Tag: فوجی

  • اسرائیل کا شام پر فضائی حملہ، تین فوجی زخمی

    اسرائیل کا شام پر فضائی حملہ، تین فوجی زخمی

    دمشق/تل ابیب : اسرائیلی حکام حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ صیہونی طیارے پر فائرنگ کے بعد شام کے طیارہ شکن توپخانے کو نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے القنیطرہ کے نواحی علاقے خان ارنبہ میں کیے گئے میزائل حملے میں ایک سرکاری فوجی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہےجبکہ تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    شامی عسکری ذرائع کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات نو بج کر 10 منٹ پر اسرائیل نے مشرقی خان ارنبہ میں ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا۔ میزائل حملے میں ایک فوجی کے  ہلاک اور متعددکے زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کا کہنا تھا کہ ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے سوموار کے روز اسرائیل کے ایک طیارے پر فائرنگ کے بعد طیارہ شکن توپخانے کو نشانہ بنایا۔

    خبر رساں ادارے سانا کے مطابق اسرائیل نے القنیطرہ گورنری میں ایک فوجی کیمپ پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    درایں اثناءاسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ شامی فوج نے اسرائیل کے ایک طیارے پر حملے کی ناکام کوشش کی تھی جس کے جواب میں القنیطرہ میں شامی فوج کے ایک کیمپ کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

  • زخمی فوجیوں کو ان کا چہرہ لوٹانے والی باکمال خاتون

    زخمی فوجیوں کو ان کا چہرہ لوٹانے والی باکمال خاتون

    دنیا کی تاریخ کی ہولناک ترین جنگ، جنگ عظیم اول 1 کروڑ 60 لاکھ افراد کی جانیں لے گئی تھی۔ ان کے علاوہ لاکھوں افراد ایسے بھی تھے جو اس جنگ میں معذور ہوگئے۔

    اس جنگ میں 20 ہزار کے قریب افراد ایسے بھی تھے جو گولیوں کا نشانہ بننے کے بعد اپنے چہرے کی خوبصورتی سے محروم ہوگئے اور ان کا چہرہ بدنما ہوگیا۔

    یہ زیادہ تر فوجی تھے جو گولیوں یا گولوں کا نشانہ بننے سے بری طرح زخمی ہوگئے۔ گولیوں کا نشانہ بننے کے بعد ان کا چہرہ بگڑ گیا اور جب جنگ ختم ہوئی تو ان کے پریشان کن چہرے نے انہیں معمول کی زندگی گزارنے سے روک دیا۔

    اس وقت پلاسٹک سرجری اس قدر جدید نہیں تھی کہ ان فوجیوں کو ان کا چہرہ کسی حد تک واپس لوٹا سکتی، ایسے میں ایک خاتون اینا کولمین لیڈ نے گوشہ نشینی کی زندگی گزارتے ان فوجیوں کو نئی زندگی دی۔

    اینا ایک مجسمہ ساز تھی جس نے ایک فزیشن نے شادی کی تھی۔ جنگ کے دوران جب اسے ان فوجیوں کے بارے میں پتہ چلا تو اس نے ان کے لیے خصوصی ماسک تیار کرنے کی تجویز پیش کی جو ان کے چہرے کی بدنمائی کو کسی حد تک چھپا دے۔

    جنگ کے بعد اینا نے ریڈ کراس کے تعاون سے پیرس میں ایک اسٹوڈیو قائم کیا جہاں اس نے ان فوجیوں کے لیے ماسک بنانا شروع کردیے۔

    اینا پہلے فوجی کے چہرے کی مناسبت سے پلاسٹر کا ایک سانچہ سا تیار کرتی تھی، اس کے بعد وہ کاپر سے ایک اور سانچہ بناتی اور مذکورہ فوجی کی پرانی تصاویر کی مدد سے اس سانچے کو اس کے پرانے چہرے جیسا بناتی۔

