Tag: فہرست

  • مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ گلیکسی اے 56 کی ٹرینڈنگ اسمارٹ فونز کی فہرست میں ٹاپ پوزیشن تو بدستور برقرار ہے لیکن اس ہفتے کی ٹاپ 10 ڈیوائسز میں اوپو اسمارٹ فون جگہ بنانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹرینڈنگ میں رہنے والے اسمارٹ فونز کی جاری کی گئی فہرست درج ذیل ہے:

    جاری کی گئی فہرست کے مطابق پہلے نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 56 جبکہ دوسرے نمبر پر سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا براجمان ہے۔

    شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو تیسرے، موٹورولا ایج 60 فیوژن چوتھے، ایپل آئی فون 16 پرو میکس پانچویں اور سام سنگ گلیکسی اے 36 چھٹے نمبرپر موجود ہے۔

    اوپو فائنڈ ایکس 8 الٹرا ساتویں (نئی انٹری)، شیاؤمی پوکو ایف 7 پرو آٹھویں، شیاؤمی پوکو ایف 7 الٹرا نویں اور 10 ویں نمبر پر انفنکس نوٹ 50 پرو + موجود ہے۔

    دوسری جانب نوکیا کے اسمارٹ فون کا لائسنس رکھنے والی کمپنی ہیومن موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) نے کہا ہے کہ وہ اپنے نام سے فونز متعارف کرائے گی۔

    ہیومن موبائل ڈیوائسز (HMD) گلوبل پچھلے سات سالوں سے نوکیا برانڈڈ اسمارٹ فونز بنا رہا ہے، تاہم اب جلد ہی یہ کمپنی ’نوکیا‘ کا نام چھوڑ کر اپنے ہی نام سے اسمارٹ فونز فروخت کرے گی۔

    اب ممکنہ طور پر دو سال بعد دنیا بھر میں مقبول فون برانڈ کا درجہ رکھنے والے نوکیا کے اسمارٹ فونز نہیں بنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایچ ایم ڈی گلوبل کا قیام 2016 میں اس وقت ہوا تھا، جب مائیکروسافٹ نے نوکیا برانڈ کے حقوق دس سال تک اسے بیچ دیے، اور ایچ ایم ڈی نے اپنا جو پہلا ہینڈ سیٹ لانچ کیا وہ تھا نوکیا 6، جسے 2017 میں لانچ کیا گیا تھا۔

    فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی کی جانب سے اپنے نام سے فونز متعارف کرائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نوکیا کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف نہیں کرائے گی، اس بات کا عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ X کی یوزر آئی ڈی اور ویب سائٹ ایڈریس میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ جب کہ ایچ ایم ڈی برانڈ کا پہلا اسمارٹ فون بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس 2024 کے ایونٹ میں لانچ کیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ کا بڑا یوٹرن ، اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز ٹیرف سے مستثنیٰ قرار

    مذکورہ کمپنی کے پاس نوکیا کے لائسنس کے حقوق 2026 تک ہیں، اس لیے امکان یہی ہے کہ 2026 کے بعد کمپنی نوکیا کے فون بنانا بند کر دے گی اور ممکنہ طور پر کوئی دوسری کمپنی بھی نوکیا کے برانڈ کے فونز نہیں بناسکے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے،عین ممکن ہے کہ کوئی دوسری کمپنی نوکیا کے اسمارٹ فون بنانے کا لائسنس حاصل کر لے۔

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار

    اسلام آباد : انسانی اسمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، فہرست میں 160 فعال انسانی اسمگلرز کے نام اور پتے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا کہ اداروں کی فہرست میں 160 فعال انسانی اسمگلرز کے نام اور پتے شامل ہیں ، فعال انسانی اسمگلرز میں سے 39 کا تعلق پنجاب اور 34 کا تعلق سندھ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں 50،بلوچستان 31 اور اسلام آباد میں 6 اسمگلرز متحرک ہیں ، 15 اسمگلرز کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پی این آئی ائل میں ڈال دیئے گئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ یہ اسمگلرزپاکستان اور دوسرے ممالک سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، 4 اسمگلرز اس وقت پاکستان،3 لیبیا ،ایک انگلینڈ اور ایک یو اے ای میں موجود ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 6 انسانی اسمگلرز کی حالیہ لوکیشن کا ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا تاہم تمام اسمگلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد،پاسپورٹ ،شناختی کارڈ بھی بلاک کردیئے ہیں۔

  • تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست، کونسا واحد پاکستانی کھلاڑی شامل ہے؟

    تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست، کونسا واحد پاکستانی کھلاڑی شامل ہے؟

    دنیا کی تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری کی گئی ہے، جس میں پاکستان سے صرف ایک پلیئر کو شامل کیا گیا ہے۔

    آسٹریلیا کے موقو روزنامے کی جانب سے اب تک کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری کی گئی، اخبار ’سڈنی مارننگ ہیرلڈ‘ نے اسپورٹس صحافیوں سے مشاورت اور ان کی آرا لینے کے بعد یہ فہرست مرتب کی۔

    پاکستان اور دنیا کی اسکواش کی تاریخ کے کامیاب ترین پلیئرز لیجنڈ جہانگیر خان کو بھی 50 عظیم ترین ایتھلیٹس میں شامل کیا گیا ہے، آسٹریلوی اخبار کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان اپنے دور کے ناقابل تسخیر کھلاڑی تھے۔

    پاکستانی لیجنڈ کو 50 عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں 25 واں نمبر دیا گیا ہے، جہانگیر نے اپنے شاندار ترین کیریئر میں 10 برٹش اوپن اور 6 ورلڈ ٹائٹل جیتے، وہ پانچ سال تک 555 میچوں میں ناقابل شکست رہنے والے پلیئر تھے۔

    باسکٹ بال اسٹار مائیکل جارڈن کو 50 عظیم ترین پلیئرز کی فہرست میں پہلا نمبر دیا گیا ہے، یوسین بولٹ دوسرے اور سرینا ولیمز اس فہرست میں تیسرا نمبر حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

    ’سڈنی مارننگ ہیرلڈ‘ کے جید اسپورٹس صحافیوں نے اپنے ہم وطن سر ڈان بریڈمین کو چوتھا نمبر دیا ہے جبکہ عظیم ترین باکسر مانے جانے والے باکسر محمد علی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔

    بھارت کے واحد پلیئر جسے شامل کیا گیا وہ کرکٹر سچن ٹنڈولکر ہیں انھیں 37 واں نمبر پر رکھا گیا، اس کے علاوہ لیونل میسی، راجر فیڈرر ، ٹائیگر ووڈز، سیمون بائیلز اور مائیکل فلپس بھی 50 عزیم ترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔

  • سال 2021 کے خوبصورت ترین چہرے: ماہرہ خان، عائزہ خان اور سجل علی نامزد

    سال 2021 کے خوبصورت ترین چہرے: ماہرہ خان، عائزہ خان اور سجل علی نامزد

    معروف پاکستانی اداکاراؤں ماہرہ خان، عائزہ خان اور سجل علی کو 2021 کے 100 خوبصورت چہروں کی فہرست کے لیے نامزد کردیا گیا۔

    ٹی سی کینڈلر، جس نے سال کے 100 سب سے خوبصورت چہروں کی سالانہ آزاد ناقدین کی فہرست بنائی ہے، سال 2021 کے خوبصورت ترین چہروں کی نامزدگیوں کا اپنے انسٹاگرام پر اعلان کیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    ٹی سی کینڈلر نے اپنے انسٹا گرام پیج پر پاکستانی اداکارہ ماہرہ، عائزہ اور سجل کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا ک یہ 2021 کے 100 خوبصورت چہروں کے لیے آفیشلی نامزد ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ ان تمام خوبصورت خواتین کو 2021 کے چہروں کی فہرست میں نامزد ہونے پر بہت مبارک ہو۔

