Tag: فیسٹیول

  • ویڈیو رپورٹ: ’’تاریخی کرکٹ فیسٹیول جس میں شرکت کے لیے کشمیری سمندر پار سے آتے ہیں‘‘

    ویڈیو رپورٹ: ’’تاریخی کرکٹ فیسٹیول جس میں شرکت کے لیے کشمیری سمندر پار سے آتے ہیں‘‘

    آزاد کشمیر میں ہر سال ایسا منفرد کرکٹ فیسٹیول ہوتا ہے جس میں کھیلنے کے لیے  سمندر پار ممالک میں مقیم کشمیری ذوق وشوق سے آتے ہیں۔

    رپورٹ: مبشر چوہدری

    جنت نظیر آزاد کشمیر میں کوٹلی کا مشہور اور پرفضا علاقہ راج محل گوئی ایسا علاقہ ہے جس کے زیادہ تر باسی بسلسلہ روزگار بیرون ملک مقیم ہیں۔ لیکن یہ دوری ان کی اپنے وطن اور مٹی سے محبت کم نہ کر سکی اور جب بھی وطن کی یاد ستاتی ہے تو مختلف ملکوں میں مقیم یہ لوگ جمع ہو کر واپسی کا پروگرام بناتے ہیں اور اس گرینڈ میٹنگ کا بہانہ کرکٹ میچ ہوتا ہے۔

    ہر سال کرکٹ فیسٹیول ایک طرح سے یہاں کی مستقل ثقافت بن گیا ہے جس میں بیرون ملک سے آئے اوور سیز اور مقامی نوجوان مقابلہ کرتے ہیں جو جیتتا ہے وہ ٹرافی اٹھاتا ہے لیکن یہ کھیل لوگوں کے دلوں کو جوڑ دیتا ہے۔

    اوور سیز کشمیریوں کے لیے یہ میچ اتنا خاص ہوتا ہے کہ وہ اپنا کاروبار اور تمام مصروفیات چھوڑ کر کشمیر دوڑے چلے آتے ہیں اور جو کسی مجبوری کی وجہ سے نہ آ سکیں تو ان کو آن لائن یہ میچ دکھانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔

    یہ یچ ان سب کے لیے خاص ہوتا ہے کاروبار اور تمام مصروفیات چھوڑ کر کشمیر دوڑے چلے آٹ ہیں جو آ نہیں سکتے ہیں ان کے لیے آن لائن میچ دکھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    ہر سال آزاد کشمیر کے نوجوانوں میں بڑا مقابلہ ہوتا ہے اوور سیز اور نوجوانوں ان کا ڈھول کی تھاپ پر استقبال کیا جاتا ہے۔

    اس سال بھی سعودی عرب، یو اے ای، امریکا، برطانیہ، کینیڈا یورپی ممالک سے بڑی تعداد میں وطن واپس لوٹے تو ان کا ڈھول کی تھاپ پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    انہوں نے گراؤنڈ میں سہولتیں نہ ہونے کے باوجود مقامی نوجوانوں کے ساتھ مل کر کرکٹ میچ کھیلا اور ان لمحات سے خوشیوں کو کشید کیا۔

    اوورز کشمیریوں کا کہنا ہے کہ کھیل صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں، کیونکہ جہاں کھیل کے میدان آباد ہوں، وہاں اسپتال ویران ہوتے ہیں۔ یہ صرف صحتمند تفریح نہیں بلکہ دلوں کو جوڑنے اور باہمی محبت پیدا کرنے والا کھیل ہے۔

     

  • منگولیا میں زندہ رہنے کا جشن

    منگولیا میں زندہ رہنے کا جشن

    چین اور روس کے درمیان واقع ملک منگولیا میں جسے نیلے آسمان کی سرزمین کہا جاتا ہے، ہر سال زندہ رہنے کا جشن منایا جاتا ہے۔

    ہر سال مارچ میں جب موسم سرما اپنے اختتام پر پہنچتا ہے تو منگولیا کے لوگ جشن مناتے ہیں کہ خدا نے انہیں شدید موسم سرما میں بھی محفوظ رکھا۔

