Tag: فوڈ پوائزننگ

  • لاہور : شادی کا کھانا کھانے سے مہمان اسپتال پہنچ گئے

    لاہور : شادی کا کھانا کھانے سے مہمان اسپتال پہنچ گئے

    لاہور : شادی ہال میں ناقص کھانا کھانے سے تقریب میں شریک مہمان فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوگئے، متعدد کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے ایک پوش علاقے میں شادی کی تقریب میں ناقص کھانا کھانے سےمتعدد افراد کی حالت خراب ہوگئی۔

    لاہورکے علاقے خیابان کے رہائشی شہری سرفراز کے گھر شادی کی تقریب جاری تھی جس میں تقریباً 360 سے زائد مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔

    تقریب میں جیسے ہی کھانے کا دور شروع ہوا تو تھوڑی دیر بعد ہی لوگوں نے اپنا پیٹ پکڑ لیا اور الٹیاں کرنا شروع کردیں۔

    اس موقع پر فوڈ پوائزنگ کے شکار مہمانوں کو تشویشناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔

    تقریب کے میزبان سرفراز نے میڈیا کو بتایا کہ 9 سے زائد افراد تشویش ناک حالت میں جنرل اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ آخری اطلاعات تک واقعے کی اصل وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔

    علاوہ ازیں بھارت میں شادی کی تقریب اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی، جب مٹن کا سالن پیش نہ کرنے پر دلہے والوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ واقعے میں 10سے زائد افراد زخمی ہوگئے، دلہا اور دلہن والوں نے ایک دوسرے پر پلیٹوں اور کرسیوں سے حملہ کردیا۔

    دلہا اور دلہن والوں میں لڑائی کا آغاز اس وقت ہوا جب دلہے کے بعض رشتہ داروں نے مٹن کا سالن پیش نہ کرنے کی شکایت کی، جس پر کیٹرنگ کے عملے نے ان کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/after-eating-wedding-50-people-condition-bride-groom-not-well/

  • جھانوی کپور کی طبعیت اچانک بگڑ گئی، اداکارہ اسپتال منتقل

    جھانوی کپور کی طبعیت اچانک بگڑ گئی، اداکارہ اسپتال منتقل

    بالی ووڈ کی شوخ و چنچل اداکارہ جھانوی کپور کو اچانک طبعیت بگڑنے پر اسپتال منتقل کرنا پڑا، تاہم ان کی حالت خطے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

    جھانوی کے اسپتال میں داخل ہونے کی خبر کی تصدیق ان کے والد بونی کپور نے بھی کردی ہے، اداکارہ اپنی آنے والی فلم الجھ کی تشہیر میں مصروف تھیں کہ ان کی طبعیت خراب ہوگی، انھیں شدید فوڈ پوائزننگ کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

    اداکارہ اپنی آنے والی فلم ’اُلجھ‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں، تاہم شدید فوڈ پوائزننگ کے باعث وہ اسپتال میں داخل ہوگئی ہیں۔

    خبر کی تصدیق کرتے ہوئے جھانوی کے والد اور پروڈیوسر بونی کپور نے بتایا کہ اداکارہ کو ایک یا دو دن میں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

    اداکار کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ جھانوی کو جمعرات کو جنوبی ممبئی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، صحت کی خرابی کی وجہ سے انھوں نے بدھ کے روز اپنی تمام اپائنٹمنٹس کو بھی ملتوی کر دیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اب ان کی صحت بہتر ہے اور وہ بہتر محسوس کررہی ہیں تاہم انھیں کافی نقاہت کا سامنا ہے، اس لیے ایک یا دو روز میں وہ اسپتال سے گھر آئیں گی۔

    خیال رہے کہ جھانوی کپور نے حال ہی میں اننت امبانی کی شادی کی تقریبات میں کافی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور تقریب سے ان کی دیگر بالی ووڈ ستاروں کے ساتھ کئی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔

  • پی ایس ایل: کراچی کنگز کے 13 کھلاڑی فوڈ پوائزننگ سے بیمار

    پی ایس ایل: کراچی کنگز کے 13 کھلاڑی فوڈ پوائزننگ سے بیمار

    پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز کے 20 میں سے 13 کھلاڑی فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز ٹیم کے ڈائریکٹر حیدر اظہر نے کہا کہ ٹیم کے لئے 2 دن کافی ٹف رہے، کراچی کنگز کے 13 کھلاڑی فوڈ پوائزننگ سے بیمار ہوگئے ہیں۔