    اس کے بعد اس ماسک پر مذکورہ فوجی کی اسکن ٹون جیسا رنگ کیا جاتا۔ ایک ماسک کی تیاری میں تقریباً 1 ماہ کا وقت لگا۔

    اینا کی یہ کاوش ان فوجیوں کے لیے نئی زندگی کی نوید تھی۔ وہ پھر سے جی اٹھے اور ایک بار پھر معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے لگے۔

    ایک انٹرویو میں اینا کے معاون نے بتایا کہ ان کے پاس آنے والا ایک فوجی جنگ ختم ہونے کے بعد بھی کئی عرصے تک اپنے گھر واپس نہیں گیا کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی ماں اس کا بدنما چہرہ دیکھے۔

    اسی طرح ایک فوجی نے اپنے چہرے کی بحالی کے بعد اینا کو خط لکھا جس میں اس نے شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنی محبوبہ سے شادی کرلی ہے جو پہلے اس لیے شادی سے انکاری تھی کیونکہ وہ اس کے چہرے سے خوفزدہ تھی۔

    کچھ عرصے تک فوجیوں کے لیے ماسک بنانے کے بعد اینا واپس امریکا لوٹ گئی تھی جہاں اس نے مجسمہ سازی کا کام شروع کردیا تاہم فوجیوں کے لیے کیے جانے والے اس کے کام نے اسے ہمیشہ کے لیے امر کردیا۔

  • ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    بحیرہ عرب : امریکا ایران کشیدگی کے باعث دو روز سے بحیرہ عرب میں جنگی مشقیں جاری ہیں، جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی صدر کے ساتھ مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی‘امریکی جارحیت ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے بحیرہ عرب میں ایرانی خدشات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی مشق کا آغاز کردیا۔

    امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں غیر ظاہر شدہ ایرانی خدشات کے پیش نظر تعینات فضائی طیاروں سے لیس بحری بیڑے کے ساتھ انہوں نے بحیرہ عرب میں مشقیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں اور تربیت امریکی ابراہم لنکن ایئرکرافٹ کیریئر کے ساتھ امریکی میرین کورپس کے تعاون سے کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کے مطابق اس مشق میں خلیج فارس میں تعینات امریکی ففتھ فلیٹ کے 2 گروہوں نے شرکت کی۔امریکی نیوی کے مطابق 2 روز تک ہونے والی ان مشقوں میں فضا سے فضا میں حملوں کی تربیت کی گئی۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں ماہ ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔

    ایران امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے۔

  • اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    مقبوضہ بیت المقدس :‌ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے 4 اپریل 1982ء کو لبنان جنگ کے دوران میں لاپتہ ہونے والے اپنے ایک فوجی کی لاش واپس ملنے کا اعلان کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی باقیات کی واپسی خفیہ انٹیلی جنس کارروائی کے ذریعے ممکن ہوسکی تھی۔

    اسرائیلی فرسٹ کلاس سارجنٹ زیچرے بومل سلطان یعقوب جنگ کے دوران میں لاپتا ہو گیا تھا۔ وہ امریکا میں پیدا ہوا تھا لیکن بعد میں نقل مکانی کرکے اسرائیل منتقل ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران میں لبنان کی وادی بقاع میں لاپتا ہوا تھا اور اس وقت اس کی عمر اکیس سال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک تیسرے ملک کی مدد سے اس فوجی کی لاش واپس لینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس کو روس کی ثالثی کے نتیجے میں لبنان میں غائب ہونے والے اس فوجی کی باقیات کا تابوت ملا تھا۔

    تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ روس کی خصوصی فورسز کو شام میں اس فوجی کا تابوت ملا تھا۔

    ایک اسرائیلی عہدے دار نے ہفتے کے روز اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے جذبہ خیر سگالی کے تحت دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس عہدے دار نے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی شناخت نہیں بتائی ہے۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں قیدی شامی شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شامی یا روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکو کی سرحد پر مسلح فوجی بھیجنے کا اعلان