    حتمی فہرست کے لیے ووٹنگ کا عمل ہوگا جس کے بعد کامیاب خوبصورت چہروں کا اعلان کیا جائے گا۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    امریکی بزنس میگزین فوربز کی سالانہ فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کی دوران ارب پتی افراد کھرب پتی ہوگئے اور ان کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوگیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فوربز میگزین نے دنیا کے ارب پتی افراد کی 35 ویں سالانہ فہرست جاری کی ہے، فہرست میں دنیا کے 2 ہزار 755 ارب پتی افراد شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے دوران جہاں دنیا بھر کی مضبوط ترین معیشتیں بھی ہل گئی وہیں بہت سے ارب پتی اسی عرصے کے دوران کھرب پتی ہو گئے اور کئی افراد کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق ارب پتیوں کی سالانہ فہرست کے تحت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون کے بانی جیف بیزوس مسلسل چوتھے سال بھی پہلے نمبر پر ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت 177 ارب ڈالرز ہے۔

    فوربز کے مطابق رواں سال کے ان ارب پتیوں کی مجموعی دولت 13 اعشاریہ ایک کھرب ڈالرز ہے جو گذشتہ سال 8 کھرب ڈالر تھی۔

    گاڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلن مسک کا اس فہرست میں دوسرا نمبر ہے۔ گزشتہ سال اپنی دولت کے حساب سے وہ 31 ویں نمبر پر تھے۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 151 ارب ڈالرز ہے۔

    تیسرا نمبر لگژری اشیا بنانے والی فرم لوئس وٹون کے چیف ایگزیگٹو برنارڈ آرنالٹ کا ہے۔ ان کے اثاثے 150 ارب ڈالرز ہیں۔

    چوتھے نمبر پر مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس ہیں جن کے اثاثے 124 ارب ڈالرز کے ہیں، فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ 97 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

    سرمایہ کار اور بزنس ٹائیکون وارن بفٹ دو دہائیوں کے بعد پہلی مرتبہ دنیا کے پہلے پانچ امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوئے ہیں کیونکہ فوربز کی درجہ بندی میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کا غلبہ ہے۔

    اس سال کی فہرست میں 493 نئے افراد بھی شامل ہوئے ہیں جن میں ڈیٹنگ ایپ بمبل کی چیف ایگزیکٹو وہٹنی وولف ہرڈ بھی شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق امریکا بدستور سب سے زیادہ ارب پتیوں کی سرزمین ہے جبکہ اس حوالے سے چین دوسرے اور بھارت تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 724، چین میں 626 اور بھارت میں 140 ارب پتی رہتے ہیں۔

    فوربز میگزین کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران 493 نئے ارب پتی منظر عام پر آئے ہیں۔ ان نئے ارب پتیوں میں سے 210 کا تعلق چین اور ہانگ کانگ سے ہے جبکہ 98 امریکی شہری ہیں۔

  • سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ایک فہرست مرتب کی ہے جس میں انہوں نے ان وجوہات کا ذکر کیا ہے جن کی وجہ سے سال 2021، سال 2020 سے بہتر ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر سال کے اختتام پر اس برس کی مثبت پیشرفت کی فہرست مرتب کرنے کے عادی ہیں۔ سنہ 2020 میں بھی انہوں نے ایسی ہی فہرست مرتب کی ہے، مگر اس بار رواں سال کی مثبت پیشرفت کی بجائے 2021 کے زیادہ بہتر ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔

    بل گیٹس نے اپنی فہرست کا آغاز اس پیغام کے ساتھ کیا کہ سنہ 2021 رواں سال سے بہتر ہوگا۔ انہوں نے اپنے مضمون کا آغاز کرونا وائرس ویکسینز کی برق رفتار تیاری سے کیا۔

    بل گیٹس نے لکھا کہ انسانوں نے ایک سال کے اندر کسی بیماری کے خلاف اتنی پیشرفت نہیں کی، جتنی اس سال کووڈ 19 کے خلاف دیکھنے میں آئی، عام طور پر ایک ویکسین کی تیاری میں کئی برس لگ جاتے ہیں، مگر اس بار ایک سال سے بھی کم وقت میں کئی ویکسینز تیار کرلی گئیں۔

    انہوں نے لکھا کہ 100 فیصد افراد تو فیس ماسک اور سماجی دوری جیسے اقدامات پر عمل نہیں کررہے، مگر اکثریت ان احتیاطی تدابیر کو اپنا چکی ہے۔ یہ بہت زیادہ امید دلاتا ہے کہ ان اقدامات کو برقرار رکھ کر ویکسین کی فراہمی کے عرصے تک وائرس کے پھیلاؤ کو سست کر کے زندگیاں بچائی جاسکیں گی۔

