Tag: فیسوں میں اضافہ

  • فیسوں میں 165 فی صد اضافہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کرنے لگے

    فیسوں میں 165 فی صد اضافہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کرنے لگے

    کراچی: کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ فیسوں میں اضافے اور ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی پر سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم ڈی سی کے طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر مظاہرہ کیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ فیسوں میں 165 فی صد کا ناجائز اضافہ کیا گیا ہے۔

    طلبہ کے مطابق امتحانی فیس میں اضافہ کر کے 32 ہزار روپے مانگے جا رہے ہیں، کالج میں ڈیولپمنٹ چارجز کے نام پر بھی 30 ہزار روپے لیے جا رہے ہیں، کالج میں صرف 2 بسیں قابل استعمال ہیں، جب کہ ڈاؤ سمیت باقی 3 میڈیکل کالجز میں 18 بسیں چلتی ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمی کراچی ایڈووکیٹ سیف الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی میں جس صورت حال میں ہم رہتے ہیں وہ جنگل سے کم نہیں، طلبہ کے مسائل میں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ایڈووکیٹ سیف الدین کا کہنا تھا کہ طلبہ و طالبات کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، امتحانات کے اندر 75 ہزار بچوں کو فیل کر دیا گیا، کراچی میں 13 ہزار طلبہ و طالبات کے لیے صرف 2 سینٹر بنائے جاتے ہیں جب کہ دیگر شہروں میں 6 سینٹر بنائے جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں ایک لاکھ 17 ہزار سے فیس بڑھا کر 2 لاکھ 68 ہزار روپے کر دیا گیا ہے، فیسوں میں ہر سال اضافہ کیا جا رہا ہے، لیکن یونیورسٹی کے بسوں کا حال بہت برا ہے۔

  • کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں داخلے کے خواہش مندوں کے لیے فیسوں کے حوالے سے بری خبر

    کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں داخلے کے خواہش مندوں کے لیے فیسوں کے حوالے سے بری خبر

    کراچی: کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی فیسوں میں 185 فی صد تک ہوشربا اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم ڈی سی میں داخلے کے خواہش مندوں کے لیے بری خبر ہے کہ انتظامیہ نے فیسوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا ہے، اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلہ فیس 20 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کر دی گئی۔

    اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سیلف فنانس طلبہ کے لیے فیس ایک لاکھ کر دی گئی ہے، ٹیوشن فیس 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 17 ہزار 600 کر دی گئی، سیلف فنانس طلبہ سے اب 12 لاکھ فیس وصول کی جائے گی۔

    طلبہ سے ترقیاتی فنڈ کے نام پر 30 اور 50 ہزار روپوں کی الگ سے وصولی ہوگی، جس پر طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب فوری فیسوں میں اضافہ واپس لیں۔

    رکن سٹی کونسل کے ایم سی تیمور احمد نے بھی کہا ہے کہ فیسوں کی مد میں ایسی بھتہ خوری کی کوئی مثال نہیں ملتی، پٹرول کی قیمت میں واضح کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ فیس میں 80 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    رکن سٹی کونسل نے مطالبہ کیا کہ کونسل کا اجلاس بلا کر فیسوں کے نام پر ان ترقیاتی چارجز کا جواب دیا جائے۔

  • یونیورسٹی طلبا کیلئے اہم خبر

    یونیورسٹی طلبا کیلئے اہم خبر

    پشاور : خیبرپختونخوا کی متعدد جامعات نے اخراجات پورے کرنے کیلئے فیسوں میں اضافہ کردیا، ہاسٹل فیسوں ، پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور 4 سالہ بی ایس پروگرام کی سمسٹر فیس میں اضافہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کی متعدد جامعات نےفیسوں میں اضافہ کردیا گیا ، جامعات کے اخراجات پورے کرنے کیلئے فیسوں میں اضافہ کیا گیا۔

