Tag: فوڈ

  • کون سی چیز کتنی دیر میں ہضم ہوتی ہے؟

    کون سی چیز کتنی دیر میں ہضم ہوتی ہے؟

    ہمارا معدہ مختلف اشیا کو مختلف وقت میں ہضم کرتا ہے، یہ جاننا ضروری ہے کہ کون سی چیز کتنی دیر میں ہضم ہوسکتی ہے تاکہ ہاضمے کے مسائل سے بچا سکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دیر سے ہضم ہونے والی اشیا کو دن یا رات میں سونے سے قبل کھانا آپ کو معدے کے مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے۔ خصوصاً رات سونے سے قبل ہلکی پھلکی اشیا کھانی چاہئیں جو جلد ہضم ہوسکیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں کون سی چیز کتنی دیر میں ہضم ہوتی ہے تاکہ اس حساب سے کھانے کا شیڈول طے کرنے میں آسانی ہوسکے۔

    پانی: صفر منٹ

    کچی سبزیاں: 30 سے 40 منٹ

    پکی ہوئی سبزیاں: 40 منٹ

    ڈیری مصنوعات: 120 منٹ

    مچھلی: 45 سے 60 منٹ

    خشک میوہ جات: 180 منٹ

    مرغی: 90 سے 120 منٹ

    گائے کا گوشت: 180 منٹ

    آلو: 90 سے 120 منٹ

  • کابلی پلاؤ ۔ میٹھے اور نمکین کا لذیذ امتزاج

    کابلی پلاؤ ۔ میٹھے اور نمکین کا لذیذ امتزاج

    کابلی پلاؤ افغانی پکوان ہے جو ابلے ہوئے چاولوں میں دال مسور، کشمش، گاجریں اور بھیڑ کا گوشت ملا کر تیار کیا جاتا ہے۔ افغانستان کا یہ پکوان دنیا بھر میں مقبول ہے اور اسے افغانستان کا قومی پکوان تصور کیا جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو میٹھے اور نمکین کے اس لذیذ امتزاج یعنی کابلی پلاؤ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    چاول: 1 کلو

    بکرے کی چانپ: ڈیڑھ کلو

    تیل: 750 گرام

    دہی: نصف کپ

    نمک: حسب ذائقہ

    پیاز (تل کر سنہری کرلیں): 1 عدد

    پیاز (کٹی ہوئی): 2 عدد

    ادرک (چوپ کرلیں): 2 انچ کا ٹکڑا

    کشمش (تلی ہوئی): ایک چوتھائی کپ

    لہسن کے جوئے (چوپ کرلیں): 10 عدد

    بادام (کٹے اور تلے ہوئے): نصف کپ

    لیموں کا رس: 2 کھانے کے چمچ

    ثابت دھنیہ: 2 چائے کے چمچ

    زعفران، کیوڑا: تھوڑا سا

    سونف: 2 چائے کے چمچ

    ادرک لہسن پیسٹ: 1 چائے کا چمچ

    ثابت گرم مصالحہ: تھوڑا سا

    پانی: 8 کپ

    ترکیب

    سب سے پہلے چانپوں کو دھو کر اس میں پانی نمک، ادرک، لہسن، پیسٹ، کٹی ہوئی پیاز، دھنیہ اور سونف ڈال کر تقریباً 1 گھنٹے تک پکائیں۔

    جب چانپیں گل جائیں تو انہیں نکال کر گرم تیل میں فرائی کر کے ایک پلیٹ میں رکھ لیں۔ چانپوں کی یخنی کو چھان کر علیحدہ رکھیں۔

    زعفران اور کیوڑے کو مکس کرلیں۔

    ایک پتیلی میں تیل گرم کریں۔

    ثابت گرم مصالحہ چوپ کیا ہوا ادرک لہسن اور دہی ڈال کر بھون لیں اور اس میں یخنی ڈال کر پکائیں۔

    جب ابال آنے لگے تو بھگوئے ہوئے چاول ڈالیں۔

    5 منٹ تیز آگ پر پکائیں پھر نمک ڈال کر آگ کم کردیں۔

    جب پانی خشک ہوجائے تو چانپ ڈال کر دم پر رکھیں۔

    ڈش میں پہلے چاول، پھر اوپر چانپیں، پھر تلی ہوئی پیاز، تلی ہوئی کشمش، بادام، زعفران ملا کیوڑا اور لیموں کا رس ڈال کر سرونگ ڈش میں نکالیں۔

