Tag: فوج

  • فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی

    فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی

    سوشل نیٹ ورکنگ سروس کمپنی فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق صفحات اور اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی، میانمار نے یکم فروری کو حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوشل نیٹ ورکنگ سروس کمپنی فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اپنی سائٹس فیس بک اور انسٹا گرام سے، میانمار کی فوج، فوج کے زیر کنٹرول میڈیا اداروں کے صفحات اور اکاؤنٹس، اور فوج سے وابستہ تجارتی تنظیموں کے اشتہارات پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔

    فیس بک کے مطابق ملک میں یکم فروری کو ہونے والے تشدد سمیت حکومت کا تختہ الٹنے کے واقعات کے تناظر میں یہ پابندی عائد کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

    یاد رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر کے ایک برس کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا، فوج نے گزشتہ برس 8 نومبر کو عام انتخابات کے دوران ووٹنگ میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کو اپنے اقدام کے جواز کے طور پر پیش کیا تھا۔

    انتخابات میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) پارٹی نے فتح حاصل کی تھی، فوج نے کہا تھا کہ وہ جمہوری نظام کے تحفظ اور ایمرجنسی ختم ہونے کے بعد منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

    فوجی بغاوت کے بعد میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی، صدر ون منٹ اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور ان پر انتخابی دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا تھا۔

    فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف تاحال میانمار میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور چار افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

    امریکا اور برطانیہ نے میانمار کی فوج سے متعلق متعدد معاملات پر پابندی عائد کردی ہے۔

  • میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار کی فوج نے ملک کے صدر یوون منٹ اور برسر اقتدار جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی کو گرفتار کرنے کے بعد ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میانمار میں انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد اب فوج نے بغاوت کرتے ہوئے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    فوج نے برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی، ملک کے صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کرلیا۔

    آنگ سان سوچی کے پاس کوئی باقاعدہ سیاسی عہدہ موجود نہیں تھا تاہم وہ برسر اقتدار جماعت کی سربراہی کر رہی ہیں اور ان کی طویل سیاسی جدوجہد کے باعث انہیں ہی ملک کی حقیقی رہنما سمجھا جاتا ہے۔

    سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد میانمار کی فوج نے ٹی وی پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایک سال کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہی ہے۔ فوج کی جانب سے کہا گیا کہ کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو اختیارات سونپے جارہے ہیں۔

    فوج کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں الیکشن میں فراڈ کے نتیجے میں عمل میں لائی گئیں۔

    دوسری جانب سوموار کی صبح حکومتی جماعت کے ترجمان میو نیونٹ نے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو فون پر بتایا کہ آنگ سان سوچی، صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو صبح سویرے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ عجلت میں ردعمل کا اظہار نہ کریں اور قانون کے مطابق کام کریں۔

    ادھر کئی وزرائے اعلیٰ کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صبح کے وقت فوجی اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں ساتھ لے کر چلے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت دارالحکومت اور مرکزی شہر ینگون کی سڑکوں پر فوجی موجود ہیں۔ ملک کے اہم شہروں میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس منقطع کردی گئی ہے۔

    میانمار کے ریاستی نشریاتی ادارے ایم آر ٹی وی کا کہنا ہے کہ انہیں تکنیکی مسائل کا سامنا ہے جس کے باعث ان کی نشریات عارضی طور پر معطل ہیں۔

    فوجی بغاوت کے بعد ملک میں بے یقینی اور خوف کی فضا طاری ہے اور پیر کا روز ہونے کے باوجود سڑکوں پر سناٹا ہے، رہائشی علاقوں کے اے ٹی ایمز پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جو غیر یقینی صورتحال کے باعث نقد رقم نکالنے وہاں جا پہنچی۔

    یاد رہے کہ میانمار یا برما پر سنہ 2011 تک فوج کی حکومت رہی ہے، ملک میں نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کر لی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان نے آج یعنی پیر کے روز پہلا اجلاس کرنا تھا لیکن فوج نے التوا کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

    ایسے حالات میں اس بارے میں خدشات بڑھ رہے تھے کہ فوج بغاوت کی تیاری کر رہی ہے چنانچہ ان خدشات کے پیش نظر ہفتے کے روز میانمار کی مسلح افواج نے آئین کی پاسداری کا وعدہ بھی کیا تھا جو وفا نہ ہوسکا۔

