Tag: فہمیدہ مرزا

  • آغا سراج درانی گرفتاری، قومی اسمبلی میں احتجاج، فہمیدہ مرزا کی اپوزیشن کے رویے پر کڑی تنقید

    آغا سراج درانی گرفتاری، قومی اسمبلی میں احتجاج، فہمیدہ مرزا کی اپوزیشن کے رویے پر کڑی تنقید

    اسلام آباد: سابق اسپیکر قومی  اسمبلی فہمیدہ مرزا نے  ایوان میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پارلیمنٹ کو یرغمال بنا لیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ میں آغا سراج درانی کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا.

    سابق اسپیکر  قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میرے بھی گھر پر دیواریں پھلانگ کرچھاپے مارے گئے، اس وقت گھر میں صرف میں اور میری بیٹی تھی، کاش یہ اس وقت بھی یہی جذبہ رکھتے۔

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا اس وقت انھیں کیا خوف تھا، کیا میں سندھ کی بیٹی نہیں تھی، کیا میں سابق اسپیکر نہیں تھی۔

    فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بدین میں پانی کا مسئلہ ہے، سندھ میں بھوک سے بچے مررہے ہیں، کاش سندھ کے ان بچوں کے لئے آواز اٹھاتے، جو  بوند بوند کو ترس رہے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کے رویے کی مذمت کرتی ہوں۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب آغا سراج درانی کی فیملی سے بدسلوکی کا نوٹس لیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں قومی احتساب بیورو نے اسلام آباد سے اسپیکر  سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو  اسلام آباد سے گرفتار کر لیا تھا، بعد ازاں انھیں کراچی منتقل کر دیا گیا۔

    نیب سندھ کی ٹیم نے آغا سراج درانی کے گھر چھاپا بھی مارا، جہاں چھ گھنٹے تلاشی جارہی ہے۔

  • ملک میں انتخابی اصلاحات کی طرف توجہ نہیں دی گئی، فہمیدہ مرزا

    ملک میں انتخابی اصلاحات کی طرف توجہ نہیں دی گئی، فہمیدہ مرزا

    کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما اور سابق قومی اسمبلی اسپیکر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ملک میں انتخابی اصلاحات کی طرف کبھی توجہ نہیں دی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انتخابی اصلاحات کی طرف نہ تو توجہ دی گئی نہ ہی کبھی ان پر عمل کیا گیا۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ کو دس سال تک من مانی کر کے چلایا گیا، خیال رہے کہ گزشتہ دس برسوں میں پانچ سال وہ خود بھی پیپلز پارٹی کی طرف سے قومی اسمبلی کی اسپیکر کے عہدے پر فائز رہیں۔

    ماضی میں صوبۂ سندھ میں حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بھی سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ ملک میں اداروں کی بہ جائے شخصیات مضبوط ہوئیں، اداروں کو مستحکم بنانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    انتخابات 2018 کے لیے انتخابی تیاریوں کے حوالے سے فہمیدہ مرزا نے کہا کہ انھیں اس دوران جلسوں اور ریلیوں کی اجازت نہیں دی گئی، الیکشن کی تیاریوں سے روکا گیا۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بننے کا اعلان

    انھوں نے مزید کہا کہ انھیں پہلے ہی سے معلوم تھا کہ وہ اور ان کا خاندان نشانے پر ہے کیوں کہ ان کا انتخابی حلقہ سندھ میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ فہمیدہ مرزا 2008 کے انتخابات میں حلقہ این اے 225 بدین سے پی پی کے ٹکٹ پر منتخب ہو کر قومی اسپیکر کی اٹھارویں اسپیکر منتخب ہوئیں، وہ اس عہدے پر منتخب ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔

    فہمیدہ مرزا کو پیپلز پارٹی پر الزام تراشی زیب نہیں دیتی: نفیسہ شاہ

    پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر چار بار رکن قومی اسمبلی بننے والی فہمیدہ مرزا نے اپنے شوہر ذوالفقار مرزا کے پی پی سے اختلافات کی وجہ سے، رواں برس جی ڈی اے میں شمولیت اختیار کی اور انتخابات 2018 میں ایک بار پھر اپنی سیٹ جیت لی تاہم الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے سلسلے میں اس کا نتیجہ روکا ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    کراچی: ملک بھر میں عام انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں نئے نئے ریکارڈز بھی بن رہے ہیں۔

    ایسا ہی ایک ریکارڈ سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہیدہ مرزا نے بھی بنا دیا ہے جو ایک ہی حلقے کی جنرل نشست سے مسلسل 5 بار الیکشن جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    گزشتہ طویل عرصے سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی فہمیدہ مرزا اس بار گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پلیٹ فارم سے اپنے آبائی حلقے این اے 230 بدین کی نشست پر کھڑی ہوئیں اور اس بار بھی فتحیاب ہوئیں۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی رسول بخش چانڈیو کو معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