    ٹیم ڈائریکٹر حیدر اظہر نے کہا کہ کل کے میچ میں ہم وننگ ٹیم کھلانا چاہتے تھے، کھلاڑیوں کی طبعیت ایسی نہیں تھی کہ وہ کھیل سکیں، ایک دو کھلاڑیوں کو ڈرپ بھی لگے ہیں، کوچنگ اسٹاف بھی متاثر ہے۔

    ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ مشکل صورتحال کے باوجود کراچی کنگز آج کا میچ بھی کھیلے گی، کراچی کنگز کی ٹیم فیلڈ میں ضرور اترے گی ہماری پوری کوشش ہے کہ تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہوجائیں، کراچی کنگز کی ٹیم اپنے شائقین کو مایوس نہیں کرے گی۔

    واضح رہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں آج کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا مقابلہ کراچی کی نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا، میچ مقامی وقت کے مطابقب شام 7 بجے شروع ہوگا۔

    جبکہ گزشتہ روز کے پی ایس ایل 9 کے 15ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔

    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کی جانب سے دیا جانے والا 166 رنز کا ہدف 18.3 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا تھا۔

  • عید کے تین دنوں میں سول اسپتال کراچی میں فوڈ پوائزنگ کے 1700 سے زائد کیسز

    عید کے تین دنوں میں سول اسپتال کراچی میں فوڈ پوائزنگ کے 1700 سے زائد کیسز

    کراچی: گوشت کے بے جا استعمال اور جگہ جگہ گندگی سے کراچی کے شہری بے بیمار ہونے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فوڈ پوائزنگ کے کیسز میں خوفناک حد تک اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے، گزشتہ تین روز میں صرف ایک سرکاری اسپتال میں 1700 سے زائد فوڈ پوائزنگ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق 1700 سے زائد گزشتہ تین روز میں فوڈ پوائزنگ کے کیسز تاحال رپورٹ ہو چکے ہیں، عید کے دوسرے روز 400،  تیسرے روز 600 جبکہ گزشتہ روز 670 سے زائد فوڈ پوائزنگ کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اسپتال انتظامیہ کا بتایا ہے کہ تمام مریضوں کی عمر 12 سال سے زائد ہے، گوشت کے بے جا استعمال اور جگہ جگہ آلائشوں سے ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ریڈ میٹ کا ایک مخصوص حد سے زائد استعمال خطرناک ہوسکتا ہے لہٰذا کھانے اڑاتے وقت احتیاط کا دامن مضبوطی سے تھامے رکھنا لازم ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق کھانے میں ہاتھ پر قابو رکھنے کے ساتھ ساتھ فریزر میں رکھے گوشت کے دورانیے پر بھی نظررکھنے کی ضرورت ہے، مخصوص مدت کے بعد گوشت میں بیکٹیریل ری ایکشن شروع ہوجاتا ہے جو کہ کھانے والوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    دل اور جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو گوشت کھانے کے معاملے میں خصوصی احتیاط برتنا ہوگی۔

  • بھارت: چکن کھانے سے فوڈ پوائزننگ، 2 بچوں کی موت

    بھارت: چکن کھانے سے فوڈ پوائزننگ، 2 بچوں کی موت

    نئی دہلی: بھارت میں چکن کھانے کے بعد مبینہ زہر خورانی سے 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی، بچوں کی والدہ کی حالت تشویش ناک ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں چکن کھانے کے بعد 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی، پولیس کو زہر خورانی کا شبہ ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ منوہر آباد کے ایک گھر میں چند روز قبل رات کو چکن کا سالن بنایا گیا جسے گھر میں موجود ماں اور 2 بچوں نے کھایا۔

    آدھی رات کو نیند کے دوران ان کے پیٹ میں شدید درد کی شکایت محسوس ہوئی جس پر انہیں قریبی سرکاری اسپتال پہنچایا گیا، علاج کے دوران 15 سالہ منیشا اور 10 سالہ کمار کی موت واقع ہوگئی۔

