Tag: فوجی عدالت

  • پی پی نے اے پی سی طلب کرلی، ن لیگ کے سوا سب کو دعوت

    پی پی نے اے پی سی طلب کرلی، ن لیگ کے سوا سب کو دعوت

    کراچی: پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی جس میں ن لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس اور ذیلی کمیٹی کے اجلاس جاری ہیں تاہم سیاسی جماعتیں متفق نہیں ہوپارہیں، پیپلز پارٹی نے اس ضمن میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ اے پی سی میں ہی ہوگا، حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت 3 کی بجائے 2 سال کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے جبکہ ریاست کے خلاف کارروائی کے الفاظ میں بھی ترمیم کردی گئی ہے، حکومتی مسودہ پارٹی قیادت کے سامنے پیش کریں گے۔

    نوید قمر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر قائم ہے، آل پارٹیز کانفرنس 4 مارچ کو اسلام آباد میں ہوگی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

    دہشت گردی کی ذمہ دار ن لیگ ہے اس لیے دعوت نہیں دی، سینیٹر عبدالقیوم

    اسی ضمن میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر عبدالقیوم نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہرموجود تمام جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دے دی ہے ابھی دعوت زبانی دی ہے تاہم یقینی شرکت کے لیے پی پی کا وفد سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تمام جاعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ہمیں حکومت کی ناکام پالیسی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، کانفرنس میں پی پی کی اعلیٰ قیادت موجود ہوگی، شریک چیئرمین زرداری کانفرنس کی صدارت کریں گے۔

    انہوں نے تصدیق کی کہ ن لیگ کے سوا تمام جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی ہے، دراصل تمام تر حالات کی خرابی،ملک پر قرضوں کا بڑھنا، دہشت گردی اور بے روزگاری کی ذمہ دار ن لیگ ہے اس لیے انہیں دعوت نہیں دیں گے۔

  • آرمی چیف نے دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    راولپنڈی : آرمی چیف نے فوجی عدالت سے دہشت گردی کے سنگین مقدمات میں پھانسی کی سزا پانے والے چار دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔

    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 4 دہشت گردوں کو سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کردی ہے جس کے بعد چاروں دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔

    فوجی عدالتوں سے موت کی سزا پانے والوں میں عطاء الرحمان ولد فقیر محمد، محمد صابر ولد الطاف گل، فاروق بھٹی ولد محمد اسحاق اور گل زریں ولد گل شریف شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق یہ دہشت گرد عام شہریوں، سیکیورٹی فورسز، اے ایس ایف کے اہلکاروں کے قتل سمیت دیشت گردی کے سنگین مقدمات میں ملوث تھے۔

    اس کے علاوہ یہ چاروں دہشت گردوں پر کراچی ایئر پورٹ پر حملے سمیت کراچی میں سی آئی ڈی بلڈنگ ، آئی ایس آئی آفس سکھر پر حملے اور فورسز کے قافلوں پر حملے سمیت دیگر سنگین مقدمات درج تھے۔

    ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ان دہشت گردوں نے ایس ایس پی چوہدری اسلم سمیت مجموعی طور پر 58 افراد کو قتل اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت 226 افراد کو مختلف حملوں میں زخمی کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے چارملزمان کی سزا کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی۔

    چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں لارجربنچ نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 16 ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کاآغازکردیا جوروزانہ کی بنیاد پرکی جائے گی۔

    سزائے موت کے ملزم حیدر علی اور قاری ظاہر کی جانب سے عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں میں ملزمان کو شفاف ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا،انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں صرف طریقہ کارکی ہی خلاف ورزی نہیں ہو رہی بلکہ وہاں کینگرو ٹرائل ہورہا ہے۔

    کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کاکہناتھا کہ ملزم حیدر علی کے بیان سے واضح ہے کہ اس نے پاکستان کے خلاف جنگ میں دہشت گردوں کا ساتھ دیا، ملزم نے مانا کہ وہ بم دھماکوں کے پلاننگ میں شریک کار رہا پھر کس اعترافی بیان کی بات کررہی ہیں عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیارکیا کہ وہ یہ دعوی نہیں کرتیں کہ ملزمان نے کچھ کیا یا نہیں لیکن قانون کے مطابق شفاف ٹرائیل کاشک وشبہ سے بالاترثابت ہونا ملزمان کاحق ہے۔