    فہمیدہ مرزا نے سنہ 1997 سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

    سنہ 2008 کے انتخابات کے بعد وہ قومی اسمبلی کی 18 ویں اسپیکر بھی رہ چکی ہیں اور وہ اس عہدے پر منتخب ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔

    ان کے شوہر ذوالفقار مرزا بھی اہم حکومتی عہدوں پر فائز رہے جبکہ وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست بھی سمجھے جاتے ہیں تاہم اختلافات کے باعث دونوں نے اس بار پیپلز پارٹی کے خلاف قائم اتحاد کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا نگراں حکومت پرعدم اعتماد کا اظہار

    گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا نگراں حکومت پرعدم اعتماد کا اظہار

    کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے نگراں حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، جی ڈی اے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سندھ میں نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی حکومت کا تسلسل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کنگری ہاؤس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا اجلاس منعقد ہوا، جس سے پیر پگارا، ایاز لطیف پلیجو، سردار رحیم،  غوث علی شاہ، ذوالفقار مرزا نے خطاب کیا۔

    پیرپگارا

    پیرپگارا نے کہا کہ سندھ میں تبادلے پیپلزپارٹی کے مفاد میں کیے گئے، جو حکومت بجلی اور پانی نہیں دے سکی اسے حکمرانی کا اختیار نہیں ہے، پیپلزپارٹی حکومت نے سندھ میں کچرے کے ڈھیر بنادیے، کارکن مقابلے کی بھرپور تیاری کریں۔

    انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کو کئی خط لکھے کوئی جواب نہیں ملا، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ غیر جانبدار نہیں ہیں، سندھ کا الیکشن کمیشن جانبدار ہے، پنجاب میں ایک اور سندھ میں دوسرا قانون چل رہا ہے، 25 جولائی کو جی ڈی اے الیکشن کے لیے تیار ہے.

    پیر پگارا نے کہا کہ موجودہ نگراں سیٹ اپ سے امید نہیں ہے، میں نہیں سمجھتا نگراں حکومت شفاف انتخابات کراسکے، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جیسے موقع فراہم کیے جائیں، سندھ میں کرپٹ افسران کو دوبارہ تعینات کردیا گیا ہے۔

    ایاز لطیف پلیجو

    سربراہ قومی عوامی تحریک اور جی ڈی اے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ میں نہ پانی ہے نہ بجلی، ترقیاتی بجٹ لوٹ لیا گیا ہے، آصف زرداری کی دی گئی لسٹ پر ٹرانسفر تسلیم نہیں ہیں، تمام حلقوں کے امیدوار آج کے اجلاس میں فائنل کررہے ہیں، تحریک انصاف سے سیٹ ایڈجسٹمںٹ کرلی ہے۔

    ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر وزیروں کے قبضے ہیں، سندھ میں شفاف اور صاف الیکشن چاہئیں، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کو دس دن کا ٹائم دیتے ہیں، ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے تو سندھ میں پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔

    فہمیدہ مرزا

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہمیں سندھ میں نگراں سیٹ اپ پر تحفظات ہیں، سندھ کے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ انتہائی کمزور ہیں، سندھ میں بلدیاتی نمائندے الیکشن مہم چلا رہے ہیں، تمام اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز دئیے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمشنر پر ہمارے تحفظات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی الیکشن کمشنر کی موجودگی میں شفاف الیکشن ممکن نہیں، نگراں وزیر اعلیٰ، صوبائی الیکشن کمشنر کا کردار متنازع ہے، جی ڈی اے امیدواروں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کئے جارہے ہیں۔

    فہمیدہ مرزا نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ شفاف لوگوں کو تعینات کرایا جائے، اینٹی کرپشن محکمے میں کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں، شفاف انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں۔

    غوث علی شاہ

    تحریک انصاف کے رہنما غوث علی شاہ نے کہا کہ دس سال سے بلدیاتی افسر مال بنانے میں مصروف ہیں، سندھ میں شفاف انتخابات کرائے جائیں، اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے ہمارے تحفظات کو دور کیا جائے۔

    سردار رحیم

    جی ڈی اے رہنما سردار رحیم نے کہا کہ عوام کرپٹ امیدواروں سے رعایت نہ کریں، جی ڈی اے عوام کو انصاف اور روزگار دے گی۔

    ذوالفقار مرزا

    سابق وزیر داخلہ سندھ اور جی ڈی اے رہنما ذوالفقار مرزا نے کہا کہ لوگوں پر جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی گئی ہیں اور کسانوں کا پانی بند کیا گیا ہے۔

    گرینڈڈیموکریٹک الائنس کاالیکشن کمیشن کواحتجاجی خط

    گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے الیکشن کمیشن کو احتجاجی خط بھیج دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی حکومت کا تسلسل ہے جبکہ نگراں حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خط کے متن کے مطابق انتظامی عہدوں سمیت پولیس افسران کا تقرر سندھ حکومت نے کیا، نگراں حکومت نے محض تقرر نامے جاری کئے، پنجاب طرز پر سیکریٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، پولیس افسران تبدیل کیے جائیں، تبادلے پنجاب کی طرز پر وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے تحت ہونے چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ذوالفقار مرزا عدالت میں پیشی کیلئے کراچی پہنچ گئے