    مزیدار کابلی پلاؤ تیار ہے۔

  • جاتی سردیوں میں ہرے مصالحے کی مچھلی سے لطف اندوز ہوں

    جاتی سردیوں میں ہرے مصالحے کی مچھلی سے لطف اندوز ہوں

    سردیوں کا موسم الوداع کہنے کو ہے، یقیناً آپ نے اس موسم کی خاص سوغات مچھلی سے ضرور لطف اٹھایا ہوگا، آج ہم آپ کو مچھلی کی ایک اور مزیدار ڈش بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    ہرے مصالحے کی مچھلی بنانے کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل اجزا کی ضرورت ہوگی۔

    اجزا

    ثابت مچھلی: ڈیڑھ کلو

    نمک: حسب ذائقہ

    لہسن: 4 سے 6 جوئے

    ٹماٹر: 2 عدد درمیانے

    گرم مصالحہ پسا ہوا: 1 چائے کا چمچ

    سرکہ: 3 کھانے کے چمچ

    تازہ ناریل (پیس لیں): 4 کھانے کے چمچ

    کڑی پتہ: 5 سے 6 عدد

    ہری مرچیں: 8 سے 10 عدد

    ہرا دھنیہ: 2 گٹھی

    لیموں کا رس: 4 سے 6 کھانے کے چمچ

    کوکنگ آئل: تلنے کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے پانی میں نمک اور ایک کھانے کا چمچ سرکہ ملا کر مچھلی اس میں دھو لیں۔

    مچھلی پر دو سے تین کھانے کے چمچ لیموں کا رس اچھی طرح لگائیں اور پھر ڈھک کر ایک گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیں، اس دوران ہرا مصالحہ تیار کر لیں۔

    ٹماٹروں کو لہسن٬ ناریل٬ ہری مرچوں اور ہرے دھنیے کے ساتھ بلینڈر میں پیس لیں۔ پھر اس میں نمک اور گرم مصالحہ ملا کر رکھ لیں۔

    دیگچی میں ایک کھانے کا چمچ کوکنگ آئل درمیانی آنچ پر 2 منٹ گرم کریں اور پسا ہوا مصالحہ ڈال کر اتنی دیر بھونیں کہ تیل علیحدہ سے نظر آنے لگے۔

    اب چولہے سے اتار کر بقیہ لیموں کا رس ملا لیں، ہرا مصالحہ تیار ہے۔

    کڑاہی میں کوکنگ آئل کو درمیانی آنچ پر 3 سے 4 منٹ گرم کریں، مچھلی کو سنہرا ہونے تک ڈیپ فرائی کر کے نکال لیں۔

    فرائنگ پین یا دیگچی میں ایک سے دو کھانے کے چمچ کوکنگ آئل ڈال کر مچھلی کو اس میں رکھیں، پھر اس میں بھنا ہوا مصالحہ ڈال دیں۔

    کڑی پتہ ڈال کر چار سے پانچ منٹ کے لیے ہلکی آنچ پر (دم پر) پکائیں، آخر میں لیموں کا رس چھڑک دیں۔

    مزیدار ہرے مصالحے کی مچھلی تیار ہے۔

  • آج کے دن اپنے گھر کی خواتین کے لیے چاکلیٹ کرنچ کیک بنائیں

    آج کے دن اپنے گھر کی خواتین کے لیے چاکلیٹ کرنچ کیک بنائیں

    یوں تو کچن میں کھانا پکانے کی ذمہ داری خواتین کی ہوتی ہے، لیکن چونکہ آج خواتین کا عالمی دن ہے تو آج کے دن مرد حضرات ایک مزیدار اور آسان سا کیک بنا کر گھر کی خواتین کے ساتھ آج کے دن کو سیلی بریٹ کرسکتے ہیں۔

    آج کے دن ایک مزیدار سا چاکلیٹ کرنچ کیک بنانے کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل اشیا درکار ہوں گی۔