    عدالت نے ان کی اس دلیل کوتسلیم کرتے ہوئے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی جبکہ دیگردوملزمان جن میں سے ایک پرملٹری چیک پوسٹ پرفائرنگ اورایک شخص کوزخمی کرنے کاالزام ہے اوردوسرے ملزم کے اے پی ایس واقعے میں ملوث ہونے کاالزام ہے کے کیس کی سماعت کی چوکی پرفائرنگ کے حوالے سے ملزم کے وکیل کاکہناتھا کہ ملزم نے فائرنگ نہیں کی بلکہ انھیں گاڑی سے اتارکراغواکرنے کی کوشش کی گئی جس سے دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اورسرکاری اہلکار نے فائر کھول دیا جس میں ایک راہگیربھی زخمی ہوا۔

    سرکاری اہلکارملزمان کواٹھا کرلے گئے جبکہ ان افرادکاپتہ اس وقت چلا جب ایک اخبارنے انھیں سزائے موت سنائے جانے کی خبرشائع ہوئی اس طرح جس ملزم پراے پی ایس واقعے میں ملوث ہونے کاالزام ہے وہ اپنی بیوی کے علاج کے سلسلے میں ہسپتال میں تھا اورموقع پرموجودنہیں تھا لیکن اسے شک کی بنا پراٹھا کرخفیہ مقدمہ چلا کرسزائے موت سنادی گئی, وقت ختم ہونے کے باعث سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔

  • سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے یافتہ 3ملزمان کی پھانسی روک دی

    سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے یافتہ 3ملزمان کی پھانسی روک دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائےموت پانے والے 3ملزمان کی پھانسی روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ نےفوجی عدالتوں سے سزایافتہ تین ملزمان کو سزائے موت پر حکم امتناعی جاری کردیا، مقدمے کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    سزائے موت پانے والے ملزم فتح خان پر آرمی پبلک اسکول پشاور حملے میں ملوث ہونے کا الزا م ہے، ملزم ناصر خان کو شدت پسند مذہبی تنظیم سے رابطوں پر سزائے موت سنائی گئی تھی مونتاج ملزم فضل غفار پر تحریک طالبان پاکستان کے لیے کام کرنے کا الزام تھا ،آرمی چیف نے سزائے موت کے احکامات پر دستخط کئے تھے۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اپیلیں جون کے تیسرے ہفتے میں سنی جائے گی مونتاج سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، جیک برانچ اور فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ،ڈپٹی اٹارنی جنرل کو فوجی عدالتوں کے ٹرائل کا اصل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

  • پھانسی کی سزا کیخلاف اپیل پرعدالت کی وزارت داخلہ سے جواب طلبی

    پھانسی کی سزا کیخلاف اپیل پرعدالت کی وزارت داخلہ سے جواب طلبی

    لاہور: ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے پھانسی پانے والے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور فوجی عدالت سے پھانسی پانے والے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا۔

    لاہورہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ فوجی عدالت سے سزایافتہ صابر شاہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کی عمر ابھی اٹھارہ سال سے کم ہے جبکہ اس کے خلاف درج مقدمات میں دوسرا ملزم بھی شامل ہے مگر صرف اسے ہی سزا سنائی گئی ۔

    صابر شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسے فوجی عدالت میں نہ تو وکیل کرنے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی صفائی کا موقع دیا گیا، لہذا عدا لت سزا کو کالعدم قرار دے ۔

    عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے دس ستمبر کو صابر شاہ کے خلاف مقدمے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی ۔

    صابر شاہ کے خلاف فرقہ وارارنہ قتل کے متعدد مقدمات درج ہیں جس کی وجہ سے وزارت داخلہ نے اس کے خلاف مقدمات فوجی عدالت کو بھجوائے تھے ۔

  • فوجی عدالتوں نے 5مجرموں کو سزائے موت سنادی

    فوجی عدالتوں نے 5مجرموں کو سزائے موت سنادی

    راولپنڈی: فوجی عدالتوں نے پانچ مجرموں کوسزائے موت سنادی۔ آرمی چیف نے توثیق کردی، موت کی سزا پانےوالوں میں بنوں جیل توڑنےوالےبھی شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت کے مجرم گرلز اسکول، پولیو ٹیم پر حملوں، جیل توڑنے اور شہریوں کے قتل میں ملوث تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئیٹر میں بتایا پانچ دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں نے سزائے موت سنائی، چھٹے دہشت گرد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔

     ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سزائے موت پانے والے دہشت گرد بنوں جیل توڑنے اور کوئٹہ میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے مجرم ہیں۔

    مجرم کراچی میں پولیس افسر اور لاہور میں وکیل کے قتل، لڑکیوں کے اسکول اور خیبر ایجنسی میں پولیو ٹیم پر حملے میں ملوث ہیں۔ جن دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی گئی ہے ان میں صابر شاہ ، اسد علی، حافظ عثمان، طاہراورفتح خان شامل ہیں۔

