Tag: فوجی مشق

  • فوجی مشق برائٹ سٹار’النجم الساطع 2025‘ کا آغاز، سعودی عرب کی شرکت

    فوجی مشق برائٹ سٹار’النجم الساطع 2025‘ کا آغاز، سعودی عرب کی شرکت

    سعودی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ مصر میں فوجی مشق برائٹ سٹار’النجم الساطع 2025‘ کا آغاز ہوگیا، جس میں سعودی عرب بھی شریک ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوجی مشق برائٹ اسٹار میں شریک دستے لائیو ایمبونیش کے ساتھ فائرنگ کی مشق اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی بھی مشقیں کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق مسلح افواج کی تربیت اور اپ گریڈیشن کے نگران اعلی بریگیڈیئر عادل البلوی کا کہنا تھا کہ مشترکہ مشقوں کا مقصد مختلف عسکری شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور باہمی تجربے سے مستفیض ہونا ہے۔

    بریگیڈیئر عادل البلوی نے کہا کہ قومی عسکری دستے زمینی مشقوں کے مختلف مراحل میں شریک ہوں گے جس سے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بھی فروغ ملے گا اور شریک ممالک کے دستوں کے ساتھ ہم آہنگی بڑھے گی۔

    سعودی عرب: سگریٹ نوشی کرنے والے خبردار! کیا سزا ملے گی ؟

    یاد رہے کہ عسکری مشق ’النجم الساطع 2025‘ مصر کے محمد نجیب بیس پر ہو رہی ہے جس کا مرکزی ہدف دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے کارروائیاں، غیرروایتی جنگ، لاجسٹک سپورٹ اور بحری سلامتی کے علاوہ طبی انخلا کے آپریشنز کیے جائیں گے۔

  • آسٹریلیا میں تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشق شروع، کیا امریکا اور چین میں جنگ کی تیاری ہے؟

    آسٹریلیا میں تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشق شروع، کیا امریکا اور چین میں جنگ کی تیاری ہے؟

    آسٹریلیا میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دو طرفہ فوجی مشقیں شروع ہو گئیں ان فوجی مشقوں میں 19 ممالک سے 35 ہزار سے زائد فوجی شریک ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا میں اس کی ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دو طرفہ فوجی مشقیں شروع ہو گئی ہیں۔ ان فوجی مشقوں کو ’’ایکسرسائز ٹالیزمین سیبر 2025‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس میں 19 ممالک سے 35 ہزار سے زائد فوجی شریک ہیں۔

    اتوار کے روز ایچ ایم اے ایس ایڈیلیڈ لینڈنگ ڈاک پر افتتاحی تقریب کے بعد ان مشقوں کا باضابطہ طور پر آغاز کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے اسٹریلیا کی وزارت دفاع سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ مشقیں گیارہویں بار منعقد ہو رہی ہے اور یہ آسٹریلیا کی تاریخ کی سب سے بڑی اور جدید جنگی مشقیں ہیں۔

    اس مشق میں امریکا، کینیڈا، فجی، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ناروے، پاپوا نیو گنی، فلپائن، جنوبی کوریا، سنگاپور، تھائی لینڈ، ٹونگا، اور برطانیہ کی افواج شامل ہیں، جبکہ ملائیشیا اور ویتنام مبصرین کے طور پر شریک ہیں۔

    ان فوجی مشقوں کے لیے آئندہ تین ہفتوں کے دوران، آسٹریلیا اور شراکت دار ممالک کے 35,000 سے زائد فوجی کوئنزلینڈ، شمالی علاقہ جات، مغربی آسٹریلیا، نیو ساؤتھ ویلز، اور کرسمس آئی لینڈ میں تعینات ہوں گے، جب کہ پہلی بار پاپوا نیوگنی میں بھی فوجی مشقیں کی جائیں گی۔

    ان فوجی مشقوں میں براہ راست فائر، فیلڈ ٹریننگ، زمینی افواج کی نقل وحرکت، فضائی اور بحری آپریشن اور ہنگامی لینڈنگ کی مشقیں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان مشقوں میں آسٹریلیا کی نئی فوجی صلاحیتوں جیسے یو ایچ۔60 ایم بلیک باکس اور پریسیژن اسٹرائیک میزائلز کی بھی آزمائش کی جائے گی۔

    آسٹریلوی وزیر برائے دفاعی صنعت پیٹ کونرائے کا کہنا ہے کہ کینبرا کسی بھی تنازع میں فوجیوں کو پیشگی تعینات نہیں کرے گا۔ آسٹریلوی فوجیوں کو کسی تنازعے میں تعینات کرنے کا فیصلہ اس وقت کی حکومت کرے گی۔

    واضح رہے کہ یہ فوجی مشق ایسے وقت میں شروع ہو رہی ہے جب امریکا نے تائیوان کے معاملے پر چین سے ممکنہ جنگ کی صورت میں اپنے اتحادیوں جاپان اور آسٹریلیا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/possible-war-with-china-us-seeks-clarification-from-its-allies/

  • اسرائیلی فوج نے اچانک بڑی فوجی مشق کا آغاز کردیا

    اسرائیلی فوج نے اچانک بڑی فوجی مشق کا آغاز کردیا

    اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں میں شدت کے بعد اچانک بڑی فوجی مشق کا آغاز کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنگی مشقوں میں تمام ڈائریکٹوریٹس، آپریشن ڈویژنز، جنرل اسٹاف اور ونگز شرکت کریں گے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سرپرائز مشقوں کا مقصد شمال میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کو مضبوط کرنا تھا۔

    دوسری جانب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہانیہ سے ملاقات میں کہا کہ غزہ کی عوامی مزاحمت کے نتیجے میں مسئلہ فلسطین اب عالم اسلام کا مشترکہ مسئلہ بن چکا ہے، غزہ کی صورتحال امریکہ اور بعض مغربی ممالک کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کیلیے غزہ کی صورت حال انتہائی شرمناک ہے۔

    ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ایرنا کی رپورٹ کے مطابق تہران میں موجود حماس کے سیاسی بیورو چیف اسماعیل ہانیہ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال امریکہ اور بعض مغربی ممالک کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے، خطے میں مسائل کی جڑ اسرائیل ہے۔ غزہ کی عوامی مزاحمت کے نتیجے میں مسئلہ فلسطین اب عالم اسلام کا مشترکہ مسئلہ بن چکا ہے۔

    پاکستان میں ترکیے کا ویزا گھر بیٹھے آسانی سے حاصل کریں، مگر کیسے؟

    حماس کے چیف اسماعیل ہانیہ نے ملاقات میں ایرانی صدر کو غزہ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