    یہ جشن منگولیا کی کفگول جھیل پر منایا جاتا ہے، یہ جھیل شمالی منگولیا میں واقع ہے اور ملک کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل ہے جو سردیوں میں برف بن جاتی ہے۔ 2 ہزار 6 سو 20 اسکوائر کلومیٹر کے رقبے پر واقع اس جھیل کو منگولیا کا نیلا موتی کہا جاتا ہے۔

    موسم سرما میں جب یہاں کا اوسط درجہ حرارت منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے چلا جاتا ہے تب یہ جھیل سخت برف میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ اس وقت اس پر لوگ، جانور حتیٰ کہ گاڑیاں بھی سفر کرتی ہیں۔

    دن کے آغاز پر لوگ اس جھیل کو تعظیم پیش کرتے ہیں اس کے بعد اس پر اپنا سفر شروع کرتے ہیں، ان کے عقیدے کے مطابق تعظیم پیش کرنے کے بعد یہ جھیل سفر کے لیے محفوظ ہوجاتی ہے۔

    مارچ میں ملک کے دور دراز حصوں سے سفر کر کے لوگ یہاں پہنچتے ہیں اور سال کے سب سے مشکل وقت کے خاتمے کا جشن مناتے ہیں۔ دو روزہ اس جشن میں جھیل پر کئی مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں۔

    رات کے وقت ضیافت کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں گھوڑی کا دودھ اور مقامی پکوان پیش کیے جاتے ہیں۔ نہ صرف مقامی افراد بلکہ دنیا بھر سے سیاحوں کو بڑی تعداد اس جشن میں شامل ہونے کے لیے یہاں پہنچتی ہے۔

  • پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری

    پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے اجلاس میں پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب بھر میں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تاریخی شہر سیاحت کے فروغ کا باعث ہیں، اتھارٹی کا دائرہ کار دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہرن مینار کو بھی سیاحت کے لیے مزید پرکشش بنایا جائے۔

    انہوں نے پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری بھی دی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ فیسٹیول کے انعقاد سے پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحت کے شعبے میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں، محکمہ صحت میں 9 ہزار نئی بھرتیاں کی ہیں، وزرا اور افسران کی ہر ضلع میں ڈیوٹیاں لگا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے، ترقی اور خوشحالی کے پروگرام پر عمل سے مثبت نتائج نکلیں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف عوام کی خدمت ہے، فلاح عامہ کے پروگراموں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

  • اسپین:‌ فیسٹیول کے دوران لکڑی کا پل ٹوٹنے سے 130 افراد زخمی

    اسپین:‌ فیسٹیول کے دوران لکڑی کا پل ٹوٹنے سے 130 افراد زخمی

    اسپین : ساحل سمندر پر منعقدہ فیسٹیول کے دوران لکڑی کا پل ٹوٹنے کے باعث 130 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اسپین کے شمال مغربی شہر ویگو کے ساحل سمندر پر منعقدہ دو روزہ میوزیکل فیسٹول کے دوران گذشتہ رات سمندر پر بنے ہوئے لکڑی کا پل ٹوٹنے سے زخمی ہونے والے افراد میں 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت ساحل سمندر پر منعقدہ تقریب میں موسیکاروں سمیت سیکڑوں افراد موجود تھے۔

    ہسپانوی پولیس کا کہنا ہے کہ پل ٹوٹنے کے باعث 130 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فیسٹیول کے دوران موسیقی کے لیے بنایا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ  98 فٹ اونچا اسٹیج بھی ٹوٹ گیا جس کی وجہ اسٹیج پر موجود متعدد افراد سمندر کے گرنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پل ٹوٹنے کے بعد شہریوں میں بھگڈر مچ گئی تھی، حادثے کے باعث متاثرہ افراد شدید خوف زدہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جائے حادثہ پر ہنگامی خدمات انجام دینے والی متعدد ٹیموں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ ریسکیو ٹیموں کے ماہر تیراکوں نے سمندر میں گرنے والے افراد کو ریسکیو کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حادثے کے نتیجے میں کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا۔