    اجزا

    میدہ: 2 کپ

    انڈے: 4 عدد

    براؤن شوگر: 1 کپ

    مکھن: آدھا کپ

    بیکنگ پاؤڈر: 2 چائے کے چمچ

    گڑ: 1 کپ

    خشک میوہ: 2 کپ

    کوکنگ چاکلیٹ: 1 کپ

    ترکیب

    سب سے پہلے انڈؤں کو پھینٹ لیں ساتھ ہی مکھن اور چینی ڈال کر دوبارہ پھینٹ لیں۔

    میدہ میں بیکنگ پاؤڈر اور ایک کپ خشک میوہ ڈال کر مکس کر لیں۔

    اب اس مکسچر کو انڈوں والے مکسچر میں شامل کر دیں اور 180 ڈگری سینٹی گریڈ پر بیک کر لیں۔

    گڑ کو ایک کھانے کا چمچ آئل ڈال کر پگھلا لیں، جب پگھل جائے تو ایک کپ خشک میوہ ڈال کو مکس کریں اور فوائل پیپر پر جما لیں۔

    جب جم جائے تو اچھی طرح چورا کر لیں۔

    چاکلیٹ کو پگھلا کر کریم ڈالیں اور کیک پر لگائیں۔

    اب اوپر سے گڑ کا کرنچ ڈال کر مزیدار کیک پیش کریں۔

  • اس انوکھی شے کو آپ کھانا کھاتے ہوئے ضرور استعمال کرنا چاہیں گے

    اس انوکھی شے کو آپ کھانا کھاتے ہوئے ضرور استعمال کرنا چاہیں گے

    اکثر افراد کھانا کھاتے ہوئے اس الجھن میں مبتلا رہتے ہیں کہ ان کی پلیٹ میں موجود اشیا آپس میں مکس نہ ہوں، ایسے افراد مختلف اشیا کے مکس ہوجانے کی صورت میں الجھن اور کراہیت کا شکار ہوجاتے ہیں اور کھانا ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔

    تاہم ایسے افراد کے لیے ایسی شے تیار کرلی گئی جس کی مدد سے وہ صفائی اور بغیر کسی الجھن کے اپنا کھانا کھاسکتے ہیں۔

    یہ شے ’فوڈ کبی‘ نامی ڈیوائڈرز ہیں جو پلیٹ کو حصوں میں تقسیم کردیتے ہیں جس کے بعد پلیٹ میں موجود مختلف اشیا اپنی جگہ پر ہی رہتی ہیں اور آپس میں مکس نہیں ہوتیں۔

    سیلیکون سے بنے ہوئے یہ ڈیوائڈرز صحت کے لیے مضر بھی نہیں۔ اسے بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ ماہرین جسم کو درکار غذائیت کے حصول کے لیے غذا کی جتنی مقدار (پورشنز) پر زور دیتے ہیں، یہ ڈیوائڈرز اتنی ہی غذا لینے میں مدد کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ ڈیوائڈرز اوبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر (او سی ڈی) کا شکار افراد کے لیے بھی نعمت ثابت ہوں گے جو نفاست سے کھانا چاہتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد جنون کی حد تک صفائی پسند ہوتے ہیں اور ہر شے کو پرفیکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    دو رنگوں میں دستیاب یہ ڈیوائڈرز بچوں کے کھانے کو بھی دلچسپ بنا سکتے ہیں جو ان کی موجودگی میں کھانے کو کھیل سمجھنے لگیں گے۔

    کیا آپ ان ڈیوائڈرز کو اپنے کچن میں رکھنا چاہتے ہیں؟

  • ایسی آئسکریم جسے کھانے میں موت کا اندیشہ ہے

    ایسی آئسکریم جسے کھانے میں موت کا اندیشہ ہے

    دنیا میں اس وقت بے شمار ایسی ڈشز کھائی اور بنائی جاتی ہیں جنہیں تیکھی اور تیز ترین کہا جاسکتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس فہرست میں ایک آئسکریم بھی شامل ہے؟

    آئسکریم کا نام سنتے ہیں ذہن میں ایک میٹھی اور ٹھنڈی سی شے کا تصور ابھرتا ہے جو دل و دماغ کو پرسکون کردیتا ہے، تاہم اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں ایسی آئسکریم دستیاب ہے جسے مرچوں سے تیار کیا جاتا ہے۔

