Tag: فیس بک انتظامیہ

  • گستاخانہ مواد: فیس بک انتظامیہ تعاون پر آمادہ، وفد پاکستان بھیجنے کا اعلان

    گستاخانہ مواد: فیس بک انتظامیہ تعاون پر آمادہ، وفد پاکستان بھیجنے کا اعلان

    اسلام آباد : گستاخانہ مواد کی روک تھام کے لیے وزارتِ داخلہ کی جانب سے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کے بعد فیس بک انتظامیہ تعاون کے لیے تیار ہو گئی ہے جلد اپنا وفد پاکستان بھیجے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے وزارتِ داخلہ پاکستان کے ساتھ گستاخانہ موادکی روک تھام کی کوشش میں مثبت پیش رفت کا اظہار کرتے ہوئے اپنا وفد پاکستان بھیجنے پر رضا مند ہو گئی ہے۔


    *سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی


    وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے اپنا وفد پاکستان بھیجنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے جو قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے پاکستان کےتحفظات دور کرے گی اور اس کے سدباب کے لیے اہم اقدام اُٹھانے میں پاکستان کی مدد کرے گا۔


    *فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری


    وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ گستاخانہ مواد ہٹانے کے حوالے سے فیس بک نے ایک فوکل پرسن بھی نامزد کردیا ہے جو پی ٹی اے حکام کے ساتھ رابطے میں رہے گا اور اس حوالے سے مشترکہ کاوشیں کی جائیں گے۔


    *گستاخانہ مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف ہر حد تک جائیں گے: وزیر داخلہ


    اس حوالے سے فیس بک انتظامیہ کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ گستاخانہ مواد پرحکومتِ پاکستان کے تحفظات سے آگاہ ہیں اور مشاورت سے اس مسئلےکاحل نکالناچاہتے ہیں جس کے لیے ایک وفد بھی پاکستان بھیجا جائے گا۔

  • حکومت نے فیس بک  بند کرنے کا اشارہ دے دیا

    حکومت نے فیس بک بند کرنے کا اشارہ دے دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کو بند کرنے کا اشارہ دے دیا، گستاخانہ پیجز کی معلومات نہ دینے پر حکومت نے فیس بک انتظامیہ کے خلاف پٹیشن تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لیے عالمی قانونی ماہرین سے مدد لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک پر بھینسا سمیت دیگر پیجزپر توہین آمیز مواد نہ ہٹانے اور اس کی معلومات نہ دینے پر حکومت نے فیس بک بند کرنے کا عندیہ دے دیا، اس ضمن میں اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو فیس بک انتظامیہ کے خلاف عالمی قانونی ماہرین کی مدد حاصل کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے حساس اداروں سے بھی تعاون مانگ لیا اس حوالے سے اس نےتحقیقات کا دائرہ کار بھی وسیع کردیا،ایف آئی اے کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی، ایف آئی اے کی کمیٹی پی ٹی اے اور دیگر ذرائع سے بھی ریکارڈ اکٹھا کرے گی۔

    اسی سے متعلق: سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظور 

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے فیس بک انتظامیہ سے فیس بک پر بھینسا نامی پیج کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس سے متعلق معلومات کی فراہمی کا کہا تھا ، جس پر فیس بک انتظامیہ نے کسی قسم کی معلومات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیس بک پالیسی کے تحت ہم کسی بھی صارف کی معلومات کو فراہم نہیں کر سکتے۔

    خیال رہے کہ فیس بک انتظامیہ کے انکار پر وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے حکم پر پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) ملک بھر میں فیس بک کو کسی بھی وقت بند کرنے کی مجاز ہے۔

    توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر قبل ازیں فیس بک پہلے بھی کئی روز کے لیے بند ہوچکی ہے جب کہ ویڈیو کی معروف ویب سائٹ یو ٹیوب کئی برس تک بند کی جاچکی ہے۔

    یہ پڑھیں : سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد سے متعلق مقدمہ درج

    اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی کہا ہے کہ دہشت گردی اور توہین رسالتؐ کے معاملے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ پی ٹی اے ایسی ویب سائٹس کو بلاک کر دے جن پر توہین آمیز مواد موجود ہے اور متنازعہ ویب سائٹ کا سراغ لگانے کے لئے سافٹ ویئر بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں : گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری

    ان کا کہنا تھا کہ تمام سوشل میڈیا آپریٹرز کو آگاہ کیا جائے کہ تعاون نہ کرنے پر انہیں بھی بلاک کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: ایشیائی لوگ فیس بک کے زیادہ شیدائی نکلے

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ چند روز قبل جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق فیس بک کے سب سے زیادہ صارف ایشیاء میں پائے جاتے ہیں جہاں روزانہ 39 کروڑ 60 لاکھ افراد اس سوشل ویب سائٹ کو استعمال کرتے ہیں۔

  • جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔

    سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔

    ji-1

    ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔

    جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

    jamat-e-islami

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔

    قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