  • بھارتی فضائیہ کو ایک اور بڑا نقصان

    بھارتی فضائیہ کو ایک اور بڑا نقصان

    نئی دہلی: بھارتی فضائیہ کا جنگی طیارہ حادثے کے نتیجے میں گرکر تباہ ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ایئر فورس کا جنگی طیارہ ’مگ 29‘ ریاست پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں گر کر تباہ ہوگیا جبکہ حادثے میں پائلٹ محفوظ رہا۔

    رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے جہاز سے کود کر اپنی جان بچائی، بھارتی حکام نے ابتدائی طور پر حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی کے باعث قرار دیا، تاہم دیگر پہلوؤں پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    بھارتی نیوی کا مگ 29 جنگی طیارہ گر کر تباہ

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیارے نے ٹریننگ مشن کے دوران ریاست پنجاب کے شہر جالندھر میں واقع ایئر فورس کی بیس سے اڑان بھری تھی، طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث پائلٹ کے قابو سے باہر ہوگیا۔

    بعد ازاں پائلٹ نے جہاز سے چھلانگ لگا کر جان بچائی، حادثے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نومبر 2019 میں بھارتی جنگی طیارہ مگ 29k بڑے حادثے کا شکار ہوا تھا، جبکہ مگ جہاز کی تباہی کا ایک اور واقعہ 2018 میں بھی پیش آیا تھا۔

  • صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

    صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں، پوری سول انتظامیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن 245 کے تحت پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں، پاک فوج نے بھی سول انتظامیہ کی ہر جگہ مدد کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام حکومتی اقدامات پر تعاون کریں اور سوشل فاصلہ رکھیں، ایکسپو سینٹر میں ایک ہزار بیڈ پر مشتمل فیلڈ اسپتال بنا رہے ہیں۔ ہماری پوری سول انتظامیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں بھرپور طریقے سے اقدامات کر رہے ہیں، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 5 مخصوص اسپتال بھی بنا رہے ہیں، کابینہ کی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر مسائل کا حل نکال رہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب ایک لاکھ لوگوں کے لیے اقدامات کی صلاحیت رکھتا ہے، عوام سے درخواست ہے حکومتی اقدامات پر مکمل تعاون کریں۔ صوبے بھر میں خوراک کی کوئی قلت نہیں۔ یہ ایک ایمرجنسی صورتحال ہے اس سے اسی طرح نمٹنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ میں کرونا آرڈیننس لا رہے ہیں، سوشل پروٹیکشن کے لیے بھی لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان حکومت کو تفتان بارڈر پر سہولتوں کی کمی کا سامنا رہا ہے۔ بلوچستان حکومت کو تمام طبی سہولتوں کے لیے تعاون کریں گے۔

  • سعودی فوج میں خواتین کی شمولیت کا آغاز

    سعودی فوج میں خواتین کی شمولیت کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کی آرمی میں خواتین کی شمولیت کا عمل شروع ہوگیا، مقامی خواتین کی بڑی تعداد نے مسلح افواج میں شمولیت کے لیے درخواستیں دیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی مسلح افواج میں خواتین کی بھرتی کا عمل شروع کردیا گیا، سعودی افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل فیاض بن حامد الرویلی نے مسلح افواج میں پہلے لیڈیز آرمی ونگ کا افتتاح کیا۔

    سعودی مسلح افواج مختلف شعبوں میں تعیناتی کے لیے خواتین کو طلب کر رہی ہے۔

    مسلح افواج میں عسکری تربیت اور داخلہ جات کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عماد بن عبداللہ العیدان نے اس موقع پر چیف آف سٹاف کو بتایا کہ ملک کے مختلف علاقوں سے خواتین کو فوج میں بھرتی کرنے کے لیے سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں۔

    محکمہ دفاع کی جانب سے اس حوالے سے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔ تقریب میں چیف آف سٹاف جنرل حامد الرویلی کو یادگاری تحفہ بھی پیش کیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعدوی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں خواتین کو مسلح افواج میں ملازمتیں دینے کا اعلان کیا تھا، سعودی حکومت نے اعلان کیا کہ مقامی خواتین اگر مسلح فوج میں ملازمت کرنا چاہتی ہیں تو انہیں مکمل اجازت ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اور قدم، اب تاریخ میں پہلی بار سعودی خواتین بھی آرمی میں شمولیت کرسکیں گی۔

