غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی اور ہزاروں مسلمانوں کی جانیں لینے والے دہشتگرد غاصب ریاست اسرائیل نے فوجی اخراجات بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل جو اپنے قیام سے ہی فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ تاہم 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی بربریت نے اب غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی کی صورت اختیار کر لی ہے اور اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں خواتین اور بچوں کی اکثریت ہے۔
اسرائیل نے ان حملوں میں تمام اخلاقیات اور جنگی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے رہائشی آبادیوں سمیت پناہ گزین کیمپوں، اسکول، اسپتال، عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا۔
غزہ کے مسلمانوں کے خون کی پیاسی اسرائیلی حکومت اب اپنے دفاعی بجٹ میں بھی اضافہ کر رہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے رواں سال اور 2026 کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافے کو فیصلہ کر لیا ہے۔ صہیونی حکومت دفاعی بجٹ میں 12.5 ارب ڈالر کا اضافہ کرے گی۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزارت خزانہ اور دفاع کا کہنا ہے کہ فوجی اخراجات میں اضافہ رواں سال اور 2026 میں ہوگا۔ دفاعی وزارت کو ہنگامی خریداری کے معاہدے آگے بڑھانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آج غزہ بھر میں بمباری کی اور گرجا گھروں پر بھی بم برسا دیے۔ صہیونی ریاست نے 24 گھنٹے میں 94 فلسطینیوں کو شہید اور 367 کو زخمی کیا۔
دوسری جانب چرچوں پر حملے کے بعد یورپی ممالک سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا اعلان کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کے خلاف 21 ماہ جاری اسرائیلی کی جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 58 ہزار 667 ہوچکی ہے۔ ایک لاکھ 39 ہزار 994 زخمی ہیں۔