Tag: فیس بک لائیو

  • فیس بک لائیو میں بڑی تبدیلی متعارف

    فیس بک لائیو میں بڑی تبدیلی متعارف

    میٹا نے ایک اہم اپڈیٹ کا اعلان کیا ہے، 19فروری سے تمام فیس بک لائیو ویڈیوز صرف 30 دنوں کے لیے دستیاب ہوں گی۔

    فیس بک سے متعلق خبریں فراہم کرنے والی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق میٹا کی جانب سےایک اہم تبدیلی لانے کا اعلان کیا گیا ہے جو ان افراد کے لیے اہمیت کی حامل ہے جو لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے شوقین ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اب لائیو ویڈیوز کو سوشل میڈیا نیٹ ورک پر صرف 30 دن تک کے لیے اسٹور کیا جائے گا اور اس کے بعد ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔ مذکورہ ویڈیوز اس سے قبل لامحدود عرصے تک محفوظ رہتی تھیں۔

    video download

    میٹا نے اس اپ ڈیٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لوگ فیس بک لائیو ویڈیوز پہلے چند ہفتوں میں دیکھتے ہیں اس لیے ہم ان ویڈیوز کے اسٹوریج کے دورانیے کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔

    پہلے فیس بک لائیو ویڈیوز غیر معینہ مدت تک محفوظ رہتی تھیں، لیکن میٹا نے مشاہدہ کیا کہ بہت کم صارفین پرانی لائیو اسٹریمز دیکھتے ہیں۔

    اس تبدیلی کے نتیجے میں میٹا آئندہ چند مہینوں میں 30 دن سے زیادہ پرانی تمام فیس بک لائیو ویڈیوز کو مرحلہ وار ہٹا دے گا۔

    ویڈیوز ڈیلیٹ ہونے سے قبل صارفین کو نوٹیفکیشن بھیجا جائے گا اور انہیں 90 دن کی مہلت دی جائے گی تاکہ وہ پرانی لائیو ویڈیوز کو کہیں اور محفوظ کرسکیں۔

    صارفین ان ویڈیوز کو اپنی ڈیوائسز میں ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے، کلاؤڈ اسٹوریج میں ٹرانسفر کرسکیں گے یا کسی ریل کی شکل میں تبدیل کرسکیں گے۔

    فیس بک پیج کن خلاف ورزیوں پر بند ہوسکتا ہے؟

    فیس بک پر صارفین کی جانب سے کچھ ایسی پوسٹ شیئر کردی جاتی ہیں جو پیج بند ہونے یا محدود ہونے کا سبب بن سکتی ہیں صارفین چند ہدایات پر عمل کرکے اپنا پیج محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

    مارک زکر برگ کی جانب سے شیئر ہونے والی تحریر میں بتایا گیا تھا کہ اگر کسی بھی صارف نے کسی دوسرے شخص کو نقصان پہنچانے والا دھمکی آمیز مواد شیئر کیا تو اس کی اطلاع اور صارف کی مکمل معلومات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی دی جاسکتی ہے۔

  • فیس بک لائیو، خاتون نے لوگوں کے سامنے زندگی کا خاتمہ کر لیا

    فیس بک لائیو، خاتون نے لوگوں کے سامنے زندگی کا خاتمہ کر لیا

    بلاسپور: بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے شہر بلاسپور میں ایک خاتون نے فیس بک پر لائیو آ کر لوگوں کے سامنے اپنی جان لے لی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بلاسپور، سول لائن تھانے کے علاقے میں ایک ریلوے ملازم کی بیوی پریانکا سنگھ نے ایک افسوس ناک واقعے میں فیس بک پر لائیو آ کر پھندا لگا کر خود کشی کر لی۔

    پھندا لٹکانے سے پہلے خاتون نے فیس بک پر کچھ لوگوں کے نام بھی پوسٹ کیے، خاتون نے لکھا کہ ان افراد کے ہراساں کرنے اور غنڈہ گردی کی وجہ سے وہ اپنی جان لے رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق خاتون نے اتوار کو دن کے 12 بجے فیس بک پر لائیو پھندا لگا کر خود کشی کی، پولیس کو اطلاع بھی فیس بک پوسٹ دیکھنے والوں نے کی، جب پولیس اہلکار اس کے گھر پہنچے تو وہ اندر سے بند تھا۔

    پولیس اہلکار ابھی گھر میں داخل نہیں ہوئے تھے جب خاتون کا شوہر ریلوے کی ڈیوٹی ختم کر کے گھر پہنچ گیا، شوہر نے دوسری چابی سے دروازہ کھولا تو اندر جا کر معلوم ہوا کہ بیوی کی لاش لٹک رہی تھی۔

    پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، اہلکاروں کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے نام ہراسانی کے سلسلے میں سامنے آئے ہیں، ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

  • شیوسینا رہنما فیس بک لائیو کے دوران فائرنگ سے ہلاک، ویڈیو وائرل

    شیوسینا رہنما فیس بک لائیو کے دوران فائرنگ سے ہلاک، ویڈیو وائرل

    نئی دہلی: بھارت میں فیس بک لائیو کے دوران شیوسینا کے رہنما کو گولی مار کر قتل کردیا گیا، جبکہ قتل کرنے والے شخص نے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شیوسینا کے رہنما ونود گھوسالکر کے بیٹے اور مقامی لیڈر ابھیشیک گھوسلکر کو فیس بک لائیو اسٹریم کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے شخص نے تین گولیاں مار کرموت کے گھاٹ اُتار دیا۔

    شیوسینا لیڈر اور سابق کارپوریٹر ابھیشک گھوسالکر فیس بک لائیو میں موریس نورونہا عرف موریس بھائی ساتھ تھے۔ اچانک موریس نے پستول نکال کر ابھیشک گھوسالکر پر فائرنگ کردی، جس کے باعث وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    واقعے کے بعد موریس نے خودکو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی، موریس بوریولی ویسٹ کا رہائشی تھا اور اپنا تعارف سماجی کارکن کے طور پر کراتا تھا اور انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش رکھتا تھا۔

    سعودی عرب: کسی بھی جرم کی ویڈیو یا تصویر وائرل کرنے والے ہوشیار۔۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ابھیشیک گھوسالکر اور موریس نورونہا کے دفاتر ایک دوسرے سے قریب تھے اور دونوں کے درمیان مقامی سیاست پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے اکثر و بیشتر تکرار رہتی تھی۔