    اور یہ آئسکریم عام مرچوں سے تیار نہیں ہوتی، بلکہ اس کے لیے خاص قسم کی ’کیرولینا ریپرز‘ نامی مرچیں استعمال کی جاتی ہیں جنہں دنیا کی تیکھی ترین مرچیں مانا جاتا ہے۔

    مرچوں کا تیکھا پن ناپنے والے اسکیل یعنی اسکوول یونٹ پر اس کی درجہ بندی 15 لاکھ 69 ہزار 300 یونٹ کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس آئسکریم کو کھانے کے لیے آپ کا 18 سال سے زائد عمر کا ہونا ضروری ہے۔

    اور صرف یہی نہیں، اگر آپ اس آئسکریم کو چکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے پہلے آپ کو ایک دستاویز پر دستخط کرنا ہوں گے جس کے مطابق آئسکریم کھانے کے بعد کسی انجری، بیماری حتیٰ کہ موت کی بھی ذمہ دار ریستوران انتظامیہ نہیں ہوگی۔

    ’شیطان کی سانس‘ کہی جانے والی اس آئسکریم کی تیاری کے وقت عملے کو موٹے دستانے پہننے پڑتے ہیں تاکہ وہ اس کے تیکھے پن سے محفوظ رہ سکیں۔

    کیا آپ اس آئسکریم کو چکھنے کی ہمت کرسکتے ہیں؟

  • ان اشیا کو کچرے میں پھینکنے سے گریز کریں

    ان اشیا کو کچرے میں پھینکنے سے گریز کریں

    پھل اور سبزیاں کھاتے ہوئے ہم ان کے کنارے اور چھلکے پھینک دیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ان چھلکوں میں بھی بے شمار فوائد چھپے ہوتے ہیں۔

    پھینکی جانے والی یہ اشیا لاتعداد وٹامنز اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں لہٰذا انہیں پھینکنا کوئی دانشمندانہ بات نہیں، آئیں دیکھتے کہ کن چیزوں کو پھینکنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    پھول گوبھی کے کنارے

    پھول گوبھی یوں تو صحت کے لیے نہایت فائدہ مند شے ہے تاہم اس کے پھینک دیے جانے والے کنارے بھی نہایت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ ماہرین کےمطابق یہ کنارے جسم میں ٹیومر کا خطرہ کم کرتے ہیں جبکہ ڈی این اے کی توڑ پھوڑ میں بھی کمی کرتے ہیں۔

    پیاز کے چھلکے

    پیاز کاٹتے ہوئے اس کے چھلکے پھینکے جانا معمول کی بات ہے۔ پیاز کے سرخ چھلکے کینسر سے بچاؤ فراہم کرسکتے ہیں اور دل کو صحت مند رکھتے ہیں۔

    کھیرے کا چھلکا

    کھیرے کے چھلکے میں وٹامن کے موجود ہوتا ہے جو خون میں لوتھڑے بننے سے حفاظت کرتا ہے اور ہڈیوں کو صحت مند رکھتا ہے۔

    نارنگی کے چھلکے

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں نارنگی کے چھلکے میں پھل سے 3 گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ یہ چھلکے ریشہ اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں۔

    تربوز کے بیج

    تربوز کھاتے ہوئے عموماً اس کے بیجوں اور سفید حصے کو ضائع کردیا جاتا ہے، ان دونوں چیزوں میں امائنو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے اور دل کو صحت مند رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں تربوز کے بیجوں کو بھون کر سلاد میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    سیب کا چھلکا

    سیب کا چھلکا بھی اپنے اندر گودے سے زیادہ غذائیت رکھتا ہے۔ یہ جسم سے فاسد مواد خارج ہونے میں مدد دیتا ہے جبکہ یہ فائبر اور وٹامن سی سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔

    کیلے کا چھلکا

    کیلے کی اصل غذائیت اس کے چھلکے میں چھپی ہے۔ کیلے کے چھلکے کا سفید حصہ سیروٹونین کا منبع ہوتا ہے جو ڈپریشن کو کم کرنے اور موڈ کو خوشگوار بنانے میں مدد دیتا ہے۔

  • برسلز کا چاکلیٹ فیئر

    برسلز کا چاکلیٹ فیئر

    بیلجیئم کے شہر برسلز میں چاکلیٹ کا میلہ سج گیا، چاکلیٹ سے بنے ہوئے لباس اور جوتوں سمیت مختلف اشیا کو نمائش کے لیے پیش کردیا گیا۔

