Tag: فوٹوگرافر

  • جذبات کی ترجمانی کرتی سیاہی

    جذبات کی ترجمانی کرتی سیاہی

    سیاہی یا اندھیرا روشنی کی نوید سناتی ہے۔ ہر اندھیری رات اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ سحر ضرور ہوگی اور اجالا ضرور پھیلے گا۔

    اندھیرے اور اجالے یا سیاہ اور سفید کے امتزاج میں بھی ایک منفرد حسن ہے جو اہل نظر کو ہی دکھائی دے سکتا ہے۔

    کچھ اسی خیال کو پیش کرتی کراچی کی ان دو نوجوان فوٹوگرافرز سے ملیے جو سیاہ تصاویر کھینچ کر ان میں سفیدی کی آمیزش کر کے ان تصاویر کو آرٹ کا شاہکار بنا دیتی ہیں۔

    صلہ سہگل اور نور خان کچھ عرصہ قبل کراچی میں اپنی تصاویر کی نمائش بھی کرچکی ہیں جہاں حاضرین نے ان کے فن اور اس کی وسعت کو بے حد سراہا۔

    3

    صلہ سہگل اپنے بارے میں بتاتی ہیں کہ انہیں فوٹو گرافی کا جنون ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ فوٹو گرافی ایک ایسا ہنر ہے جس میں آپ بالکل سادہ سی شے کو اس زاویے سے پیش کر سکتے ہیں کہ وہ کوئی ماورائی شے معلوم ہونے لگتی ہے۔

    8

    7

    انہیں سیاہ اور سفید یعنی بلیک اینڈ وائٹ تصاویر کھینچنا پسند ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ دو رنگ اپنے اندر بے پناہ وسعت معنی رکھتے ہیں اور ان ہی دو رنگوں کے ذریعہ جذبات کو بہترین انداز میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

    9

    6

    وہ کہتی ہیں جس طرح ایک تصویر ہزار الفاظ سے بہتر ہوتی ہے، تو یہ تصویر کسی کو بھی نئے زاویوں سے سوچنے پر مجبور کرسکتی ہے۔

    دوسری فوٹو گرافر نور خان معروف فرانسیسی فوٹو گرافر مارک ربود کا جملہ سناتی ہیں، ’تصویر کھینچنا زندگی کے ایک ایک سیکنڈ کے سوویں حصہ کا بھی لطف دوبالا کردیتا ہے‘۔

    1

    4

    2

    نور کہتی ہیں کہ سیاہ اور سفید رنگ میں جو معنویت اور گہرائی نظر آتی ہے جو کسی اور رنگ میں نہیں ملتی۔

    سولہ سالہ صلہ سہگل اور 15 سالہ نور خان اپنے جنون کو کامیابی کے آسمان تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ اسی سیاہی اور سفیدی سے زندگی کے رنگوں کو بہترین انداز میں پیش کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔

  • بونوں کے دیس کی سیر کریں

    بونوں کے دیس کی سیر کریں

    آپ نے مختلف فوٹوگرافرز کی مختلف تکنیکوں سے کھینچی گئی تصاویر دیکھی ہوں گی جو دیکھنے میں آرٹ کا شاہکار لگتی ہیں۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ مختلف تصاویر دکھانے جارہے ہیں۔

    تھائی فوٹوگرافر اکاچی سیلو کی کھینچی گئی تصاویر ہمیں ایک تصوراتی دنیا میں لے جاتی ہیں جو بونوں کی دنیا ہے۔

    دراصل وہ ایک تکنیک کے ذریعہ تصویر میں موجود افراد کو پستہ قد کردیتا ہے جس کے بعد اس کی تصاویر دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے بونوں کے دیس کی سیر کی جارہی ہے۔

    عام تصاویر کو فلم کے پوسٹر میں بدلنے والا فنکار *

    انگوٹھی پر منعکس تصاویر *

    خوبصورت تصاویر کھینچنے کی تکنیک *

    یہ دراصل تصاویر کھینچنے کی ایک تکنیک ہے جسے ٹلٹ شفٹ فوٹوگرافی کہا جاتا ہے۔ اکاچی اس میں مزید اضافہ یہ کرتا ہے کہ وہ مختلف اشیا اور افراد کی الگ الگ تصاویر کھینچ کر انہیں ایک تصویر میں یکجا کردیتا ہے۔

    اس کی اس فنکاری کے بعد اس کی تخلیق کردہ تصاویر نہایت انوکھی اور خوبصورت معلوم ہوتی ہیں۔