    رواں برس کے شروع میں بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا تھا۔ اب ان کا کہنا ہے کہ 2 اچھی ویکسینز کی تیاری سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر ویکسینز بھی کامیاب ہوں گی۔

    انہوں نے لکھا کہ متعدد کمپنیوں کی جانب سے ویکسینز کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر عمل کیا جارہا ہے، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان میں سے کچھ محفوظ اور مؤثر ہوں گی، ابھی بھی 2 ویکسینز آچکی ہیں اور مزید آنے والی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی خطرات کے لیے مل جل کر کام کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول کچھ جگہ تو اپنے ملک کو ترجیح دی گئی جیسے امریکا یا جرمنی میں، مگر دیگر ممالک نے کولیشن فار ایپیڈیمک پریپریڈنس انوویشن کو تشکیل دیا، جس کے لیے متعدد حکومتوں اور ہمارے ادارے نے سرمایہ فراہم کیا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ امید کی چند وجوہات کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ ایسے معاہدے کیے جارہے ہیں جن میں ادویات ساز کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معمول کے حالات میں اس طرح کے معاہدوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا، یہ بالکل ایسا ہے جیسے فورڈ کی جانب سے اپنے ایک کارخانے میں ہونڈا کو اکارڈ تیار کرنے کی پیشکش کی جائے۔

    بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری اور فراہمی کے حوالے سے لکھا کہ مالیاتی اور لاجسٹک مسائل سب سے بڑے چیلنجز ہیں، مگر توقع ہے کہ ماہرین کام کر کے اس حوالے سے حکمت عملی فراہم کریں گے اور امیر ممالک غریب ممالک کی مدد کریں گے۔

    ویکسینز پر لوگوں کے شبہات کے حوالے سے انہوں نے لکھا کہ ویکسینز کے حوالے سے سازشی خیالات سے کوئی مدد نہیں ملے گی، مگر قابل اعتبار رہنماؤں، سیاستدانوں، سائنسدانوں اور ڈاکٹروں سے لوگوں کے شکوک کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

    کووڈ 19 کے علاج کے حوالے سے بل گیٹس نے شکر گزاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ویکسین کی طرح ایک اور چیلنج علاج کی تیاری اور فراہمی ہوگی۔

    ان کے بقول اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ہمارے ادارے نے ایک سیکنڈ سورس معاہدہ فیوجی فلم سے کیا ہے جو ایلی للی کی تیار کردہ اینٹی باڈی کو تیار کرے گی، یہ ڈوز غریب اور متوسط ممالک کو کم لاگت میں فراہم کیے جائیں گے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ بہت جلد کووڈ 19 ٹیسٹ کے لیے قطاروں میں لگنے کے دن ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں امریکا میں پہلے ایسے کووڈ ٹیسٹ کی منظوری دی گئی جس کو گھر میں کیا جا سکتا ہے اور اس کے نمونے لیبارٹری بھیجنے کی ضرورت نہیں۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ ایک چیز جس پر میں خوش ہوں، اور جس پر میں غلط ثابت ہوا کہ کووڈ 19 غریب ممالک کے لیے تباہ کن وبا ثابت ہوگی، درحقیقت افریقہ میں کیسز اور اموات کی شرح امریکا اور یورپ سے کم رہی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اس وبا کا مقابلہ کیا اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر عالمی چیلنجز کے لیے بھی دنیا تیار ہوگی۔

    بقول بل گیٹس کے عالمی تعاون ایسی وجہ ہے جس سے مجھے لگتا ہے کہ آنے والے سال میں نہ صرف اس وبا کو کنٹرول کیا جا سکے گا، بلکہ میرا ماننا ہے کہ دنیا دیگر چیلنجز جیسے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کر سکے گی۔

    بل گیٹس نے مزید لکھا کہ وہ پرامید ہیں کہ وہ ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش جاری رکھ سکیں گے جو بنیادی مسائل ہیں۔

