Tag: فوجی عدالت

  • سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز اے ٹی سی، فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز فوجی عدالت میں چلیں گے، شہباز شریف

    سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز اے ٹی سی، فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز فوجی عدالت میں چلیں گے، شہباز شریف

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز اے ٹی سی، فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز فوجی عدالت میں چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں امن و امان سے متعلق ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس کا احوال سامنے آ گیا ہے، اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ جنھوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ان کا کیس فوجی عدالت میں چلے گا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ان کے لیے نئی عدالتیں نہیں بن رہی ہیں، سویلین عمارتوں پر جنھوں نے حملہ کیا، ان کا مقدمہ اے ٹی سی میں چلے گا۔

    شہباز شریف کو بریفنگ میں کہا گہا کہ 9 مئی کی دہشت گردی عمران خان کے حکم پر ہوئی، پی ٹی آئی نے ریاستی املاک کو تحریک طالبان کی طرح نشانہ بنایا، آئی جی نے بتایا ’’عمران خان نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کی ڈائریکشن دی، ہمارے پاس کچھ ایسے ثبوت ہیں جن سے یہ بات واضح ہو رہی ہے۔‘‘

    آئی جی پنجاب نے بتایا کہ کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے 1800 مظاہرین کی شناخت کر لی گئی ہے، 400 مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس کےاندر تھے جب کہ 1400 باہر تھے، عمران خان نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی ٹارگٹ کرنے کا حکم دیا۔

    نگران وزیراعلیٰ کی جانب سے بریفنگ میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اُن سوشل میڈیااکاؤنٹس کا سراغ بھی لگا لیا ہے جو مہم چلا رہے تھے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ’’نو مئی پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، ایسے بے شمار ہول ناک واقعات ہوئے جو قوم کو ذہنی کوفت میں مبتلا رکھیں گے، ان واقعات کی منصوبہ بندی اور اکسانے میں ملوث افراد قانون سے نہیں بچ پائیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اس کے لیے باقاعدہ این ایس سی میٹنگ ہوئی، جس میں فیصلہ ہوا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا آرمی ایکٹ کے مطابق ٹرائل ہوگا، سویلین عمارتوں پر حملہ کرنے والوں کا مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں چلے گا۔‘

  • فوجی عدالت سے سزا یافتہ تین افسران کو جیل حکام کے حوالے کردیا گیا، آئی ایس پی آر

    فوجی عدالت سے سزا یافتہ تین افسران کو جیل حکام کے حوالے کردیا گیا، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد : ملٹری کورٹ سے سزائیں پانے والے دو فوجی اور ایک سول افسر کو جیل منتقل کردیا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق جرائم کی تصدیق کے فوری بعد مذکورہ افسران کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالت سےسزا پانے والے تین افسران  30مئی کو سول جیل حکام کے حوالے کردیئے گئے ہیں، اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جرائم کی تصدیق کے فوری بعد افسران کو حراست میں لیا گیا تھا، تینوں افسران دوران سماعت ملٹری تحویل میں رہے۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے تینوں افسران کی سزاؤں میں گزشتہ روز توثیق کی گئی تھی، جنہیں اب باقاعدہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ان افسران کے بیرون ملک چلے جانے کی افواہیں تھیں، بعض عناصرجان بوجھ کر ایسی افواہیں پھیلارہے تھے۔

    خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اقبال کو14سال قید بامشقت کی سزاسنائی گئی تھی، جب کہ بریگیڈیئر (ر) راجا رضوان اور ڈاکٹر وسیم اکرم کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف نے دو افسران کی سزائے موت، ایک افسر کی قید کی توثیق کردی

    سزاپانے والے افسران پر جاسوسی اور قومی سلامتی کے حساس راز افشاں کرنے کے الزامات تھے۔ اس ضمن میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سزائیں مسلح افواج کے سخت احتساب کے نظام کا مظہر ہے، افسران کو دی گئی سزاؤں کا تعلق 3 مختلف کیسز سے ہے۔