    آئیے آپ بھی اس کی تصاویر سے لطف اندوز ہوں۔

    1

    2

    3

    4

    5

    6

    7

    8

    9

    10

    11

    12

    13

    14

  • ‘اک خواب سفر میں رہتا ہے’

    ‘اک خواب سفر میں رہتا ہے’

    جنگیں سب کچھ تباہ کردیتی ہیں۔ یہ شہروں کو برباد کرکے وہاں رہنے والے لوگوں سے ان کے زندہ رہنے کی امیدیں بھی چھین لیتی ہیں۔ بچے، بڑے، بزرگ، خواتین، جنگلی حیات، درخت، فطرت سب کچھ ہی جنگ کی تباہ حالی کاشکار ہوجاتے ہیں۔

    جنگوں سے بچے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ان کی تعلیم، کھیل کود، ان کا پورا بچپن جنگ کی نذر ہوجاتا ہے اور وہ تا عمر اس کے ہولناک اثرات کا شکار رہتے ہیں۔

    لیکن بچوں کی ایک اچھی عادت یہ ہے کہ وہ امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔ سخت ترین حالات میں بھی وہ اچھے وقت کی آس لگائے ہوتے ہیں اور اس دن کے انتظار میں ہوتے ہیں جب سورج نکلے گا اور اور وہ بلا خوف خطر سبزہ زاروں میں کھیل سکیں گے۔

    لاکھوں بچے ہجرت پر مجبور *

    اقوام متحدہ کے امور برائے انسانی ہمدردی کے ادارے یو این او سی ایچ اے نے جنگ زدہ علاقوں میں ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا جس کے تحت جنگوں سے متاثر بچوں سے ان کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے دریافت کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے کچھ غیر ملکی اخبارات کے فوٹو گرافرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔

    ان فوٹو گرافرز نے اردن میں واقع شامی مہاجرین کے کیمپ اور افریقہ میں شورش زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں موجود بچوں کی تصویر کشی کی۔

    اس پروجیکٹ کا مقصد دنیا کو جنگ کے بدنما اور ہولناک اثرات کی طرف توجہ دلانا تھا کہ کس طرح جنگیں اور تنازعات ننھے ذہنوں کے خوابوں کو چھین لیتے ہیں۔

    1

    اردن میں پناہ گزین شام سے تعلق رکھنے والی فاطمہ آرکیٹیکچر بننا چاہتی ہے۔ اس کا خواب ہے کہ وہ اجڑے ہوئے شام میں دوبارہ سے خوبصورت گھر اور عمارتیں تعمیر کرے گی۔

    13

    وسطی جمہوری افریقہ سے تعلق رکھنے والا مصطفیٰ فوٹو گرافر بننا چاہتا ہے۔

    2

    شام سے ہی تعلق رکھنے والی ایک اور بچی ہاجا خلا باز بننا چاہتی ہے۔ وہ بتاتی ہے، ’میں جب اسکول کی کتابوں میں خلا کے بارے میں پڑھتی تھی تو مجھے وہ بہت دلچسپ لگتا تھا، میں خلا میں جانا چاہتی ہوں‘۔

    ہاجا آج کل اردن کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہے۔

    3

    وسطی جمہوری افریقہ کی چباؤ پائلٹ بننا چاہتی ہے۔

    عوامی جمہوریہ کانگو سے تعلق رکھنے والا ایلادی سیاستدان بننا چاہتا ہے۔

    5

    نائیجریا سے تعلق رکھنے والی سکیما استاد بننا چاہتی ہے۔

    6

    ایک اور شامی بچی فاطمہ سرجن بننا چاہتی ہے۔

    8

    وسطی جمہوری افریقہ کے مہمت کو فٹبال اور میوزک دونوں کا جنون ہے۔ بڑے ہونے کے بعد وہ ان دونوں میں سے کسی ایک شعبہ میں جانا چاہتا ہے۔

    9

    سیرالیون سے تعلق رکھنے والا مائیکل مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہے۔

    11

    شامی بچی امینہ پائلٹ بننا چاہتی ہے۔

    اردن میں قیام پذیر منتہا فوٹو گرافر بننا چاہتی ہے۔

    14

    وسطی جمہوری افریقہ کی سفینہ شیف بننا چاہتی ہے۔

    10

    شامی پناہ گزین نسرین ٹریفک پولیس اہلکار بننا چاہتی ہے۔

    وسطی جمہوری افریقہ کا ابراہیم اپنے ملک کی فوج میں بطور سپاہی خدمات انجام دینا چاہتا ہے۔