    اسلامیہ کالج یونیورسٹی، جامعہ پشاور،کےایم یو اور زرعی یونیورسٹی کی فیسیں بڑھا دی گئیں ، دستاویز میں بتایا گیا کہ اسلامیہ کالج انتظامیہ نے ہاسٹل فیسوں میں بھی 3 ہزار روپے کا اضافہ کردیا ہے۔

    اسلامیہ کالج انتظامیہ نے اوپن میرٹ پر پری میڈیکل کی فیس 45 ہزار سےبڑھا کر 49 ہزار 465 کردی جبکہ سیلف فنانس پرپری میڈیکل کی فیس 98 ہزار سےبڑھ کر 1 لاکھ 11 ہزار روپے کردی گئی۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ پری انجینئرنگ میں 5 ہزار روپےکے اضافے کےبعد فیس 47 ہزار روپے ہوگئی جبکہ 4 سالہ بی ایس پروگرام میں بھی 5 ہزار روپے فی سمسٹر کا اضافہ کیا گیا۔

    اسی طرح ایم فیل کی فیس 5 ہزار اور پی ایچ ڈی کی فیس میں فی سمسٹر7 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

    جامعہ پشاور نے بھی بی ایس،ماسٹرز،ایم فل اور پی ایچ ڈی فیسوں 10 سے13 فیصد اضافہ کردیا جبکہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے بھی امتحانی فیسوں میں اضافہ کر کے اعلامیہ جاری کردیا۔

  • ڈاؤ یونیورسٹی: ترقیاتی کاموں کی فیس بھی اب طلبہ ادا کریں گے

    ڈاؤ یونیورسٹی: ترقیاتی کاموں کی فیس بھی اب طلبہ ادا کریں گے

    کراچی: ڈاو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ترقیاتی کاموں کی فیس کا بوجھ بھی طلبہ پر ڈال دیا ہے ساتھ ہی دیگر فیسوں میں اضافہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی نے فیسوں میں اضافہ کردیا، ڈاو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بی ایس اور پروفیشنل پروگرام کے فیس شیڈول کی منظوری دیدی۔

    ذرائع کے مطابق بی ایس پروگرام کی امتحانی فیس 5 ہزار روپے فی سیمسٹر مقرر کی گئی ہے، مشترکہ مارک شیٹ فیس 3 ہزار روپے جبکہ ٹرانسپورٹ نکلوانے کی صورت میں طلبہ کو  3 ہزار روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ہاسٹل سیکیورٹی ڈپوزٹ فیس 25 ہزار، نرسنگ ہاسٹل فیس 40 ہزار روپےکردی گئی جبکہ طلبہ کو ہاسٹل سیکیورٹی ڈپوزٹ فیس 25 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔

    کسی امتحان میں گیپ آنے کی صورت میں 10 ہزار روپے، ڈگری فیس 4 ہزار ر وپے، داخلہ منسوخ کرانے پر ایک سال کی ٹیوشن فیس ادا کرنی ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پروفیشنل پروگرام میں داخلہ منسوخ کرانے کی صورت میں 3 لاکھ روپے کٹوتی ہوگی، غیر نصابی سرگرمی میں فیس ہر طالبعلم کو 10ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔

    پروفیشنل پروگرام میں سیلف فنانس کی نشست پر داخلہ منسوخ کرانے کی صورت میں5 لاکھ روپے کٹوتی ہوگی اور اوورسیز طالبعلموں کو 5 ہزار یو ایس ڈالر کے برابر کٹوتی کی جائے گی۔

  • جامعہ کراچی نے اسناد کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

    جامعہ کراچی نے اسناد کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

    کراچی: جامعہ کراچی نے اسناد اور دیگر دستاویزات کی تصدیق کے لیے فیسوں میں اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونی ورسٹی کی جانب سے اسناد کی فیسوں سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تصدیقی دستاویز کی فیس 1 ہزار سے بڑھا کر 2 ہزار روپے تک کر دی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کسی دستاویز کی تصدیق اور کورنگ لیٹر فیس 1500 سے بڑھا کر 2750 کر دی گئی ہے، اوورسیز طالب علموں کی دستاویز کی فیس 100 ڈالر سے بڑھا کر 150 ڈالر کر دی گئی ہے۔

