گی۔

  • بانی پی ٹی آئی کی فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی بات مان کربڑی غلطی کی، فواد چوہدری

    بانی پی ٹی آئی کی فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی بات مان کربڑی غلطی کی، فواد چوہدری

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اعتراف کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی بات مان کربڑی غلطی کی، رابطے ہوتے تو شایدغلط فہمیاں اتنی نہ بڑھتیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری وائس آف امریکا سے بات کرتے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کو پست قامت قرار دیتے ہوئے کہا ان کے قد بہت چھوٹے ہیں۔ یہ لوگ نہیں چاہتےکوئی بڑے قد والا شامل ہو۔

    سابق وزیر نے بتایا کہ شیرافضل مروت کو تو بانی جانتےتک نہیں جبکہ رؤف حسن کوبنی گالا کے گارڈز نے اٹھا کر باہر پھینک دیاتھا، یہ بانی کے پاس جا کر روئے پیٹے یہ آگیا تو ہمارا کیا ہوگا۔

    سابق رہنما نے اعتراف کیا بانی پی ٹی آئی کی فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی بات مان کر بڑی غلطی کی، رابطے ہوتے تو شایدغلط فہمیاں اتنی نہ بڑھتیں۔

    انھوں نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ کی طرف جانا ہوگا، اکیلے فوج سے بات کا فائدہ نہیں۔

    سابق رہنما نے دعویٰ کیا پی ٹی آئی چھوڑنے والا ٹویٹ میں نے نہیں کیا تھا، علیحدہ ہونے سے قبل بانی پی ٹی آئی سے اجازت لی تھی۔

    یاد رہے تحریک انصاف کے سابق رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی سے میں گیا ہی نہیں آنے کا کیا سوال ہے، عہدے اہم نہیں ،بانی پی ٹی آئی کی کامیابی ہر صورت ضروری ہے ، بانی پی ٹی آئی کامیاب نہ ہوئے تو پاکستان کے لوگ ہار جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری لیڈرشپ کی 14ماہ سے ضمانتوں کی درخواست پرسماعت نہیں ہو رہی ، ٹرائل کے بغیر لوگوں کو جیل میں رکھنا مذاق ہے۔