Tag: فون ٹیپ

  • حکومت کا  فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا اختیار عدالت میں چیلنج

    حکومت کا فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا اختیار عدالت میں چیلنج

    لاہور : حکومت کا فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا اختیار عدالت میں چیلنج کردیا گیا، جس میں نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کے اختیار کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست لاہورہائیکورٹ میں دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں لوگوں کےفون ٹیپ کرنےکی اجازت دی ، پی ٹی اے ایکٹ کے جس سیکشن کے تحت نوٹیفکیشن ہوا اس کے ابھی رولز نہیں بنے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین شہریوں کو پرائیویسی اور آزادی اظہار رائے فراہم کرتا ہے، استدعا ہے کہ حکومت کا فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔

    یاد رہے حکومت نے قومی سلامتی اور جرم کے خدشے کے تناظر میں فون ٹیپنگ کی اجازت دی تھی ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ کی دفعہ چوون کے تحت آئی ایس آئی کو اجازت دی گئی۔

    وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن کے مطابق کم از کم گریڈ اٹھارہ کا افسر تعینات کیاجائے گا، کسی بھی کال یا میسج کو ٹریس کرنے کا اختیار ہوگا۔

  • اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ اوباما انتظامیہ کی جانب سےمیرے اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے فون ٹیب کیے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ سےجرمن چانسلرانجیلا مرکل نے گزشتہ روز ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے نیٹو اور تجارت جیسے مسائل پر گفتگوکی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےایک مشترکہ پریس کانفرنس میں فون ٹیپ کیے جانے کے حوالے سے بات کی جس پر انجیلا مرکل نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

    کانفرنس کے دوران امریکی صدر سے سوال گیا کہ کیا انہیں اپنی ٹوئٹس پر پچھتاوا ہوتا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کبھی کبھار ہوتاہے۔

    جرمن چانسلر کے ساتھ امریکی دورے پر سیمنز، شیفر اور بی ایم ڈبلیو جیسی بڑی جرمن کمپنیوں کے اعلیٰ افسران بھی ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کا اوباماپرفون ٹیپ کرنے کاالزام

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر سےملاقات سے قبل انجیلا مرکل نے جرمن اخباروں سے بات چیت میں کہاتھا کہ ٹرمپ کے ساتھ پہلی ملاقات کےحوالے سے وہ پرامیدیں ہیں۔

    جرمن چانسلر کاکہناتھاکہ ہمیشہ ہی ایک دوسرے کے بارے بات کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے بات چیت کرنا بہتر ہوتا ہے۔

    یاد رہےکہ جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جرمن چانسلر نے لاکھوں پناہ گزینوں کو جرمنی میں آنے کی اجازت دے کر تباہ کن غلطی کی۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر کے بیان پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا تھا کہ یورپ کو ٹرمپ سے سیکھنے کی ضرورت نہیں اور وہ اپنی ذمہ داریاں خود سمجھتا ہے۔ ہم یورپیئن کی تقدیر خود ہمارے ہاتھوں میں ہے۔

  • ڈونلڈٹرمپ کےفون کالزکی نگرانی نہیں کی گئی‘ ایف بی آئی چیف

    ڈونلڈٹرمپ کےفون کالزکی نگرانی نہیں کی گئی‘ ایف بی آئی چیف

    واشنگٹن: امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کا کہناہےکہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا فون ٹیپ نہیں کیاگیا۔انہوں نےٹرمپ کےالزامات کو مستردکردیا۔

    تفصیلات کےمطابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمزکومی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سابق امریکی صدر براک اوباما پرفون ٹیپ کےحوالے سےلگانے جانے والے الزامات کو مستردکرتے ہوئےکہاکہ اوبامانے ایسے کوئی احکامات نہیں دیے تھے۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر نےامریکی وزارتِ قانون سے کہا ہے کہ وہ ان الزامات کو مسترد کر دیں۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل سابق ڈائریکٹر انٹیلی جنس جیمز کلیپر نے امریکی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ انہیں کسی عدالتی حکم کا بھی معلوم نہیں جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی وائر ٹیپنگ کی اجازت دی گئی ہو۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کا اوباماپرفون ٹیپ کرنے کاالزام

    یاد رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر براک اوباما پر الزام لگایاتھا کہ انہوں نے ان جیت سے ایک ماہ قبل ان کی فون کالز ٹیپ کی تھیں۔

    واضح رہےکہ اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریپبلکن سیاست دانوں کے خلاف احتجاج اور قومی راز افشا ہونے کے پیچھے سابق صدر براک اوباما کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