    دوبارہ مارک شیٹ کی فیس ایک ہزار سے بڑھا کر 1500 روپے کر دی گئی، ایچ ای سی سے تصدیق کی فیس بھی 2750 کر دی گئی، مجموعی نمبرز کی دستاویزات کی فیس بھی 5 ہزار سے بڑھا کر 7500 کر دی گئی ہے۔

    نویں سے بارہویں جماعت کے طلبا کیلئے اہم خبر ، تعلیمی نصاب میں نیا مضمون شامل

    ادھر سندھ حکومت نے نویں سے بارہویں تک بنیادی حقوق سے متعلق اہم مضمون تعلیمی نصاب میں شامل کر دیا ہے، اے اے  جی سندھ نے کہا ہے کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں بنیادی حقوق نصاب تعلیم کا حصہ بنے ہیں۔ اے اے جی سندھ نے کہا کہ آئین عوام کو کون سے حقوق دیتا ہے، طلبہ یہ حصول تعلیم کے دوران ہی جان سکیں گے۔

  • نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ، والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا

    نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ، والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا

    کراچی: نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے پر والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا، والدین کا کہنا ہے فیسوں میں اضافہ اورروزانہ ایکٹیوٹی کےنام پر پیسے لیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے پر والدین نے ضلع جنوبی کےدرجنوں نجی اسکولوں میں بچوں کے داخلے منسوخ کرا دیےاور سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا۔

    والدین کا کہنا ہے فیسوں میں اضافہ اورروزانہ ایکٹیوٹی کےنام پر پیسے لیےجاتے ہیں۔

    سرکاری اسکول کی پرنسپل نے کہا 2300بچوں نےگورنمنٹ چرچ مشن اسکول میں داخلہ حاصل کیا، رواں سال اب تک مزید ایک ہزار سےزائد داخلہ فارم لےچکے ہیں اور والدین کی بڑی تعدادداخلے کیلئے رجوع کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    یاد رہے کہ ستمبر 2018 میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں ہے جبکہ عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا تھا۔

    پرائیوٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کو غیرقانونی قرار دیے جانے کے باوجود اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

  • تعلیمی درس گاہیں اسٹیل ملزیا ٹیکسٹائل ملزنہیں‘ چیف جسٹس

    تعلیمی درس گاہیں اسٹیل ملزیا ٹیکسٹائل ملزنہیں‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد: نجی اسکولوں کی جانب سے زائد فیس وصولی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پبلک ایجوکیشن سسٹم ملی بھگت سے زمیں بوس ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے نجی اسکولوں کی جانب سے زائد فیس وصولی کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اواور اے لیول کر کے بہت چارجز لیے جا رہے ہیں، ہمیں فیسوں کا اسٹرکچر دکھا دیں۔

    وکیل نجی اسکولز نے کہا کہ فیسوں میں اضافہ رجسٹریشن اتھارٹی کی منظوری سے ہوتا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ فیسیں بڑھانے کا جواز دینا ہوگا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیا اسکول کواختیارات ہیں کہ وہ من پسند فیسیں بڑھائے، اگر اختیارات نہیں ہیں تو ان کوریگولیٹ کون کرتا ہے، کیوں نہ بڑے بڑے اسکولوں کا فرانزک آڈٹ کرا لیں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ اسکول ممی ڈیڈی کلاس کومتاثرکرنے کے لیے سہولتوں کے نام پرلوٹتے ہیں، ممی ڈیڈی کلاس والے اسکول میں توآیا پیمپر بھی تبدیل کرتی ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تعلیمی درس گاہیں اسٹیل ملزیا ٹیکسٹائل ملز نہیں، پبلک ایجوکیشن سسٹم ملی بھگت سے زمیں بوس ہوچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امیراورغریب میں فرق دیکھنا ہوتوفہمیدہ کی کہانی آپا راحت کی زبانی دیکھ لیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہم نے یا آپ نے ٹیوشن پڑھ کرتعلیم حاصل نہیں کی، تعلیم کوکمائی کا ذریعہ بنایا لیا گیا ہے۔