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکو کی سرحد پر مسلح فوجی بھیجنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اپنے مسلح فوجیوں کو میکسیکو کے ساتھ جنوبی سرحد پر تعینات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ نے 13 اپریل کو پیش آنے والے اس واقعے کے ردعمل میں یہ اقدام اٹھا رہے ہیں جہاں اطلاعات کے مطابق میکسیکو کے فوجیوں نے سرحد پر تعینات امریکی فوجیوں سے سوالات کیے تھے اور ان پر بندقین تانی تھیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ میکسیکو کے فوجیوں نے حال ہی میں ہمارے نیشنل گارڈ سولجرز پر بندوق تان لی تھی جو ممکنہ طور پر سرحد میں منشیات اسمگلنگ سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اب ہم مسلح فوجی سرحد کی طرف بھیج رہے ہیں، میکسیکو ناکافی اقدامات کررہا ہے، امریکا کی ناردرن کمانڈ کا کہنا تھا کہ دو امریکی فوج ایک گاڑی میں سرحد پر اپنی طرف گشت کررہے تھے کہ انہیں میکسیکو کے 5 سے 6 اہلکاروں نے روک لیا اور یہ واقعہ ٹیکساس کے ریو گرینڈ کے شمال میں پیش آیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ میکسیکو کے فوجیوں کا ماننا ہے کہ امریکی فوجی ان کی سرحد میں تھے جبکہ امریکی فوجی اپنی ہی حدود میں گشت کررہے تھے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کو دفاعی عہدیداروں نے کہا تھا کہ میکسیکو کے فوجیوں نے اسلحہ امریکی فوجیوں پر اٹھایا تھا اور ایک فوجی سے ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کی اور انہیں واپس گاڑی کی جانب بھیج دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمانڈ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ میکسیکو کے فوجی دونوں اطراف کے اہلکاروں کے درمیان مختصر سی گفتگو کے بعد اپنی حدود میں واپس چلے گئے تھے۔

    نادرن کمانڈ کا بیان میں کہنا تھا کہ پورے واقعے کے دوران امریکی فوجیوں نے طے شدہ قواعد و ضوابط کی پیروی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : پینٹاگون کا میکسیکو سرحد پر 2ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ رواں برس فروری میں  امریکی محکمہ نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کےلیے میکسیکو کی سرحد پر مزید دو ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میکسیکو سرحد فوج کے دو ہزار اضافی اہلکار تعینات کرنے کے بعد جنوبی سرحد پر فوجیوں کی تعداد 4300 ہوجائے گی، جو سرحد پر ریزر وائر لگانے اور نگرانی کے کاموں میں پیڑول ایجنٹ کی معاونت کریں گے۔

    پیٹناگون کا کہنا ہے کہ جنوبی سرحد پر فوج کی اضافی نفری تین ماہ کےلیے تعینات کی جائے گی، ہم جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے کے مشن کے لیے ضروری طاقت کا استعمال کریں۔

