Tag: فوری جنگ بندی

  • غزہ جنگ بندی فوری نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ

    غزہ جنگ بندی فوری نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ

    برطانیہ نے انتباہ کیا ہے کہ فوری جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    پارلیمانی کمیٹی سے خطاب میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، ناقابل برداشت صورتحال جاری رہی تو حکومت اسرائیل کیخلاف مزید اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔

    ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنے اس مؤقف پر اصرار جاری رکھا، تو غزہ میں جنگ بندی کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-israel-netanyahu-for-ceasefire-in-gaza/

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیردفاع یوآف گیلنٹ نے حال ہی میں کہا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ آبادی کو جنوبی علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے۔

    دوسری جانب نامور برطانوی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق برطانوی وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر کے عملے نے ’بوسٹن کنسلٹنگ گروپ‘ کے ساتھ مل کر مقبوضہ غزہ پٹی میں ’ٹرمپ ریویرا‘ اور ’ایلون مسک اسمارٹ مینوفیکچرنگ زون‘ کے منصوبے میں حصہ لیا تھا۔

    نامور برطانوی جریدے کے مطابق یہ منصوبہ اسرائیلی بزنس مین کی قیادت میں تیار کیا گیا اور ’دی گریٹ ٹرسٹ‘ نامی اس منصوبے کو ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔

  • عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں: وزیر اعظم

    عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں: وزیر اعظم

    ریاض: نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عالمی برادری سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ریاض میں فلسطینی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ غزہ میں تشدد کے مکمل خاتمے کی فوری ضرورت ہے، غزہ میں انسانی بحران تیزی سے جنم لے رہا ہے۔

    نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سنجیدہ اقدام چاہتے ہیں جو ہمارے فلسطینی بھائیوں کی مایوسی، تکلیف کو دور کرسکیں، 21 ویں صدی میں غزہ والوں کیساتھ کیا ہورہا ہے، وہ کس تکلیف سے دو چار ہیں۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ عالمی برادری سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں،  غزہ میں فوری تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے اور امداد کیلئے راہداری کھولی جانی چاہیے۔

    خیال رہے نگراں وزیراعظم فلسطین کی صورتحال پر آج ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور کل اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