  • عدالتی حکم نہ ماننے والے اسکول مالکان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، سردارعلی شاہ

    عدالتی حکم نہ ماننے والے اسکول مالکان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، سردارعلی شاہ

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے فیسوں سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والے پرائیویٹ اسکول مالکان کیخلاف کارروائی کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ حکم عدولی پر پرائیویٹ اسکولز کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر تعلیم نے کہا کہ عدالت کے واضح احکامات کے بعد کوئی بھی پرائیویٹ اسکول فیسوں میں سالانہ5فیصد سے زائد اضافہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم نہ ماننے والےاسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ حکم عدولی پر پرائیویٹ اسکولز کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    سیدسردارشاہ کا مزید کہنا تھا کہ حلف کے مطابق ہر پرائیویٹ اسکول کو دس بچوں کو مفت تعلیم دینی ہے، اطلاعات ہیں کہ اکثر نجی اسکولز مفت تعلیم دینے کی ذمہ داری ادا نہیں کررہے جن کیخلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار دے دیا ‘ 

    یاد رہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کو غیرقانونی قرار دیئے جانے کے باوجود اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: عدالتی احکامات نظرانداز‘ پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی جاری

    رواں ماہ تین ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دیا تھا، والدین کا کہنا ہے کہ اضافی فیسوں کے علاوہ جون جولائی کی فیس اورسالانہ چارجز بھی وصول کیے جا رہے ہیں۔

  • نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اشرف جہاں پرمشتمل سندھ ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے رواں سال 6 جون کو اسکولوں کی فیسوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا۔

    عدالت نے فیصلے میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں۔ عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ والدین کے وکلاء کا موقف تھا کہ اسکول اساتذہ کی تنخواہیں مجموعی اخراجات کا 50 فیصد بھی نہیں، اخراجات کے ساتھ اسکول کی آمدنی بھی دیکھنی چاہیے۔

    والدین کے وکلاء کے مطابق آئین کا آرٹیکل 38 تمام فریقین پرلاگو ہوتا اور سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی کہ نجی اسکول منافع بخش کاروبارمیں آتے ہیں۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ متعلقہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ اسکولوں کو فیس میں سالانہ اضافے کا اختیار ہے۔

  • نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے فیسوں میں من مانا اضافہ کردیا

    نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے فیسوں میں من مانا اضافہ کردیا

    کراچی : نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے بغیر کسی جواز کے فیسوں میں من مانا اضافہ کردیا ہے جب کہ والدین پر یکمشت تین ماہ کی فیس جمع کروانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوا نہیں کہ بیشتر نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے فیسوں میں من مانا اضافہ کردیا گیا ہے جب کہ کچھ اسکولوں کی جانب سے والدین کو 3 ماہ کی فیس یکمشت ادا کرنےکا چالان بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے والدین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے کسی قسم کی تادیبی کارروائی سےگریز کیا جا رہا ہے اور نجی اسکولز کی حالتِ زار اور تعلیمی معیار جانچنے کے لیے بغیر اطلاع کے کیے جانے والے ’’سرپرائز وزٹ‘‘ بھی نہیں کیے جا رہے ہیں جس کے باعث نجی اسکول کی انتظامیہ بے باک اور بے خوف ہو گئی ہے۔

    والدین نے مزید بتایا کہ فیسوں میں من مانے اضافے کو رد کرنے والے بچوں کو امتحانات میں شرکت سے روک دیاجاتا ہے جب کہ سزا کے طور پر بعض طالب علموں کے اسکول بیگ ضبط کرنے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں جس کے بعد آدھی فیس ادا کرنے والے طالب علموں کے اسکول بیگ واپس کیےجاتے ہیں۔