Tag: فوج

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

  • ایمزون میں آتشزدگی: برازیلین صدر نے فوج کو مدد کیلئے بلالیا

    ایمزون میں آتشزدگی: برازیلین صدر نے فوج کو مدد کیلئے بلالیا

    برسیلیا : برازیلین صدر ایمزون کے جنگل میں ہونے والی آتشزدگی پر قابو پانے کےلیے مسلح افواج کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں، سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایمزون میں ہونے والی آتشزدگی پر جلد قابو نہ پایا گیاتو موسمیاتی تبدیلیوں خلاف کی جانے والی کوششیں پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

    صدر جیر بولسونارو نے ایک جاری کردہ حکم نامے کے تحت مسلح افواج کو قدرتی ذخائر، اپنی زمین اور سرحدوں کی حفاظت کا حکم دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برازیلین صد رنےمذکورہ اقدام یورپین رہنماؤں کی جانب سے دنیا کے پیھپٹروں کو بچانے کےلیے دئیے دباؤ کے بعد اٹھایا ہے۔

    صدر بولسونارو نے دوسری قوموں کے رد عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور زور دیتےہوئے کہا کہ برساتی جنگل کی آگ کو "پابندی عائد کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا”۔

    برازیلین صدر کاردعمل فرانس اور آئرلینڈ کے بیان کے بعد سامنے آیا تھا جس میں دونوں ممالک نے برازیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگربرازیل ایمزون میں لگی آگ پر قابو نہ پایا گیا تو ہم جنوبی امریکی ممالک سے بڑے تجارتی معاہدے کی توثیق نہیں کریں گے۔

    فرانسیسی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ یورپی یونین برازیل سے درآمد ہونے والے گوشت پر پابندی لگائی جائے ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے لیے سرگرمیاں انجام دینے والے گروپس نے جمعے کے روز برازیل کے دارالحکومت براسیلیا سمیت دنیا بھر میں دنیا کے سب سے بڑے جنگل ایمزون میں بھڑکنے والی خوفناک آگ پر کئی دن گزرنے کےبعد بھی قابو نہ پانے پر مظاہرے کیے ہیں۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 85 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    خیال رہے کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل میں ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں بھی دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    طرابلس: سوڈانی عوام کی جانب سے کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم ہوگئے، فوج اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی فوج اور جمہوریت پسند مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد حکومت سازی کا متفقہ سمجھوتا طے پاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سے قبل فوج اور سویلین کے درمیان اقتدار کی منتقلی سے متعلق معاہدے طے پایا تھا، تاہم مظاہرین کے ساتھ سمجھوتا مزید جانی نقصان کے خاتمے کا سبب ہے۔

    سوڈان میں فوجی کونسل کے سربراہ جنرل عبدل فتاح برہان اور مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے لیڈر محمد نجی العاصم نے اس سمجھوتے کی دستاویز پر دستخط کیے۔

    فریقین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کے تحت فوجی اراکین اور سویلین قیادت پر مشمل ایک بااختیار کونسل تین برس سے زائد عرصے تک حکمران رہے گی اور اُس کے بعد پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔

    معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اکیس ماہ تک حکومت کی سربراہی فوج کے پاس رہے گی اور پھر اٹھارہ ماہ تک سویلین قیادت برسراقتدار آے گی۔

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    خیال رہے کہ سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے 540,000 ٹن گندم بھیج رہے ہیں۔

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

  • یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ یمن میں اماراتی فوج کی دوبارہ تعیناتی سعودی عرب کے ساتھ مشورے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    یمن میں جاری آپریشن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ایک دوسرے کا تعاون حاصل ہے،دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ یمن میں نئی دفاعی حکمت عملی کے لیے متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کو اعتماد میں لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی اور ایرانی تخریب کارانہ کردار کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر امارات اور سعودیہ میں مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔

    انور قرقاش نے خلیجی ریاست قطر کی پالیسی اور اس کے ابلاغی اداروں کے منفی پروپیگنڈے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ قطر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے رقوم اور ذرائع ابلاغ کا استعمال کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے یمن میں دوبارہ اپنی فوج تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ جمعرات کو انور قرقاش نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعلقات خراب کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت سعودیہ اور امارات کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔

  • مائیک پومپیو کا افغانستان میں عام انتخابات سے قبل امریکی فوجیں واپس بلانے کا دعویٰ

    مائیک پومپیو کا افغانستان میں عام انتخابات سے قبل امریکی فوجیں واپس بلانے کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان میں عام انتخابات سے قبل امریکی فوجیں واپس بلانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابات سے قبل افغانستان سے امریکی افواج واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اکنامک کلب آف واشنگٹن میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے سوال کے جواب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ مجھے یہ احکامات صدر امریکا سے خود ملے ہے۔

    مائک پومپیو کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں اور فوجی انخلا کے لیے آمادہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کی افواج افغانستان میں موجود ہیں اور ہمیں امید ہے کہ خطے میں بیرونی افواج کی ضرورت کم ہوگئی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران بھی افغانستان سے امریکی فوجوں کو واپس بلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اقتدار میں آتے ہی انہوں نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔

    شدت پسندوں کی بہ نسبت افغانستان میں اتحادی افواج نے زیادہ شہری مارے: اقوام متحدہ

    واضح رہے کہ اس وقت افغانستان میں انیس ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں اتحادی افواج کی کارروائیوں میں سب سے زیادہ عام شہری مارے گئے۔

  • پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    دنیا بھر میں اس وقت کاربن اخراج ایک بڑا مسئلہ ہے جس کو کم سے کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم امریکی محکمہ دفاع کے بارے میں حال ہی میں جاری ہونے والی ایک تحقیق نے دنیا بھر کے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

    امریکا اس وقت سب سے زیادہ کاربن اخراج کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی محکمہ دفاع کا ہیڈ کوارٹر پینٹاگون، اس وقت صنعتی ممالک جیسے سوئیڈن اور پرتگال سے زیادہ کاربن اخراج کر رہا ہے۔

    امریکا کی براؤن یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پینٹاگون نے سنہ 2017 میں 59 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ اور مختلف گرین ہاؤس (نقصان دہ) گیسز خارج کیں۔ یہ مقدار سوئیڈن اور پرتگال جیسے کئی چھوٹے ممالک کے کاربن اخراج سے زیادہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اسلحے کے استعمال اور اس کی نقل و حرکت میں اس ادارے کی 70 فیصد توانائی استعمال ہوتی ہے جس کا زیادہ حصہ جیٹ اور ڈیزل فیول پر خرچ ہوتا ہے۔

    پینٹاگون کی جانب سے تاحال اس تحقیق پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل پینٹاگون بذات خود موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کلائمٹ چینج کے باعث امریکا میں مستقل آنے والے سمندری طوفانوں اور سطح سمندر میں اضافہ فوجی اڈوں، ان کے تحت چلائے جانے والے آپریشنز اور یہاں موجود تنصیبات کو متاثر کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق 2050 تک یہ اڈے سیلاب سے 10 گنا زیادہ متاثر ہوں گے اور ان میں سے کچھ ایسے ہوں گے جو روز پانی کے تیز بہاؤ یا سیلاب کا سامنا کریں گے۔

    ان 18 اڈوں میں سے 4، جن میں کی ویسٹ کا نیول ایئر اسٹیشن، اور جنوبی کیرولینا میں میرین کورپس ڈپو شامل ہیں، صدی کے آخر تک اپنا 75 سے 95 فیصد رقبہ کھو دیں گے۔

  • ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد واشنگٹن نے اپنی فوج مشرق اوسط ارسال کی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق اوسط میں اضافی فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔

    دوسری جانب جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔ ایران نے امریکا کے ساتھ جنگ بندی کے لیے ثالثوں کے ذریعے کوششیں شروع کی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے خطرے کے پیش نظر خطے کے ممالک بھی حرکت میں آئے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت عراق، سلطنت آف اومان، قطر، ایشیائی ممالک میںجاپان نے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے لیے لیے ثالثی کی کوششیں شروع کی ہیں مگر دونوںملکوں کے درمیان مذاکرات کی راہ میں امریکا کہ وہ 12 شرائط حائل ہیں جن کا اعلان ٹرمپ انتظامیہ کئی ماہ قبل کر چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھاکہ امریکا نے ان شرائط کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی طرف لانے کی کوشش کی تھی مگر تہران کے غیر لچک دار رویے کے باعث واشنگٹن کو جوہری سمجھوتے سے علاحدگی اور ایران پر پہلے والی پابندیوں کی بحالی کا فیصلہ کرنا پڑا۔ایرانی قیادت بھی سفارتی کوششیں کر رہی ہے۔