    بچوں کی والدہ کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

  • زہریلی چیز کھانے سے 3 بچے جاں بحق، ماں کی حالت نازک

    زہریلی چیز کھانے سے 3 بچے جاں بحق، ماں کی حالت نازک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں زہریلی چیز کھانے سے 3 بچے جاں بحق ہو گئے جب کہ ان کی ماں کی حالت نازک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج گلستان جوہر کراچی میں خاتون اور 3 بچوں کے کوئی زہریلی چیز کھانے کا واقعہ پیش آیا تھا، نجی اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب انھیں اسپتال لایا گیا تو بچے مردہ حالت میں تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق بچوں کی شناخت ارشان، میشال اور زیدان کے ناموں سے ہوئی ہے، اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچوں میں 2 لڑکے اور ایک لڑکی تھی، پولیس کے مطابق بچوں کی والدہ کا نام نورین عمران ہے، متاثرہ خاندان گلستان جوہر بلاک 19 کا رہائشی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نورین کی حالت تشویش ناک ہے، نجی اسپتال کے ترجمان نے بھی کہا کہ جب خاتون کو لایا گیا تھا تو ان کی سانسیں چل رہی تھیں، پولیس نے کہا 4 سے 7 سال کی عمر کے تینوں بچوں کا اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی انتقال ہو گیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق متاثرہ خاندان کے گھر کا پتا بھی خاتون ہی نے بتایا ہے، ایک ٹیم فوری طور پر وہاں بھیجی گئی ہے، تاکہ اصل معاملہ واضح ہو۔

    ایس ایس پی ایسٹ نے بتایا کہ واقعہ فوڈ پوائزننگ کا معلوم ہوتا ہے، ساجد سدوزئی کے مطابق بلاک 19 میں واقع فلیٹ میں اینٹی سیپٹک اسپرے کیا گیا تھا۔

  • شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    ریاض: سعودی عرب کے علاقے عسیر میں ایک ریستوران کا شوارمہ کھانے سے 262 افراد کی حالت غیر ہوگئی، متاثرین مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ عسیر ریجن کی تحصیل بحر ابو سکینہ میں پیش آیا جہاں ایک مشہور ریستوران میں شوارمے سے لوگوں کی بڑی تعداد زہر خوارنی کا شکار ہوگئی۔

    واقعہ دو روز قبل پیش آیا تھا، ابتدائی طور پر 40 افراد متاثر ہوئے تاہم 2 روز میں زہر خورانی سے متاثرہ افراد کی تعداد 262 ہوگئی۔ عسیر ریجن کے محکمہ صحت نے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق اسپتالوں میں 65 متاثرین اب بھی زیر علاج ہیں جبکہ مریضوں کے مختلف ٹیسٹ لیے جارہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں 40 افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع تھی، متعدد لوگ زہر خورانی کا شکار ہونے کے باوجود اسپتالوں سے رجوع نہیں کر رہے تھے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ متاثرین میں سے کسی کی موت واقع نہیں ہوئی۔ پولیس نے ریستوران میں کام کرنے والے تمام افراد کو تحویل میں لے لیا ہے۔

    دوسری جانب میونسپلٹی کے افسران نے ریستوران پہنچ کر 41 سے زیادہ نمونے جمع کر کے لیبارٹری بھیج دیے ہیں جن کی رپورٹ آئندہ 72 گھنٹوں کے اندر مل جائے گی۔

    گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال نے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ متاثرین کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فرہم کریں۔

    عسیر کے میئر ڈاکٹر ولید الحمیدی نے بھی ہنگامی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے، کمیٹی کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • قصر ناز میں 6 افراد کی ہلاکت: فیومی گیشن کا کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا

    قصر ناز میں 6 افراد کی ہلاکت: فیومی گیشن کا کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا

    کراچی: ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کا کہنا ہے کہ قصر ناز میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی ہلاکت کی وجہ فیومی گیشن کے لیے استعمال کیا جانے والا کیمیکل ہے۔ کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ہوٹل قصر ناز میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی اموات پر ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں ڈی آئی جی نے بتایا کہ کوئٹہ سے مذکورہ خاندان 21 فروری کو کراچی کے لیے نکلا، خضدار میں کھانا کھایا۔ رات ساڑھے نو بجے کراچی پہنچے اور قصر ناز میں باہر سے کھانا لا کر کھایا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق 2 بجے فیصل نے دیکھا کہ اہلیہ زمین پر پڑی تھیں تو فوری اسپتال منتقل کیا، صبح بہن نے بتایا کہ بچوں کی حالت ٹھیک نہیں تو انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ 3 بچے مردہ لائے گئے جبکہ 2 دوران علاج چل بسے۔ واقعے کے اگلے دن بہن بھی دوران علاج انتقال کرگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کمرہ نمبر 58 اے، نو بہار ریسٹورنٹ اور اسٹوڈنٹ بریانی کو سیل کیا گیا۔ ایچ ای جے، سی ایس یو، فوڈ اتھارٹی اور ایس جی ایس لیب نمونے بھیجے۔ قصر ناز سے المونیم فاسفائیڈ کے نمونے لیے گئے۔ المونیم فاسفائیڈ انتہائی زہریلا کیمیکل ہے۔ نو بہار سے 20، اسٹوڈنٹ بریانی سے 7 نمونے حاصل کر کے بھیجے۔