  • بھارتی حکام نے ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا

    بھارتی حکام نے ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا

    نئی دہلی : بھارتی حکومت نے فوج کی کارکردگی سے نالاں ہوکر ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا، فوجیوں کی چھانٹی آئندہ چار سے پانچ برس کے دوران کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے ہندوستان کی مسلح افواج کی کارکردگی سے پریشان ہوکر بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے، میڈیا کا کہنا ہے کہ فوج میں زیادہ نفری ہونے کی وجہ سے فورس موثر کارکردگی نہیں دیکھا پا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی حکام کی جانب سے آئندہ چار سے پانچ سالوں کے دوران ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کیا جائے گا تاکہ فورس کی کارکردگی کو بہتر بناکر مستقبل کی جنگوں کے لیے تیار کیا جاسکے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فورسز کے مسائل کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے رواں برس 21 جون کو 12 لاکھ نفوس پر مشتمل بھارتی فوج میں سے بڑی کی تعداد کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 11 افراد پر مشتمل جائزہ کمیٹی کی سربراہی بھارتی فوج کے جنرل سیکریٹری لیفٹینٹ جنرل جے ایس ساندو کررہے ہیں جو فورس کی کارکردگی اور اہلکاروں کو نکالنے و دیگر مسائل کے حوالے سے نومبر میں آرمی چیف کو  رپورٹ پیش کریں گے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 50 ہزار بھارتی فوجیوں کو آئندہ دو برس کے دوران فارغ کیا جائے گا جبکہ دیگر  ایک لاکھ اہلکاروں کو سنہ 2022 سے 2023 تک گھر بھیجا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اگست 2017 میں اعلان کیا گیا تھا کہ فوج کے 57 ہزار فوجیوں کو دوبارہ سے بحال کیا گیا جائے، یہ فیصلہ سیکٹکار کمیٹی کی جانب سے پیش جانے والی سفارشات کے بعد کیا تھا تاکہ آرمی کی صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکے۔

  • الشباب کی کینیا کےفوجی بیس پر حملہ‘کم ازکم 57فوجی ہلاک

    الشباب کی کینیا کےفوجی بیس پر حملہ‘کم ازکم 57فوجی ہلاک

    نیروبی : صومالیہ کی جنگجو تنظیم الشباب کےکینیا کے فوجی بیس پر حملےمیں کم ازکم 57 فوجی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق کینیا کی سرحد پر واقع جنوبی علاقے کلبیو میں الشباب کے 2 خودکش حملہ آوروں نے فوجی بیس پر حملہ کیااور فائرنگ کے تبادلے کے بعد دونوں بمباروں نے بارود سے بھری گاڑیاں دھماکے سے اڑا دیں۔

    دھماکے کے نتیجے میں کینیا کےکم ازکم 57 فوجی ہلاک ہوگئےجبکہ الشباب نے دعویٰ کیا ہے حملے کے بعد اُن کے جنگجوؤں نے بیس کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جس کے بعد وہاں تعینات افریقن یونین مشن فرار ہوگیا۔

    دوسری جانب کینیا کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ الشباب کی جانب سے فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں:صومالی دارالحکومت میں ہوٹل پرالشباب کاحملہ،14 ہلاک

    واضح رہےکہ اس سے قبل گزشتہ سال جولائی میں صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں دہشت گرد تنظیم الشباب کی جانب سے ایک ہوٹل کو نشانہ بنایاگیاتھاجس میں کم ازکم چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • شام میں ترکی کے14 فوجی جاں بحق

    شام میں ترکی کے14 فوجی جاں بحق

    دمشق : ترک فوج کا کہناہےکہ شام میں داعش کےجنگجوؤں سے لڑتے ہوئے ترکی کے 14فوجی جان کی بازی ہارگئے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز الباب کے قصبے میں داعش کے خلاف لڑائی میں ترکی کے 14 فوجی جاں بحق ہوگئے،ترک فوج داعش کے قبضے سے اس قصبے کو چھڑانے کے لیے مدد کررہی تھی۔

    ترکی کی فوج کا کہنا ہے داعش نے متعدد خودکش بمباروں کا استعمال کیا۔ترک فوجی حکام نےدعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دولتِ اسلامیہ کے 138 جنگجو بھی مارے ہیں۔

    خیال رہے کہ شامی آپریشن کے آغاز سے کسی ایک دن میں ترک فوجیوں کی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ ترکی نے شام میں اپنا فوجی آپریشن رواں سال اگست میں شروع کیا تھا۔

    یاد رہے کہ الباب کا قصبہ شام اور ترکی کی سرحد سے تقریباً 20 کلومیٹر دور ہے اور ترک آپریشن کی توجہ اسی مقام پر مرکوز رہی ہے۔

    واضح رہے شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،جبکہ ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے

  • یمن میں خودکش دھماکہ،52فوجی جاں بحق

    یمن میں خودکش دھماکہ،52فوجی جاں بحق

    عدن : یمن کے جنوبی شہر عدن میں فوجی اڈے پر خودکش بم دھماکے میں 52فوجی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق یمن کےشہر عدن میں گزشتہ روز یہ حملہ اس وقت ہوا جب فوجی اڈے پر متعدد اہلکار اپنی تنخواہیں لینے کے جمع ہوئے تھے۔خودکش دھماکے میں کم ازکم 52فوجی جاں بحق اور درجنوں شدید زخمی ہوگئے۔

    فوجی کیمپ پرحملہ اس وقت کی گیاجب سپاہی تنخواہوں کی وصولی کےلیےقطار میں کھڑے تھے۔حکام کاکہناہےکہ خودکش بمبار سپاہیوں کے درمیان موجود تھا۔

    خود کش حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک یمنی دہشت گردتنظیم نے قبول کرلی ہے۔

    خیال رہے کہ یمن میں حکومتی فورسز کی جانب سے چند ماہ قبل داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کےخلاف ملک کے مختلف شہروں میں کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں:یمن میں فوجی کیمپ پرخودکش حملہ،48افرادجاں بحق

    یمن کے شہر عدن ہی میں گزشتہ ہفتے یمن کے جنوبی شہر عدن میں فوجی اڈے پر خودکش بم دھماکے میں 48 فوجی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    داعش کی نیوز ویب سائٹ اعماق کی جانب سے جاری بیان میں واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاگیاتھا کہ’داعش کے ایک رکن نے السولہ بن ملٹری کیمپ میں خود کش دھماکا کیا جہاں یمنی فوج کے اہلکار جمع تھے‘۔

    یاد رہے کہ حکومت کی حامی فورسز نے سعودی عرب کی سربراہی میں قائم بین الاقوامی اتحادی فوج کی مدد سے 2015 میں عدن کا کنٹرول سنبھالا تھا۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق خانہ جنگی کے آغاز سےاب تک 7270 افراد مارے جا چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔

  • یمن کےساحلی شہرعدن میں خودکش حملہ،71افرادجاں بحق

    یمن کےساحلی شہرعدن میں خودکش حملہ،71افرادجاں بحق

    عدن: یمن کے ساحلی شہر عدن میں فوجی مرکز پر داعش کے خود کش حملے کے نتیجے میں 71 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق عدن میں آرمی کے ریکروٹمنٹ سینٹر کے اندر ایک خود کش بمبار بارود سے بھری گاڑی لے جانے میں کامیاب ہوگیا اور پھر اسے دھماکے سے اڑادیا.

    سیکورٹی حکام نے بتایا کہ شمالی عدن میں واقع اسکول میں نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کے اندراج کا سلسلہ جاری تھا اور اسکول کا مرکزی دروازہ بند تھا.

    اسکول کا دروازہ ایک ڈلیوری وہیکل کےلیے کھولا گیا تو خود کش بمبار بھی اپنی گاڑی اندر لانے میں کامیاب ہوگیا جس کے بعد زور دار دھماکا ہوگیا.

    دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا،اسکول کی چھت گرنے سے کئی افراد اس کے نیچے دب گئے.اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ تمام افراد فوج میں بھرتی ہونے والے نئے اہلکار تھے یا اس میں عام شہری بھی شامل ہیں.

    *یمن کے شہر عدن میں خودکش حملہ،پچاس افراد ہلاک

    یاد رہے کہ عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے.

    یمنی حکام عدن میں گزشتہ دو ماہ سے سیکڑوں نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کو تربیت فراہم کررہے تھے تاکہ وہ جنوبی صوبوں میں شدت پسندوں کے خلاف جنگ میں حصہ لے سکیں.

    اقوام متحدہ کے اقعداد و شمار کے مطابق مارچ 2015 سے اب تک 6 ہزار 600 کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے جبکہ 80 فیصد آبادی کو امداد کی فوری ضرورت ہے.

    واضح رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے قبول کی گئی ہے.