    صدر حسن روحانی اور ان کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف خطے میں؟ جنگ کا خطرہ ٹالنے کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی برادری اور امریکا کی طرف سے ایران پر دباﺅ میں کمی لانے کی سفارتی کوشش کے باوجود ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب سے خطے میں جارحانہ کارروائیوں کی دھمکیاں جاری ہیں۔

    پاسداران انقلاب خطے میں موجود اپنی حامی ملیشیاﺅں کو متحرک کرنے اور انہیں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے منظم کر رہا ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا

    اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا

    غزہ: اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا، اعتکاف کرنے والے فلسطینی روزہ داروں کا محاصرہ کرکے انہیں مسجد کے اندر بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے المصلیٰ القبلی پر دھاوا بولا اور وہاں پر اعتکاف کرنے والے فلسطینی روزہ داروں کا محاصرہ کرکے انہیں مسجد کے اندر بند کردیا گیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اسلامی اوقاف کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات کے لیے داخل ہوئی اور اس نے قبلہ اول میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کیں۔

    اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں اور روزہ داروں کا محاصرہ کیا۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کو زدو کوب کیا ہے۔

    ماہ صیام کے آغاز ہی سے صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج نے مسجد القبلی میں گھس کر وہاں پر موجود فلسطینیوں نمازیوں کا گھیراﺅ کردیا۔

    فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو 50 دن مکمل، حالت تشویشناک

    دوسری جانب یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی مرتکب ہوئی اور مسجد میں اشتعال انگیز حرکات کیں۔

  • گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    انقرہ: ترک حکام نے جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے پر حاضر سروس 115 فوجیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں حاضرسروس ان فوجیوں کو جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے یا وابستگی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول کا دفتر استغاثہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے 210 اہلکارخفیہ آئمین کے توسط سے فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے استوار کیے ہوئے ہیں۔

    انقرہ حکومت کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ گولن کے بےشمار حامی اس وقت ریاست کے مختلف اداروں میں سرایت کر چکے ہیں، جن میں خفیہ محکمے بھی شامل ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان کی حکومت گولن کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام میں ہزاروں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، جبکہ آئندہ بھی مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ سال 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت کے بعد اہلکاروں کی گرفتاریاں بدستور جاری

    یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    خرطوم : سوڈان میں مظاہرین کے رہنماوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ملک کے فوجی حکمرانوں نے ان کے مطالبات نہ مانے اور اقتدار سویلین انتظامیہ کو نہ سونپا گیا، تو وہ عام ہڑتال کی کال دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کے رہنما صدیق فاروق نے کہا کہ اگر ملکی فوج عبوری حکومت سے الگ نہیں ہوتی، تو وہ ملین مارچ اور ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال بھی کر سکتے ہیں۔

    حال ہی میں بڑے عوامی مظاہروں کے بعد سوڈان میں برسوں تک حکومت کرنے والے عمر البشیر کا اقتدار ختم ہو گیا تھا، تاہم تب سے اقتدار عبوری طور پر ملکی فوج کی ایک کونسل نے اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی تنظیموں سمیت افریقہ کی یونین نے بھی سوڈانی فوج پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ وہ سویلین تک اقتدار منتقل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس میں سوڈان میں حکمران فوجی کونسل کو ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے تین ماہ کی مہلت دی ہے۔

    قبل ازیں سوڈان کی عبوری فوجی قیادت کو اقتدار کی سول قیادت کو منتقلی کے لیے گزشتہ ہفتے صرف پندرہ دن کی مہلت دی تھی، جو اب تین ماہ کردی گئی تھی۔

    دریں اثنا افریقی یونین کے ایک سربراہی اجلاس کے بعد مصری صدر السیسی نے منگل کے روز قاہرہ میں کہا کہ سمٹ کے شرکاء نے سوڈانی فوج کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے، صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