    افسران کو ان کےجرائم پرسخت ترین سزائیں دی گئیں، یاد رہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران400افسران کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں، جس میں برطرفیاں بھی شامل ہیں۔

  • ن لیگ کا فوجی عدالتوں کی توسیع کی حمایت کا فیصلہ: ذرائع

    ن لیگ کا فوجی عدالتوں کی توسیع کی حمایت کا فیصلہ: ذرائع

    لاہور: مسلم لیگ ن نے اصولی طور پر فوجی عدالتوں کی توسیع کی حمایت کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آج پارٹی رہنماوں سے غیر رسمی مشاورت کی، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

     ملاقات میں شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، برجیس طاہر اور رانا ثنا اللہ بھی ہوئے شریک ہوئے، اس موقع پر مریم اورنگزیب، مرتضیٰ جاوید، طارق فضل چوہدری بھی موجود تھے.

    ن لیگ ذرائع کے مطابق مشاورت میں قومی اسمبلی اجلاس کی حکمت طے کی گئی، منی بجٹ، مہنگائی، گیس، بجلی لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل پربھی تبادلہ خیال ہوا.

    ن لیگ نے ایوان میں عوامی مسائل پر بھرپور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، ملاقات میں فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال ہوا.

    پارٹی ذرائع کے مطابق ن لیگ کا اصولی طور فوجی عدالتوں کی توسیع کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے.

    مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کی توسیع، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ دونوں وزیر اعظم کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کو اس ضمن میں اہم ٹاسک سونپا گیا تھا.

    دونوں رہنما فوجی عدالتوں میں‌توسیع سے متعلق اپوزیشن سے مشاورت کریں گے اور اس ضمن میں وزیر اعظم کو مسلسل باخبر رکھیں گے.

  • فوجی عدالتوں کی توسیع، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع  کو مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    فوجی عدالتوں کی توسیع، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    اسلام  آباد:  حکومت نے فوجی عدالتوں کی توسیع سے متعلق اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے حکمت عملی تیار کر لی.

    ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کی توسیع کے مذاکرات کا ٹاسک وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو سونپا گیا ہے.

    [bs-quote quote=”پہلے مرحلے میں بڑی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    شاہ محمودقریشی اورپرویز خٹک اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کریں گے، اپوزیشن جماعتوں کو فوجی عدالتوں میں توسیع پر قائل کیا جائے گا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مذاکرات سے متعلق ٹیم وزیراعظم کو تمام صورت حال سے آگاہ رکھے گی، پہلے مرحلے میں بڑی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا.

    اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات آئندہ ہفتے سےشروع کیے جائیں گے، مذاکراتی ٹیم سے متعلق پارلیمانی پارٹی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وزیر اعظم کے ترجمان افتخار درانی نے کہا تھا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سیاسی نہیں قومی معاملہ ہے، انصاف کے قانون میں اصلاحات پی ٹی آئی کا منشور ہے.

    خیال رہے کہ 16 دسمبر 2018 کو آئی ایس پی آر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ  فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیسز بھیجے گئے جن میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے، فوجی عدالتوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی، جن میں سے 56 کی سزا پر عملدرآمد ہوچکا ہے

  • فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی: آئی ایس پی آر

    فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی: آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیسز بھیجے گئے جن میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے، فوجی عدالتوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 کی سزا پر عملدرآمد ہوچکا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک اسکول واقعے کے بعد فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ فوجی عدالتیں ابتدا میں 2 سال کے لیے قائم کی گئی تھیں، 2 سال مکمل ہونے پر ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے عدالتوں کی مدت میں توسیع کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 4 سال میں فوجی عدالتوں کے کام سے دہشت گردی میں نمایاں کمی ہوئی۔

    فوجی عدالتوں سے سنگین دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کو سزائیں سنائی گئیں۔

