Tag: فوجی عدالتوں کی مدت

  • سینیٹ : فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا بل منظور

    سینیٹ : فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا بل منظور

    اسلام آباد : فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق 28 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا، 78 ارکان نے بل کے حق میں اور 3 نے مخالفت میں ووٹ دیا، جے یو آئی (ف) نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

     تفصیلات کے مطابق سینیٹ نے فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کا بل منظور کر لیا ہے، بل کےحق میں 78 اور مخالفت میں 3 ووٹ آئے، بل 2 تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا۔

    پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے مذکورہ بل کی مخالفت کی جبکہ جے یو آئی (ف) نے رائے شماری میں ہی حصہ نہیں لیا۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی:‌ 28 ویں آئینی ترمیم منظور، فوجی عدالتوں‌ کی مدت میں 2 سالہ توسیع

    صدر پاکستان کی منظوری کے بعد یہ بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائے گا۔ ایکٹ کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع ہو جائے گی۔ فوجی عدالتوں کی مدت میں ہونے والی توسیع 7 جنوری 2017ء سے شمار ہو گی۔

    یاد رہے کہ  21مارچ 2017کو قومی اسمبلی نے بھی 28 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں میں دو سالہ توسیع کی منظوری دے دی تھی۔

    ترمیم کے مطابق دہشت گردی میں ملوث ملزم کو 24 گھنٹے کے دوران فوجی عدالت میں لازمی پیش کیا جائے گا، اس کے علاوہ ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔

  • فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا فیصلہ،مشاورت شروع

    فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا فیصلہ،مشاورت شروع

    اسلام آباد: حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے سیاسی جماعتوں سے مشاورت شروع کردی گئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اظہر فاروق کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں سول اور عسکری قیادت شریک تھی ان میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی، لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی آئی سی آئی، مشیر خارجہ طارق فاطمی، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ اور دیگر شامل تھے۔


    یہ پڑھیں: فوجی عدالتوں‌ کی مدت پوری، سماعت کا اختیار ختم


    فوجی عدالتوں کی مدت ہونے پر شرکا نے فیصلہ کیا ہےکہ ان عدالتوں کی مدت میں توسیع کی جائے، بتایا گیا کہ اس حوالے سے باضابطہ طور پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت شروع کردی گئی ہے، آئین میں ترمیم اور قانونی سازی کی جائے گی تاکہ فوجی عدالتیں جلد از جلد فعال ہوکر دہشت گردی کے خلاف مقدمات کی سماع شروع کرسکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کی معیاد ختم، آئی ایس پی آر کی تصدیق

    شرکا نے اس بات سے اتفاق کیا کہ انتہا پسندی و دہشت گردی کے خاتمے میں فوجی عدالتوں نے اہم کردار ادا کیا،حکومت کی دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف پالیسی اور آپریشن ضرب عضب قابل اطمینان اقدامات ہیں۔

    اینکر کے ایک سوال پر نمائندے نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوگا بلکہ قانون سازی کے ذریعے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی، امکان ہے کہ حکومت جلد پارلیمنٹ میں قانون سازی کے لیے اقدامات کرے گی اور بقیہ جماعتوں کو بھی آئن بورڈ لے گی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ آئین میں ترمیم ہوگی جس کے بعد پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہو گی تاہم سیاسی جماعتیں اس حوالے سے پہلے ہی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    واضح رہے کہ فوجی عدالتوں کی جانب سے سال 2016ء میں 161 دہشت گردوں کو سزائے موت اور 113 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، 12 دہشت گردوں کو گزشتہ سال پھانسی دی گئی۔