    شرجیل کھرل کے مطابق بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر کے نمونے پنچاب لیب بھیجے۔ قصر ناز کے چیف انجینیئر سمیت 55 سے زائد افراد کو شامل تفتیش کیا۔ تفتیش میں واضح ہوا المونیم فاسفائیڈ سے فیومی گیشن نہیں کی جاتی۔ کیمیکل بطور فیومی گیٹر گھروں میں استعمال نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے بتایا کہ قصر ناز انتظامیہ نے فیومی گیشن پر کوئی نظام نہیں رکھا تھا، کمرے کے اندر کیمیکل سے متعلق ماہرین سے پوچھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمرے میں کیمیکل استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ کیمیکل بہت خطرناک ہے اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے۔ 6 سال سے یہ لوگ کیمیکل استعمال کرتے رہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق یہ کیمیکل زیادہ تر سبزے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اسپرے جہاں ہو وہ کمرہ 24 گھنٹے استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    شرجیل کھرل نے کہا کہ تفتیش کا نچوڑ ہے کہ بچے جب سوئے تو دوا کا ری ایکشن ہوا۔ نو بہار بریانی کے ڈبوں سے بھی پاؤڈر ملا۔ پاؤڈر اور کیمیکل بریانی کے ذریعے پیٹ میں گیا، ’سارا واقعہ کوتاہی سے رونما ہوا‘۔

    انہوں نے کہا کہ واقعے میں قصر ناز کے عملے کے 9 افراد کی کوتاہی ہے، کسی اور کی ذمہ داری پائی گئی تو انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔ چیف انجینیئر ندیم اختر سمیت 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفتیش چل رہی ہے اور ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر ہیں۔

    اس سے قبل واقعے کی جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موت کا سبب بریانی نہیں بلکہ کمرے میں کیا جانے والا زہریلا کیمیکل اسپرے ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قصر ناز میں فیومی گیشن سمیت تمام امور کی ذمہ داری پی ڈبلیو ڈی کی ہے۔ ساتھ ہی بچوں کی موت کا سبب زہریلا کیمیکل المونیم فاسفیٹ بغیر ٹینڈر خریدے جانے کا انکشاف بھی کیا گیا۔

    سانحے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی کے انجینئرز اور عملے نے مروجہ طریقہ کار کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی تھیں۔ المونیم فاسفیٹ بغیر محکمہ جاتی منظوری کے خریدا گیا۔

    یاد رہے کہ شہر قائد میں 22 فروری کو ریسٹورنٹ کا مضر صحت کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے 5 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں پولیس اور فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے نو بہار ریسٹورنٹ اور قصر ناز گیسٹ ہاؤس سے بریانی، دودھ اور دیگر کھانے کی اشیا کے سیمپل اکٹھے کیے اور ہوٹل سیل کر کے 18 ملازمین کوحراست میں لیا تھا، جن سے تحقیقات کی جارہی ہے۔

    جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کا عبدالعلی، 4 سال کا عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ، 7 سال کا توحید اور 9 سال کی صلویٰ شامل تھے جبکہ ان کی 28 سال کی پھپھو بینا بھی دم توڑ گئیں تھی۔ متاثرہ خاندان کوئٹہ سے کراچی آیا تھا۔

  • چترال: مضر صحت کھانے سے 200 باراتیوں کی حالت غیر

    چترال: مضر صحت کھانے سے 200 باراتیوں کی حالت غیر

    چترال: تحصیل دروش کے دور افتادہ سرحدی گاؤں جنجریت کوہ میں فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو کر سینکڑوں افراد کی حالت غیر ہوگئی جنہیں فوری طور پر دروش اسپتال پہنچا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دروش کے دور افتادہ گاؤں جنجریت کوہ میں ایک گھر میں ولیمہ کا کھانا کھانے کے بعد مقامی افراد کی حالت بگڑ گئی اور متعدد افراد کو قے آنا شروع ہوگئی۔

