Tag: فوڈ

  • دنیا کے مہنگے ترین پکوان

    دنیا کے مہنگے ترین پکوان

    اگر آپ کا شمار کھانے پینے کے شوقین افراد میں ہوتا ہے تو آپ مختلف مقامات کے ٹیسٹنگ مینیوز کھانے کا شوق بھی رکھتے ہوں گے جو بہت تھوڑی مقدار میں سرو کیے جاتے ہیں۔

    آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ صرف چکھنے کے لیے کافی یہ کھانے بعض مقامات پر اتنے بیش قیمت ہیں کہ ان کی قیمت ہزاروں ڈالر یعنی پاکستانی لاکھوں روپے کے قریب ہے۔

    کچھ عرصے قبل ایسے ہی دنیا کی چند مہنگی ترین ٹیسٹنگ ڈشز کی ایک فہرست جاری کی گئی جن میں سے کچھ مزیدار ڈشز کے بارے میں ہم آپ کو بتارہے ہیں۔

    جدید اور خوبصورت کھانا

    اسپین کے جزیرہ ابیزا کے ہارڈ روک ہوٹل میں دستیاب سی فوڈ پر مشتمل یہ کھانا دنیا کی مہنگی ترین ٹیسٹنگ ڈش ہے جس کی قیمت 32 ہزار ڈالرز یعنی پاکستانی 44 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

    ہوٹل میں 3 گھنٹے اور 25 باورچیوں کی جانب سے تیار کیے جانے والے اس مینیو میں نہ صرف بہترین کھانے شامل ہیں بلکہ انہیں پیش کرنے کا انداز بھی نہایت جدید اور انوکھا ہے اور یہی اس کے بیش قیمت ہونے کی وجہ ہے۔

    وائن کے ساتھ جاپانی ڈش

    امریکی شہر نیویارک کے نیویارک ریسٹورنٹ کی مشہور اور مہنگی ترین ڈش دراصل جاپانی ڈش ہے۔ اس کھانے میں وائن کی تھوڑی سی مقدار بھی شامل کی جاتی ہے اور اگر آپ نے اس کو آرڈر کیا ہے تو آپ بذات خود اسے تیار ہوتا دیکھ سکتے ہیں۔

    اس کی قیمت 11 سو 90 ڈالرز یعنی پاکستانی 1 لاکھ 66 ہزار روپے ہے۔

    جاپان کی روایتی ڈش

    جاپان کے شہر کیوٹو کے معروف ریستوران میں سرو کی جانے والی یہ ٹیسٹنگ ڈش جاپان کے روایتی طریقہ کار یعنی پتوں کی پلیٹوں میں پیش کی جاتی ہے۔

    نہ صرف اس ڈش کو کھانا بلکہ اس مقام پر وقت گزارنا بھی ایک بہترین تجربہ ہے کیونکہ یہ ریستوران نہایت خوبصورت مقام پر واقع ہے جس کی کھڑکیوں سے آپ کو حسین و دلفریب نظارے دیکھنے کو ملیں گے۔

    اس خوش رنگ ڈش کی قیمت 9 سو 78 ڈالرز یعنی پاکستانی 1 لاکھ 37 ہزار روپے سے بھی زائد ہے۔

    فرانس کا شاہی کھانا

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے ریستوران میں پیش کیا جانے والا یہ بیش قیمت کھانا ایک زمانے میں وارسائی کے شاہی محلات میں مقیم شاہی خاندن کے افراد کھایا کرتے تھے۔

    اس کھانے کی قیمت 8 سو 28 ڈالر یعنی پاکستانی 1 لاکھ 16  ہزار روپے سے زائد ہے۔

    جامنی کیکڑا

    سوئٹزر لینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے کے ہوٹل میں دستیاب یہ انوکھی ڈش کیکڑے، سبزیوں اور انڈے کی سفیدی پر مشتمل ہے۔ اس کھانے کی قیمت 7 سو 84 ڈالر یعنی پاکستانی 1 لاکھ 9 ہزار 967 روپے ہے۔

    موناکو کا شاہی کھانا

    فرانس اور اٹلی کی سرحد پر واقع ایک خود مختار شاہی ریاست موناکو کے مونٹی کارلو ہوٹل کی سب سے مہنگی ٹیسٹنگ ڈش 7 سو 8 ڈالر یعنی پاکستانی 99 ہزار روپے میں دستیاب ہے جو مختلف اقسام کی ڈشوں، میٹھوں، کریم اور شراب کو ملا کر بنائی جاتی ہے۔