  • سب سے زیادہ معاوضہ کمانے والی 100 سلیبرٹیز کی فہرست جاری

    سب سے زیادہ معاوضہ کمانے والی 100 سلیبرٹیز کی فہرست جاری

    واشنگٹن : معروف امریکی جریدےفوربز نے سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ معاوضہ کمانے والی 100 سلیبریٹیز کی رینکنگ جاری کردی، امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ 185 ملین ڈالر(18 کروڑ 50 لاکھ) آمدنی کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی آمدنی میں سنہ 2018 کے دوران 131 فیصد اضافہ ہوا ہےگزشتہ برس گلوکارہ نے 8 ملین ڈالر کمائے جس کے بعد ان کی کل دولت 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہوگئی جس کے ساتھ وہ سب سے زیادہ کمائی کرنے والے سلیبرٹی قرار پائیں۔

    امریکی جریدے نے بتایا کہ امریکی گلوکارہ سنہ 2017 میں بھی175 ملین ڈالرکما کر فوربز میگزین میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

    فوربز میگزین کی سالانہ رینکنگ میں پہلی بار کوئی خاتون کھلاڑی شامل نہیں ہے، امریکا کی معروف کاسمیٹکس کوئن کائلی جینرنے 2018 سے 2019 تک 17 ڈالرز کمائے ہیں جس کے باعث فہرست میں دوسرے نمبر پر براجمان ہیں جبکہ امریکی گلوکار و فیشن ڈیزائنر کانیے ویسٹ 15 کروڑ ڈالرز کمانے کے بعد تیسری پوزیشن پر ہیں۔

    سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ابتدائی دس سلیبرٹی میں ارجنٹائن فٹبالر لیونل میسی، کرسٹیانو رونالڈو ، برازیلین فٹبالر نیمار بھی فہرست میں شامل ہیں ۔

  • کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    ٹورنٹو: کینیڈا کی حکومت نے پہلی بار دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں کو بھی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی دنیا بھر کے ممالک دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے مختلف قسم کے اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ اپنے شہریوں کو نہ صرف شدت پسند دانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے بچاسکےبلکہ انہیں ایسی تنظیموں یا گروہوں میں شمولیت سے بھی روک سکیں، کینیڈین سیکیورٹی حکام کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر انتہا پسند گروہوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    کینیڈین سکیورٹی حکام نے بتایا کہ ان گروپوں میں سے ایک تو دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم بلڈ اینڈ آنر ہے اور دوسرا اسی تنظیم کا مسلح بازو آرم کومبیٹ ایٹین۔

    کینیڈین حکومت نے الزام لگایاکہ ان گروپوں کے اراکین میں سے ‘بلڈ اینڈ آنر‘ کے انتہا پسند ارکان شمالی امریکا اور یورپ میں کیے جانے والے متعدد حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈین حکومت کی طرف سے مرتب کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں مجموعی طور پر دنیا بھر سے تقریبا ساٹھ شدت پسند اور انتہا پسند گروہ شامل ہیں۔

  • فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد  کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا

    فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا

    اسلام آباد : فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد سے متعلق فہرست میں  پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا ، پاکستان میں مذہبی خلاف ورزی، عدلیہ مخالف  بیان، ہتک آمیز مواد اور ملک مخالف مواد سے متعلق مواد ہٹایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی جانب سے جولائی اور دسمبر 2018 کے دوران ڈیلیٹ کیے جانے والے مواد میں دو گنا اضافہ ہوگیا ،فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد سے متعلق فہرست میں بھارت پہلے اور پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا ۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک کی جانب سے جاری کی گئی ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2018 کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان میں 4 ہزار ایک سو 74 پوسٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا جبکہ پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ہزار 2 سو 3 کو ہٹایا گیا تھا۔

    بھارت فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جہاں 17 ہزار 7 سو 13 پوسٹس کو ہٹایا گیا، پاکستان اس حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے اور برازیل 4 ہزار 26 پوسٹ ہٹائے جانے کی وجہ سے تیسرے نمبر پر ہے۔

    وزیراعظم کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں نفرت انگیز مواد پر مبنی 35 ہزار پوسٹس ڈیلیٹ کی گئی تھیں، فیس بک نے پاکستان میں 3 ہزار 8 سو 11 پوسٹس، 3 سو 43 پیجز اور گروپس، 10 پروفائلز اور ایک البم کو ڈیلیٹ کیا جبکہ انسٹاگرام پر 7 پوسٹس اور 2 اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا۔