  • چترال: صدیوں پرانے فیسٹیول کا بڑے پیمانے پر انعقاد

    چترال: صدیوں پرانے فیسٹیول کا بڑے پیمانے پر انعقاد

    چترال: پاکستان کے سرسبز و شاداب جنت نظیر علاقے میں صدیوں سے سجائے جانے والے قاقلشٹ فیسٹیول کا آغاز ہوگیا جو تین روز تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں شرپسندوں کو شکست دینے اور اُن کے نیٹ ورک کو اکھاڑ پھینکنے کے بعد  ٹوررازم کارپوریشن  خیبرپختونخواہ اور ڈسٹرکٹ ایڈمینسٹریشن چترال کی جانب سے فیسٹیول کا انعقاد بڑے پیمانے پر کیا گیا جو تین روز یعنی 12 سے 15 اپریل تک جاری رہے گا۔

    سنگلاخ پہاڑیوں کےدرمیان میں واقع میدان قاقلشٹ میں فیسٹیول کا انعقاد صدیوں سے ہرسال مئی کے مہینے میں کیا جاتا ہے،  گذشتہ کچھ سالوں سے  سیلاب، زلزلوں  یا دیگر وجوہات کی بنیاد پر سے فیسٹیول کا انعقاد بڑے پیمانے پر نہیں کیا جاسکا تھا تاہم امسال ڈسٹرکٹ ایڈمینسٹریشن کی خصوصی توجہ کے بعد فیسٹیول کو بڑے پیمانے پر منعقد کیا گیا۔

    فیسٹیول کا افتتاح چترال سے تعلق رکھنے والے مشہور شاعروں ’دُل ماما اور کورکھ ماتیر‘ نے کیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر بھی موجود تھے جنہوں نے قاقلشٹ کے بڑے پیمانے پر انعقاد اور انتظامات سے آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں: ثقافتی رنگوں سے مزین حسین وادی چترال میں ’’ جشن قاقلشٹ‘‘ کا انعقاد

    ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر کا کہنا تھا کہ فیسٹیول کے بڑے پیمانے پر انعقاد کا مقصد سیاحت کو فروغ دینا ہے، اس ضمن میں خصوصاً سیاحوں اور دیگر شرکاء کے لیے پانی، رہائش کے ساتھ دیگر خصوصٰی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں ملکی تاریخ میں پہلی بار فیسٹیول میں شرکت کرنے والے سیاحوں کے لیے فری کیمپنگ (رہائش) کے ساتھ لیے پیرا گلائیڈنگ، ریپرنگ، راک لائننگ، اسٹریکنگ کا انتظام بھی کیا گیا ہے تاکہ چترال میں سیاحت کے سلسلے کا دوبارہ سے آغاز ہوسکے۔

    فیسٹول میں کلچر نائٹ، بون فائر، فائر ورکس جبکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار فلڈ لائٹس میں پولو کھیلا جائے  گا، اس کے  علاوہ ہاکی، فٹبال اور کرکٹ کے مقابلے بھی منعقد کیے جائیں گے۔

    قاقلشٹ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں شرکاء کے لیے چترال کے خصوصی کھانے فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے جن میں اخروٹ کی روٹی، چاول کی چٹنی و دیگر شامل ہیں۔

    دہشت گردی کے خلاف نبرآزما پاکستانی قوم نے فیسٹیول کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر بھی صارفین ایونٹ کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سڈنی رنگین روشنیوں سے جھلملا اٹھا

    سڈنی رنگین روشنیوں سے جھلملا اٹھا

    آسٹریلیا کا شہر سڈنی سالانہ میلے کے آغاز پر رنگوں اور روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔ فیسٹول میں لیزر لائٹ اور ڈیجیٹل روشنیوں سے شہر ہزار رنگ بدلتا دکھائی دیا۔

    آسٹریلوی شہر سڈنی رنگ و نور میں نہا گیا۔ ہاربر برج سمیت شہر کی مختلف عمارتوں کو روشنیوں سے سجا دیا گیا۔

    شہرہ آفاق سڈنی اوپیرا ہاؤس کی خوبصورت عمارت رنگ برنگی روشنیوں سے جھلملا اٹھی۔

    سڈنی میں جاری 23 روزہ میلے میں جگمگاتے فن پاروں نے بھی شہر کی رونقوں کو دوبالا کر دیا۔

    لاکھوں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور روشنیوں کی جگمگاتی بہار کا نظارہ دیکھا۔

    فیسٹول میں تھری ڈی لائٹ شو اور لائٹ پروجیکشن سمیت 250 ایونٹس منعقد ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