    پولیس تھانہ دروش کے ایس ایچ او محمد نذیر شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں جنجریت کوہ پولیس چوکی سے شام کے ساڑھے چھ بجے اس واقعہ کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے فوراً علاقے میں گاڑیاں روانہ کرنے کا بندوبست کیا اور اپنے اسٹاف کے ہمراہ دروش اسپتال میں انتظامات کیے۔

    اس حوالے سے ممبر تحصیل کونسل قصور اللہ قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ اس دور افتادہ علاقے میں ٹرانسپورٹ کا بڑا مسئلہ ہے اور پولیس کی طرف سے انہیں مطلع کرنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر چار گاڑیاں علاقے کی طرف روانہ کردی تاکہ مریضوں کو جلد از جلد ہسپتال منتقل کیا جا سکے۔

    چترال میں مسلح افراد داخل، مقامی افراد میں خوف و ہراس *

    چند مریضوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ولیمے کا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد لوگوں کی حالت بگڑ گئی۔

    دوسری جانب بڑی تعداد میں مریضوں کی آمد کے بعد تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال دروش میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تاہم ابتدا سے ہی دروش اسپتال میں انتظامیہ کے ذمہ دار افسر موجود نہیں تھے۔

    ٹی ایچ کیو اسپتال کے ڈاکٹر افتخار اور ڈاکٹر ضیا الملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 200 سے زائد افراد کو اسپتال پہنچایا گیا جن میں سے چند ایک کی حالت تشویشناک تھی تاہم بروقت طبی امداد ملنے کی وجہ سے ان کی حالت بہتر ہوگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ 50 سے زائد مریضوں کی حالت بہتر ہونے کے بعد انہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔ ان کے مطابق جنجریت کوہ میں لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی غرض سے محکمہ صحت کی ایک ٹیم بھی بھیجی گئی ہے جس میں 2 ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں جبکہ ضروری ادویات بھی بھیج دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ بھاری تعداد میں مریضوں کی اسپتال آمد پر دروش ہسپتال میں بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی کیونکہ اتنی زیادہ تعداد میں مریضوں کے لیے بستر دستیاب نہیں تھے جبکہ اسپتال کے اسٹاک میں موجود ادویات بھی کم پڑگئیں جس کے بعد  بازار سے مزید ادویات منگوائی گئیں۔

    چترال میں پھلوں سے لدے درختوں کا خوبصورت منظر *

    اس سلسلے میں اسپتال میں قائم ایچ ایس پی کے وسائل کو بھی استعمال میں لایا گیا جبکہ ایچ ایس پی کے چیئرمین حیدر عباس بھی موجود تھے۔ اسپتال میں مریضوں کو فرش پر لٹا کر انہیں ڈرپ لگائی گئی۔ چترال اسکاؤٹس کی طرف سے فوری طور ٹینٹ اور چٹائیوں کا بندوبست کر کے اسپتال کے صحن میں عارضی کیمپ لگایا گیا۔

    کیمپ میں چترال اسکاؤٹس کے میڈیکل آفیسر، ان کا عملہ اور کیپٹن شبیر مریضوں کی خدمت دیکھ بھال کے لیے موجود رہے جبکہ کسی بھی قسم کی ہنگامی ضرورت کے لیے چترال اسکاؤٹس کی ایمبولنس گاڑیاں بھی اسپتال میں موجود رہیں۔ ایمرجنسی صورتحال کے دوران اسپتال کو بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں نے اسپتال کو اپنے جنریٹر فراہم کر دیے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد بڑی تعداد میں اسپتال میں جمع ہو گئے اور امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مخیر حضرات نے مریضوں کو لانے کے لیے گاڑیاں، ادویات اور دیگر ضروری اشیا فراہم کیں۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر اسرار احمد بھی چترال سے دروش پہنچ گئے ہیں۔

    دوسری طرف عوامی حلقوں نے اس ہنگامی موقع پر اسسٹنٹ کمشنر دروش کی عدم دستیابی پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چترال سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل ارسون کے تباہ کن سیلاب کے موقع پر بھی دروش میں اسسٹنٹ کمشنر موجود نہیں تھے۔