    سماجی روابط کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں مذہبی خلاف ورزی، عدلیہ مخالف بیان، ہتک آمیز مواد اور ملک مخالف مواد سے متعلق مقامی قوانین کی خلاف ورزی پر مواد کو ہٹایا گیا۔اس عرصے کے دوران حکومت کی جانب سے فیس بک کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے دی گئی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    فیس بک انتظامیہ کے مطابق حکومت نے ڈیٹا سے متعلق ایک ہزار 7 سو 52 درخواستیں دی اور 2 ہزار 3 سو 60 صارفین اور اکاؤنٹس کا ڈیٹا طلب کیا جبکہ پہلی سہ ماہی میں حکومت نے ایک ہزار 2 سو 33 درخواستیں دی تھیں، فیس بک اپنے قوانین اور شرائط کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈیٹا کی درخواستوں کا جواب دیتی ہے اور اب تک حکومت کی 51 فیصد درخواستوں کو پورا کرچکی ہے۔

    سماجی روابط کی معروف ویب سائٹ کی جانب سے لیگل پراسیس کے نام پر اکاؤنٹ محفوظ کرنے کے لیے بھی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، مقامی قوانین کی بنیاد پر عالمی طور پر ہٹائے جانے والے مواد کے حجم میں 135 فیصد اضافہ ہوا، فیس بک سے ہٹائے گئے مواد کی تعداد 15 ہزار 3 سو 37 سے بڑھ کر 35 ہزار 9 سو 72 ہوگئی۔

    رپورٹ میں فیس بک کی مصنوعات کی دستیابی پر اثر انداز ہونے والے عارضی انٹرنیٹ مسائل کو بھی بیان کیا گیا، اس میں کہا گیا کہ ‘2018 کی ششماہی میں ہم نے 9 ممالک میں فیس بک سروسز کی 53 خرابیوں کی شناخت کی جبکہ پہلی سہ ماہی میں 8 ممالک میں 48 مرتبہ انٹرنیٹ کی وجہ سے مسائل ہوئے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے میں عالمی خرابی کے 85 فیصد واقعات بھارت میں پیش آئے تھے۔

    وزیراعظم کے ترجمان برائے ڈیجیٹل میڈیا ارشد خان نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہم نفرت انگیز بیان اور جعلی مواد سے متعلق کریک ڈاؤن میں فیس بک کے ساتھ کام کررہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ میں صرف نفرت انگیز مواد پر مبنی 35 ہزار سے زائد پوسٹ ڈیلیٹ کی گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ 60 فیصد مواد میں مذہبی گروہوں کی مہم شامل تھی ، جن میں خاص طور پر آسیہ بی بی سے متعلق پوسٹ شامل تھیں۔

    ارشد خان نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے 100 پروفائلز کے جعلی ہونے سے متعلق فیس بک کو آگاہ کیا تھا اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو فیس بک نے حکومت کے دعووں کی تصدیق یا تردید نہیں کی تاہم 2 روز قبل جاری کی گئی کمیونٹی اسٹینڈرز انفورسمنٹ رپورٹ میں فیس بک نے بتایا کہ جون سے مارچ 2018 کے دوران عالمی طور پر نفرت انگیز مواد پر مبنی 40 لاکھ پوسٹس ڈیلیٹ کی تھیں۔

    اس سے ایک سال قبل صرف 38 فیصد (25 لاکھ پوسٹس) کی شناخت نفرت انگیز مواد کے طور پر کی گئی تھیں۔

  • یورپی یونین کا بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودیہ کا نام شامل کرنے سے انکار

    یورپی یونین کا بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودیہ کا نام شامل کرنے سے انکار

    برسلز : یورپی یونین نے بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کا نام شامل کرنے کی یورپین کمیشن کی تجویز مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں جمعے کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران یورپی یونین کے رکن ممالک نے یورپین کمیشن کی جانب سے سعودی عرب بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز منسوخ کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے کہا کہ سعودی عرب یورپی اسلحے اور دیگر سازو سامان کا ایک بڑا خریدار ہے اسے ہائی کرپٹ ممالک کی فہرست میں نہیں ہونا چاہیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ, سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