    بیلجیئم کا چھٹا سالانہ چاکلیٹ فیئر برسلز میں شروع ہوگیا جہاں چاکلیٹ کو مختلف انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

    مختلف ماڈلز نے چاکلیٹ سے بنے لباس پہن کر ریمپ پر واک کی، میلے میں چاکلیٹ سے بنے جوتے، ہینڈ بیگز اور زیورات بھی پیش کیے گئے۔

    علاوہ ازیں چاکلیٹ سے بنے کیمرے، ٹوتھ برش اور گیم کنٹرولرز وغیرہ نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔

    چاکلیٹ فیئر میں چاکلیٹ کو مختلف انداز میں پیش کرنے کے لیے دنیا بھر کے سینکڑوں شیفس نے محنت کی۔

    چاکلیٹ کے اس رنگوں بھرے میلے کو دیکھنے کے لیے مقامی افراد اور سیاحوں کی بڑی تعداد فیئر کا رخ کر رہی ہے۔

  • مزیدار فش نگٹس بنائیں

    مزیدار فش نگٹس بنائیں

    نگٹس ایسی چیز ہیں جو بچے اور بڑے یکساں طور پر شوق سے کھاتے ہیں۔ انہیں باآسانی گھر میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو مزیدار فش نگٹس بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    فش فلے: 250 گرام

    انڈے کی سفیدی: 1 عدد

    ہری مرچ: 2 عدد

    لہسن کے جوئے: 2 عدد

    کالی مرچ: 1 چائے کا چمچ

    پسی ہوئی رائی: آدھا چائے کا چمچ

    پسی ہوئی لال مرچ: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: آدھا چائے کا چمچ

    اوریگانو: آدھا چائے کا چمچ

    چائنیز سالٹ: آدھا چائے کا چمچ

    چاول کا آٹا: 2 کھانے کے چمچ

    بریڈ کرمز: حسب ضرورت

    تیل تلنے کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے چوپر میں ہری مرچ، لہسن، لال مرچ، رائی، چائنیز سالٹ، اوریگانو، نمک اور چاول کا آٹا ڈال دیں اور چوپ کریں۔

    فش فلے بھی ڈال لیں اور اچھی طرح چوپ کریں۔

    اب اس آمیزے کو پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر چپٹا کر لیں اور 2 منٹ کے لیے مائیکرو ویو میں رکھ دیں۔

    اس کے بعد اسے نکال کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے کاٹ لیں۔

    انڈے اور حسب ضرورت بریڈ کرمز لگا کر تیل میں ڈیپ فرائی کر لیں۔

    مزیدار فش نگٹس تیار ہیں۔

  • مزیدار گرین چلی رائس بنانے کی ترکیب

    مزیدار گرین چلی رائس بنانے کی ترکیب

    چاول اکثر افراد کی نہایت پسندیدہ شے ہے اور وہ اسے نہایت شوق سے کھاتے ہیں، چاولوں کو مختلف انداز میں بنایا جاتا ہے۔ آج ہم آپ کو مزیدار گرین چلی رائس بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    چاول (ابال لیں): 2 کپ

    تیل: 2 چائے کے چمچ

    ادرک کا پیسٹ: آدھا چائے کا چمچ

    لہسن کا پیسٹ: 1 چائے کا چمچ

    ہری مرچ (باریک کٹی ہوئی): 2 عدد

    کڑی پتے: 1 سے 2 عدد

    پیاز: 1 عدد

    نمک: حسب ذائقہ

    کالی مرچ (پسی ہوئی) آدھا چائے کا چمچ

    سویا سوس: 1 چائے کا چمچ

    چکن کیوب: 2 عدد

    ترکیب

    سب سے پہلے دیگچی میں تیل ڈال کر ادرک کا پیسٹ اور لہسن کا پیسٹ ڈال کر اس کو سوتے کرلیں۔

    پھر ہری مرچ، کڑی پتے، پیاز اور چاول ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اب اس میں نمک، پسی کالی مرچ اور سویا سوس ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اس کے بعد اس میں چکن کیوب کی یخنی ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    جب یخنی کا پانی خشک ہو جائے تو اس کو ڈش میں نکال کر سرو کریں۔