    مسلح افواج میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے شادی شدہ یا غیر شادی شدہ کی شرط عائد نہیں کی گئی تھی۔

  • امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا معاملہ، سعودی اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا معاملہ، سعودی اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: سعودی ایئرفورس افسر کے ہاتھوں 3 امریکی فوجیوں کے قتل کے بعد حکام نے سعودی اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے درجنوں فوجی اہلکار امریکا میں تربیتی مشن پر تھے۔ تربیت کے دوران اہلکار محمد الشرمانی نے تین امریکی فوجیوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ 8 زخمی بھی ہوئے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ گزشتہ ماہ ’’نیول ایئراسٹیشن فلوریڈا‘‘ میں پیش آیا جہاں درجنوں سعودی فوجی تربیتی مشن پر تھے۔ اس واقعے کے بعد امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے سعودی عرب کی فضائیہ کے افسران کے تربیتی پروگرام پر نظرثانی کرتے ہوئے انہیں ملک سے نکال دینے کا فیصلہ کیا۔

    الشرمانی نے فائرنگ سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’امریکا شیطانوں کی قوم‘‘ ہے۔ فلوریڈا کے ایک سینیٹر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے اور ایسے اہلکاروں کو امریکا میں تربیت نہیں دینے چاہیئے جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہوں۔

    مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے امریکی اہلکاروں کی طرف سے مسلسل مذاق کا نشانہ بنانے پر یہ قدم اٹھایا تھا، سعودی عرب کا 21برس کا افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ ہے۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سعودی اہلکار انتہاپسندانہ خیالات کا مالک ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ تربیتی سیشن میں 5 ہزار کے قریب غیرملکی فوجی اہلکار شامل تھے جن میں سے 850 کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔

  • مشرف کو غدار قرار دیا گیا مگر چوروں اورلٹیروں کو ضمانتیں مل رہی ہیں، شیخ رشید

    مشرف کو غدار قرار دیا گیا مگر چوروں اورلٹیروں کو ضمانتیں مل رہی ہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو غدار قرار دیا گیا مگر چوروں اور لٹیروں کو ضمانتیں مل رہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت سےمتعلق جوہوااس پربھی ردعمل تھا، آرمی چیف کی توسیع کوئی پہلی بار نہیں ہورہی تھی لیکن توسیع کے معاملے پر جو بریکنگ نیوز ہوئی اسے اچھا نہیں دیکھا گیا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے اداروں میں فاصلےبڑھتےجارہے ہیں اگر مشرف غدار ہو سکتے ہیں تو ضمانتیں لینے والے چوروں لٹیروں پر کیا کہیں؟ عدالتی فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیےگئے، ہمارےپڑوس میں شہریت بل کیخلاف بھرپوراحتجاج چل رہاہے ایسےحالات میں پاک فوج کیخلاف ایسی باتیں کرنےسےنقصان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلےپر سخت ردعمل آیا ہے، میرے حلقےمیں بھی میں فیصلے پر اضطراب پایاجاتاہے، اہم اداروں کو نہ چھیڑا جائے بہت نقصان اٹھانا پڑسکتا ہےجب کہ پرویز مشرف فیصلےکےخلاف اپیل کاحق رکھتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان واپس آکرفیصلہ کریں گے، اسلام آباد اور راولپنڈی کےدرمیان کوئی رنجش نہیں ہے سیاسی حکومت اور پاک فوج میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

  • جاپان کا مشرق وسطیٰ سے متعلق بڑا اعلان

    جاپان کا مشرق وسطیٰ سے متعلق بڑا اعلان

    ٹوکیو: حکومت جاپان مشرق وسطیٰ میں بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوج بھیجنے پر غور کر رہی ہے، جاپانی فوج صرف جاپانی جہازوں کے تحفظ کے لیے کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی حکومت مشرق وسطیٰ میں اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیلف ڈیفنس فورس کے نام سے فوج بھیجنے پر غورکر رہی ہے۔

