Tag: فوڈ پوائزن

  • پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر

    پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر

    پاڑہ چنار: زہریلا کھانا کھانے سے ضلع کرم کے علاقے پاڑہ چنار میں 150 افراد کی حالت غیر ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاڑہ چنار میں شادی میں زہریلا کھانا کھانے سے بچوں سمیت ڈیڑھ سو افراد کی حالت غیر ہو گئی، جن میں سے 100 سے زائد بچوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال لے جایا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر بچوں کی طبیعت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بگڑی ہے۔

    یہ افسوس ناک واقعہ پاڑہ چنار کے نواحی علاقے شلوزان دوراوی میں شادی کی تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے پیش آیا، ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت بچوں کی ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر خالد عمران نے بتایا کہ تمام متاثرہ بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور اسپتال میں تمام تر طبی سہولیات موجود ہیں، اسپتال کے ایم ایس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچوں کو بھرپور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے پاڑہ چنار میں راستوں کی بدستور بندش سے اشیائے ضروریہ کی قلت ہے، امن معاہدوں کے اعلانات کے باوجود پاڑہ چنار کے راستے گزشتہ کئی مہینوں سے بند ہیں اور اشیائے تجارت شہر تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں جس کے باعث حالات کافی مخدوش ہیں۔

  • سجاول: مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش

    سجاول: مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش

    سجاول: صوبہ سندھ کے ضلع سجاول کے ایک نواحی گاؤں میں مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش ہوگئے، ڈسٹرکٹ ڈسپنسری میں سہولتوں کا فقدان ہونے کے باعث درختوں پر لٹکا کر مریضوں کو ڈرپس لگائی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع سجاول کے ایک نواحی گاؤں میں مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش ہوگئے، متعدد بچے، خواتین اور بزرگ شہریوں کی حالت فوڈ پوائزن کا شکار ہو کر غیر ہوگئی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زائرین کی جانب سے بریانی تقسیم کی گئی، جس سے فوڈ پوائزن ہوا۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) سجاول نے مختلف علاقوں سے میڈیکل ٹیمیں روانہ کردی ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ڈسپنسری میں سہولتوں کا فقدان ہونے کے باعث درختوں پر لٹکا کر مریضوں کو ڈرپس لگائی جارہی ہیں۔

  • مرغی کو دھونا فوڈ پوائزن کا سبب بن سکتا ہے

    مرغی کو دھونا فوڈ پوائزن کا سبب بن سکتا ہے

    مرغی ہماری روزمرہ کی عام غذا ہے جسے ہم مختلف طریقوں سے پکاتے ہیں، حال ہی میں ماہرین نے اس کے بارے میں ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مرغی کو پکانے سے قبل دھونا فوڈ پوائزن کے امکان میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق مرغی کو دھونا اس میں موجود جراثیم کو پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔ دھونے کے بعد یہ جراثیم ہمارے ہاتھوں، برتن اور دیگر اشیا میں منتقل ہوسکتے ہیں جو فوڈ پوائزن کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مرغی میں کچھ بیکٹریا نہایت مضبوطی سے چمٹے ہوتے ہیں جو دھونے سے بھی نہیں نکلتے۔

    مرغی کے نقصانات سے بچنے کا طریقہ اسے اچھی طرح پکانا ہے۔ ماہرین کی تجویز ہے کہ مرغی کو 165 فارن ہائیٹ پر پکانا چاہیئے۔

    ایک اہم ہدایت

    جب بھی آپ مرغی خریدنے جائیں تو خاص طور پر دھیان رکھیں کہ بظاہر موٹی تازی نظر آنے والی مرغی اگر سست دکھائی دے، یا کھڑے ہوتے ہوئے اس کے پنجے کمزوری کے باعث کانپتے ہوئے نظر آئیں تو ایسی مرغی ہرگز نہ خریدیں۔

    یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس مرغی کو دواؤں اور انجکشنز کے ذریعے مصنوعی طریقے سے موٹا کیا گیا ہے۔

  • بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    اکثر اوقات ہمارے گھروں میں استعمال کے بعد بچے ہوئے کھانے کو فریج میں محفوظ کردیا جاتا ہے اور اگلے دن استعمال کیا جاتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا خطرناک نہیں، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ پکانے کے بعد چاولوں کو کیسے محفوظ کیا گیا۔

    پکنے کے بعد چاول جتنا زیادہ معمول کے درجہ حرارت پر رہیں گے اتنا ہی زیادہ ان میں صحت کے لیے خطرناک ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

    ماہرین کے مطابق کچے چاولوں میں فوڈ پوائزننگ پیدا کرنے والے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں اور قوی امکان ہوتا ہے کہ پکنے کے بعد بھی یہ کسی حد تک موجود رہیں۔

    ایسے میں روم ٹمپریچر پر رکھنا ان بیکٹریا کی افزائش میں دوگنا اضافہ کردیتا ہے۔

    چاولوں سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ کھانے کے ایک سے 5 گھنٹے بعد ڈائریا اور قے کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے۔

    تاہم یہ زیادہ خطرناک نہیں ہوتی اور 24 گھنٹے تک ہی رہتی ہے۔ ماہرین چاولوں کی فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز دیتے ہیں۔

    کوشش کریں کہ چاولوں کو پکنے کے بعد ایک ہی دفعہ میں سرو کردیں۔

    اگر چاول بچ جائیں اور انہیں محفوظ کرنا ہو تو ایک دن سے زیادہ محفوظ نہ کریں۔

    فریج سے نکلے ہوئے چاولوں کو اچھی طرح گرم کریں۔

    ایک بار فریج سے چاول نکال لینے کے بعد ایک ہی بار گرم کریں اور کوشش کر کے ختم کردیں۔ بار بار فریج میں رکھنا یا گرم کرنا انہیں خطرناک بنا سکتا ہے۔