    ذوالفقار مرزا عدالت میں پیشی کیلئے کراچی پہنچ گئے

    کراچی : سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا مقدمات کے خلاف سماعت میں پیش ہونے کیلئے اپنی اہلیہ فہمیدہ مرزا کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے، وہ کل اپنے خلاف زیر سماعت مقدمات میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہونگے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف کی امید ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اس سے قبل سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا اپنے اوپر قائم مقدمات کے خلاف سماعت میں پیش ہونے کیلئے مرزا فارم ہاؤس سے کراچی کیلئے نکلے تو ایک بڑا لشکر ان کے ہمراہ تھا۔

    ذوالفقار مرزا کا انداز پیشی پر جاتے ہوئے بھی وڈیرانہ دکھائی دیا۔ سیکڑوں حامیوں کا ساتھ اور سو کے لگ بھگ گاڑیوں کا قافلہ ان کے ہمراہ تھا۔

    شوہر کی حمایت میں آگے آنیوالی سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ ذوالفقار مرزا نے تو میڈیا سے بات نہ کی لیکن فہمیدا مرزا نے کہا کہ عدالتوں سے انصاف کی امید ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے،بہت سے کارکن ایسے ہیں جو واقعہ کے وقت موجود ہی نہیں تھے لیکن انہیں ملزم نامزد کر دیا گیا ایسا جمہوریت میں نہیں ڈکٹیٹر شپ میں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا اور ان کے ساٹھ ساتھیوں کے خلاف تین روز قبل توڑ پھوڑ ، ہنگامہ آرائی اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے جن میں سے چار کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

    ٹھٹہ، گولارچی اور قائدآباد سمیت مختلف مقامات پر ذوالفقار مرزا کے قافلے پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

  • خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    اسلام آباد: ذوالفقار مرزا کی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کہتی ہیں ان کے خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔

    سندھ حکومت اور پیلزپارٹی کے رہنما ذوالفقار مرزا کے مقابل آئےتو ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی اپنے شوہر کے دفاع میں کھڑی ہوگئیں ۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا ان کے خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے انکشاف کیا کہ پولیس پرڈاکٹر ذوالفقارمرزاکی گرفتاری کے لیے اوپر سے دباؤ ہے ۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزاکا کہنا تھا منصوبہ بندی کے تحت کچھ لوگ ان کے خاندان کو پارٹی سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔

     ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا سندھ حکومت کی یہ عجیب منطق ہے کہ وہ کسی کا گلا بھی دبائے اور یہ بھی چاہے کہ کوئی چیخے بھی نہیں۔

  • چیف جسٹس آف پاکستان بدین صورتحال کا نوٹس  لیں،  فہمیدہ مرزا

    چیف جسٹس آف پاکستان بدین صورتحال کا نوٹس لیں، فہمیدہ مرزا

    کراچی : سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیرداخلہ ڈاکٹرذوالفقار مرزاکی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا پر اگر کوئی کیس ہے تو کیا انہیں عدالت جانے کا کوئی حق نہیں ؟

    ضمانت کے باوجود سترہ اٹھارہ پولیس موبائلیں گھر کے باہر کھڑی ہیں۔ بدین میں مرزا فارم ہائوس پر آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔

    ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فہمیدہ مرزا اپنے شوہر کےدفاع کیلئے میدان میں آگئیں، ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں۔

    عدالتی حکم کے باوجود پولیس سے فائرنگ کروائی گئی۔ آئی جی سندھ بتائیں کے عدالتی حکم کے باوجود مرزا فارم ہائوس پر پولیس کیوں تعینات کی گئی ہے۔

    گزشتہ تین روز سے آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔ ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی پر تشویش ہے۔ پولیس میں سیاسی مداخلت واضح نظر آر ہی ہے۔ ایسے پولیس افسران بدین بھیجیں جو سیاست میں ملوث نہ ہوں۔

    میری چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں، ان کا کہناتھا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کیلئے بے شمار قربانیاں دیں ہیں، گھر کے باہر موبائلیں کھڑی کرکے آپریشن کا تاثر دیا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور کارکنان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کردئیے گئے،یہ کہاں کا انصاف ہے؟ انہوں نے کہا کہ وفاق مضبوط آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری تعینات کرے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا پر کیس ہے تو کیا انھیں عدالت میں جانے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکام کی جانب سے مرزا فارم ہائوس پر کھانے اور پینے کی اشیاء لے جانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    ہماری طاقت غریب بدین کے عوام تھے۔ ذوالفقار مرزا طویل عرصے سے پارٹی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ بدین میں چھاپوں کی مذمت کرتی ہوں۔