    جاپان جہاز رانی کے تحفظ کے لیے امریکا کی قیادت میں بنائے گئے اتحاد میں شامل نہیں ہوگا۔ جاپانی فوج صرف جاپانی جہازوں کے تحفظ کے لیے کام کرے گی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جاپانی حکومت ان فوجیوں کی تعیناتی کے مناسب وقت کا تعین کرنے لیے غور کر رہی ہے جاپانی فورس کی سرگرمیاں خلیج سے دور ہوں گی۔ جاپانی فوج کو خلیج عمان اور شمالی بحیرہ عرب، آبنائے ہرمز اور یمن سے دور بین الاقوامی پانیوں میں تعینات کیا جائے گا۔

    جاپانی فوج کی سرگرمیوں میں افریقی ساحل پر بحری قزاقوں سے نمٹنا بھی شامل ہوگا۔ جاپان اس علاقے میں میری ٹائم سیلف ڈیفنس کے جہاز بھیجنے کے امکان پر بھی غور کر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جاپان کی قومی سلامتی کونسل نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے بارے میں اجلاس طلب کیا تھا جس میں جاپانی بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں سیلف ڈیفنس فورس بھیجنے پر زور دیا گیا تھا۔

  • امریکا میں ’ملٹری ٹریننگ‘ کے دوران حادثہ، 3 فوجی ہلاک، 3 زخمی

    امریکا میں ’ملٹری ٹریننگ‘ کے دوران حادثہ، 3 فوجی ہلاک، 3 زخمی

    جارجیا: امریکا میں ’ملٹری ٹریننگ‘ کے دوران پیش آنے والے ایک حادثے میں 3 فوجی اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں واقع فوجی علاقے فورٹ اسٹیورٹ کی تربیت گاہ میں اہلکاروں کو فوجی مشقوں کے تحت ضروری تربیت دی جارہی تھی کہ اس دوران جنگی ٹینک حادثے سے دوچار ہوگئی جس کے نتیجے میں 3 اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے حادثے سے متعلق تفصیلات بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی میڈیا کو حادثے کی نوعیت، متاثرین کی شناخت اور دیگر تفصیلات سے آگاہ کیا جاسکے گا۔

    زخمیوں کو ونارمی کمیونیٹی کے اسپتال میں علاج فراہم کیا جارہا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں، جلد حقائق منظرعام پر لائے جائیں گے۔

    چھوٹے طیارے کی سڑک پر کریش لینڈنگ، تین افراد ہلاک

    امریکی فوج کے تھرڈ انفینٹری ڈویڑن کے کمانڈر میجر جنرل ٹونی اگوٹو نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے اہلکار ’فرسٹ آمورڈ بریگیڈ‘ کی جنگی ٹیم سے تعلق رکھتے تھے اور حادثے کے وقت بریڈلی فائٹنگ وہیکل میں موجود تھے۔

  • امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری کے بعد حکام کی نئی حکمت عملی

    امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری کے بعد حکام کی نئی حکمت عملی

    واشنگٹن: امریکی حکام نے شام میں جاری ترک فوج آپریشن کے تناظر میں ملکی فوج کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب شام میں جاری فوجی آپریشن کے دوران بارودی گولے امریکی فوجی مورچے کے قریب گرے جہاں درجنوں فوجی اہکار تعینات تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک فوج کی جانب سے امریکی فوجی مورچے کے قریب کی جانے والی گولہ باری ایک غلطی کا نتیجہ تھی جس کی حکام نے تصدیق بھی کی۔

    امریکی وزیردفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ شام میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اور ہماری فوج دو جنگ کرتی افواج کے درمیان موجود ہے، جن میں ایک ترک اور دوسری کرد فوج شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت پر موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے شمالی شام سے امریکی فوج کو پیچھے ہٹنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شام سے مکمل طور پر امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان بھی کرسکتے ہیں، تاہم اس سے متعلق کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔

    ایک اندازے کے مطابق شمالی شام میں امریکی فوجی اہلکاروں کی تعداد 1 ہزار ہے، جنہیں داعش کے خاتمے کے لیے شام بھیجا گیا ہے، ٹرمپ کے مطابق ہماری فوج اپنا مشن مکمل کرچکی ہے۔

    امریکا نے ترکی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ اگر انقرہ حکومت کے خلاف معاشی پابندیاں لگانی پڑیں تو لگائیں گے۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے عالمی دباؤ اور پابندی کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے شام میں فوجی آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