    سزا سنائے جانے والے دہشت گردوں میں اے پی ایس حملہ، جی ایچ کیو حملہ، میریٹ ہوٹل حملہ، پریڈ لائن ایریا حملہ، 4 ایس ایس جی جوانوں پر حملہ، بنوں جیل حملہ، آئی ایس آئی کے سکھر و ملتان کے دفاتر پر حملے اور چوہدری اسلم، سبین محمود اور امجد صابری کے قتل میں ملوث مجرمان شامل ہیں۔

    فوجہ عدالت سے سزا پانے والے مجرمان میں کراچی ایئر پورٹ حملہ، سانحہ صفورا، باچا خان یونیورسٹی حملہ اور نانگا پربت پر غیر ملکیوں پر حملے میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کو قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیس بھیجے گئے، 717 کیسوں میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے۔

    546 کیسوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 234 دہشت گردوں کو مختلف مدت کی سزائیں سنائی گئیں۔ فوجی عدالتوں سے 2 ملزمان بری بھی کیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے 310 دہشت گردوں میں سے 56 کو پھانسی دی جاچکی ہے، 254 دہشت گردوں کی سزائے موت قانونی چارہ جوئی کے باعث زیر التوا ہے۔

    خیال رہے کہ آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث مزید 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، سزا پانے والے مجرمان میں پشاور کرسچن کالونی حملے اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار دہشت گرد شامل ہیں۔

    مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں مسلح افواج، شہریوں سمیت 34 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود بھی تحویل میں لیا گیا تھا۔

  • سانحہ بلدیہ اور12مئی کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، فیصل واوڈا

    سانحہ بلدیہ اور12مئی کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، فیصل واوڈا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے حماد صدیقی کے انکشافات کے بعد سانحہ بلدیہ اور12مئی کا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے کہا کہ حماد صدیقی کےانکشافات کےبعد ہلچل مچ جائےگی کیونکہ حماد صدیقی تو ایم کیوایم کی کراچی تنظیمی کمیٹی جی سربراہی بھی کرتے رہےہیں۔

    ہم چاہتےہیں سانحہ بلدیہ اور12مئی کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہو، حمادصدیقی کوجلد سےجلد پاکستان منتقل کر کے اس کا کیس فوجی عدالت میں چلانا چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ فوجی عدالتوں پرلوگوں کو زیادہ اعتماد ہوتاہے، کیس میں کسی قسم کی تاخیر سے نقصان ہوگا کئی گواہ مارے جائیں گے، لواحقین کو انصاف فوجی عدالت سے جلد ملے گا اور عوام بھی اعتماد کریں گے۔


    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ، حماد صدیقی کے انکشافات، پی ایس پی کو مشکلات 


    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما حماد صدیقی کے سانحہ بلدیہ فیکٹری اور12مئی سےمتعلق سنسنی خیزانکشافات کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حماد صدیقی کےانکشافات سے ایم کیوایم پاکستان، پی ایس پی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

  • سندھ حکومت: مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    سندھ حکومت: مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کی سفارشات پر مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی ارباب چانڈیو کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وصول کردہ اس سمری پر دستخط کردیے ہیں جس میں مزید دس مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    رپورٹر کے مطابق یہ فیصلہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا بعدازاں کمیٹی کی سفارش پر محمکہ داخلہ سندھ یہ سمری ارسال کرکے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی جسے وزیراعلیٰ نے منظور کرلیا۔

    رپورٹر کے مطابق ان دس مقدمات میں امجد صابری قتل کیس، ایئرپورٹ حملہ کیس اور دیگر شامل ہیں۔

    اطلاعات ہیں کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایک خط وفاق کو بھی بھیج دیا جائے گا جس کے بعد مقدمے فوجی عدالت کو منتقل ہوجائیں گے۔

  • امجد صابری قتل کیس فوجی عدالت بھیجنے کا فیصلہ

    امجد صابری قتل کیس فوجی عدالت بھیجنے کا فیصلہ

    کراچی : امجد صابری اور فوجی جوانوں کے قتل سمیت ہائی پروفائل مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی پروفائل مقدمات نمٹانے سے متعلق ایک اہم اجلاس محکمہ داخلہ سندھ میں منعقد ہوا جس میں اعلیٰ پولیس افسران سمیت محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون سے متعلق اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔


    امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ


    اجلاس میں امجد صابری قتل کیس پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور ملزم عاصم کیپری اور اسحاق بوبی کے خلاف شواہد اور اعترافی بیانات کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد امجد صابری اور فوجی اہلکاروں کے قتل کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔


    امجد صابری کے قاتلوں کا تعلق سیاسی جماعت سے نہیں، راجہ عمر خطاب


    خیال رہے کہ قبل ازیں اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے انچارج سی ٹی ڈی نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ امجد صابری قتل کیس کو فوجی عدالت میں بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس رمضان میں لیاقت پل کے نزدیک معروف قوال امجد صابری کو اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ ایک نجی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن کے بعد گھر کی جانب واپس لوٹ رہے تھے۔

  • عزیربلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف

    عزیربلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف

    کراچی: پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے، عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیاری گینگ وار کے اہم رکن اور پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے "را” اور ایرانی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    Uzair Baloch turns out to be a spy, military… by arynews

    عزیربلوچ کی گرفتاری

    نئے انکشافات کے مطابق عزیر بلوچ بلوچستان میں کالعدم علیحدگی پسند جماعتوں کی معاونت کیا کرتا تھا جس کے لیے وہ را اور ایرانی انٹیلی جنس ادارے کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔

    واضح رہے کہ 30 جنوری 2016 کو سندھ رینجرز نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو تحویل میں لے لیا تھا۔

    عزیر بلوچ کی گرفتاری سے متعلق ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے جو ارشد پپو قتل کیس سمیت دہشت گردی، قتل اور بھتہ خوری کے 20 سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا۔

    واضح رہے کہ امن کمیٹی کے سربراہ 37 سالہ عزیر بلوچ کو لیاری میں پیپلزپارٹی کا سیاسی نمائندہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ عزیر بلوچ سابق صوبائی وزراء سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں سے بھی قریبی تعلقات تھے اور اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مزرا نے بھی عزیر بلوچ سے دیرینہ تعلقات کا اعتراف کیا تھا۔

    یاد رہے کہ عزیر بلوچ کو مسقط سے بذریعہ سٹرک جعلی دستاویزات پر دبئی جاتے ہوئے انٹر پول نے 29 دسمبر 2014 کو گرفتار کیا تھا اور کئی عرصے تک وہ دبئی پولیس کی تحویل میں رہنے کے بعد کراچی کے مضافاتی علاقے سے گرفتار ہوئے تھے۔

  • سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    اسلام آباد:سیکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کی سزا کے تحت پھانسی دے دی گئی، دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی.

    پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں سےسزا پانے والے مزید 3 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے، ان تین دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی ہے.

    پھانسی پانے والوں میں سید زمان‘ شوالے اورمحمد ذیشان شامل ہیں، تینوں دہشت گرد سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پرحملوں میں ملوث تھے۔

    آئی ایس پی آرنے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سیدزمان اورذیشان کاتعلق کالعدم حرکت الجہاد اسلامی سے تھا، شوالے کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سےتھا، تینوں دہشت گردوں نےاپنےجرائم کااعتراف کیا تھا۔

    فوجی عدالتوں کا قیام

    واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے اعداد و شمار کے مطابق فوجی عدالتوں نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ دو سالہ مدت کے دوران 274 مقدمات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلے سنائے ہیں، جن میں سے 161 مقدمات میں مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی اور 113 مقدمات میں مجرموں کو قید کی سزا ہوئی۔

    یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو سانحہ پشاور کے بعد سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے کے تحت آئین میں ترمیم کرکے فوجی عدالتوں کے قیام کی راہ ہموار کی تھی تاکہ ملک سے مکمل طور پر جلد از جلد دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے.