Tag: فٹنس سرٹیفکیٹ

  • فٹنس سرٹیفکیٹ : گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    فٹنس سرٹیفکیٹ : گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    کراچی : سندھ کابینہ نے واہ انڈسٹریز کو گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفیکیشن کی اجازت دینے کی اصولی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا،م اجلاس میں صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، مشیران، خصوصی معاونین اور متعلقہ سیکریٹریز شریک ہوئے، اجلاس میں یومِ آزادی کی تقریبات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے گاڑیوں کے فٹنس انسپیکشن سینٹر کے قیام کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ سندھ میں اسوقت 92 لاکھ (9.2 ملین) گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔

    گاڑیوں کی فٹنس کے جدید نظام کے حوالے سے بریفنگ میں کہا کہ معیاری فٹنس سسٹم کی عدم موجودگی کے باعث گاڑیوں کی فزیکل انسپیکشن موٴثر طریقے سے ممکن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے ڈیجیٹائزڈ موٹر وہیکل انسپیکشن سسٹم کا آغاز کر دیا ہے اب گاڑیوں کو دی جانے والی فٹنس اسناد (Fitness Certificates) میں کیو آر کوڈ شامل کیا گیا ہیں ، رجسٹریشن اور چالان کی آن لائن ادائیگی کا نظام بھی قائم کر دیا گیا ہے اب تک 33000 سے زائد گاڑیاں فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں۔

    مزید پڑھیں : گاڑی یا موٹر سائیکل کی ملکیت کیسے تبدیل کروائیں؟ مکمل طریقہ کار جانیئے

    ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل، ملیر، ابراہیم حیدری اور کورنگی میں فٹنس کے لیے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں۔

    کابینہ اجلاس میں تجویزدی گئی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ چاہتا ہے کہ گاڑیوں کی فٹنس کا کام واہ انڈسٹریز لمیٹڈ کو سونپا جائے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجرا کمرشل اور ہیوی گاڑیوں کے لیے کیا جائے گا، فٹنس سینٹرز کراچی میں 5 مقامات پر جبکہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانو، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد میں بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔

    سندھ کابینہ نے واہ انڈسٹریز کے ساتھ وہیکل فٹنس سرٹیفکیشن کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ واہ انڈسٹریز سے مشاورت کے بعد نیا پروپوزل کابینہ کو پیش کرے۔

  • موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

    موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

    لاہور : موٹر سائیکل سواروں کے لیے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ، اب سرٹیفکیٹ کے بغیر سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانا ممنوع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے اہم قدم سامنے آیا، جس میں تمام موٹر سائیکلوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    ایک حالیہ قانونی ترمیم کے تحت موٹر سائیکلوں کو مخصوص ٹیسٹنگ سے گزرنا ہوگا ، جس کے بعد ایک سال کی مدت کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد فضائی آلودگی کو کم کرنا اور خراب دیکھ بھال والی گاڑیوں کی وجہ سے سڑک کے حادثات کو روکنا ہے۔

    حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر عوامی سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانا ممنوع ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ لازمی قرار دے کر شہریوں کی مشکلات بڑھا دیں

    محکمہ ٹرانسپورٹ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ صوبے بھر میں محفوظ اور زیادہ ماحول دوست سفر کو فروغ دینے کے لیے اپنی گاڑیوں کی باقاعدگی سے فٹنس چیکنگ کو یقینی بنائیں۔

    یہ اقدام ٹرانسپورٹ کے ضوابط کو بڑھانے اور تمام شہریوں کے لیے صاف ستھری، محفوظ سڑکیں بنانے کے لیے پنجاب کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔

    دوسری جانب انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی گاڑیوں کے ایمیشن ٹیسٹ مفت کر رہی ہے۔

    اخراج کا امتحان پاس کرنے والی گاڑیوں کو سبز اسٹیکرز جاری کیے جاتے ہیں، جو ونڈ اسکرین پر چسپاں ہوتے ہیں ، جو ایک سال کی مدت تک رہتے ہیں۔

  • موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

    موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

    لاہور : گاڑیوں کے بعد موٹرسائیکل سواروں کے لئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم قرار دے دیا گیا، سرٹیفکیٹ کی میعاد ایک سال تک ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی کے نقصانات سے تحفظ کے لئے حکومت پنجاب کا اہم اقدام سامنے آیا۔

    گاڑیوں کے بعد اب موٹرسائیکلوں کیلئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا، حکومت پنجاب نے اسموگ روک تھام کے آرڈیننس میں یکے بعد دیگرے ترامیم کا فیصلہ کیا۔

    موٹر گاڑیاں ترمیم ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی، ایکٹ کے تحت آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی جائیں گی۔

    متن میں کہا گیا کہ شق 38 اے میں جہاں لفظ گاڑی ہے، وہاں ساتھ موٹر سائیکل بھی شمارکیا جائے۔

    متن میں مزید کہا گیا کہ موٹرسائیکلوں کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ کی میعاد ایک سال تک ہوگی، پنجاب میں بطور سواری 85 فیصد موٹر سائیکل کا استعمال ہوتاہے، فٹنس سرٹیفکیٹ سے ایئر کوالٹی پر بھی قابو پایا جاتا ہے۔

    ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے ، کمیٹی 2 ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔

  • گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار

    گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار

    لاہور: پنجاب بھر میں تمام گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اینٹی اسموگ پلان کے تحت سرکاری اور نجی تمام گاڑیوں کی پڑتال کا فیصلہ کیا ہے، اب گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ اتھارٹی سے تصدیق نامہ حاصل کرنا ہوگا۔

    اس سلسلے میں صوبائی وزارتوں کے سیکریٹریز اور پنجاب بھر کے کمشنرز کو ایک حکم نامہ بھجوا دیا گیا ہے، جس میں تمام وزارتوں اور محکموں کو 30 جنوری تک گاڑیوں کا معائنہ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارتوں اور ذیلی محکموں کے زیر استعمال گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے اسموگ کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے خراب انجن اور زیادہ دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جمعہ اور اتوار کو ٹرکوں، بسوں اور بھاری گاڑیوں کے لاہور میں داخلے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی۔ گزشتہ روز خراب انجن اور زیادہ دھواں دینے والی ایک ہزار سے زائد گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی، اور 144 گاڑیاں بند کر دی گئیں۔

    خراب انجن اور زیادہ دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ

    پنجاب کی سینیر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ ٹھوس پالیسی سے صوبے کا ماحولیاتی مستقبل بہتر ہوگا، آج کے اقدامات اسموگ کے خاتمے کی بنیاد بنیں گے، ان کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کے خلاف جنگ شہریوں کی زندگی کے تحفظ کی جنگ ہے۔