    جاپان کا مشہور کھانا

    روایتی جاپانی سوشی پر مشتمل یہ کھانا امریکی شہر نیویارک کے ایک ریستوران میں دستیاب ہے جس کا مالک ایک جاپانی شخص ہے۔ اس کھانے کی قیمت 600 ڈالرز یعنی پاکستانی 84 ہزار روپے ہے۔

    مٹر اور دال

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں مٹر اور دالوں سے تیار کی جانے والی اس لذیذ اور خوش رنگ ڈش کی قیمت 5 سو 26 ڈالرز یعنی پاکستانی 73 ہزار روپے ہے۔

    پنیر سے بنا اطالوی کھانا

    اٹلی کے شہر موڈینا میں واقع ایک ریستوران اوشتریا فرانچسکانا کو دنیا کا بہترین ریستوران ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    یہاں پر دستیاب پنیر کو 5 مراحل میں مختلف اشیا سے پکا کر بنائے جانے والے ایک مزیدار کھانے کی قیمت 4 سو 78 ڈالرز یعنی پاکستانی 67 ہزار روپے ہے۔

  • غذا کو خراب ہونے سے بچانے والا کاغذ

    غذا کو خراب ہونے سے بچانے والا کاغذ

    مختلف غذائی اشیا کو اگر فریج میں رکھ دیا جائے تو وہ خراب تو نہیں ہوتے تاہم ان کا ذائقہ بدل جاتا ہے جس کے بعد انہیں ضائع کردیے جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے، تاہم اب کاغذ کا ایسا ٹکڑا تیار کیا ہے جو غذا کو خراب ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    فریش پیپر کہلایا جانے والا کاغذ کا یہ ٹکڑا پھلوں اور سبزیوں کو 4 گنا زیادہ وقت کے لیے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    اس کاغذ کی تیاری میں نامیاتی مصالحہ جات شامل کیے جاتے ہیں۔ یہ اجزا بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں جو اشیائے خورد و نوش کو خراب کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

    علاوہ ازیں یہ اجزا ان انزائمز کو بھی پیدا ہونے سے روکتے ہیں جو پھلوں کو مزید پکا کر انہیں گلا سڑا دیتے ہیں۔

    اس کاغذ کو تیار کیے جانے کی کہانی بھی بہت دلسچپ ہے۔

    اسے بنانے والی بھارتی نژاد خاتون کویتا شکلا نے پہلی بار یہ کاغذ 12 برس کی عمر میں بنایا تھا۔

    ایک بار جب انہوں نے آلودہ پانی پی لیا تھا تو ان کی دادی نے انہیں بیمار ہونے سے بچانے کے لیے مصالحوں سے بنی ہوئی چائے پلائی تھی۔

    مزید پڑھیں: پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز

    اس کے بعد کویتا نے مصالحوں پر مختلف تجربات کرنے شروع کیے کہ وہ کیا کیا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔ آج ان مصالحوں سے تیار کردہ کاغذ 35 ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے۔

    یہ کاغذ غذا کو خراب ہونے سے بچا کر غذا کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھتا ہے، غذا کے خراب ہونے کی وجہ سے دنیا کی نصف زراعت ہر سال کوڑے میں پھینک دی جاتی ہے۔

  • سرد موسم میں گرما گرم کشمیری چائے سے لطف اندوز ہوں

    سرد موسم میں گرما گرم کشمیری چائے سے لطف اندوز ہوں

    کشمیری چائے سردیوں کی خاص سوغات ہے۔ گرما گرم کشمیری چائے سرد موسم میں توانائی کے ساتھ ساتھ حرارت بھی بخشتی ہے۔

    آج ہم آپ کو کشمیری چائے بنانے کی بے حد آسان ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    سبز چائے کی پتیاں: 1 کھانے کا چمچ

    لونگ: 4 عدد

    دار چینی: 1 بڑا ٹکرا

    چھوٹی الائچی: 4 سے 5 عدد

    کھانے کا سوڈا: 1 چٹکی

    نمک: 1 چٹکی

    شکر: حسب ذائقہ

    دودھ: 1 کلو

    پانی: 4 کپ

    بادام اور پستہ: حسب ذائقہ

    ترکیب

    ایک بڑے سوس پین میں پانی ڈالیں۔

    اس کے بعد اس میں سبز چائے کی پتیاں، لونگ، دار چینی، الائچی اور نمک ڈال کر ابال لیں۔

    جب پانی ابلنے لگے تو اس میں سوڈا ڈال کر اچھی طرح پھینٹ لیں، یہاں تک کہ پانی کا رنگ سرخ ہو جائے۔

    اب اس کو اتنا پکائیں کہ پانی خشک ہو کر ایک پیالی رہ جائے۔

    اس کے بعد اس میں دودھ اور چینی شامل کر کے پکائیں اور بادام اور پستے پیس کر اس میں شامل کردیں۔

    گرما گرم مزے دار کشمیری چائے تیار ہے۔

  • مزیدار پین کیک بنانے کی ترکیب

    مزیدار پین کیک بنانے کی ترکیب

    پین کیک میدے اور مکھن سے بنائے جانے والے نہایت لذیذ کیک ہوتے ہیں جو بچے اور بڑے سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ آج ہم آپ کو اس کی آسان ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    میدہ: 2 کپ

    چینی: 1 کپ

    دودھ: 1 کپ

    بیکنگ پاؤڈر: آدھا چائے کا چمچ

    تیل: حسب ضرورت

    مکھن: 2 کھانے کے چمچ

    انڈے: 2 عدد

    ونیلا ایسنس: چند قطرے

    شہد: حسب ذائقہ

    ترکیب

    میدہ کو اچھی طرح بیکنگ پاؤڈر کے ساتھ ملا کر چھان لیں۔

    اب اس میں چینی، دودھ، انڈے، مکھن اور ونیلا ایسنس ملا کر اتنا مکس کریں کہ یکجان ہو جائے۔

    اب ایک نان اسٹک پین میں تھوڑا سا تیل گرم کریں اور یہ آمیزہ پین ڈال دیں۔

    سنہرا ہونے پر سائیڈ بدل کراس کو بھی سنہرا کر لیں۔

    اس طریقے سے تمام پین کیک تیار کر لیں۔

    تیار ہوجانے کے بعد اوپر سے مکھن یا شہد پھیلا کے چائے کے ساتھ پیش کریں۔

  • خوبصورت برتن جو آپ کے کچن میں ضرور ہونے چاہئیں

    خوبصورت برتن جو آپ کے کچن میں ضرور ہونے چاہئیں

    کھانا کھاتے ہوئے کھانے کی میز پر اگر خوبصورت برتن سلیقے سے سجا دیے جائیں تو دعوت کی شان میں اضافہ ہوجاتا ہے، دنیا کے ماہر شیفس کھانے کے ذائقے کے ساتھ اس کے پیش کرنے کے انداز کو بھی نہایت اہمیت دیتے ہیں۔

    حال ہی میں اٹلی کی رہائشی دو دوستوں نے خوبصورت برتن بنانے کا آغاز کیا ہے جنہیں بے حد پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

    گریٹ جونز نام سے شروع کی جانے والی اس کمپنی میں فرائی پینز اور ہاٹ پاٹس بنائے جارہے ہیں۔ ڈچز نامی ہاٹ پاٹس مختلف رنگوں میں دستیاب ہیں جو دیکھنے میں نہایت دیدہ زیب معلوم ہوتے ہیں۔

    نفاست سے بنائے گئے یہ برتن نہ صرف کھانا پکانے کے عمل کو لطف انگیز بنا دیتے ہیں بلکہ میز پر سج کر کھانے کی رونق میں بھی اضافہ کردیتے ہیں۔

    ان برتنوں کی قیمت 45 ڈالر سے شروع ہوتی ہے جو پاکستانی لگ بھگ 6 ہزار 200 روپے بنتے ہیں۔ سب سے مہنگے خوبصورت پاٹس ہیں جن کی قیمت 145 ڈالر یعنی پاکستانی 20 ہزار روپے ہے۔

    کیا آپ ان برتنوں کو خریدنا چاہیں گے؟

  • پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    مختلف پھلوں کو چند دن محفوظ رکھا جائے تو یہ خراب ہونے لگتے ہیں اور کھانے کے قابل نہیں رہتے جس کے بعد مجبوراً انہیں ضائع کرنا پڑتا ہے، تاہم اب ایسے اسٹیکرز تیار کیے گئے ہیں جو پھلوں کے خراب ہونے کے عمل کو سست کردیں گے۔