     دہشت گردوں کی معاونت پر قاری امین کوعمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

  • فوجی عدالتوں نے چھ دہشت گردوں کوموت کی سزا سنادی ، آئی ایس پی آر

    فوجی عدالتوں نے چھ دہشت گردوں کوموت کی سزا سنادی ، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: دہشت گردوں کو سزائیں دینے کے لیے حال میں قائم کردہ فوجی عدالتوں نے سنگین جرائم میں ملوث سات دہشت گردوں کوسزائیں سنا دی گئیں ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے ٹوئٹ کے مطابق تمام سات دہشت گردوں کو سنگین دہشت گردی بشمول بے گناہ انسانوں کو ذبح کرنے ، خودکش حملوں ، اغوا برائے تاوان اور جان و مال کو نقصان پہنچانے کے جرائم ثابت ہونے پر فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں۔

     پاکستان آرمی ترمیمی ایکٹ دو ہزار پندرہ کے تحت ان دہشت ردوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے جس کے بعد نور سعید، حیدر علی، مراد خان، عنایت اللہ، اسرار الدین اور قاری زاہر کو سزائے موت جبکہ عباس کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

     

     پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے فوجی عدالتوں کی طرف سے دی گئی سزاوٴں کی توثیق کردی ہے جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے تمام ملزمان کو اپنی سزاوٴں کے خلاف ایک اپیل کا حق حاصل ہوگا۔

  • ملک بچانے کیلئے پوری قوم فوج کے ساتھ ہے، فیصل رضا عابدی

    ملک بچانے کیلئے پوری قوم فوج کے ساتھ ہے، فیصل رضا عابدی

    کوئٹہ: سید فیصل رضا عابدی نے کہا ہے کہ اس ملک کو بچانے کیلئے اٹھارہ کرو ڑعوام فوج کے ساتھ ہے شہداکا خون رائیگاہ نہیں جانے دینگے۔

    کوئٹہ میں شہداً کرانی روڈ کی دوسری بستی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام خوش آئند ہے متنازعہ کیسز سے فوجی عدالتوں کا کوئی تعلق نہیں ہے شہداً کا مقدمہ لڑے گے۔

     انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ہزارہ بردری کو آزادی صلف کی گئی ہے اور وہ صرف گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں ہم شہداً کرانی کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ماہ تک فوج کا ساتھ نہیں دیا اور آپریشن شروع نہیں کی گئی تو سولہ مارچ کو پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا اور دھرنا دیکر گو نواز گو کے نعرے لگائے گے۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے،جہانگیرترین

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے،جہانگیرترین

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ حکومت سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا معاملہ فوراً فوجی عدالت کے سپرد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پی ٹی آئی پنجاب کے ضلعی صدور کے اجلاس سےقبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ حکومت بحران پہ بحران پیداکرنے میں لگی ہے۔

    جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے آئین میں دی گئی شرائط کو ہی مدنظر رکھ لیا جائے تو بھی معاملہ سلجھ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے علاوہ قومی او ر صوبائی اسمبلیاں متنازعہ ہیں ۔

    کے پی کے اسمبلی ممبران ایسے میں سینٹ انتخاب میں جاتے ہیں تو یہ انکا حق بنتا ہے۔

  • سندھ سے 64 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    سندھ سے 64 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے سندھ حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے چونسٹھ مقدمات ملٹری کورٹس میں بھجنے کی منظوری دیدی۔

    سندھ حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے کیسز ملٹری کورٹس میں بھیجے میں تاخیر پر وفاقی حکومت کی برہمی کام کرگئی، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ نے چونسٹھ مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری دیدی ۔

     ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق جو مقدمات ملٹری کورٹس میں بھیجے جارہے ہیں اس میں جسٹس مقبول باقر ایئرپورٹ حملہ، مبارک رضا کاظمی کیس سمیت دیگر مقدمات شامل ہیں۔

     دیے گئے اعداد وشمار کے مطابق کراچی کے تریسٹھ مقدمات ہیں جبکہ ایک سکھر میں حساس ادارے پر حملے کا کیس شامل ہے ۔

    کراچی کے ضلع غربی کے دس مقدمات، جنوبی کے چھ مقدمات، شرقی کے سات مقدمات ، گیارہ مقدمات ملیر اور ایک اے وی سی سی کا مقدمہ شامل ہے ۔ ملٹری کورٹس میں مقدمات بھیجنے کا فیصلہ قائم علی شاہ اور آئی جی سندھ کی ملاقات میں کیا گیا ۔