    ملائیشیا میں تیار کیے جانے والے یہ اسٹیکرز پھلوں کو خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ یہ پھل کے خراب ہونے کی عام رفتار کے برعکس پھل کو مزید 14 دن تک تازہ اور میٹھا رکھ سکتے ہیں۔

    ان اسٹیکرز کو پپیتے، آم، سیب اور امرود سمیت مختلف پھلوں پر چپکایا جاسکتا ہے جس کے بعد یہ پھل کچھ عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    اسٹکس فریش نامی یہ اسٹیکرز پھلوں میں ان ہارمونز کی کارکردگی میں کمی کرتے ہیں جو پھل کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔

    ان کو تیار کرنے کا مقصد ضائع شدہ غذا کی مقدار میں کمی لانا اور ساتھ ہی کسانوں، ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کے پیسے بچانا ہے۔

    یہ اسٹیکرز سوڈیم کلورائیڈ اور موم سے تیار کیے گئے ہیں جو خوردنی ہیں اور کھائے بھی جاسکتے ہیں۔

  • مزیدار دال مکھنی کھانا چاہیں گے؟

    مزیدار دال مکھنی کھانا چاہیں گے؟

    دال کسی بھی قسم کی ہو نہایت لذیذ اور غذائیت بخش ہوتی ہے۔ آج ہم آپ کو دال مکھنی بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    مسور کی دال: 1 پاؤ

    ہلدی: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: آدھا چائے کا چمچ

    ادرک لہسن کا پیسٹ: 2 چائے کے چمچ

    ہری مرچ (پسی ہوئی): 2 کھانے کے چمچ

    ہرا دھنیہ: آدھی گڈی

    ہری مرچ (ثابت): 4 عدد

    کریم: آدھا کپ

    تیل: 2 کھانے کے چمچ

    مکھن: 50 گرام

    زیرہ: 1 چائے کا چمچ

    لہسن کے جوئے: 4 عدد

    ترکیب

    سب سے پہلے مسور کی دال میں ہلدی، نمک اور ادرک لہسن کا پیسٹ ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔

    جب دال گل جائے تو اس میں پسی ہری مرچ، ہرا دھنیہ، ثابت ہری مرچ اور کریم ڈال کر چولہا بند کر دیں۔

    پھر فرائنگ پین میں تیل گرم کر کے مکھن، زیرہ اور لہسن کے جوئے ڈال کر گرم کریں اور دال پر تڑکا لگا دیں۔

    مزے دار دال مکھنی تیار ہے۔

  • مزیدار چیز کیک جنہیں دیکھ کر آپ کے منہ میں پانی آجائے

    مزیدار چیز کیک جنہیں دیکھ کر آپ کے منہ میں پانی آجائے

    کیا آپ نے مزیدار چیز کیک کھائے ہیں؟ جاپان میں یہ بہت مقبول ہیں جہاں انہیں فریش اور گرما گرم بنا کر سرو کیا جاتا ہے۔

    تاہم آپ انہیں گھر میں بھی باآسانی بنا سکتے ہیں۔

    اجزا

    مکھن: 7 چائے کے چمچ

    کریم چیز: 4 اونس

    دودھ: آدھا کپ

    انڈے (زردی اور سفیدی الگ الگ کرلیں): 1 درجن

    آٹا: ایک چوتھائی کپ

    میدہ: ایک چوتھائی کپ

    چینی: دو تہائی کپ

    ترکیب

    سب سے پہلے مکھن، کریم چیز اور دودھ اچھی طرح مکس کرلیں۔

    8 عدد انڈوں کی زردی پھینٹ لیں اور اس میں مکھن کا آمیزہ شامل کردیں۔

    اب اس میں آٹا اور میدہ شامل کریں اور اچھی طرح مکس کریں۔

    12 عدد انڈوں کی سفیدی لیں اور انہیں پھینٹ لیں، اس میں چینی شامل کریں۔

    اس آمیزے کو اب مکھن کے آمیزے میں شامل کردیں اور اچی طرح یکجان کرلیں۔

    ایک گول سانچے میں کناروں پر بٹر پیپر لگائیں اور آمیزہ اس میں ڈال دیں۔

    سانچے کو ایک اور بڑے برتن میں رکھ کر اس میں گرم پانی ڈال دیں اور مائیکرو ویو میں رکھ دیں۔

    140 درجہ سینٹی گریڈ پر 55 منٹ تک بیک کریں۔

    بیک ہونے کے بعد بٹر پیپر الگ کرلیں۔

    گرما گرم باؤنسی چیز کیک چائے کے ساتھ سرو کریں۔

  • مزیدار اسپائسی فش کیوبز آپ کا دن شاندار بنادیں گے

    مزیدار اسپائسی فش کیوبز آپ کا دن شاندار بنادیں گے

    مچھلی موسم سرما کی خاص سوغات ہے جو مختلف طریقوں سے کھائی جاتی ہے۔ یہ نہ صرف سردیوں کے موسم میں جسم کو درکار تمام ضروریات غذائی فراہم کرتی ہے بلکہ مختلف بیماریوں سے بھی بچاتی ہے۔

    آج ہم آپ کو اسپائسی فش کیوبز بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    بون لیس فش: ڈیڑھ کلو

    سادہ سرکہ: آدھا کپ

    بیسن: 1 کپ

    دہی: آدھا کپ

    انڈا: 1 عدد

    اجوائن: 1 چائے کا چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    لیموں کا رس: 1 کھانے کا چمچ

    پسی لال مرچ: 1 کھانے کا چمچ

    ادرک کا پیسٹ: 2 کھانے کے چمچ

    تیل: ڈیپ فرائنگ کے لیے

    چاٹ مصالحہ: 1 چائے کا چمچ

    کٹا ہوا لیموں: 6 سے 8 ٹکڑے

    ترکیب

    سب سے پہلے بون لیس مچھلی پر سرکہ لگا کر 20 منٹ میری نیٹ ہونے دیں۔ پھر مچھلی نکال کر خشک کرلیں۔

    ایک پیالے میں بیسن، دہی، انڈا، اجوائن، نمک، لیموں کا رس، پسی ہوئی لال مرچ، ادرک کا پیسٹ اور لہسن ڈال کر بیٹر بنالیں۔

    فش کیوبز کو 20 منٹ کے لیے تیار بیٹرمیں میری نیٹ کریں۔

    ایک کڑاہی میں تیل گرم کر کے مچھلی گولڈن براﺅن ڈیپ فرائی کریں اور کچن پیپر پر نکال لیں۔

    مچھلی پر چاٹ مصالحہ اور لیموں چھڑک کر گرم گرم سرو کریں۔

  • میٹھی اشیا کو مزیدار بنا دینے والے رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    میٹھی اشیا کو مزیدار بنا دینے والے رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    کیک، ڈونٹس، آئس کریم اور مختلف میٹھی اشیا پر چھڑکے جانے والے رنگین اسپرنکلز جہاں ایک طرف تو ڈش کو جاذب نظر بنا دیتے ہیں، وہیں انہیں بے حد لذیذ بھی بنا دیتے ہیں۔

    کیا آپ جانتے ہیں یہ رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    کہا جاتا ہے کہ اسپرنکلز کو استعمال کرنے کا آغاز 18 ویں صدی کے آخر میں فرانسیسی حلوائیوں نے کیا۔ چاکلیٹ اسپرنکلز سنہ 1936 میں پہلی بار تیار کیے گئے۔

    اسپرنکلز کو بنانے کے لیے مختلف فوڈ کلرز مائع اور پاؤڈر شکل میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

    سب سے پہلے مکھن کی ایک قسم شارٹننگ کو گرم پانی میں ملایا جاتا ہے۔

    ایک مشین میں چینی کا پاؤڈر ڈال کر اس میں مائع فوڈ کلر ملایا جاتا ہے۔ بعد ازاں اس میں شارٹننگ کی آمیزش کی جاتی ہے۔

    ایک خود کار مشین تما اشیا کو اچھی طرح مکس کردیتی ہے جس کے بعد یہ ڈو کی طرح بن جاتا ہے۔ اس ڈو کو لمبے لمبے ٹکڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

    بے شمار مراحل سے گزر کر آخر میں مختلف رنگوں کے تیار شدہ اسپرنکلز ملا دیے جاتے ہیں اور یوں یہ رنگا رنگ اسپرنکلز بوتلوں میں پیک ہو کر دکانوں میں پہنچ جاتے ہیں جہاں سے انہیں ہاتھوں ہاتھ خرید لیا جاتا ہے۔